Altaf Hussain  English News  Urdu News  Sindhi News  Photo Gallery
International Media Inquiries
+44 20 3371 1290
+1 909 273 6068
[email protected]
 
 Events  Blogs  Fikri Nishist  Study Circle  Songs  Videos Gallery
 Manifesto 2013  Philosophy  Poetry  Online Units  Media Corner  RAIDS/ARRESTS
 About MQM  Social Media  Pakistan Maps  Education  Links  Poll
 Web TV  Feedback  KKF  Contact Us        

شہیدوں کے لواحقین کو یادگارشہداء اور شہداء قبرستان جانے تک کی اجازت نہیں


 شہیدوں کے لواحقین کو یادگارشہداء اور شہداء قبرستان جانے تک کی اجازت نہیں
 Posted on: 12/9/2025

شہیدوں کے لواحقین کو یادگارشہداء اور شہداء قبرستان جانے تک کی اجازت نہیں  ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ #MQMMartyrsOurHero دنیا کے کسی معاشرے، مذہب اورآئین وقانون کے مطابق کسی بھی شہری کوماورائے عدالت قتل کردینے کی اجازت نہیں ہے کیونکہ سیکوریٹی فورسزکا کسی بھی شہری کوکسی بھی الزام میں گرفتارکرنے کے بعد عدالت میں پیش کرنے کے بجائے قتل کرنے کا عمل ماورائے آئین اور غیرقانونی ہے۔ قتل قتل ہوتا ہے خواہ کوئی سویلین کرے یاکسی قانون نافذ کرنے والے ادارے کااہلکارکرے،وہ قتل میں شمارہوگا اور قانون کے مطابق قاتل کو سزا دی جانی چاہیے۔ یہ انتہائی افسوسناک اورالمیہ ہےکہ پاکستان میں مہاجروں، اندرون سندھ، صوبہ بلوچستان اورصوبہ خیبرپختونخوا میں بےشمار شہریوں کوماورائے عدالت قتل کیاگیالیکن ماورائے عدالت قتل کرنے والوں کو قانون کے مطابق کوئی سزا نہیں دی گئی۔آخر پاکستان میں آئین اورقانون کی بالادستی کیوں نہیں کی جاتی؟ ایم کیوایم کے خلاف کراچی اور سندھ کے شہری علاقوں میں 19جون 1992ء کو اعلانیہ فوجی آپریشن شروع کیاگیا جو آج تک جاری ہے،اس آپریشن کے دوران ہمارے ہزاروں بے گناہ کارکنوں کوماورائے عدالت قتل کردیاگیا، ایم کیوایم کوئی مسلح گروہ نہیں جوفوج یا پولیس سے مقابلہ کرے، ایم کیوایم نے انصاف کے حصول کیلئے عدالتوں سےرجوع کیا لیکن ماورائےعدالت قتل کیے گئے شہیدوں کےلواحقین کی نہ تو عدلیہ کی جانب سے فریاد سنی گئی اورنہ ہی انہیں انصاف فراہم کیاگیا۔ اب پاکستان کے عوام بتائیں کہ مظلوم عوام اپنی فریاد لیکر کہاں جائیں؟ ان کے پاس صبر کرنے کے علاوہ کوئی راستہ باقی نہیں ہے۔ ایم کیوایم 9، دسمبرکو”یوم شہداء“ مناتی ہے،شہداء کے لواحقین اور کارکنان یادگارشہداپر جاکر فاتحہ خوانی کرتے تھے اورشہداقبرستان جاکران کی قبروں پر پھول چڑھاتے تھے،فاتحہ پڑھتے تھے،شہیدوں کے ایصال ثواب کیلئے قرآن خوانی وفاتحہ خوانی کا اہتمام کرتے تھے لیکن 22 اگست 2016ء سے شہیدوں کے لواحقین کوفاتحہ خوانی کے لئے یادگارشہداء اور شہداء قبرستان جانے تک کی اجازت نہیں ہے۔اگر شہداء کے لواحقین کواپنے شہداء کی قبروں پر حاضری دینے اورفاتحہ خوانی کیلئے شہداقبرستان اور یادگارشہداء جانے کی بھی اجازت نہ دی جائے تو یہ ان غمزدہ خاندانوں کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے۔ آج 9، دسمبر2025ء اوریوم شہداء ہے اور شہداء کے لواحقین کو شہداء قبرستان اوریادگارشہداء جانے سے روکنے کیلئے گزشتہ روز شام سے ہی جناح گراؤنڈ عزیزآباد میں واقع یادگارشہداء اور شہداء قبرستان یاسین آباد جانے والےتمام راستوں پر پیراملٹری رینجرزاورپولیس کی موبائیلوں کی بڑی تعداد نے گشت شروع کردیااورآج صبح سے ہی عزیزآباد میں یادگارشہدااور یاسین آباد میں شہداء قبرستا ن جانے والے علاقے کی ناکہ بندی کردی گئی ہے۔ تمام راستوں پر رکاوٹیں کھڑی کرکے آنے جانے والے شہریوں کی تلاشی لی جارہی ہے،ان کےفون چیک کیے جارہے ہیں اورعلاقے میں خوف وہراس پھیلایاجارہا ہے۔ یہ انتہائی سفاکانہ عمل ہے کہ ملک میں امن پسند شہری اپنے شہداء کی قبروں پر نہیں جاسکتے، قبروں پرپھول نہیں چڑھاسکتے اور فاتحہ خوانی نہیں کرسکتے۔   ایم کیوایم کے خلاف فوجی آپریشن کے دوران ہزاروں کارکنان کو ماورائے عدالت قتل کیاگیا۔اسی آپریشن کے دوران  5اور6 دسمبر1995ء کی رات رینجرز، پولیس اور سادہ لباس میں ملبوس سرکاری ایجنسیوں کے اہلکاروں کی بہت بڑی تعداد نے کراچی میں میرے بڑے بھائی77 سالہ ناصر حسین اور28 سالہ بھتیجے عارف حسین کوگھرسے گرفتار کیا اور انہیں حراست میں لیکر میرے ایک ایک بھائی اوربہن کے گھرپر چھاپے مارے اوران کے گھروں کے تالے توڑ کرلوٹ مارکی۔میرے بڑے بھائی ناصر حسین اور بھتیجے عارف حسین کوتین روز تک بہیمانہ تشددکانشانہ بنانے کے بعدکراچی کے علاقے گڈاپ میں لیجاکرگولیاں مارکرشہید کردیاگیاجبکہ میرے بھتیجے کے سر کوکلہاڑی کے وارسے دوٹکڑے کئے گئے۔   میرے بہنوئی اسلم ابراہانی کو اڈیالہ جیل میں چھ ماہ قید رکھ کروحشیانہ تشددکانشانہ بنایاگیا جس کے بعد وہ اللہ کو پیارے ہوگئے۔ میرے بھائی، بھتیجے اوربہنوئی کا ایم کیوایم یاکسی بھی سیاسی جماعت سے کوئی تعلق نہیں تھا، ان کا قصور صرف یہ تھا کہ وہ الطاف حسین کے رشتے دار تھے تو کیارشتہ دار ہونا ان کاجرم تھا؟ تحریک انصاف کے خلاف یقینا کریک ڈاؤن کیاجارہا ہے لیکن PTI کے رہنما اور کارکنان خوش نصیب ہیں کہ ان کے کسی بھائی، بھتیجے یا بہنوئی کو اس طرح گرفتارکرکے ماورائے عدالت قتل نہیں کیاگیا جس طرح میرے رشتے داروں کو قتل کیاگیا۔ کیا پیپلزپارٹی، مسلم لیگ (ن) اور پی ٹی آئی کے کارکنان کے گھروں میں اس طرح صف ماتم بچھائی گئی ہے جس طرح ایم کیوایم کے کارکنان وہمدروں کے گھروں پر بچھائی گئی؟میرے ساتھی ماورائے عدالت قتل اور جبری لاپتہ کیے جاتے رہے پھران کی مسخ شدہ لاشیں ویرانوں میں پھینکی جاتی رہی،ظلم میں اتنااضافہ ہوگیاکہ ہماری ماؤں بہنوں تک کواپنے پیاروں کے جنازے اٹھانے پڑے۔ جب یہ حقائق بیان کروں تو کہاجاتا ہے کہ الطاف حسین سخت  باتیں کیوں کرتا ہے یعنی کہ حقائق بیان کرنا بھی جرم بنادیاگیاہے۔  میں شہداء کے لواحقین اوراپنے تمام ساتھیوں سے کہتا ہوں کہ آپ کو صدمہ ہے کہ آج آپ اپنے پیاروں کی برسی نہیں مناسکے، اپنے پیاروں کی قبروں پر جاکرفاتحہ خوانی نہیں کرسکے،شہیدوں کے قبرستان تک پر پہرے بٹھائے گئے، یہ صورتحال بہت دردناک ہے لیکن آپ صبرکیجئے، اللہ سب کچھ دیکھ رہا ہے اوروہی بہتر انصاف کرنے والا ہے اوروہی ظالموں کی رسی کھینچنے والاہے۔ میں آج اپنے شہیدوں کوخراج عقیدت پیش کرتاہوں اور دعاکرتاہوں کہ اللہ تعالیٰ میرے پیارے شہیدوں کی قربانیوں کوقبول فرمائے، ان کے درجات بلند فرمائے اوران کے لہوکے صدقے تحریک کوکامیابی سے ہمکنارفرمائے۔آمین ثمہ آمین الطاف حسین ٹک ٹاک پر 360ویں فکری نشست سے خطاب 9، دسمبر2025ء

12/9/2025 1:48:33 PM