Altaf Hussain  English News  Urdu News  Sindhi News  Photo Gallery
International Media Inquiries
+44 20 3371 1290
+1 909 273 6068
[email protected]
 
 Events  Blogs  Fikri Nishist  Study Circle  Songs  Videos Gallery
 Manifesto 2013  Philosophy  Poetry  Online Units  Media Corner  RAIDS/ARRESTS
 About MQM  Social Media  Pakistan Maps  Education  Links  Poll
 Web TV  Feedback  KKF  Contact Us        

قومی اسمبلی میں کالا قانون پاس کرنےوالےقومی مجرم ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


قومی اسمبلی میں کالا قانون پاس کرنےوالےقومی مجرم ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 Posted on: 8/16/2025

قومی اسمبلی میں کالا قانون پاس کرنےوالےقومی مجرم ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ایم کیوایم اورالطاف حسین کومہاجروں سمیت ملک بھرکے کروڑوں مظلوموں کی حمایت حاصل ہےلیکن طاقت کے زورپرایم کیوایم کی سیاسی وفلاحی سرگرمیوں پرغیراعلانیہ پابندی ہےکیونکہ الطاف حسین ملک وقوم کی بقاء وسلامتی کی خاطر ملٹری اسٹیبلشمنٹ کی غلط پالیسیوں اورناجائز اقدامات پرتنقید کرتاہے،میں آج بھی کہتاہوں کہ فوج اپنی آئینی حدود میں رہ کر سرحدوں کادفاع کرےاورسیاست میں مداخلت نہ کرے۔آج آمرانہ طریقےاستعمال کرکےقانون سازی کرائیجارہی ہےاور آمریت کومضبوط کیاجارہاہےیہ فوج کاکام نہیں ہے،اسی طرح فارم 47کےتحت انتخابات میں عوام کےمسترد کردہ عناصرکو جتوانااورعوامی مینڈیٹ رکھنےوالوں کوہروانابھی فوج کا کام نہیں ہے،یہ نہ صرف کالادھنداہےبلکہ حرام اورناجائز عمل بھی ہے، جس ملک کاسربراہ اس گناہ کاارتکاب کرتاہےاس کاعذاب پوری قوم کوبھگتنا پڑتاہے۔ کالے قانون کی منظوری: 13،اگست2025ءکوقومی اسمبلی میں انسداد دہشت گردی (ترمیمی)بل 2024ء کی منظوری دیدی گئی جسکےتحت مسلح افواج یاآرمڈ فورسزکوجن میں فوج،آئی ایس آئی،ایم آئی،آئی بی، رینجرز،پولیس ،سی آئی اےاور دیگر قانون نافذ کرنےوالے ادارےشامل ہیں انہیں محض شک کی بنیاد پرکسی بھی فرد کو گرفتارکرنےاور عدالت میں پیش کیے بغیرتین ماہ تک حراست (Custody) میں رکھنے کی اجازت دیدی گئی ہے۔  دنیا کے کسی بھی مہذب ملک میں ایسا نہیں ہوتا اور اگرکسی گرفتارحراست میں رکھناہوتو بھی اسے24 گھنٹےکےاندرمجسٹریٹ کے سامنے پیش کیاجاتاہے۔ 125 ارکان پارلیمنٹ نےاس بل کی حمایت توکردی ہے لیکن کل قدرت کامکافات عمل ہواتو یہی سیاہ قانون ان کے خلاف بھی استعمال کیاجاسکتا ہے،جن لوگوں نے بھی اس کالے قانون کو منظور کیاہے وہ سب کے سب قومی مجرم ہیں اور انسانی حقوق کے قانون کے مطابق سخت سے سخت سزا کےمستحق ہیں ۔ مہاجربستیوں کا محاصرہ: ڈی جی آئی ایس پی آر احمد شریف چوہدری نے کسی تقریب میں طلباء کے سوال کاجواب دیتے ہوئے کہاہے کہ ایک شخص کی دہشت گردی کی سزا پورے علاقے کےعوام کونہیں دی جاسکتی ۔