Home
 
Altaf Hussain
 
English News
 
Urdu News
Sindhi News
Photo Gallery
International Media Inquiries
+44 20 3371 1290
+1 909 273 6068
[email protected]
 
Events
Blogs
Fikri Nishist
Study Circle
Songs
Videos Gallery
Manifesto 2013
Philosophy
Poetry
Online Units
Media Corner
RAIDS/ARRESTS
About MQM
Social Media
Pakistan Maps
Education
Links
Poll
Web TV
Feedback
KKF
Contact Us
سرکاردوعالم حضرت محمدمصطفےٰ ﷺ تمام جہانوں کےلئے رحمت ہیں #جشن_عید_میلاد_النبیﷺ کے موقع پر فکری نشست سے خطاب
Posted on: 9/7/2025 1
سرکاردوعالم حضرت محمدمصطفےٰ ﷺ تمام جہانوں کےلئے رحمت ہیں
#جشن_عید_میلاد_النبیﷺ
کے موقع پر فکری نشست سے خطاب
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ماہ ربیع الاوّل وہ مقدس اورمحترم مہینہ ہے جس مہینے میں سرکاردوعالم حضرت محمدمصطفےٰ ﷺ کی ولادت باسعادت ہوئی۔ آپ ﷺ اللہ کے آخری نبی اور امام الانبیاہیں۔ آپ کےبعد کوئی نبی نہیں آئے گا۔ آپ ﷺ کو اللہ تعالیٰ نے رحمت اللعالمین یعنی تمام عالمین کےلئےرحمت بناکر بھیجا۔ حضوراکرمۖ کی ولادت باسعادت کی خوشی منانےکےلئے ہم جشن عیدمیلادالنبی مناتے ہیں۔ حضوراکرم ۖ کی شان میں درودوسلام پیش کرتے ہیں۔ آنحضرت ۖ کےوالد کانام عبداللہ اوروالدہ کانام بی بی آمنہ تھا۔جب آپۖ کی ولادت ہوئی توآپ کے والد عبداللہ تجارت کی غرض سے مکہ سے باہرتھے۔ آپ ﷺ کو بی بی حلیمہ نے دودھ پلایااور آپ کی پرورش کی۔ آپ دوسرے بچوں سے بالکل مختلف تھے۔ آپ ﷺ بڑے ہوئےتو آپ ﷺ کی سچائی، ایمانداری ،امانت داری اورحسن سلوک دیکھ کرکفار مکہ آپ ﷺ کوصادق اورامین کہتے تھے۔ آپ کوقدرت نے علم کی دولت عطاکی تھی۔ آپ ﷺ اکثر غارحرا میں جاکرتنہائی میں وقت گزارتے۔ وہاں سوچتے۔ بعض لوگ کہتے ہیں کہ سرکار ِ دوعالم ۖغارِ حرا میں اللہ کی عبادت کیاکرتے تھےجبکہ حقیقت یہ ہےکہ جب حضور اکرم ۖ پیدا ہوئےتھے اُس دور میں مکہ میں لوگوں کا مذہب بت پرستی تھا، خانہ کعبہ میں بڑے بڑے بت رکھے ہوئےتھےجن میں لات ومنات نام کےبڑے بت بھی شامل تھے۔لوگ ان بتوں کو اپنامعبودمانتے تھے اوران کی پرستش کیاکرتے تھے لہٰذاُس دور میں وہاں اللہ تعالیٰ کی وحدانیت پر ایمان اوراللہ کی عبادت کاتصورہی نہیں تھا۔ آپ ﷺ مکہ کےجس گھرانے میں پیداہوئے تھے اس گھرکامذہب بھی بت پرستی ہی تھا۔ آپ کے دادا حضرت عبدالمطلب خودخانہ کعبہ کے متولی تھے۔ آپ ﷺ بچپن سےہی فکروعمل کےلحاظ سے دوسرے بچوں سے الگ اورجداگانہ طبیعت کےمالک تھے۔میں اپنی ذاتی سوچ کےمطابق یہ بات کہہ رہا ہوں جس سےاختلاف کیا جاسکتا ہےکہ حضوراکرمۖ غارحرا میں جاکر غوروفکر کیاکرتےتھےکہ خداکیاہے، کائنات کیسے بنی، کس نے بنائی ، بنانےوالا کون ہے، اور وہ کونسی قوت ہے جو ازل سے ہے اور ابد تک رہنے والی ہے۔ غوروفکر کےاس مسلسل عمل کا نتیجہ یہ نکلا کہ ایک دن آپ ﷺ غارِحرا میں غوروفکر میں ڈوبے ہوئےتھے کہ اچانک حضرت جبرائیل کا نزول ہوااورانہوں نے آپ ﷺ سے کہاکہ پڑھئے۔حضورۖ نے جواب دیا کہ مجھے پڑھنا نہیں آتا۔پھر جبرائیل نےکہاکہ میں پڑھتا ہوں اور آپ اسےدہراتے رہیں، جبرائیل نے پہلا ہی لفظ ''اقرا'' پڑھا جس کےلفظی معنی ہیں پڑھو، سیکھو اور جانو ۔