Altaf Hussain  English News  Urdu News  Sindhi News  Photo Gallery
International Media Inquiries
+44 20 3371 1290
+1 909 273 6068
[email protected]
 
 Events  Blogs  Fikri Nishist  Study Circle  Songs  Videos Gallery
 Manifesto 2013  Philosophy  Poetry  Online Units  Media Corner  RAIDS/ARRESTS
 About MQM  Social Media  Pakistan Maps  Education  Links  Poll
 Web TV  Feedback  KKF  Contact Us        

سانحہ پکا قلعہ حیدرآباد ریاستی دہشت گردی کی بدترین مثال ہے، قائدتحریک الطاف حسین


 Posted on: 5/26/2020
سانحہ پکا قلعہ حیدرآباد ریاستی دہشت گردی کی بدترین مثال ہے، قائدتحریک الطاف حسین
سفاک اہلکاروں نے سروں پرقرآن مجید اٹھاکردہائیاں دینے والی سینکڑوں خواتین کو شہید وزخمی کیا
 ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں شہید ہونے والے مہاجروں کی قبرستانوں میں تدفین کی بھی اجازت نہیں دی گئی
 سانحہ پکا قلعہ حیدرآباد میں نہتی ماؤں اوربزرگوں کے سفاکانہ قتل پربھی کوئی ٹاک شو نہیں کیاجاتا
 سانحہ پکاقلعہ حیدرآبادسمیت تحریک کے تمام شہداء کی قربانیاں ہرگز رائیگاں نہیں جائیں گی 
وقت آنے پر آئین اورقانون کے تحت ایک ایک شہید کے خون کا حساب لیاجائے گا
سانحہ 26/27 مئی 1990ء کے شہداء کی 30 ویں برسی کے موقع پر بیان

متحدہ قومی موومنٹ کے بانی وقائد تحریک جناب الطاف حسین نے کہاہے کہ سانحہ پکا قلعہ حیدرآباد ریاستی دہشت گردی کی بدترین مثال ہے اور وفاپرست کارکنان وعوام اپنے شہداء کی قربانیوں کو ہرگز رائیگاں جانے نہیں دیں گے ۔ سانحہ 26/27 مئی 1990ء کے شہداء کی 30 ویں برسی کے موقع پر اپنے بیان میں جناب الطاف حسین نے سانحہ پکا قلعہ حیدرآباد کے شہیدوں کو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاکہ حیدرآباد ، الطاف حسین کے چاہنے والوں کا شہر ہے اور حق پرستانہ جدوجہد کی پاداش میں حیدرآباد کے عوام کو بارہا ریاستی دہشت گردی کانشانہ بنایاجاتارہا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ 30 سال قبل پیپلزپارٹی کے دورحکومت میں پکاقلعہ حیدرآباد کے عوام کو یزیدی مظالم کا نشانہ بنایاگیا، وردی پوش ڈاکوؤں نے پکاقلعہ کامحاصرہ کرکے مکینوں کو محصورکردیا، بجلی، پانی ،گیس اورٹیلی فون لائنیں منقطع کردی گئیں اورجب ان مظالم کے خلاف ہزاروں پرامن اورنہتی مہاجرمائیں، بزرگ ،خواتین اوربچے اپنے گھروں سے نکلے اور  یزیدی مظالم بند کرنے کی دہائیاں دینے لگے تو سفاک اہلکاروں نے سروں پرقرآن مجید اٹھاکردہائیاں دینے والی بزرگ خواتین پر بھی رحم نہ کیا ، اندھادھند گولیاں برسائیں ، سینکڑوں مہاجرماؤں، بزرگوں اوربچوں کو شہید وزخمی کردیا اور ریاستی دہشت گردوں کی فائرنگ سے قرآن مجید بھی شہید کردیے گئے ۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ ستم بالائے ستم یہ تھا کہ ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں شہید ہونے والے مہاجروں کی قبرستانوں میں تدفین کی بھی اجازت نہیں دی گئی اورمجبوراً تمام شہیدوں کو پکا قلعہ حیدرآباد کے احاطے میں ہی سپرد خاک کرنا پڑا۔جناب الطاف حسین نے کہاکہ سانحہ پکا قلعہ حیدرآباد میں نہتی ماؤں اوربزرگوں کے سفاکانہ قتل پربھی کوئی ٹاک شو نہیں کیاجاتا اسی طرح کراچی ، حیدرآباد اورسندھ کے دیگر شہروں میں مہاجربستیوں پرمسلح حملوں اور قتل وغارتگری کے خلاف بھی میڈیامیں کوئی تذکرہ نہیں کیاجاتاجس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ۔انہوں نے کہاکہ سانحہ پکا قلعہ حیدرآباد ریاستی دہشت گردی کی بدترین مثال ہے ، اس سانحہ کے زخم آج بھی مہاجرقوم کے سینوں میں تازہ ہیں اوروفاپرست کارکنان وعوام سانحہ پکاقلعہ حیدرآبادسمیت تحریک کے تمام شہداء کی قربانیوں کو ہرگز رائیگاں نہیں جانے دے گی اور وقت آنے پر آئین اورقانون کے تحت ایک ایک شہید کے خون کا حساب لیاجائے گا۔ انہوں نے مزید کہاکہ حقوق کی جدوجہد میں اپنی جانوں کے نذرانے پیش کرنے والے شہداء وفاپرست کارکنان وعوام کے دلوں میں ہمیشہ زندہ رہیں گے اور ان کی قربانیوں کی بدولت مظلوم مہاجرعوام اپنی منزل حاصل کرکے رہیں گے ۔ جناب الطاف حسین سانحہ پکا قلعہ حیدرآباد کے شہداء کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ تمام شہداء کے درجات بلند فرمائے ، انہیں جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطافرمائے اور شہداء کے لواحقین کو صبرجمیل عطا کرے ۔(آمین ثمہ آمین)
٭٭٭٭٭


4/23/2024 1:58:09 AM