Altaf Hussain  English News  Urdu News  Sindhi News  Photo Gallery
International Media Inquiries
+44 20 3371 1290
+1 909 273 6068
[email protected]
 
 Events  Blogs  Fikri Nishist  Study Circle  Songs  Videos Gallery
 Manifesto 2013  Philosophy  Poetry  Online Units  Media Corner  RAIDS/ARRESTS
 About MQM  Social Media  Pakistan Maps  Education  Links  Poll
 Web TV  Feedback  KKF  Contact Us        

پاکستان میں فوجی اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے من پسندسیاسی جماعت کواقتدار میں لانے کیلئے پولیٹیکل انجینئرنگ کی جارہی ہے ،الطاف حسین


پاکستان میں فوجی اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے من پسندسیاسی جماعت کواقتدار میں لانے کیلئے پولیٹیکل انجینئرنگ کی جارہی ہے ،الطاف حسین
 Posted on: 6/30/2018
پاکستان میں فوجی اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے من پسندسیاسی جماعت کواقتدار میں لانے کیلئے
پولیٹیکل انجینئرنگ کی جارہی ہے ،الطاف حسین
یہ عوامی نہیں فوجی الیکشن ہیں، ملک بھر کے عوام خصوصاًپنجاب کے نوجوان میدان عمل میں آجائیں اور اس فوجی الیکشن کا بائیکاٹ کریں
پنجاب کے نوجوان پاکستان کو جاگیرداروں ، وڈیروں اورجرنیلوں کے چنگل سے آزاد کراکر پاکستان کو بچالیں
نوازشریف اوراس کی پارٹی کوخاص طورپرنشانہ بنایاجارہاہے،اگرنوازشریف لٹیرے ہیں تو کیا زرداری اورعمران خان فرشتے ہیں ؟ 
اس طرح پاکستان نہیں چل سکتاکہ نوازشریف نااہل اورآصف زرداری ،عمران خان اہل ہوں اورجوالطاف حسین کاساتھ دے اس کولاپتہ کردیاجائے یاجیل میں سڑادیاجائے 
فوجی اسٹیبلشمنٹ کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے آج پاکستان FATF کی گرے لسٹ میں آگیا ، اگراسٹیبلشمنٹ نے اپنی پالیسیاں نہیں بدلیں توپاکستان بلیک لسٹ میں آجائے گا
بیگم کلثوم نواز موت اورزندگی کی کشمکش میں مبتلا ہیں لیکن ان کی بیماری کابھی مذاق اڑایاجارہاہے جوافسوسناک ہے
لندن میں ایم کیوایم یوکے کے زیراہتمام اے پی ایم ایس او کے 40 ویں یوم تاسیس کے اجتماع سے خطاب



لندن ۔۔۔ 30 جون 2018ء
ایم کیوایم کے بانی وقائدجناب الطاف حسین نے کہاہے کہ نوازشریف نااہل اورآصف زرداری ،عمران خان الیکشن لڑنے کیلئے اہل ہوں اورجوالطاف حسین کاساتھ دے اس کوپکڑکرلاپتہ کردیاجائے یاجھوٹے مقدمات میں جیل میں سڑادیاجائے ،اس طرح پاکستان نہیں چل سکتا، یہ ظلم ہے اورحضرت علیؓ کا قول ہے کہ حکومتیں کفر سے چل سکتی ہیں لیکن ظلم سے نہیں چل سکتیں۔پاکستان میں الیکشن کے نام پر فوجی اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے من پسندسیاسی جماعت کواقتدار میں لانے کیلئے پولیٹیکل انجینئرنگ کی جارہی ہے ، یہ عوامی نہیں فوجی الیکشن ہیں،یہ موقع ہے کہ پنجاب کے نوجوان اٹھیں ،میدان عمل میں آجائیں، اس فوجی الیکشن کا بائیکاٹ کریں اورپاکستان کو جاگیرداروں ، وڈیروں اورجرنیلوں کے چنگل سے آزاد کراکر 98 فیصد غریب مزدوروں، کسانوں، ہاریوں ، محنت کشوں اورمتوسط طبقہ کی حکمرانی قائم کریں اور پاکستان کو بچالیں،سندھ، بلوچستان اورخیبرپختونخوا کے عوام ان کے پیچھے ہوں گے۔ انہوں نے ان خیالات کااظہار جمعہ کولندن میں ایم کیوایم یوکے کے زیراہتمام اے پی ایم ایس او کے 40 ویں یوم تاسیس کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجتماع میں لندن، برمنگھم، مانچسٹر،بریڈفورڈ، شیفیلڈ اوردیگرشہروں سے تعلق رکھنے والے افراد نے بڑی تعداد نے شرکت کی ۔ جناب الطا ف حسین کایہ خطاب سوشل میڈیاکے مختلف ذرائع سے دنیابھرمیں دیکھاگیا۔ اس موقع پر ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کے کنوینر ڈاکٹرندیم احسان ، اراکین رابطہ کمیٹی اورایم کیوایم برطانیہ، امریکہ ، کینیڈااور ساؤتھ افریقہ کے آرگنائزرزنے بھی خطاب کیا ۔ 
اپنے خطاب میں جناب الطاف حسین نے پاکستان سمیت دنیابھرمیں مقیم ایم کیوایم کے کارکنان وہمدردوں کو آل پاکستان مہاجراسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے 40 ویں یوم تاسیس کی دلی مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہاکہ برصغیرپاک وہندپر انگریزوں کا قبضہ تھااورانگریزو ں کی غلامی سے آزادی کیلئے جدوجہد کاسلسلہ جاری تھا ۔ دوسری جنگ عظیم کے بعد برٹش اورفرنچ ایمپائرز اس قابل نہیں رہیں کہ وہ اپنی اپنی سلطنت برقراررکھ سکیں اوران کے لئے اپنی کالونیاں چھوڑنےکے سوا کوئی چارہ باقی نہ رہا تو انگریزوں نے ’لڑاؤ اورحکومت کرو‘‘ کی پالیسی کے تحت اپنی کالونیوں کو اس طرح چھوڑنا گوارا کرلیا کہ اس خطہ پر انگریزوں کا اثرورسوخ قائم رہے ۔ اس مقصد کیلئے ایسے لوگ تلاش کیے گئے جو برطانوی سلطنت کے نسل درنسل غلام اوروفادار رہے ہوں۔جناب الطاف حسین نے کہا کہ قیام پاکستان کی جدوجہد میں برصغیرکے مسلم اقلیتی صوبوں کے مسلمانوں نے20 لاکھوں جانوں کا نذرانہ دیاہے لیکن بدقسمتی سے پاکستان ان علاقوں میں قائم کیاگیا جہا ں کے مسلمانوں نے قیام پاکستان کی جدوجہد میں کوئی قربانی نہیں دی۔ تقسیم ہندسے قبل بھی ایسٹ اورویسٹ پنجاب کے عوام پنجابی زبان بولتے تھے، ان کی ثقافت ایک ہی تھی لیکن ایسٹ پنجاب کے لوگ حریت پسند تھے، انہوں نے مسلمانوں اورہندوؤں کے ساتھ مل کر 1857ء کی جنگ آزادی میں حصہ لیاتھا جبکہ مغربی پنجاب کے مسلمانوں نے انگریزوں کاساتھ دیا اورحریت پسندوں کی مخبریاں کرکے تحریک آزادی کو نقصان پہنچایااورانعام کے طورپر القابات اورجاگیریں حاصل کیں جوکہ آج پنجاب کے بڑے بڑے خاندانوں میں شمارکیے جاتے ہیں جبکہ حقیقت یہ ہے کہ یہ ان خاندانوں کے سربراہ انگریزوں کے غلام تھے اوران کے کتے نہلاتے تھے ، انگریزوں کے حکم پر ا نہوں نے خانہ کعبہ پر گولیاں چلائیں، مسلم ممالک میں جاکر اپنے کلمہ گو مسلمانوں کا قتل عام کیا، فلسطین میں یہودیوں سے زیادہ فلسطینی عوام کے قتل عام میں یہی خاندان ملوث ہیں اورآج بھی پاکستانی فوج سعودی عرب کی خاطر یمن میں وہاں کے مسلمانوں کا قتل عام کررہی ہے ۔ قیام پاکستان کی جدوجہد میں محب وطن بنگالیوں کا بہت بڑا کردار تھا لیکن پاکستانی فوج نے اپنے ہم وطن اور کلمہ گو بنگالی عوام کا قتل عام کیا، قیام پاکستان کی جدوجہد میں مہاجروں کے اجداد نے عظیم قربانیاں دیں لیکن پنجاب کے ٹوانہ، دولتانہ اوردیگرخاندانوں سے تعلق رکھنے والی پاکستانی فوج مہاجروں کاقتل عام کررہی ہے ۔
