نادرا کے ڈائریکٹر جنرل کی صوبہ سندھ میں مستقل تقرر نہ کئے جانے حق پرست رکن قومی اسمبلی کشور زہرا کااظہار مذمت
وفاقی وزیر داخلہ صوبہ سندھ میں غیر مستقل ڈائریکٹر جنرل کی تعیناتی کا نوٹس لیں ، کشور زہرا
مستقل ڈائریکٹر جنرل کی تعیناتی نہ ہونے سے ادارے میں انتظامی امور اور مستقبل کے فیصلوں میں رکاوٹیں آرہی ہیں، کشور زہرا
صوبہ سندھ کے نادرا سینٹرز پر مرد و خواتین کی لمبی لمبی قطاروں اور عوام کو شناختی کارڈ کے حصول کیلئے اذیت ناک مراحل
سے نجات دلائی جائے، کشور زہرا
کرا چی ۔17مارچ 2016 ء
متحد ہ قو می مو ومنٹ کی رکن قو می اسمبلی کشوہرزہرا نے نادرا کے ڈائریکٹر جنرل کی صوبہ سندھ میں مستقل تقرری نہ کئے جانے کی شدید مذمت کی ہے اور وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان سے مطالبہ کیا ہے کہ صوبہ سندھ میں نادرا کے انتہائی اہم عہدے پرغیر مستقل ڈائریکٹر جنرل کی تعیناتی کا نوٹس لیاجائے ۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ نادرا کے ڈائریکٹر جنرل کی صوبہ سندھ میں مستقل تقرری نہ کرنا سراسر ناانصافی ہے جس کی وجہ سے ادارے میں انتظامی امور اور مستقبل کے فیصلوں میں رکاوٹیں آرہی ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ حکومت پاکستان نے شناختی اکرڈ کے حصول میں غیر ضروری دستاویزات کی شرائط کو ختم کردیا ہے لیکن اس کے باوجود بعض نادرا سینٹرز پر شناختی کارڈ کے حصول کیلئے آنے والے شہریوں کو پریشان کیاجارہا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ نادرا سینٹر پر خاص طور پر مشرقی پاکستان سے ہجرت کرکے مغربی پاکستان آنے والوں پر طرح طرح کے اعتراضات لگائے جاتے ہیں اور ان سے کلیئرنس مانگی جاتی ہے اور ٹھوس ثبوت پیش کرنے کہا جاتا ہے جبکہ پاکستان کے سابق وزیر خارجہ قومی اسمبلی میں پوچھے گئے سوالات میں بار بار اظہار کرچکے ہیں کہ 16دسمبر 1971سے پہلے پیدا ہونے والے پاکستان کہلائیں گے لیکن اس کے باوجو دنادرا حکام ان احکام کو ماننے سے انکاری ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ نادرا سینٹر سے ہزاروں افغانی اور دیگر افراد کو شناختی کارڈ بنا کر دیئے گئے ہیں جس کا ثبوت خود نادرا کی طرف سے بلا ک گئے گئے وہ شناختی ہیں جن کااظہار اور تفصیلات آئے روز اخبارات و الیکٹرونک میڈیا میں خبروں کی صورت میں سامنا آرہا ہے ۔ محترمہ کشور زہرا نے صوبہ سندھ کے نادرا سینٹرز پر مرد و خواتین کی لمبی لمبی قطاروں پر بھی گہری تشویش کااظہار کیا اور مطالبہ کیا کہ عوام کو شناختی کارڈ کے حصول کیلئے اذیت ناک مراحل سے عوام کو نجات دلائی جائے اور عوام کی داد رسی کی جائے ۔