آزادکشمیر میں ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کی تقاریر و بیانات کی نشرو اشاعت پر کوئی پابندی عائد نہیں ‘ حکومت آزاد کشمیر نے وضاحت کردی
پابندی سے متعلق خبریں اور قیاس آرئیاں ڈس انفارمیشن تھیں جس کی تحقیقات کرائی جائے گی ، آزاد کشمیر حکومت
ایم کیو ایم ملک کی ایک بڑی پارلیمانی قوت ہے جو آزادکشمیر اسمبلی کابھی حصہ ہے، طاہر کھوکھر
آئندہ آزاد کشمیر کے الیکشن میں ایم کیوایم بھرپور حصہ لے گی اور دنیا دیکھے گی کہ تمام تر سازشوں اور پروپیگنڈوں کے باوجود ایم کیو ایم اپنی پارلیمانی قوت میں اضافہ کرے گی، طاہر کھوکھر
آزاد کشمیر حکومت کی جانب سے جناب الطاف حسین کی تقاریر و بیانات کی نشر او شاعت کے معاملہ کی وضاحت پر طاہرکھوکھرکا خیر مقدم
مظفرآباد۔۔۔۔۔۔20 اپریل
آزادکشمیر میں ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کی تقاریر و بیانات کی نشرو اشاعت پر کوئی پابندی عائد نہیں ‘ حکومت نے وضاحت کردی ۔ ایم کیوایم آزادکشمیر کاخیر مقدم‘ تفصیلات کے مطابق حکومت آزادکشمیر کی جانب سے ماہ فروری کے آخر میں یہ عندیہ دیاگیاتھا کہ آزادکشمیر میں ایم کیو ایم کے قائد کی تقار یر و بیانات پر پابندی عائد کردی گئی ہے اور اس کی میڈیا میں تشہیر بھی کی گئی تھی ۔ جس پر ایم کیو ایم آزادکشمیر نے شدید احتجاج کیاتھا اور ایم کیوایم کے پارلیمانی لیڈرطاہرکھوکھرنے عدالت العالیہ میں رٹ بھی دائر کررکھی تھی کہ وزیراعظم کی جانب سے عائد پابندی خلاف آئین اور ان کے بنیادی حقوق سلب کرنے کے مترادف ہے لیکن حکومت کی جانب سے عدالت میں بھی کوئی جواب پیش نہیں گیا الیکشن کے باعث ایم کیو ایم آزادکشمیر کی صفوں میں شدید بے چینی تھی اور اس غیر واضح صورت حال سے آزادکشمیر میں متحدہ قومی موومنٹ کی الیکشن مہم بھی متاثر ہو رہی تھی جس پر طاہرکھوکھر نے گزشتہ دنوں وزیراعظم کواڑتالیس گھنٹے کا الٹی میٹم دیاتھا کہ حکومت اپنی پوزیشن واضح کرے اگر پابندی عائد ہے تو نوٹیفیکشن دیاجائے اور اگر باضابطہ پابندی عائد نہیں کی گئی تو اس کی بھی وضاحت کی جائے ۔ جس پر گزشتہ روز وزیراعظم نے نوٹس لیتے ہوئے سارے معاملے کی جانچ پڑتال کروائی اور حکومت کی جانب سے باضابطہ وضاحت کر دی گئی کہ آزادکشمیر حکومت کی جانب سے اس طرح کی کوئی پابندی عائد نہیں اورپابندی سے متعلق خبریں اور قیاس آرائیاں ڈس انفارمیشن تھیں جس کی تحقیقات کروائی جائے گی۔ ایم کیو ایم آزادکشمیر کے پارلیمانی لیڈر طاہرکھوکھر نے حکومت کی وضاحت کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس ڈس انفارمیشن سے آزادکشمیر میں ایم کیو ایم کی سیاسی سرگرمیاں بری طرح متاثر ہورہی تھیں اور متحدہ قومی موومنٹ الیکشن مہم شروع نہیں کرسکی تھی۔ طاہرکھوکھر نے کہاکہ ایم کیو ایم ملک کی ایک بڑی پارلیمانی قوت ہے جو آزادکشمیر اسمبلی کابھی حصہ ہے اور متحدہ نے ہمیشہ آزادکشمیر اسمبلی میں پسے ہوئے اور غریب عوام کی ترجمانی کی ہے عوام یہ چاہتے ہیں کہ آزادکشمیر اسمبلی میں متوسط طبقہ کی اس تحریک کی نمائندگی موجود رہے تاکہ ان کیلئے بھی کوئی آواز بلند کرسکے۔ انہوں نے کہاکہ ایم کیو ایم آئندہ الیکشن میں بھرپور حصہ لے گی اور دنیا دیکھے گی کہ تمام تر سازشوں اور پروپیگنڈوں کے باوجود ایم کیو ایم اپنی پارلیمانی قوت میں اضافہ کرے گی۔