جبکہ حقیقت یہ ہے کہ1992ء میں ایم کیوایم کے خلاف کیے جانے والے فوجی آپریشن کے دوران کراچی سمیت سندھ کے شہری علاقوں میں کسی بھی کارکن کی گرفتاری کیلئے پوری مہاجرآبادی کامحاصرہ کیاجاتارہا ہے، گھرگھر چھاپے مارکرنوجوانوں اوربزرگوں کو پکڑ جاتا، ان کی قمیضیں اتارکر آنکھوں پر باندھی جاتیں اور کھلے میدان میںگھنٹوں گھنٹوں بٹھا کران کے ساتھ جنگی قیدیوں جیسا سلوک کیاجاتارہا ہے ۔ اسی طرح کا غیرانسانی سلوک صوبہ بلوچستان اورخیبرپختونخوا کے مظلوم عوام کے ساتھ بھی روا رکھاجاتارہا ہے۔ معافی نہ مانگنے والا شیطان ہے:  گزشتہ روز فیلڈ مارشل عاصم منیر نے ایک معروف صحافی کو انٹرویو دیتے ہوئے قرآنی آیت کاحوالہ دیا اور کہاکہ جو معافی مانگ لے وہ فرشتہ ہوتا ہے اور جو معافی نہ مانگے وہ شیطان بن جاتا ہے ۔ فیلڈ مارشل نے نام نہیں لیا لیکن ان کا اشارہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی جانب ہی ہے اور ان کا یہ بیان انتہائی غیرمناسب ہےجس سے پی ٹی آئی کے کارکنان سمیت انسانیت اور اخلاقیات کے اصولوں پر یقین رکھنے والے ہرفرد میں شدید غم وغصہ پایاجاتاہے ۔  1937ء کے صوبائی انتخابات : صوبہ پنجاب کے عوام کی اکثریت پاکستان کے قیام کی سخت مخالف تھی جس کاثبوت یہ ہے کہ جب غیرمنقسم ہندوستان میں 1937ء میں صوبائی انتخابات ہوئے تو صوبہ پنجاب کی کُل175 نشستوں میں سے انگریزوں کی تشکیل کردہ یونینسٹ پارٹی نے 98 نشستیں حاصل کی تھیں جبکہ قیام پاکستان کی جدوجہد کرنے والی آل انڈیا مسلم لیگ کوصوبہ پنجاب سے صرف 2 نشستیں ملی تھیں۔ (1937ءکےانتخابی نتائج کاچارٹ منسلک ہے) برطانوی سلطنت نے صوبہ پنجاب میں یونینسٹ پارٹی کی سپورٹ کی تھی اوراس پارٹی کوسر فضل حسین،سر چھوٹورام اور سر سکندرحیات نے1923ء میں قائم کیاتھا۔  صوبہ پنجاب کےطلباوطالبات 1937ء کےصوبائی انتخابات کے نتائج کا بغورمطالعہ کریں اورمیرے بیان کردہ حقائق کی اپنے طورپرتحقیق کریں تاکہ انہیں سچ اورجھوٹ کا اندازہ ہوسکے۔ الطاف حسین پنجابیوں کےخلاف نہیں ہےصرف انہیں تاریخی حقائق سےآگاہ کرناچاہتاہے۔سچ ہمیشہ کڑوا ہوتاہے ،پنجاب کے عوام سچائی بیان کرنے پربے شک مجھےبرابھلا کہیں لیکن خدارا پاکستان کی حقیقی آزادی کیلئےجدوجہد کرنےوالےعمران خان کو اکیلا مت چھوڑیں اوران کی رہائی کیلئےعملی اقدامات کریں کیونکہ عمران خان اورملک کوحقیقی آزادی کی ضرورت ہے۔ اہل ِپنجاب کواب یہ فیصلہ کرنا ہوگا کہ وہ آمریت کےساتھ جانا چاہتے ہیں یاحقیقی آزادی کیلئےعمران خان کاساتھ دینا چاہتے ہیں۔ الطاف حسین ٹک ٹاک پر 300ویں فکری نشست سے خطاب 16، اگست2025ء (مکمل فکری نشست سننے کیلئے درج ذیل لنک پر کلک کیجئے ) youtu.be/XfJoE8of61Y?fe


8/17/2025 2:56:31 PM