جناب الطاف حسین نے کہاکہ سابقہ مشرقی پاکستان کے بنگالی عوام ملک کی مجموعی آبادی کا56فیصد تھے لیکن انہیں ان کے حقوق نہیں دیے گئے ، انہوں نے 1970ء کے الیکشن میں کامیابی حاصل کی لیکن انہیں اقتدارحوالے نہیں کیاگیا، بنگالی جوملک میں اکثریت میں تھے انہیں غدارقرار دے کر ان کے خلاف فوجی آپریشن کیا گیا بالآخر اکثریتی آبادی علیحدہ ہوگئی اورمشرقی پاکستان بنگلہ دیش بن گیا۔قائداعظم کا بنایا ہوا پاکستان ٹوٹ گیا،موجودہ پاکستان قائداعظم کا پاکستان نہیں بلکہ فوجستان ہے۔انہوں نے کہاکہ فوجی اسٹیبلشمنٹ کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے آج پاکستان عالمی ادارے’’ فائنانشل ایکشن ٹاسک فورس (FATF) کی گرے لسٹ میں آگیاہے ، اگراسٹیبلشمنٹ نے اپنی پالیسیاں نہیں بدلیں توپاکستان بلیک لسٹ میں آجائے گا ۔
جناب الطاف حسین نے کہاکہ آج میاں نوازشریف کااحتساب ہورہاہے، ان کی زوجہ بیگم کلثوم نوازلندن میں اسپتال میں موت اورزندگی کی کشمکش میں مبتلا ہیں لیکن ان کی بیماری کابھی مذاق اڑایاجارہاہے اورطرح طرح کے سوالات اٹھائے جارہے ہیں جوافسوسناک ہے ۔انہوں نے دعاکی کہ اللہ تعالیٰ بیگم کلثوم نواز کوصحت کاملہ عطاکرے ، ان کی مشکلات کودورکرے ۔انہوں نے پاکستان کے عوام سے بھی اپیل کی کہ وہ بھی بیگم کلثوم نوازکی صحتیابی کیلئے دعا کریں ۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ آج نوازشریف اوراس کی پارٹی کوخاص طورپرنشانہ بنایاجارہاہے،میں نوازشریف کی حمایت نہیں کررہاہوں، ان کے ہر دور میں ایم کیوایم کے خلاف آپریشن ہوالیکن میں ہر اس شخص کیلئے بولتاہوں جس کے ساتھ زیادتی ہورہی ہو ۔میراسوال یہ ہے کہ اگرنوازشریف لٹیرے ہیں تو کیا زرداری فرشتہ ہے ؟ کیاوہ آسمان سے اترا ہے؟ کیاعمران خان فر شتہ ہے ؟ کیا وہ آسمان سے اتراہے؟ عمران خان کاسینکڑوں ایکڑکاگھرہے لیکن پھربھی اسے غریب سمجھاجاتاہے، عمران خان سیتا وائٹ سے ایک ناجائزبچی ٹائرن جیٹ کاباپ ہے اوراس نے آج تک اس کااعتراف نہیں کیاہے لیکن سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کہتے ہیں کہ عمران خان صادق اورامین ہے۔جناب الطاف حسین نے کہاکہ جب صورتحال یہ ہو کہ نوازشریف نااہل جبکہ آصف زرداری اورعمران خان الیکشن لڑنے کیلئے اہل ہوں، الطاف حسین کے گھرپرتالہ ہو، اس کے دفاترسیل ہوں، الطاف حسین کی تقریرپرپابندی ہو اور جوالطاف حسین کاساتھ دے اس کوپکڑکرلاپتہ کردیاجائے یا جھوٹے مقدمات میں جیل میں سڑادیاجائے،، تواس طرح پاکستان نہیں چل سکتا، یہ ظلم ہے اور حضرت علیؓ کا قول ہے کہ حکومتیں کفر سے چل سکتی ہیں لیکن ظلم سے نہیں چل سکتیں۔
