متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی ایم کیوایم کی کوآرڈی نیشن کمیٹی کے لاپتہ رکن نثارپنہور کے گھر پر پیپلزپارٹی کی متعصب حکومت سندھ کی متعصب پولیس کے چھاپے کی شدید مذمت کرتی ہے ۔
سابق رکن قومی اسمبلی نثارپنہور کو16ستمبر 2025ء کولاپتہ کیا گیا ، جنہیں لاپتہ ہوئے ایک مہینے سے زیادہ عرصہ ہوچکا ہے اورسندھ ہائیکورٹ میں پٹیشن دائر کرنے کے باوجود انہیں اب تک عدالت میں بھی پیش نہیں کیاگیا ہے ، نثارپنہور کے گھر والے ان کو لاپتہ کئے جانے کی وجہ سے پہلے ہی ذہنی اذیت ہیں مبتلا ہیں اور اتواراورپیر کی درمیانی شب متعصب پولیس نے نثارپنہور کے اہل خانہ کومزید اذیت دینے اورہراساں کرنے کے لئے ساتویں بار ان کے گھرپربغیرکسی وارنٹ کے چھاپہ مارا جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔
رابطہ کمیٹی نے کہا کہ نثارپنہور اورانور خان ترین کی رہائی کے لئے کل حیدرآباد میں خواتین اوربچوں نے انتہائی پرامن مظاہرہ کیا تو پولیس نے وہاں سے بھی دوبزرگوں سعید گدی اورحمیدگدی کوگرفتارکرلیا تھا اورآج کراچی میں نثارپہنور کے گھرپر چھاپہ مار کرانہیں ہراساں کیا گیا ۔ رابطہ کمیٹی نے کہاکہ پیپلزپارٹی کی حکومت سندھ اورمسلم لیگ ن کی وفاقی حکومت انصاف فراہم کرنے کے بجائے ایم کیوایم کے وفاپرست کارکنوں اور ان کے اہل خانہ کومظالم کانشانہ بنارہی ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ۔ رابطہ کمیٹی نے فیلڈ مارشل حافظ عاصم منیر سے اپیل کی ہے کہ وہ ایم کیوایم کے بے گناہ کارکنوں اور ہمدردوں اوران کے اہل خانہ کومظالم کا نشانہ بنانے کا فوری نوٹس لیں۔ نثارپنہور ، انورخان ترین اور حیدرآباد سے گرفتارکئے جانے والے ہمدردوں حمید گدی اورسعید گدی رہا کرایا جائے۔