پھر یہ آیت پڑھی اقرا ء بااِسمِ ربک ا لّذی خلق…یعنی پڑھ اپنے رب کےنام سےجس نے تجھے پیداکیا۔ اس پیغام الہٰی کے ذریعے بتایا گیا کہ تیرا رب ایک ہے جو صرف تیرا ہی نہیں بلکہ تمام کائناتوں کا خالق ہے۔حضوراکرم ۖ40 برسوں تک دیکھتے آئےتھےکہ خانہ ء کعبہ کےاندرانسانوں کے بنائےہوئےبت رکھے ہوئےہیں جن کی پرستش کی جاتی ہےلیکن اس پہلی وحی سے آپ کو خداکی طرف سےبت پرستی کے انکار کا پیغام ملا کہ خدا وہ ہےجس کوآپ نہ بناسکتے ہیں اور نہ دیکھ سکتے ہیں، وہی ہرچیزاورپوری کائنات کاخالق ہے۔ جب آپ ﷺ پر پہلی وحی نازل ہوئی تو آپ پر عجیب کیفیت طاری ہوگئی،جسم میں کپکپاہٹ طاری ہوگئی، آپ اسی کیفیت میں گھرتشریف لائے اوراپنی زوجہ حضرت خدیجة الکبری کوسارا واقعہ بتایا۔حضرت خدیجہ نے آپ ﷺ کی کیفیت دیکھ کرفرمایا کہ آپ ﷺ پر اللہ کی وحی نازل ہوئی ہے اورآپ کو اللہ تعالیٰ نے نبوت کیلئے چُن لیاہے۔ اس کی مزید تصدیق کیلئےحضرت خدیجہ آپ ﷺ کو اپنےچچا زاد بھائی ورقہ بن نوفل کے پاس لےگئیں جو ایک بڑے عالم اور علمِ نجوم پر دسترس رکھتے تھے۔انہوں نے اپنے علم کی مدد سےتصدیق کردی کہ آپۖ نبی ہیں، آپ کی نبوت کی نشانیاں بائبل اور توریت میں بھی ملتی ہیں۔ وحی کے نزول کے بعد آپۖ نے کفارمکہ کوایک جگہ جمع ہوکرجب یہ اعلان کیا کہ آپ ۖ پر وحی ناز ل ہوئی ہے اورآپۖ اللہ کےنبی ہیں تو وہ کفارمکہ جواعلان ِ نبوت سے قبل حضورۖ کی بہت عزت واحترام کیا کرتےتھے اورآپ ۖ کوصادق اورامین کہتے تھے ،وہی کفارمکہ آپ کےمخالف ہوگئے۔اس مخالفت کےباوجود جب آپ ﷺ نے کفارمکہ میں حق وصداقت کا پیغام پھیلانا شروع کیاتو کفار نے آپ کے خلاف سازشیں شروع کردیں،جب کفارمکہ آپ ﷺ کو حق پرستی کاپیغام پھیلانے سے باز نہ رکھ سکے تو انہوں نے حضوراکرمۖ کو راستے سے ہٹانے کےلئے آپ ﷺ کےقتل کا منصوبہ بنایا۔اس وقت کفارمکہ کے پاس جو جنگی سازوسامان تھا وہ حضور اکرمۖ کےصحابہ کےپاس سرے سےتھا ہی نہیں لیکن حضورۖ نے کوئی معجزہ نہیں دکھایا کیونکہ آپ ﷺ اللہ تعالیٰ کے آخری نبی تھے اورجانتے تھے کہ اگر آپ نے معجزہ دکھایا تو آپ کےماننے والےحق وصداقت کی جدوجہدمیں ایسے حالات میں عمل کرنے کے بجائے معجزے کاہی انتظار کرتے رہیں گے۔
جب کفار مکہ نے نبی کریم ۖ کو قتل کرنےکی غرض سےآپ کے گھرکا محاصرہ کرلیا تاکہ اپنے ناپاک منصوبے کو پایہ تکمیل تک پہنچاسکیں توحضوراکرمۖ نے اس موقع پر کوئی معجزہ دکھانے کے بجائے اپنے چچازادبھائی حضرت علی کرم اللہ وجہ کو اپنے بستر پر لٹاکررات کی تاریکی میں گھرسے نکل گئے اور حضرت ابوبکرصدیق کےہمراہ غارثورمیں پناہ لی۔ جب کفارمکہ آپ ﷺ کے گھر میں داخل ہوئے تو انہوں نے آپ ﷺ بستر پرحضرت علی کو دیکھا تو وہ اپنے ناپاک منصوبے میں ناکام ہوگئے۔ آپ ﷺ رات کوغارثورمیں روپوش رہنے کے بعد مکہ مکرمہ سے ہجرت کرکے مدینہ منورہ چلےگئے.جہاں آپ ﷺ کا تاریخی استقبال ہوا۔ وہاں سے حضورۖ نے اسلام کی تبلیغ جاری رکھی پھر دین اسلام تیزی سے پھیلتا چلاگیا۔ سرکاردوعالم ۖ کی اس حکمت سے ہمیں یہ سبق ملتا ہےکہ جب طاقتوردشمن سےلڑنا ،ناممکن ہوجائے تو اپنی جگہ سے ہجرت کرکے ایسی جگہ چلے جاؤ جہاں دشمن نہ پہنچ سکے ۔ کفر کےخلاف حق وسچ کی تحریک میں مکہ کے جولوگ سرکاردوعالم ۖ کےقافلے میں شامل ہوئےان کی اکثریت غریب اور غلام تھی، حضورۖ کے قافلے میں شامل ہونےکےلئے ان پر کفارمکہ کی جانب سے طرح طرح کے مظالم ڈھائے گئے لیکن انہوں نےحضورۖ اکرم کاساتھ نہیں چھوڑا۔ آپۖ نے اپنے صحابہ کرام کویہی درس دیا تھا کہ حق کی اس تبلیغ میں آپ کو مصائب ومشکلات کاسامناکرناپڑے گا لیکن وہی سرخرو ہوں گے جوایسے حالات میں اپنے ایمان پر قائم رہیں گے۔ یہ تمام سامعین کیلئےدعوت فکر ہے کہ ہم سرکاردوعالم ۖ کاکلمہ پڑھتے ہیں ، انہیں نبی آخرالزماں بھی مانتے ہیں لیکن ہمیں اپنا اپنا جائزہ بھی لینا چاہیے کہ کیا ہم نبی کریم ۖ کی تعلیمات کے مطابق عمل بھی کرتے ہیں یانہیں۔ میں اگلی نشستوں میں غزوہ بدر،غزوہ خندق اورغزوہ احد کے بارے میں بتاؤں گااوریہ بھی بتاؤں گاکہ غزوہ احد میں حضورۖ کے احکامات کی خلاف ورزی کرنے پر کیانقصانات ہوئے ۔ یہاں یہ بات سمجھنے کی ہےکہ لیڈرشپ دوراندیش ہوتی ہے، جہاں عام کارکن کی سوچ ختم ہوتی ہے وہاں دوراندیشن قیادت کی سوچ کا نقطہ آغاز ہوتا ہےلہٰذا جب آپ اپنی قیادت پر یقین رکھتے ہواور رضاکارانہ طورپراس کے ہاتھ پر بیعت کرتے ہیں تو پھرقیادت کا حکم ماننا آپ پر لازم ہوجاتا ہے، قیادت کاحکم نہ ماننا ایک تو عقیدت مندی اورنظم وضبط کی خلاف ورزی ہوتی ہےدوسرے قیادت کا حکم نہ ماننے کے ناقابل تلافی نقصانات بھی ہوتے ہیں۔ الطاف حسین 6، ستمبر2025ء ٹک ٹاک پر 311ویں فکری نشست سے خطاب (مکمل فکری نشست دیکھئے
https://
youtu.be/HOPXLAi0T1M?si
=Aa5PA1zdlsNM2eDu
10/17/2025 6:11:49 PM
آفتاب الدین بقائی مرحوم کا نام تحریکی جدوجہد کی تاریخ میں زندہ وجاوید
...
11 Oct 2025
میں تحریک انصاف کے کارکنوں سے کہتا ہوں کہ کسی بھی قیمت پرعمران خان صاح
...
11 Oct 2025
آفتاب بقائی مرحوم کے صاحبزادے سے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کی تعز
...
09 Oct 2025
آفتاب بقائی مرحوم کی حقوق العباد کے لئے خدمات پرانہیں خراج عقیدت پیش ک
...
09 Oct 2025
ایم کیو ایم کوآرڈی نیشن کمیٹی کے ارکان نثار پنہور اور انور ترین کی جبر
...
08 Oct 2025
میں ایم کیوایم کے بزرگ رہنمااورکوآرڈی نیشن کمیٹی کے رکن آفتاب الدین بق
...
08 Oct 2025
میں نثار احمد پہنور اور انور خان ترین کو گرفتار کرنے والے سیکیورٹی اد
...
08 Oct 2025
ایم کیوایم پرآج بھی بیہود الزامات کیوں؟ اس کے مقاصد کیاہیں؟ (1) (الطاف
...
06 Oct 2025
اساتذہ کے عالمی دن پرایک عظیم اورقلندرصفت استاد پروفیسر ڈاکٹرحسن ظفر
...
05 Oct 2025
ایم کیوایم جوہانسبرگ چیپٹر کے زیرانتظام شاندار اجتماع نےمیری سالگرہ کے
...
05 Oct 2025
Muttahida Quami Movement (MQM) Copyright © 2014 (ver 3.0)
Home
Videos Gallery
Links
KKF
Feedback
Altaf Hussain
Photo Gallery
Study Circle
Online Units
Media Corner
News Archive
Manifesto 2013
Fikri Nishist
Songs
Social Media
Urdu News
Philosophy
Poetry
Education
Web TV
Events
RAIDS/ARRESTS
Poll
Pakistan Maps
Contact us