Altaf Hussain  English News  Urdu News  Sindhi News  Photo Gallery
International Media Inquiries
+44 20 3371 1290
+1 909 273 6068
[email protected]
 
 Events  Blogs  Fikri Nishist  Study Circle  Songs  Videos Gallery
 Manifesto 2013  Philosophy  Poetry  Online Units  Media Corner  RAIDS/ARRESTS
 About MQM  Social Media  Pakistan Maps  Education  Links  Poll
 Web TV  Feedback  KKF  Contact Us        

صرف جنرل فیض حمیدکو سزادینا ادھوراانصاف ہے


صرف جنرل فیض حمیدکو سزادینا ادھوراانصاف ہے
 Posted on: 12/14/2025

صرف جنرل فیض حمیدکو سزادینا ادھوراانصاف ہے  ………………………………………………………… پاکستا ن میں بدقسمتی سے انصاف نہیں کیاجاتااور اگر کیابھی جائے تووہ کسی مخصوص فرد کی ذات کی حد تک محدود ہوتا ہے۔اگر ملک کاکوئی ڈکٹیٹر آئے تو اس کا نام لیکر سزادینے کی تو بات کی جاتی ہے لیکن اس کے سہولت کاروں کوسزا دینے کی بات نہیں کی جاتی۔ تازہ ترین مثال آئی ایس آئی کے سابق سربراہ لیفٹننٹ جنرل فیض حمید کودی گئی14 سال قید کی سزا ہے جس میں جنرل فیض حمیدکو تو سزا دی گئی لیکن اس کے سہولت کاروں اورمعاونت کرنے والوں کو سزا نہیں دی گئی، اب اس انصاف کو کیانام دیاجائے؟یہ انصاف نہیں بلکہ ادھوراانصاف ہے اورادھوراانصاف، انصاف نہیں ہوتا۔  جنرل ایوب خان، جنرل یحییٰ خان، جنرل ضیاء الحق اورجنرل پرویزمشرف کاجرم ایک ہی تھا کہ انہوں نے آئین کوتوڑا اور مارشل لا لگایاجوسنگین غداری میں آتا ہے۔آئین پاکستان کے آرٹیکل 6 کی پہلی شق کے مطابق”کوئی بھی شخص جو طاقت کے استعمال یا طاقت کے مظاہرے سے یا کسی اور غیر آئینی ذریعے سے آئین کو منسوخ کرے، معطل کرے، یا التواء میں رکھے، یا ایسا کرنے کی کوشش کرے یا اس کی سازش کرے، وہ سنگین غداری کا مرتکب ہوگا،“۔ ایسے شخص کے خلاف غداری کامقدمہ قائم ہوگا جس کی سزا موت ہوگی لیکن آرٹیکل 6کی ہی دوسری شق میں یہ بھی واضح ہے کہ ”کوئی بھی شخص جو شق (1) میں بیان کردہ افعال یعنی آئین کو منسوخ یا معطل کرنے، اسے التواء میں رکھنے، یا ایسا کرنے کی سازش میں شریک ہویا اس میں مدد کرے یا ان میں سہولت کاری کرے وہ بھی سنگین غداری کا مرتکب ہوگا“۔لہٰذامیں یہی سوال کررہاہوں کہ اکیلے جنرل فیض حمیدکوہی سزا کیوں دی گئی؟ملک کی سلامتی اورخلاف آئین کارروائیوں میں ان کی مددکرنے، شریک کار یا سہولت کار کہاں چلے گئے؟ جونسل پرست اینکرپرسنز ایم کیوایم پر بہتان تراشی کرتے ہیں وہ بتائیں کہ سپریم کورٹ کے جن ججوں نے مارشل لاکے نفاذاورآئین کوتوڑنے یامعطل کرنے کے عمل کو جائز قراردیا کیاوہ اس سنگین عمل میں معاون اورسہولت کاروں میں شامل نہیں ہیں؟جن فوجی جرنیلوں نے مارشل لالگائے تھے اورآئین کوتوڑاتھا ان میں سے کتنے جرنیلوں کو سپریم کورٹ نے سزائے موت سنائی؟صرف جنرل پرویز مشرف کو سپریم کورٹ نے سزائے موت سنائی۔اگرمیں یہ کہوں کہ جنرل پرویز مشرف کو اس لئے سزائے موت سنائی گئی کہ وہ مہاجر تھے توکیایہ کہنا غلط ہوگا؟سپریم کورٹ نے صرف جنرل پرویز مشرف کو سزا دیکر تعصب کامظاہرہ کیاہے۔جس سپریم کورٹ نے جنرل پرویز مشرف کوسزا سنائی اگر وہ واقعی انصاف پسندہوتی تو کہتی کہ آج ہم مارشل لا نافذ کرنے اورآئین توڑنے پرسنگین غداری کاارتکاب کرنے پر جنرل ایوب خان، جنرل یحییٰ خان اور جنرل ضیاء الحق کو بھی سزائے موت سناتے ہیں۔ لیکن سپریم کورٹ نے ایسانہیں کیابلکہ انہوں نے صرف جنرل پرویزمشرف کوہی سزاسنائی۔ میں تو کہتاہوں کہ اگرسپریم کورٹ جنرل پرویزمشرف کے ساتھ جنرل ایوب خان، جنرل یحییٰ خان اور جنرل ضیاء الحق کوبھی سزاسنادیتی توبھی آئین کے تحت یہ انصاف نہیں ہوتا کیونکہ مارشل لا لگانے اورآئین توڑنے میں ان کی مددکرنے اورسہولت کاری کرنے والوں کو سزا دیے بغیرانصاف پورا نہیں ہوتا۔ اس پر میں تمام آئینی ماہرین سے مباحثہ کرنے کو تیارہوں۔   یہ ریکارڈکی بات ہے کہ 12اکتوبر 1999ء کو فوج نے جس وقت وزیراعظم نوازشریف حکومت کاتختہ الٹااورملک پر ٹیک اوورکیااس وقت جنرل پرویز مشرف زمین پر نہیں بلکہ فضاء میں تھے اورطیارے میں تھے کیونکہ نوازشریف کے حکم پر ان کے طیارے کوزمین پر اتارنے کی اجازت نہیں دی جارہی تھی، گراؤنڈ پرجن جرنیلوں نے نوازشریف حکومت کاتختہ الٹااورملک پر ٹیک اوورکیاان میں جنرل محمد عزیزخان، جنرل محمود احمد،جنرل مظفرعثمانی، جنرل شاہد عزیز، جنرل افتخارحسین شاہ، جنرل خالد مقبول اور جنرل یوسف خان تھے لیکن ان میں سے کسی ایک کوبھی سزا نہیں دی گئی۔آخرکیوں؟ کیاصرف جنرل پرویزمشرف کوسزادیناانصاف ہے؟  اسی طرح 11 دسمبر2025ء کو لیفٹننٹ جنرل فیض حمیدکو جن غیرآئینی وغیرقانونی اقدامات کرنے پر14 سال قید کی سزا سنائی گئی لیکن ان کے معاون، مددگاروں اورسہولت کاروں کو سزا کیوں نہیں دی گئی؟میں سمجھتاہوں کہ آدھا سچ، سچ نہیں ہوتااورآدھا انصاف، انصاف نہیں ہوتا۔  9دسمبرکو عمران خان کی بہنیں علیمہ خان، نورین خان نیازی اور ڈاکٹرعظمیٰ خان کو اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی تو وہ دھرنے دیکربیٹھ گئیں، اگر دفعہ 144 نافذتھی توآپ انہیں شرافت سے  گرفتارکرلیتے لیکن شدیدسردموسم میں واٹرکینن کے ذریعے ان بزرگ خواتین پر شدت کے ساتھ ٹھنڈا پانی پھینکا گیا،پانی کاپریشر اتنا شدید تھا کہ وہ بزرگ خواتین سڑک پر گر کرزخمی ہوگئیں، ایک رکن اسمبلی ان خواتین کو بچاتے ہوئے نالے میں گرگئے اوران کی ٹانگ ٹوٹ گئی۔ کیایہ عمل قانون توڑنے کے مترادف نہیں ہے؟ کیااس عمل کو ظلم نہیں کہاجائے گا؟ ظلم وستم کا یہ نظام کون بدلے گا؟کیایہ ظالمانہ نظام نوازشریف بدلیں گے جن کے بارے میں   یہاں تک کہاجاتاہے کہ یہ مزدوروں کو بھٹی میں ڈلوادیتے تھے؟ کیا یہ نظام آصف زرداری بدلیں گے جوخود اس نظام کاحصہ ہیں؟ جن کی 17سال سے سندھ میں حکومت ہے اورسندھ بھر میں عوام پرظلم کیاجارہاہے؟  زرداری صاحب سے پہلے تو یہ سوال کیاجائے کہ پیپلزپارٹی میں ان کاکیا contribution ہے کہ وہ پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین بن بیٹھے؟ ان کے بیٹے بلاول زرداری کاپیپلزپارٹی میں کیاحصہ ہے؟ وہ کیسے پارٹی چیئرمین بن گیا؟ کیاپوری پیپلزپارٹی میں کوئی ایساسینئراورقربانی دینے والا نہیں ملاجو پارٹی کی باگ ڈورسنبھال سکتا؟  ان تمام سیاسی جماعتوں میں جمہوریت کے نام پر موروثیت اورخاندانوں کی حکمرانی ہے۔ جب نوازشریف کو تاحیات نااہلی کی سزا دی گئی تو ان کے بھائی شہبازشریف کومسلم لیگ (ن) کاصدر بنادیاگیا۔ کیان لیگ کے  رہنماؤں میں کوئی ایک بھی رہنمااس قابل نہیں تھاجس کو صدارت دی جاسکتی؟اسی طرح نوازشریف کی صاحبزادی مریم نواز کو پنجاب کا وزیراعلیٰ بنادیا گیا، کیا پوری مسلم لیگ ن میں کوئی ایساا نہیں تھاجو وزیراعلیٰ پنجاب بنایاجاتا؟ اسی طرح جے یوآئی، اے این پی اورقوم پرست جماعتوں میں بھی موروثی نظا م ہے اورجمہوریت میں موروثیت کی گنجائش نہیں ہے۔  الطاف حسین عوام کودلائل کے ساتھ حقائق بتاتا ہے اسی لئے اسٹیبلشمنٹ کے تمام ٹاؤٹ اینکرپرسنز الطاف حسین اورایم کیوایم کے خلاف بکواس کرتے رہتے ہیں۔ نوجوان نسل اس کلیہ کو سمجھ لے کہ جو الطاف حسین اورایم کیوایم کے خلاف بکواس کرے وہ اسٹیبلشمنٹ کا ٹاؤٹ ہے۔  الطاف حسین  ٹک ٹاک پر 363ویں فکری نشست سے خطاب 13، دسمبر2025ء

12/15/2025 2:15:51 AM