پاکستان کی جانب سے امریکہ کے صدرڈونلڈٹرمپ کیلئے امن کے نوبل پرائزکی سفارش انتہائی شرمناک ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پاکستان کی حکومت نے سفارش کی ہے کہ امریکہ کے صدرڈونلڈ ٹرمپ کوامن کا نوبل انعام دیاجائے جوکہ انتہائی شرمناک اور افسوسناک ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نےالیکشن میں کامیابی کےبعدکہاتھا کہ ''میں اسرائیل اور فلسطین کے مابین جنگ بند کرادوں گا،یوکرین اور روس کےمابین جنگ بند کرادوں گا اس کے باوجودایک طرف اسرائیل غزہ میں روزبمباری کرکے معصوم فلسطینی بچوں، خواتین ، نوجوانوں اور بزرگوں کی لاشوں کا ڈھیر لگارہا ہے ،پناہ گزینوں کے کیمپوں میں امداد کے لئے جمع ہونےوالے فلسطینیوں پر بمباری کررہاہےاور بھوک وپیاس سےروتے بلکتے فلسطینی بچوں کاروزانہ قتل عام کررہاہےاورصدرڈونلڈ ٹرمپ اسرائیل کی کھل کرحمایت کررہے ہیں لیکن غیرت وحمیت سے عاری پاکستان کے حکمراں ،صدرٹرمپ کو امن کا نوبل پرائز دینے کی سفارش کررہے ہیں۔
پاکستان کےغیورعوام ،سیاستداں اور اینکرپرسنز جو الطاف حسین پر دہشت گردی اور ملک دشمنی کے جھوٹے الزامات لگاتے ہیں وہ پاکستان کے حکمرانوں سے سوال کیوں نہیں کرتے کہ امریکی صدر کوکس بات پر امن کا نوبل پرائز دینے کی سفارش کی جارہی ہے ؟
کیاامریکی صدر نے پاکستان میں دودھ اور شہد کی نہریں بہادی ہیں؟
کیا انہیں غزہ میں معصوم فلسطینی بچوں ، خواتین ، نوجوانوںاور بزرگوں کے قتل عام پر نوبل انعام دیاجائے؟
کیا انہیں یمن اور شام میں قتل وغارتگری اوراسے تباہ کرنے پر انعام دیاجائے؟
کون نہیں جانتا کہ امریکہ نے Weapons of mass destruction (WMD) کاجھوٹا الزام لگاکر عراق کو تباہ کردیا،اسی طرح مصر، لیبیا ، اردن ، شام،افغانستان اوریمن کو تباہ کردیاگیا اوراب ایسا ہی الزام لگاکر ایران پر حملہ کردیاگیا ہے۔ اس کے باوجود پاکستان کے نام نہاد حکمران صدرآصف زرداری،وزیراعظم شہبازشریف اوران کے پیادے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو فلسطینیوں، عراقیوں، شامیوں، یمنیوں، افغانیوں اور ایرانیوں کے قتل عام پر امن کا نوبل پرائز دینے کی سفارش کررہے ہیں جوکہ انتہائی شرمناک اور افسوسناک ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ۔
پاکستان کے جوحکمراں یہ عمل کررہے ہیں وہ پاکستان کی تباہی و بربادی کاسامان کررہے ہیں۔ پاکستان کے عوام کواس کی کھل کرمذمت کرناچاہیے۔
الطاف حسین
ایران پر امریکی حملے پرعوام سے خطاب
22، جون 2025ء