خراج تحسین
تحریر:ہمدرد
زمانے میں ہے تیری شان بھائی
مرے الطاف میری جان بھائی
ہم آئے جب سے پاکستان بھائی
تم نے آکر کرائی تھی پہنچان بھائی
ہر ایک مظلوم کے لب پر فغاں تھی
تم ہی ان کے بنے پُرسان بھائی
حرم ہو ، دیر ہو کوئے جاناں
جینا کہیں نا تھا نہ آسان بھائی
چھپا بیٹھا ہے تاریکی میں کوئی
رہے تھے ان سے انجان بھائی
عوامی خون پر پلتی رہی ہے
سیاسی بھیڑیوں کی جان بھائی
فقط شہر خموشاں ہی نہیں اب
ہے سارا ملک قبرستان بھائی
فضا پر ہے سکوتِ مرگ طاری
پڑے ہیں راستے سنسان بھائی
ہوئے ہیں اس قدر کون منصفوں کے
لہو سے بھر گئے میزان بھائی