آج کل ملک میں نئے صوبوں کے قیام کا معاملہ زیربحث بناہوا ہے، اس حوالے سے سندھ کے وزیراعلیٰ نےایک تقریر میں کہاہے کہ اللہ تعالیٰ کے سوا سندھ کو کوئی طاقت تقسیم نہیں کرسکتی۔ وزیراعلیٰ سندھ کو معلوم ہوناچاہیے کہ برصغیرکی تقسیم سے قبل سندھ بمبئی پریذیڈینسی کاحصہ تھا جسے بمبئی سے الگ کردیا گیا تھا۔ وزیراعلیٰ اورپیپلزپارٹی کے رہنماؤں کوسمجھنا چاہیے کہ جغرافیہ بنتے اورتبدیل ہوتے رہتے ہیں۔ نئے صوبوں کے قیام کے معاملے پر پیپلزپارٹی کے لیڈران جس قسم کی غلیظ زبان استعمال کررہے ہیں وہ قابل مذمت ہے۔
کچھ علم نہیں کہ منگل کوعمران خان سے ان کی بہنوں اوروزیراعلیٰ سہیل آفریدی کی ملاقات کرائی جائے گی یانہیں کیونکہ آئینی تقاضوں کے مطابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا عمران خان سے ملاقات کیلئے اڈیالہ جیل جارہے ہیں لیکن انہیں ملاقات کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔میں دعاکرتاہوں کہ منگل کے روز سہیل آفریدی اور عمران خان سے ان کی بہنوں کی ملاقات ہوجائے اور صورتحال نہ بگڑے۔
پاکستان میں کرپشن کے حوالے سے انٹرنیشنل مانیٹرنگ فنڈ (IMF) کی رپورٹ آچکی ہے اسی طرح آئینی ترامیم کے حوالے سے اقوام متحدہ کی رپورٹ بھی سامنے آچکی ہے۔ ملک میں کرپشن کے حوالے آئی ایم ایف کی رپورٹ کاحکومت جواب نہیں دے سکی ہے لہٰذا عوام کو مزید مالی مشکلات کا سامنا کرنے کیلئے تیاررہنا چاہیے۔
ملک کی موجودہ صورتحال پریشان کن ہے، صوبہ خیبرپختونخوا کی موجودہ صورتحال ویسے ہی تشویشناک ہے، افغانستان سے پاکستان کے تعلقات اچھے نہیں ہیں، بھارت سے پاکستان کے تعلقات اچھے نہیں ہیں، ایسے میں جس قسم کے بیانات بھارت کی جانب سے تواترکے ساتھ آرہے ہیں ہمیں ان بیانات کو بھی نظرانداز نہیں کرنا چاہیے۔پاکستان کے عوام کا فرض ہے کہ وہ حالات کی نزاکت کوسمجھیں،اپنے فرائض کو ادا کریں اور میدان عمل میں آ ئیں۔
الطاف حسین
ٹک ٹاک پر 355ویں فکری نشست سے خطاب
30 نومبر 2025ء