سندھ ہائی کورٹ نے نثارپنہور اورانورخان ترین کی جبری گمشدگی کے خلاف
فوری سماعت کی درخواست مسترد کردی
ایم کیوایم کے رہنماؤں کے وکلاء نے ارجنٹ سماعت کی تاریخ21، اکتوبر
کے بجائے مزید جلد مقرر کرنے کی درخواست کی تھی
نثار پنہور اور انور ترین کو16ستمبر کواغواکیاگیا ہے، لاپتہ ہوئے سات روز ہوگئے
لندن۔۔۔ 25 ستمبر 2025ء
سندھ ہائی کورٹ کی ڈویژنل بینچ نے ایم کیوایم کے سینئر اراکین نثار احمد پہنور اور انور خان ترین کی جبری گمشدگی کے خلاف پٹیشن کی فوری سماعت کی درخواست مسترد کردی اور 21، اکتوبر 2025ء کوآئندہ سماعت کی تاریخ برقراررکھنے کا حکم دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ایم کیوایم کے سینئراراکین نثاراحمد پنہور اور انورخان ترین 16، ستمبر2025ء کو تنظیمی پروگرام کے سلسلے میں گلشن حدیدسے روانہ ہوئے تھے لیکن انہیں راستے سے ہی نامعلوم افراد نے بلاجواز گرفتارکرکے لاپتہ کردیاتھا۔
ان کی جبری گمشدگی کے خلاف ان کے اہل خانہ کی جانب سے17، ستمبر2025ء کو سندھ ہائی کورٹ میں Habeas corpus پٹیشن دائرکی گئی تھی جس کی ابتدائی سماعت 19، ستمبرکو ہوئی اور عدالت عالیہ سندھ نے دونوں رہنماؤں کی جبری گمشدگی کی پٹیشن پر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے آئندہ سماعت ایک مہینے بعد 21 اکتوبر مقررکردی تھی۔اس پر ایم کیوایم کے سینئر اراکین نثاراحمد پنہوراور انورخان ترین کے وکلاء جوہرعابد ایڈوکیٹ، ادریس علوی ایڈوکیٹ، حسیب پنہور ایڈوکیٹ اور جمال نذر پنہور ایڈوکیٹ کی جانب سے 23 اکتوبر کو عدالت عالیہ سندھ میں درخواست
2
جمع کرائی گئی کہ سماعت کی تاریخ فوری مقرر کی جائے۔
سندھ ہائیکورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس ظفرراجپوت اور جسٹس میران محمد شاہ پر مشتمل ڈویژنل بنچ نے آج اس ارجنٹ پٹیشن کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران وکلاء نے بینچ سے درخواست کی کہ نثاراحمد پنہور اورانورخان ترین شوگر اور دل کے عارضے میں مبتلا ہیں اور اپنے اہل خانہ کے کفیل ہیں، ان کے اے ٹی ایم کارڈ بھی ان کے پاس ہیں جس کے باعث اہل خانہ کو روزمرہ اشیاء کی خریداری میں شدید مشکلات کاسامنا کرنا پڑرہا ہے، ان کی مسلسل گمشدگی سے دونوں رہنماؤں کے اہل خانہ شدید ذہنی کرب واذیت کا شکار ہیں اوران کے اہل خانہ ان کی زندگی اورسلامتی کے حوالے سے نہایت پریشان ہیں۔ عدالت کی جانب سے اگلی سماعت کے لئے 21، اکتوبر کی تاریخ بہت لمبی ہے لہٰذا نثارپنہور اورانورترین کی زندگی کولاحق خطرات اوران کے اہل خانہ کی پریشانی کومدنظررکھتے ہوئے پٹیشن کی فوری سماعت کی جائے۔ جج صاحبان نے وکلاء کے تمام تردلائل سننے کے بعد تمام تر قانونی اورانسانی تقاضوں کوبالائے طاق رکھتے ہوئے فوری سماعت کی درخواست مسترد کردی اور کہاکہ نثارپنہور اور انورخان ترین کی جبری گمشدگی کے خلاف پٹیشن کی آئندہ سماعت کیلئے 21اکتوبر کی جو تاریخ مقررکردی گئی ہے اسے شارٹ نہیں کیاجاسکتا، متعلقہ فریقین کو21 اکتوبر کوطلبی کے نوٹس دیئے گئے ہیں لہٰذا کیس اسی تاریخ کو چلے گا۔
واضح رہے کہ نثاراحمد پنہور اور انورخان ترین کو16ستمبر کو لاپتہ کیاگیا ہے اورانہیں لاپتہ ہوئے دس روز ہوچکے ہیں اوراب تک انہیں کسی بھی عدالت میں پیش نہیں کیاگیا ہے۔
٭٭٭٭٭