Altaf Hussain  English News  Urdu News  Sindhi News  Photo Gallery
International Media Inquiries
+44 20 3371 1290
+1 909 273 6068
[email protected]
 
 Events  Blogs  Fikri Nishist  Study Circle  Songs  Videos Gallery
 Manifesto 2013  Philosophy  Poetry  Online Units  Media Corner  RAIDS/ARRESTS
 About MQM  Social Media  Pakistan Maps  Education  Links  Poll
 Web TV  Feedback  KKF  Contact Us        

بلدیہ عظمیٰ کراچی کی ماہانہ گرانٹ میں 50 فیصد کٹوتی سندھ حکومت کی کھلی کراچی دشمنی ہے، رابطہ کمیٹی


بلدیہ عظمیٰ کراچی کی ماہانہ گرانٹ میں 50 فیصد کٹوتی سندھ حکومت کی کھلی کراچی دشمنی ہے، رابطہ کمیٹی
 Posted on: 8/11/2016
بلدیہ عظمیٰ کراچی کی ماہانہ گرانٹ میں 50 فیصد کٹوتی سندھ حکومت کی کھلی کراچی دشمنی ہے، رابطہ کمیٹی
سندھ حکومت، کراچی کے بلدیاتی اداروں کو تباہ کرنے پر تلی ہوئی ہے، رابطہ کمیٹی
پہلے ہی بلدیہ عظمیٰ کراچی کو آکٹرائے ٹیکس کے 392 ملین روپے میں سے صرف 140 ملین روپے فراہم کیے جارہے ہیں، رابطہ کمیٹی
ماہانہ گرانٹ میں 25 کروڑ روپے کی کٹوتی سے بلدیہ کراچی کے ملازمین کی تنخواہیں ادا کرنا مشکل ہوجائے گا، رابطہ کمیٹی
سندھ حکومت کے متعصبانہ اقدامات اورفنڈز کی عدم فراہمی کے باعث بلدیہ عظمیٰ کراچی کی کارکردگی شدید متاثر ہورہی ہے، رابطہ کمیٹی
کراچی کے بلدیاتی اداروں اور شہریوں کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کاعمل بند کرایا جائے، رابطہ کمیٹی
بلدیہ عظمیٰ کراچی کو انتظامی اور مالی طور بااختیار بنایا جائے، رابطہ کمیٹی
کراچی ۔۔۔11، اگست2016ء
متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے سندھ حکومت کی جانب سے بلدیہ عظمیٰ کراچی کوتنخواہوں اور پنشن کی مد میں ملنے والی ماہانہ گرانٹ میں پچاس فیصد کٹوتی کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی ہے اور اس عمل کو سراسر کراچی دشمنی قراردیا ہے ۔ ایک بیان میں رابطہ کمیٹی نے کہاکہ حکومت سندھ کی جانب سے بلدیہ عظمیٰ کراچی کو تنخواہوں اور پنشن کی مدمیں ماہانہ پچاس کروڑ روپے کی گرانٹ دی جاتی تھی جس سے بلدیہ عظمیٰ کراچی کے ملازمین کی تنخواہیں ادا کی جاتی تھیں ۔ اخباری اطلاعات کے مطابق حکومت سندھ کی جانب سے سیکریٹری فنانس کو خط لکھ کر ہدایت کی گئی ہے کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کو ملنے والی ماہانہ پچاس کروڑروپے کی گرانٹ میں پچاس فیصد کٹوتی کردی جائے اوربقیہ 25 کروڑ روپے آئندہ ہرماہ کے ڈی اے کو ادا کیے جائیں ۔ رابطہ کمیٹی نے کہاکہ پہلے ہی آکٹرائے ضلع ٹیکس کی مدمیں ملنے والے 392 ملین روپے میں کٹوتی کرکے بلدیہ عظمیٰ کراچی کو صرف 140 ملین روپے فراہم کیے جارہے ہیں اورماہانہ گرانٹ میں مزید پچاس فیصد کمیٹی سے بلدیہ عظمیٰ کراچی کیلئے اپنے ملازمین کی تنخواہیں ادا کرنا مشکل ہوجائے گا۔ رابطہ کمیٹی نے کہاکہ پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت کے متعصبانہ اقدامات اورفنڈز کی عدم فراہمی کے باعث بلدیہ عظمیٰ کراچی کی کارکردگی شدید متاثرہورہی ہے ، کراچی کی سڑکیں اورگلیاں نہ صرف ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں بلکہ گندے پانی کی جوہڑ میں تبدیل ہو چکی ہیں، جگہ جگہ کچرے کے ڈھیرشہریوں کی صحت وزندگی کیلئے خطرہ بن رہے ہیں اور نکاسی آب کا نظام بری طرح تباہ ہوچکا ہے ۔ رابطہ کمیٹی نے کہاکہ جمہوریت کی نام نہاد دعویدار سندھ حکومت کی جانب سے بلدیہ عظمیٰ کراچی کو انتظامی اور مالی اختیارات دینے اورمزید فنڈز فراہم کرنے کے بجائے اس کی ماہانہ گرانٹ میں 50فیصد کمی کرکے کراچی کے بلدیاتی اداروں کو تباہ وبرباد کرنے پر تلی ہوئی ہے اور سندھ حکومت ، کراچی کے بلدیاتی اداروں کو لوٹ کھسوٹ کا ذریعہ بناکرشہریوں کے مسائل ومشکلات میں مزید اضافہ کرنا چاہتی ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ۔ رابطہ کمیٹی نے وزیراعظم میاں نواز شریف اور وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے مطالبہ کیاکہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کوتنخواہوں اور پنشن کی مد میں ملنے والی ماہانہ گرانٹ میں پچاس فیصد کٹوتی کافوری نوٹس لیاجائے ، کراچی کے بلدیاتی اداروں اور شہریوں کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کاعمل بند کرایاجائے اور بلدیہ عظمیٰ کراچی کو انتظامی اور مالی طوربااختیاربنایاجائے۔

4/26/2024 9:25:13 AM