Altaf Hussain  English News  Urdu News  Sindhi News  Photo Gallery
International Media Inquiries
+44 20 3371 1290
+1 909 273 6068
[email protected]
 
 Events  Blogs  Fikri Nishist  Study Circle  Songs  Videos Gallery
 Manifesto 2013  Philosophy  Poetry  Online Units  Media Corner  RAIDS/ARRESTS
 About MQM  Social Media  Pakistan Maps  Education  Links  Poll
 Web TV  Feedback  KKF  Contact Us        

اب ''اقوام متحدہ'' کے وجود کو مزید برقراررکھنے کا کوئی فائدہ نہیں الطاف حسین


اب ''اقوام متحدہ'' کے وجود کو مزید برقراررکھنے کا کوئی فائدہ نہیں  الطاف حسین
 Posted on: 9/28/2024
اب ''اقوام متحدہ'' کے وجود کو مزید برقراررکھنے کا کوئی فائدہ نہیں 
الطاف حسین 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
28، ستمبر2024ئ
اسرائیلی حکومت کی جانب سے لبنان کے دارالخلافہ بیروت پر Bunker Buster Bombs کی بہت بڑی تعداد کے ذریعے اس مقام پر حملہ کیاگیا جہاں پر حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ ایک اجلاس میں شریک تھے ۔ اسرائیل کے اس وحشیانہ حملے میں حسن نصراللہ سمیت حزب اللہ کے دیگر رہنما بھی شہید ہوگئے ۔ اناللہ وانا الیہ راجعون
میں اسرائیل کے اس سفاکانہ اور جارحانہ حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہوں ۔ پہلی اور دوسری جنگ عظیم کے نتیجے میں کروڑوں افراد ہلاک ہوئے تھے ،اس قسم کی عالمی جنگوںکومستقبل میں روکنے کی غرض سے ''اقوام متحدہ'' کاقیام عمل میں لایاگیا تھا تاکہ "Might is right" کے اصول کی مکمل روک تھام کیلئے بے پناہ طاقتور ممالک کو کمزور ممالک پر کسی بھی قسم کی چھوٹی یا بڑی جارحانہ کارروائیاں کرنے سے روکا جاسکے ۔ لیکن گزشتہ ایک سال سے اسرائیل جس طرح فلسطین کے معصوم سویلینز پر چنگیزخانی طرز کے حملے کررہا ہے، اُسے روکنے کیلئے ''اقوام متحدہ'' نے قراردادوں کے ذریعے اسرائیلی حکومت کو جنگ بندی کرنے کے احکامات دیئے لیکن اسرائیلی حکومت نے ''اقوام متحدہ '' کے احکامات ماننے کے بجائے فلسطین اور بیروت کے معصوم عوام پر اپنے حملوںکو مزید تیز کردیا جس کے نتیجے میں لاکھوں معصوم فلسطینی اور بیروت کے عوام ہلاک وزخمی ہوئے اور کروڑوں لوگوںکو اپنے گھروں کوچھوڑنا پڑا اور جب اپنے گھروں کوچھوڑنے 
والے افراد نے کیمپوںمیں پناہ لی تو اُن کیمپوں پر بھی اسرائیل کے جہازوںنے حملے کرکے مزید معصوم جانوںکو ہلاک کردیا۔ 
میں ، اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل Antonio Guterres سے پُرزور مطالبہ کرتا ہوں کہ جب اسرائیل اقوام متحدہ کی ہدایت اور احکامات کی کھلی خلاف ورزی کررہا ہے تو پھر ''اقوام متحدہ '' کے وجود کو برقراررکھنے کا مقصد اور جواز کیاباقی رہ جاتا ہے ؟ لہٰذا اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل Antonio Gutterres نہ صرف خود احتجاجی طورپر اپنااستعفیٰ دیں بلکہ ''اقوام متحدہ '' کے خاتمے کیلئے فوری طورپر تمام رکن ممالک کا اجلاس بلائیں کہ اسرائیل سمیت دیگر طاقتورممالک ''اقوام متحدہ'' کے احکامات کو مسلسل نظرانداز کررہے ہیں لہٰذا اب ''اقوام متحدہ'' کے وجود کو مزید برقراررکھنے کا کوئی فائدہ نہیں ۔ 
میں ، اُن سپر طاقت رکھنے والے اور نیوکلیئرطاقت رکھنے والے بڑے بڑے طاقتور ممالک کے سربراہان سے بھی پوچھتا ہوں کہ آپ اسرائیلی جارحیت کے مسلسل عمل کے خلاف اپنااثرورسوخ کیوں استعمال نہیں کررہے ہیں اور اسرائیل کی تمام تر مسلمہ بین الاقوامی اصولوں کی کھلی خلاف ورزی اورجارحیت کرنے پر کیوںخاموش ہیں؟
الطاف حسین 

