Altaf Hussain  English News  Urdu News  Sindhi News  Photo Gallery
International Media Inquiries
+44 20 3371 1290
+1 909 273 6068
[email protected]
 
 Events  Blogs  Fikri Nishist  Study Circle  Songs  Videos Gallery
 Manifesto 2013  Philosophy  Poetry  Online Units  Media Corner  RAIDS/ARRESTS
 About MQM  Social Media  Pakistan Maps  Education  Links  Poll
 Web TV  Feedback  KKF  Contact Us        

پاکستان کے مفتیان اور علمائے کرام اپنے خطبات سے کشمیر اور فلسطین کے بارے میں دعائیہ کلمات خارج کردیں


پاکستان کے مفتیان اور علمائے کرام اپنے خطبات سے کشمیر اور فلسطین کے بارے میں دعائیہ کلمات خارج کردیں
 Posted on: 10/3/2025

پاکستان کے مفتیان اور علمائے کرام اپنے خطبات سے کشمیر اور فلسطین کے بارے میں دعائیہ کلمات خارج کردیں  ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ #Gaza #GazaPlan #Israel #GlobalSumudFlotilla لندن۔3، اکتوبر2025ء پاکستان کے مفتیان اور علمائے کرام اپنے جمعۃ المبارک اور عیدین کے خطبات سے کشمیر اور فلسطین کے بارے میں دعائیہ کلمات خارج کردیں۔ پاکستان کے تمام مفتیان اور علمائے کرام قیام پاکستان کے بعدسے لیکر آج 78 سالوں بعد بھی اپنے جمعۃ المبارک اورعیدین کے خطبات میں فلسطین اور کشمیر کیلئے دعائیہ کلمات ادا کرکے قوم کو یہ تاثردیتے رہے کہ جیسے ان مفتیان اور علمائے کرام کو فلسطینی اور کشمیری عوام کے ساتھ بڑی دلی ہمدردی ہے جبکہ حقیقتاً یہ مفتیان اورعلمائے کرام اپنےخطبات میں کشمیراورفلسطین کا ذکرمحض کشمیر و فلسطین کے نام پر چندہ وصول کرنے کی غرض سے کیاکرتے تھے جس کاثبوت یہ ہے کہ موجودہ حکومت نے فلسطینی ریاست کے قیام کے اعلان کے بغیر ہی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پیش کردہ 20 نکاتی منصوبے کو قبول کرتے ہوئے اُسے اسرائیل فلسطین کے قدیم ترین تنازع کا بہترین حل قراردے ڈالااور وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف اوران کے دیگر قریبی وزراء نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کوان کے پیش کردہ 20نکاتی امن منصوبے پر خراج تحسین پیش کرتے ہوئے دنیا کے سامنے یہ بھی مطالبہ کرڈالا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو امن کا عالمی ایوارڈ دیا جائے۔ وزیراعظم میاں شہبازشریف نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور اسرائیلی وزیراعظم نتن یاہو کے تیارکردہ 20 نکاتی منصوبے کی تیاری میں فیلڈ مارشل عاصم منیر صاحب اور اپنی ذاتی کوششوں کا ذکر بھی بڑے فخریہ انداز میں کیا۔ یہاں ایک انتہائی اہم سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا وزیراعظم میاں شہباز شریف اور ان کے قریبی رفقاء کویہ معلوم نہ تھا کہ امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ اوراسرائیل کے وزیراعظم نتن یاہوکے اس 20 نکاتی منصوبے میں آزاد وخودمختار فلسطین کی ریاست کا سرے سے کوئی ذکر نہیں ہے؟ کیا وزیراعظم میاں شہباز شریف اور ان کے قریبی رفقائے کار نے 20 نکاتی امن منصوبے کے مسودے کو غور سے نہیں پڑھا تھا؟ آج فلسطین کے اِس دیرینہ،انتہائی اہم اور نازک ترین مسئلے پرپاکستان کے مفتیان اورعلمائے کرام نے جس طرح خاموشی اختیار کررکھی ہے وہ نہ صرف انتہائی افسوسناک ہے بلکہ کسی مجرمانہ عمل سے کم نہیں ہے لہٰذا اب ان علمائے کرام اور مفتیان کو اپنے جمعۃ المبارک اورعیدین کےخطبات میں سے فلسطین اور کشمیر کےالفاظ وجملے حذف کردینا چاہیے اور پاکستانی قوم کوفلسطین اور کشمیر کے نام پر مزید بے وقوف بنانے کاعمل بند کردینا چاہیے۔  اب رہا کشمیر کا مسئلہ توپاکستان کے علمائے کرام اور مفتیان قیام پاکستان کے بعد سے لیکر آج تک کھربوں روپے مظلوم کشمیریوں کے نام پر ہڑپ کرچکے ہیں اورآج جب کشمیر کے عوام اپنے جائز حقوق کیلئے پہیہ جام ہڑتال اوراحتجاج کررہے ہیں تو انہیں سیکوریٹی فورسزکے اہلکارگولیوں کا نشانہ بناکر شہید وزخمی کررہے ہیں مگر مظلوم کشمیری عوام پرحکومت کے اس ظلم وبربریت اور قتل وغارتگری کے عمل پر بھی پاکستان کے مفتیان کرام اورعلمائے کرام نے خاموشی اختیار کررکھی ہے جو کسی مجرمانہ عمل سے کم نہیں۔اگر مفتیان کرام اور علمائے کرام مظلوم فلسطینیوں اورکشمیریوں کی ہمدردی میں دوالفاظ بھی نہیں بول سکتے تووہ کم ازکم اپنے خطبات میں فلسطینیوں اورکشمیریوں کے بارے میں دعائیہ الفاظ وجملے استعمال کرکے مظلوم فلسطینی اور کشمیری عوام کے زخموں پر مزیدنمک پاشی سے باز رہیں۔ الطاف حسین

10/6/2025 12:25:40 PM