جناب الطا ف حسین نے کہاکہ چیف جسٹس سپریم کورٹ میاں ثاقب نثار اسپتالوں کادورہ کرتے ہیں، ہرجگہ جاتے ہیں لیکن وہ بلوچستان نہیں گئے جہاں آئی ایس آئی اوردیگرسیکوریٹی فورسز نے سینکڑوں بلوچ نوجوانوں کوحراست میں لے کرلاپتہ کردیاہے، وہ قبائلی علاقوں میں نہیں گئے جہاں ضرب عضب اور ردالفساد کے نام پرکئے جانے والے آپریشن کے دوران ہزاروں قبائلی نوجوانوں کوغائب کردیاگیا، جسٹس ثاقب نثار مہاجرعلاقوں میں نہیں گئے اور لاپتہ مہاجر نوجوانوں کے خاندانوں سے نہیں ملے۔جسٹس ثاقب نثار سندھ کی سیشن عدالت گئے تووہاں بھری عدالت میں جج کی توہین کی اوراس کوموبائل فون اٹھا کر پھینک دیا۔ انہوں نے سوال کیا کہ جسٹس ثاقب نثارکویہ حق کس نے دیاہے کہ وہ ججوں کی بے عزتی کریں؟ پولیس افسروں اورسرکاری افسروں کو عدالتوں میں بلاکر زلیل کریں اورلاپتہ افراد کے اہل خانہ انصاف کے لئے آئیں توان کوزلیل کریں؟
جناب الطا ف حسین نے کہاکہ ڈیموکریسی کامطلب عوام کی حکمرانی ہے لیکن پاکستان میں بدقسمتی سے ڈیموکریسی نہیں بلکہ اسٹریٹوکریسی ہے جس کامطلب عوام کی نہیں بلکہ فوج کی حکمرانی ہے، آج سب کچھ فوج کے کنٹرول میں ہے، آج بھی جوالیکشن ہورہے ہیں وہ جنرل الیکشن نہیں بلکہ جرنیلوں کاالیکشن ہے ، یہ الیکشن فوج کرارہی ہے ، فوج ہی کی نگرانی میں نتائج تیارکئے جائیں گے ، من پسندسیاسی جماعت کواقتدار میں لانے کیلئے پولیٹیکل انجینئرنگ کی جارہی ہے ، اسی لئے ہم نے ان انتخابات کابائیکاٹ کیاہے۔انہوں نے کہاکہ میں سندھیوں، بلوچوں، پنجابیوں، پختونوں، بلوچوں، سرائیکیوں، کشمیریوں، ہزارے وال اورتمام قومیتوں کے عوام خصوصاً نوجوانوں سے کہتاہوں کہ وہ بھی ان الیکشن کابائیکاٹ کریں۔جناب الطاف حسین نے پنجاب کے نوجوانوں کوخصوصی طور پر مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ پنجاب کے نوجوان اٹھیں، یہ موقع ہے کہ وہ جاگیرداروں اور وڈیروں کے بجائے غریب اورمڈل کلا س عوام اور کارکنوں کی حکمرانی قائم کریں اور پاکستان کو بچالیں،سندھ، بلوچستان اورخیبرپختونخوا کے عوام ان کے پیچھے ہوں گے۔انہوں نے کہاکہ میں ملک بھرکے غریب ومتوسط طبقہ کے عوام خصوصاً نوجوانوں سے کہتاہوں کہ وہ اپنے اپنے علاقوں میں ایک مرتبہ پھر ووٹ لینے کیلئے آنے والے امیدواروں سے پوچھیں کہ انہوں نے گزشتہ پانچ سال میں ان کیلئے کیاکیا؟وہ پانچ سال تک کہاں غائب تھے ؟ 
جناب الطاف حسین نے کہاکہ قیام پاکستان کو 70 برس بیت چکے ہیں لیکن پاکستان کی تاریخ میں آج کے دن تک الطاف حسین کی طرح غریب متوسط طبقہ سے جنم لینے اور نظریہ دینے والے لیڈر کی مثال نہیں ملتی، عمران خان نے تبدیلی کا نعرہ لگاکر قوم کو دھوکہ دیا ، اس کی بیویاں تبدیل ہوتی رہیں لیکن پاکستان تبدیل نہیں ہوااور فرسودہ جاگیردارانہ نظام کے باعث عمران خان بھی غریب ومتوسط طبقہ کے عوام کے بجائے انتخابات میں Electables کو پارٹی ٹکٹ دے رہا ہے ، عمران خان نے غریب ومتوسط طبقہ کی قیادت پر مبنی الطاف حسین کا نعرہ چرایا لیکن اس کا غریب ومتوسط طبقہ سے کوئی تعلق نہیں ہے جبکہ الطاف