Sat, 28 Sept at 19:30
اب ''اقوام متحدہ'' کے وجود کو مزید برقراررکھنے کا کوئی فائدہ نہیں 
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
28، ستمبر2024ئ
اسرائیلی حکومت کی جانب سے لبنان کے دارالخلافہ بیروت پر Bunker Buster Bombs کی بہت بڑی تعداد کے ذریعے اس مقام پر حملہ کیاگیا جہاں پر حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ ایک اجلاس میں شریک تھے ۔ اسرائیل کے اس وحشیانہ حملے میں حسن نصراللہ سمیت حزب اللہ کے دیگر رہنما بھی شہید ہوگئے ۔ اناللہ وانا الیہ راجعون
میں اسرائیل کے اس سفاکانہ اور جارحانہ حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہوں ۔ پہلی اور دوسری جنگ عظیم کے نتیجے میں کروڑوں افراد ہلاک ہوئے تھے ،اس قسم کی عالمی جنگوںکومستقبل میں روکنے کی غرض سے ''اقوام متحدہ'' کاقیام عمل میں لایاگیا تھا تاکہ "Might is right" کے اصول کی مکمل روک تھام کیلئے بے پناہ طاقتور ممالک کو کمزور ممالک پر کسی بھی قسم کی چھوٹی یا بڑی جارحانہ کارروائیاں کرنے سے روکا جاسکے ۔ لیکن گزشتہ ایک سال سے اسرائیل جس طرح فلسطین کے معصوم سویلینز پر چنگیزخانی طرز کے حملے کررہا ہے، اُسے روکنے کیلئے ''اقوام متحدہ'' نے قراردادوں کے ذریعے اسرائیلی حکومت کو جنگ بندی کرنے کے احکامات دیئے لیکن اسرائیلی حکومت نے ''اقوام متحدہ '' کے احکامات ماننے کے بجائے فلسطین اور بیروت کے معصوم عوام پر اپنے حملوںکو مزید تیز کردیا جس کے نتیجے میں لاکھوں معصوم فلسطینی اور بیروت کے عوام ہلاک وزخمی ہوئے اور کروڑوں لوگوںکو اپنے گھروں کوچھوڑنا پڑا اور جب اپنے گھروں کوچھوڑنے 
والے افراد نے کیمپوںمیں پناہ لی تو اُن کیمپوں پر بھی اسرائیل کے جہازوںنے حملے کرکے مزید معصوم جانوںکو ہلاک کردیا۔ 
میں ، اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل Antonio Guterres سے پُرزور مطالبہ کرتا ہوں کہ جب اسرائیل اقوام متحدہ کی ہدایت اور احکامات کی کھلی خلاف ورزی کررہا ہے تو پھر ''اقوام متحدہ '' کے وجود کو برقراررکھنے کا مقصد اور جواز کیاباقی رہ جاتا ہے ؟ لہٰذا اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل Antonio Gutterres نہ صرف خود احتجاجی طورپر اپنااستعفیٰ دیں بلکہ ''اقوام متحدہ '' کے خاتمے کیلئے فوری طورپر تمام رکن ممالک کا اجلاس بلائیں کہ اسرائیل سمیت دیگر طاقتورممالک ''اقوام متحدہ'' کے احکامات کو مسلسل نظرانداز کررہے ہیں لہٰذا اب ''اقوام متحدہ'' کے وجود کو مزید برقراررکھنے کا کوئی فائدہ نہیں ۔ 
میں ، اُن سپر طاقت رکھنے والے اور نیوکلیئرطاقت رکھنے والے بڑے بڑے طاقتور ممالک کے سربراہان سے بھی پوچھتا ہوں کہ آپ اسرائیلی جارحیت کے مسلسل عمل کے خلاف اپنااثرورسوخ کیوں استعمال نہیں کررہے ہیں اور اسرائیل کی تمام تر مسلمہ بین الاقوامی اصولوں کی کھلی خلاف ورزی اورجارحیت کرنے پر کیوںخاموش ہیں؟
الطاف حسین 
