Altaf Hussain  English News  Urdu News  Sindhi News  Photo Gallery
International Media Inquiries
+44 20 3371 1290
+1 909 273 6068
[email protected]
 
 Events  Blogs  Fikri Nishist  Study Circle  Songs  Videos Gallery
 Manifesto 2013  Philosophy  Poetry  Online Units  Media Corner  RAIDS/ARRESTS
 About MQM  Social Media  Pakistan Maps  Education  Links  Poll
 Web TV  Feedback  KKF  Contact Us        

میں نے کبھی یہ درس نہیں دیا کہ لائسنس یافتہ اسلحہ حاصل کرکے کسی کی آبادی پر حملہ کرو ۔


 میں نے کبھی یہ درس نہیں دیا کہ لائسنس یافتہ اسلحہ حاصل کرکے کسی کی آبادی پر حملہ کرو ۔
 Posted on: 12/14/2025

میں نے کبھی یہ درس نہیں دیا کہ لائسنس یافتہ اسلحہ حاصل کرکے کسی کی آبادی پر حملہ کرو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ #سانحہ_قصبہ_علیگڑھ1986 ماضی میں کراچی میں علی گڑھ کالونی،قصبہ کالونی اوردیگر مہاجر بستیوں پر پے درپے مسلح حملوں کے المناک واقعات کے بعد میں نے لوگوں سے کہاکہ آپ نے ٹی وی، وی سی آر اورفریج وغیرہ اپنے گھروں میں رکھے ہوئے ہیں لیکن اگر آپ پر مسلح حملہ ہوتا ہے تو یہ اشیاء کیاآپ کاتحفظ کرسکیں گی؟ جب میں نےکہا کہ ٹی وی، وی سی آر کام نہیں آئے گا، اپنے دفاع کیلئے اسلحہ کے لائسنس بنواؤ اور اسلحہ حاصل کرو تاکہ آپ اپنی بستیوں پر حملوں کی صورت میں اپنادفاع کرسکو لیکن میرے اس بیان کو آج تک منفی انداز میں پیش کرکے عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کی جاتی رہی ہے۔  آج بھی کراچی اور حیدرآباد کے شہریوں کے پاس کوئی ہتھیار نہیں لیکن جاگیرداروں، وڈیروں اور سرداروں کی اولادیں جدید ترین اسلحے سے لیس ہوتی ہیں، وڈیروں کی اولادیں مادرپدرآزاد ہوتی ہیں،یہ جسے چاہے کھلے عام قتل کردیتے ہیں، کراچی میں آئے دن ایسےکئی افسوسناک واقعات رونما ہوچکے ہیں،بے گناہ شہریوں کے قتل میں ملوث جاگیرداروں اوروڈیروں کی اولادوں کے خلاف اول تو کوئی مقدمہ درج نہیں کیاجاتا اوراگر مقدمہ درج کرلیاجائے تو مولوی حضرات درمیان میں آکر مقتول کے گھروالوں پر زوردیتے ہیں کہ دیت لے لو اوراپنا منہ بند رکھویہی وجہ ہے کہ قاتل کو اعتراف جرم کے باوجود آج تک سزانہیں دی گئی۔   ان جاگیرداروں اوروڈیرے اوران کی اولادیں اسی طرح اندرون سندھ میں غریب ہاریوں، مزارعین اور کسانوں کے ساتھ ظالمانہ سلوک کرتے ہیں، غریب کسان ظالم وڈیروں کے خوف سے ان کے سامنے سرجھکاکر کھڑے رہتے ہیں۔اندرون سندھ میں وڈیرے کسی ماں کے بیٹے کو قتل کردیں،قتل کے عینی شاہدین بھی موجود ہوں اورمقدمہ درج ہوجائے پھربھی مقتول کی سہاگن اوربوڑھے والدین انصاف کے حصول کیلئے روتے روتے ختم ہوجاتے ہیں لیکن انہیں انصاف نہیں ملتا۔ یہی کچھ صوبہ پنجاب، صوبہ خیبرپختونخوا ور صوبہ بلوچستان میں بھی ہوتا رہا ہے۔ اس مادرپدرآزاد معاشرے میں جہاں ایک مخصوص طبقہ کے لوگوں کو قتل وغارتگری اور غنڈہ گردی کی اجازت ہو وہاں غریب ومتوسط طبقہ کے عوام اپنی جان ومال اورعزت وآبرو کا تحفظ کیسے کرسکتے ہیں؟ الطاف حسین نے ٹی وی، وی سی آر بیچ کرلائسنس یافتہ اسلحہ حاصل کرنے کی بات کی تھی، میں نے کبھی یہ درس نہیں دیا کہ لائسنس یافتہ اسلحہ حاصل کرکے کسی کی آبادی پر حملہ کرولیکن آج تک یہ طعنہ دیاجاتا ہے کہ آپ نے اسلحہ خریدنے کی بات کی تھی۔  کوئی جاگیرداروڈیرہ اگر کسی غریب ہاری کسان کی بیٹی کواٹھاکر لے جائے اور اس کی مرضی کے بغیرزبردستی نکاح کرلے تو غریب ہاری کسان کیاکرسکتے ہیں؟ جب وانصاف کے لئے تھانے جاتے ہیں تو انہیں رشوت دینے کیلئے گھرکی قیمتی اشیاء فروخت کرنی پڑتی ہے پھر بھی ان کی مرضی کی ایف آئی آر درج نہیں ہوتی کیونکہ جاگیردار وڈیرہ تھانے فون کرکے کہہ دیتا ہے کہ اگرایف آئی آر کاٹنا ضروری ہے تو لولی لنگڑی ایف آئی آر کاٹنا۔ آج تک کسی سفاک جاگیرداروڈیرے یاان کی اولادوں کے ہاتھوں غریب کسانوں کی بیٹیوں کی عزتیں پامال کرنے یا قتل کرنے پر سزا نہیں ہوئی اور سفاک قاتل وکٹری کا نشان بناکر انصاف اورقانون کا منہ چڑاتے دیکھے گئے ہیں۔ یہ ملک کاالمیہ ہے،اب عام آدمی انصاف کیلئے کہاں جائے؟جن کے پاس بے پناہ دولت اور طاقت ہے وہ خود کو قانون سے ماوراء سمجھتا ہے اور اس پرقانون کا اطلاق نہیں ہوتا۔ الطاف حسین  ٹک ٹاک پر 363ویں فکری نشست سے خطاب 13، دسمبر2025ء


12/14/2025 6:34:39 PM