حسین کاپاکستان میں 120گز کا گھر ہے جوکہ میری والدہ مرحومہ کے نام ہے اس کے علاوہ پاکستان بھرمیں الطاف حسین کی کوئی جائیداد نہیں ہے اوران حقائق کی بنیاد پر پاکستان کا کوئی بھی سیاسی لیڈرالطاف حسین کے برابر کھڑا نہیں ہوسکتا۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ میں پنجابی عوام کے نہیں بلکہ پنجاب کی مراعات یافتہ اشرافیہ کے خلاف ہوں ، پنجاب کے عوام کی اکثریت آج بھی ان بڑے بڑے زمینداروں ، جاگیرداروں اورسرمایہ داروں کے مزارعے، کسان اورہاری ہیں، بھٹہ مزدورہیں، غریب پنجابی عوام کو فوجی جرنیلوں نے پنجابی کی بنیاد پر بے وقوف اوراپنا ہم نوا بنارکھا ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ غریب پنجابی مزدورآج بھی پینے کے صاف پانی کیلئے اسی طرح ترس رہا ہے جس طرح بلوچستان ، خیبرپختونخوااورکراچی کا غریب محنت کش مزدورترس رہا ہے جبکہ مراعات یافتہ امیر طبقہ کسی بھی صوبے سے تعلق رکھتا ہواس کی نسل درنسل پاکستان کے 98 فیصد غریب ومتوسط طبقہ کے عوام پر حکومت کررہی ہے، موروثی سیاست کررہی ہے ، غریب کارکنان وعوام ان موروثی سیاستدانوں کیلئے دریاں بچھاتے ہیں، بینرز ، پوسٹرز لگاتے ہیں اورتالیاں بجاتے ہیں لیکن کسی بھی سیاسی جماعت میں غریب کارکنوں کو الیکشن لڑنے کا موقع نہیں دیاجاتا۔ انہوں نے کہاکہ آج ملک بھرکے نوجوانوں کویہ سوچناہوگاکہ کیاان کی قسمت میں یہی لکھاہے کہ وہ جاگیرداروں ،وڈیروں کیلئے نسل درنسل قربانیاں دیتے رہیں ، ان کے بینرپوسٹرلگاتے رہیں، دریاں بچھاتے رہیں اورجب الیکشن کاوقتآئے توقربانیاں دینے والے کارکنوں کوٹکٹ دینے کے بجائے جاگیرداروں اوروڈیروں کوٹکٹ دیے جائیں اورکارکنوں کوسرے سے نظرانداز کردیاجائے؟ جناب الطاف حسین نے کہاکہ میں نے آج تک کسی الیکشن میں حصہ نہیں لیا، میں اور میرے خاندان کاکوئی فرد سینیٹر، ایم این اے، ایم پی اے ، وزیر، مشیر، میئر ، ڈپٹی میئر یا کونسلر نہیں بنا بلکہ میں نے تحریک کے کارکنوں کو منتخب نمائندہ بنایا اور اگر الطاف حسین جیسا کوئی اور لیڈر پاکستان میں ہے تو اسے سامنے لاؤ ورنہ اس حقیقت کو تسلیم کرو۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ میں نہ کل پنجابی عوام کا مخالف تھا اور نہ آج ہوں اورنہ ہوسکتا ہوں، میری جدوجہد کا مقصد ہی غریب عوام کو زندگی کے ہرشعبہ میں انصاف فراہم کرنا ہے لیکن ملک سے فرسودہ جاگیردارانہ نظام اورموروثی سیاست کے خاتمے کیلئے پنجاب کے غریب عوام بالخصوص نوجوان طلباوطالبات اور Millennial کو میدان عمل میں آنا ہوگا، سچ کو سچ اور جھوٹ کوجھوٹ کہنا ہوگا ۔ انہوں نے کہاکہ پنجاب کے عوام بالخصوص نوجوانوں کو سوچنا چاہیے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) اورسپریم کورٹ کی جانب سے سیاستدانوں کے مالی اثاثوں پر تحقیقات کی جارہی ہے کیاان اداروں نے فوجی جرنیلوں کا احتساب کیا؟ پاکستان مردہ باد کہنا بڑا جرم ہے یا پاکستان توڑنا بڑاجرم ہے ؟ انہوں نے کہاکہ میں نے دکھ اورصدمے کی کیفیت میں پاکستان کے خلاف نعرہ لگایاتھا کیونکہ میرے ساتھیوں کو ماورائے عدالت قتل کیاجارہا تھا، انہیں گرفتارکرکے لاپتہ کیاجارہاتھا ، ان کی تشددزدہ لاشیں سڑکوں اورویرانوں میں پھینکی جارہی تھیں لیکن پھر میں نے دومرتبہ تحریری معافی بھی مانگی اس کے باوجود ملٹری اسٹیبلشمنٹ نے ہمارے 72 سالہ بزرگ استاد پروفیسر ڈاکٹر حسن ظفرعارف کو سفاکی سے شہید کردیا۔جناب الطاف حسین نے پنجاب کے عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان کی تقدیربدلنے کا یہ موقع ہے ، میدان عمل میں آجاؤ اور پاکستان کو بچالو۔ جاگیرداروں ، وڈیروں اورجرنیلوں کے چنگل سے پاکستان کو آزاد کرکر 98 فیصد غریب مزدوروں، کسانوں، ہاریوں ، محنت کشوں اورمتوسط طبقہ کی حکمرانی قائم کردو تو پاکستان بچ جائے گا۔
جناب الطا ف حسین نے کہاکہ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ ہمیں الیکشن کابائیکاٹ نہیں کرناچاہیے تھااورپارلیمانی سیاست کاحصہ بنناچاہیے ۔ انہوں نے سوال کیاکہ کیا جب 1992ء میں ایم کیوایم کے خلاف فوجی آپریشن ہواتوکیااس وقت ہم پارلیمانی سیاست کاحصہ نہیں تھے؟ کیاجب 1998ء میں سندھ میں گورنر راج نافذ کرکے ایم کیوایم کے خلاف آپریشن کیاگیاتھا،کیااس وقت ایم کیوایم پارلیمان کاحصہ نہیں تھی؟ جب 2013ء میں ایک مرتبہ پھر ایم کیوایم کے خلاف آپریشن شروع کیاگیاکیااس وقت ایم کیوایم پارلیمنٹ میں نہیں تھی؟ کیایہ پارلیمنٹ ہمارے خلاف آپریشن کورکواسکی؟ جناب الطا ف حسین نے کہاکہ کچھ لوگوں کاخیال ہے کہ اس کے باوجود بھی ہمیں الیکشن میں حصہ لیناچاہیے تھا، انہوں نے سوال کیاکہ جب ہم اپنا دفترنہیں کھول سکتے، کوئی سیاسی سرگرمی نہیں کرسکتے، جلسہ جلوس تودورکی بات ہے ، ہم شہیدوں کی یادگاراورقبروں پر فاتحہ خوانی کے لئے نہیں جاسکتے توپھرہم اس فضا میں کس طرح الیکشن میں حصہ لے سکتے ہیں؟ انہوں نے کہاکہ آج جوضمیرفروش لوگ ایم کیوایم کانام استعمال کرکے الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں انہوں نے فوج کے بوٹ چاٹے ہیں جبکہ الطاف حسین فوج کے بوٹ نہیں چاٹے گااورنہ ہی اس کے چاہنے والے فوج کے بوٹ چاٹیں گے۔ جناب الطا ف حسین نے کہاکہ جوضمیرفروش لوگ کہتے ہیں کہ ہم نے 22 اگست کوایم کیوایم کوبچالیا انہوں نے ایم کیوایم کوکتنانقصان پہنچایاہے وہ مہاجرعوام نے خود دیکھ لیاہے ۔ انہوں نے مزیدکہا کہ یہ ضمیرفروش اپنی ذات میں اپنی گلی کے کونسلر تک نہیں بن سکتے تھے، انہیں عوام نے الطاف حسین کے نام پرووٹ دیے اورانہیں اسمبلیوں میں پہنچایا، انہوں نے کل بھی الطاف حسین کا نام لے کرکھایااورآج الطاف حسین کوگالی دے کرکھارہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ مہاجراورتمام حق پرست عوام ان ضمیرفروشوں کا بائیکاٹ کریں اوراپنے اتحادکوبرقراررکھیں۔انہوں نے دنیابھرمیں موجود تحریک کے کارکنان وعوام کواے پی ایم ایس او کے 40ویںیوم تاسیس کی مبارکباد پیش کی اورکارکنوں کوان کی ثابت قدمی پر خراج تحسین پیش کیا۔ 
*****






4/23/2024 10:46:05 PM