Sat, 28 Sept at 19:30
اب ''اقوام متحدہ'' کے وجود کو مزید برقراررکھنے کا کوئی فائدہ نہیں 
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
28، ستمبر2024ئ
اسرائیلی حکومت کی جانب سے لبنان کے دارالخلافہ بیروت پر Bunker Buster Bombs کی بہت بڑی تعداد کے ذریعے اس مقام پر حملہ کیاگیا جہاں پر حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ ایک اجلاس میں شریک تھے ۔ اسرائیل کے اس وحشیانہ حملے میں حسن نصراللہ سمیت حزب اللہ کے دیگر رہنما بھی شہید ہوگئے ۔ اناللہ وانا الیہ راجعون
میں اسرائیل کے اس سفاکانہ اور جارحانہ حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہوں ۔ پہلی اور دوسری جنگ عظیم کے نتیجے میں کروڑوں افراد ہلاک ہوئے تھے ،اس قسم کی عالمی جنگوںکومستقبل میں روکنے کی غرض سے ''اقوام متحدہ'' کاقیام عمل میں لایاگیا تھا تاکہ "Might is right" کے اصول کی مکمل روک تھام کیلئے بے پناہ طاقتور ممالک کو کمزور ممالک پر کسی بھی قسم کی چھوٹی یا بڑی جارحانہ کارروائیاں کرنے سے روکا جاسکے ۔ لیکن گزشتہ ایک سال سے اسرائیل جس طرح فلسطین کے معصوم سویلینز پر چنگیزخانی طرز کے حملے کررہا ہے، اُسے روکنے کیلئے ''اقوام متحدہ'' نے قراردادوں کے ذریعے اسرائیلی حکومت کو جنگ بندی کرنے کے احکامات دیئے لیکن اسرائیلی حکومت نے ''اقوام متحدہ '' کے احکامات ماننے کے بجائے فلسطین اور بیروت کے معصوم عوام پر اپنے حملوںکو مزید تیز کردیا جس کے نتیجے میں لاکھوں معصوم فلسطینی اور بیروت کے عوام ہلاک وزخمی ہوئے اور کروڑوں لوگوںکو اپنے گھروں کوچھوڑنا پڑا اور جب اپنے گھروں کوچھوڑنے 
والے افراد نے کیمپوںمیں پناہ لی تو اُن کیمپوں پر بھی اسرائیل کے جہازوںنے حملے کرکے مزید معصوم جانوںکو ہلاک کردیا۔ 
میں ، اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل Antonio Guterres سے پُرزور مطالبہ کرتا ہوں کہ جب اسرائیل اقوام متحدہ کی ہدایت اور احکامات کی کھلی خلاف ورزی کررہا ہے تو پھر ''اقوام متحدہ '' کے وجود کو برقراررکھنے کا مقصد اور جواز کیاباقی رہ جاتا ہے ؟ لہٰذا اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل Antonio Gutterres نہ صرف خود احتجاجی طورپر اپنااستعفیٰ دیں بلکہ ''اقوام متحدہ '' کے خاتمے کیلئے فوری طورپر تمام رکن ممالک کا اجلاس بلائیں کہ اسرائیل سمیت دیگر طاقتورممالک ''اقوام متحدہ'' کے احکامات کو مسلسل نظرانداز کررہے ہیں لہٰذا اب ''اقوام متحدہ'' کے وجود کو مزید برقراررکھنے کا کوئی فائدہ نہیں ۔ 
میں ، اُن سپر طاقت رکھنے والے اور نیوکلیئرطاقت رکھنے والے بڑے بڑے طاقتور ممالک کے سربراہان سے بھی پوچھتا ہوں کہ آپ اسرائیلی جارحیت کے مسلسل عمل کے خلاف اپنااثرورسوخ کیوں استعمال نہیں کررہے ہیں اور اسرائیل کی تمام تر مسلمہ بین الاقوامی اصولوں کی کھلی خلاف ورزی اورجارحیت کرنے پر کیوںخاموش ہیں؟
الطاف حسین 


11/5/2024 5:31:38 AM