Altaf Hussain  English News  Urdu News  Sindhi News  Photo Gallery
International Media Inquiries
+44 20 3371 1290
+1 909 273 6068
[email protected]
 
 Events  Blogs  Fikri Nishist  Study Circle  Songs  Videos Gallery
 Manifesto 2013  Philosophy  Poetry  Online Units  Media Corner  RAIDS/ARRESTS
 About MQM  Social Media  Pakistan Maps  Education  Links  Poll
 Web TV  Feedback  KKF  Contact Us        

اپنے ہی وطن میں بے وطن سے پھریں ایسے وطن کولوگو !


 اپنے ہی وطن میں  بے وطن سے پھریں ایسے وطن کولوگو !
 Posted on: 5/30/2023

اپنے ہی وطن میں بے وطن سے پھریں ایسے وطن کولوگو ! ہم کیا کہیں !!! ماہِ ستمبر 2015ء میں لاہور ہائیکورٹ نے میری تحریر ، تقریر، تصویر حتیٰ کہ پرنٹ اورالیکٹرونک میڈیا میں میرا نام تک لینے پرچھ ماہ کی پابندی عائد کی تھی ۔ اس غیرآئینی و غیرقانونی پابندی کے خلاف سپریم کورٹ بار کی سابق صدراورمعروف قانون داں محترمہ عاصمہ جہانگیر شہید صاحبہ نے لاہورہائیکورٹ اورسپریم کورٹ میں میرے وکیل کی حیثیت سے درخواستیں دائر کی تھیں ۔جس پر انہیں نامعلوم ٹیلی فون نمبروں سے دھمکیاں دی جاتی رہیں ۔ مرحومہ عاصمہ جہانگیر صاحبہ ایک بااصول، بہادر اورنڈرشخصیت کی مالک تھیں۔ انہوں نے ان دھمکیوں کی پروا نہ کی توبالآخر انہیں زہردے کرشہید کردیا گیا۔ اس کے بعد ایم کیوایم کے ڈپٹی کنوینراوربزرگ فلاسفر پروفیسرڈاکٹرحسن ظفر عارف شہید نے نائن زیرو کی تالا بندی کے خلاف ایک پٹیشن سندھ ہائیکورٹ میں دائر کی تو 13جنوری 2018ء کوانہیں نامعلوم افراد نے اغوا کیا اورپھرتشدد کا نشانہ بناکرماورائے عدالت قتل کردیا۔ ان کی تشدد زدہ لاش کراچی کے ایک دوردرازویران ساحلی علاقے ریڑھی گوٹھ ابراہیم حیدری میں ان کی کار کی پچھلی سیٹ پرپائی گئی۔ اس کے بعد ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کے سابق رکن اورسابق رکن قومی اسمبلی نثاراحمد پنہور نے مجھ پر عائد پابندی کے خلاف 27 اگست 2022ء کوممتاز قانون داں جناب خالد ممتاز ایڈوکیٹ کے ذریعے سندھ ہائیکورٹ میں ایک پٹیشن دائر کی جس کی سماعت کے لئے 30 اگست 2022ء کی تاریخ مقرر ہوئی۔ لیکن سماعت سے پہلے ہی 29 اور30 اگست 2022ء کی درمیانی شب رینجرزنے نثارپہنورکو ان کے گھرپر چھاپہ مارکر گرفتارکرلیا ۔انہیں کئی روز لاپتہ رکھنے کے بعد 11 اکتوبر2022ء کورہا کیا گیا۔ نثارپنہور نے رہائی کے بعد اپنی پٹیشن کی سماعت کے سلسلے میں کارروائی کے لئے خالد ممتاز ایڈوکیٹ کے ذریعے سندھ ہائیکورٹ میں مزیددرخواستیں جمع کرائیں۔ آج مورخہ 30مئی 2023ء کو سندھ ہائیکورٹ کے دو رکنی بینچ ،جوجسٹس یوسف علی سعید اورجسٹس عبدالرحمن پر مشتمل تھا، اس کے سامنے اس درخواست کی سماعت ہوئی۔ خالد ممتاز ایڈوکیٹ نے بینچ کے روبرو درخواست کے حق میں اپنے تیارکردہ بھرپوردلائل دیے لیکن سندھ ہائیکورٹ کے دورکنی بینچ نے تمام تردلائل سننے کے بعد یہ کہہ کر درخواست خارج کردی کہ نثارپنہور کی درخواست قابل سماعت نہیں ہے ۔ یہاں پورے پاکستان سے میرا یہ سوال ہے کہ کیا نثاراحمد پہنور پاکستان کی قومی اسمبلی کے رکن نہ تھے؟ کیا وہ سندھ اسمبلی کے رکن نہ تھے؟ کیا وہ پاکستان کے شہری بھی نہ تھے ؟ کیا انہیں ایک شہری کی حیثیت سے ہائیکورٹ میں درخواست گزار بننے کا بھی حق نہ تھا؟ آخر ان کی درخواست کوناقابل سماعت قرار دے کرکیوں خارج کردیا گیا ؟ اہلیانِ پاکستان ! اب آپ خود اپنے ضمیر کے مطابق مجھے بتائیں کہ مجھ پر عائد غیرآئینی وغیرقانونی پابندی کے خلاف کوئی بھی شہری ملک کی کس عدالت کا دروازہ کھٹکھٹائے ؟ اورانصاف کے حصول کے لئے وہ کس عدالت میں درخواست دائر کرے؟


4/17/2024 9:56:42 PM