Altaf Hussain  English News  Urdu News  Sindhi News  Photo Gallery
International Media Inquiries
+44 20 3371 1290
+1 909 273 6068
[email protected]
 
 Events  Blogs  Fikri Nishist  Study Circle  Songs  Videos Gallery
 Manifesto 2013  Philosophy  Poetry  Online Units  Media Corner  RAIDS/ARRESTS
 About MQM  Social Media  Pakistan Maps  Education  Links  Poll
 Web TV  Feedback  KKF  Contact Us        

9، ستمبرکا دن پاکستان کی تاریخ میں یوم سیاہ کے طورپر یاد رکھا جائےگا


9، ستمبرکا دن پاکستان کی تاریخ میں یوم سیاہ کے طورپر یاد رکھا جائےگا
 Posted on: 9/10/2025

9، ستمبرکا دن پاکستان کی تاریخ میں یوم سیاہ کے طورپر یاد رکھا جائےگا #NineZeroBurnedDown آج سے تین سال قبل 9، ستمبر2022ء کو فوج نے مہاجروں سمیت ملک بھر کے مظلوموں کے مسکن اور ان کے دلوں کی دھڑکن میری رہائش گاہ المعروف نائن زیرو کو نذرآتش کرنےکے بعد بلڈوز کردیا تھا۔  میری 120 گزکی رہائش گاہ صرف MQM کامرکز نہیں بلکہ اس گھر سے پاکستان کے غریب ومظلوم عوام کو ظالم وجابر قوتوں کے شکنجے سے نجات دلانے والے انقلابی نظریئے نے جنم لیا۔ فوج نے پہلے نائن زیروکو جلاکر راکھ کا ڈھیربنادیا پھر آگ لگےگھرکو بلڈوز کردیا۔فوج کی جانب سےکسی سیاسی جماعت کے سربراہ کے گھرکوآگ لگانےکایہ ایک ایساواقعہ ہے جس کی پاکستان کی سیاسی تاریخ میں اس سے پہلے کوئی مثال نہیں ملتی۔  مجھےنہایت افسوس کہ اتنے بڑے واقعہ پر انسانی حقوق کی علمبردار کسی سیاسی یامذہبی جماعت یا کسی سیاسی ودفاعی تجزیہ نگار ، یوٹیوبرز ، اینکرپرسنز اورصحافی نےکوئی مذمت نہیں کی ۔ عوام جانتے ہیں کہ یہ سیاسی ومذہبی جماعتیں فوج کی خوشنودی کےلئے کام کرتی ہیں۔اسی طرح بیشتر سیاسی و دفاعی تجزیہ نگار ، یوٹیوبرز ، اینکرپرسنز فوج اورآئی ایس آئی کے پے رول پر کام کرتے ہیں۔اسی لئے انہوں نے نائن زیرو کو آگ لگانے کے واقعہ اورایم کیوایم کے خلاف کیےگئے فوجی آپریشن کی کبھی مذمت نہیں کی بلکہ یہ آج تک MQM پر ہی طرح طرح کے شرمناک الزامات اور بہتان لگاتے ہیں ۔   بعض اینکرپرسنز اور یوٹیوبرز جو خودساختہ جلاوطن ہیں جن میں وجاہت سعید خان، ڈاکٹرمعید پیرزادہ ، ڈاکٹر شہباز گل، صابر شاکر، حیدرمہدی، شہزاد اکبرمرزا، عمران ریاض خان، احمد نورانی اور آفتاب اقبال شامل ہیں، جو آج فوجی اسٹیبلشمنٹ کی پالیسیوں اوراقدامات پر تنقید کرتے ہیں اور روزانہ جمہوریت اور آزادی اظہار کے بارے میں بہت بات کرتے ہیں لیکن جب 22، اگست 2016ء کوفوج نے ایم کیوایم کے مرکزنائن زیرو کو seal  کیا تو یہ سب خاموش رہے اور پھرجب 9ستمبر2022ء کوفوج نے نائن زیرو کو آگ لگا کر اسے بلڈوزکیا تو انہوں نے اس اقدام کی بھی مذمت نہیں کی۔ احمد نورانی اور آفتاب اقبال نےمیرے بارے میں کبھی منفی باتیں نہیں کیں لیکن جب میرے گھرکو نذرآتش کرکے بلڈوز کیا گیا تو انہوں نےبھی اس پر مذمت کے دوبول نہیں بولے، مجھے ان کی خاموشی پر بھی افسوس ہے ۔  ہمیں یاد ہے کہ جب فوج نے ایم کیوایم کے خلاف اعلانیہ فوجی آپریشن کیا تو بیرون ملک بیٹھے اینکرز اور یوٹیوبرز وجاہت سعید خان، ڈاکٹرمعید پیرزادہ ، ڈاکٹر شہباز گل، صابر شاکر ، حیدرمہدی ، شہزاد اکبر اور عمران ریاض خان اور ان جیسے دیگرصحافیوں نے اس آپریشن کی کھل کرحمایت کی اوراس پر خوشیاں منائیں لیکن یہ بات ریکارڈ پر ہے کہ جب فوج نے ان صحافیوں یا ان کے گھروالوں کو نشانہ بنایا تو میں پاکستان میں واحد سیاسی رہنما ہوں جس نے ان ظالمانہ اقدامات کی کھل کرمذمت کی ۔ جب شہباز گل کو حراست میں وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا، جب لندن میں شہزاد اکبر مرزاکے چہرے پر تیزاب پھینکا گیا اورجب احمد نورانی کے بھائیوں کو فوج نے اغواء کیا تومیں نے کھل کر مذمت کی۔ میں نے ہرایک کیلئے آواز بلند کی لیکن مجھے افسوس ہے کہ جب فوج نے میرے کارکنوں کو ماورائے عدالت قتل کیا اور میرےگھرکو جلاکر بلڈوز کیا تو ان میں سے کسی ایک نے بھی اس ظالمانہ عمل کی مذمت نہیں کی۔  بیرون ملک موجود یہ اینکرزاور یوٹیوبرز اگرکبھی ایم کیوایم اورالطاف حسین کا زکربھی کرتے ہیں تواس پر وہی الزامات اوربہتان لگاتے ہیں جوفوج اوراس کی ایجنسیوں کے پھیلائے ہوئے ہیں۔ یہ کہتے آئےہیں کہ الطاف حسین لندن میں بیٹھ کرکیوں سیاست کررہے ہیں۔ میرا ان حضرات سے سوال ہے کہ آپ ملک سے باہر آنے پر کیوں مجبورہوئے؟ الطاف حسین کو تو جنرل ضیاء الحق کے مارشل لاء میں سمری ملٹری کورٹ سے 9 ماہ قید بامشقت اور 5 کوڑوں کی سزا دی گئی، فوج نے تین مرتبہ گرفتار کیا لیکن میں نےفوج کے سامنے سرینڈر نہیں کیا، جب مجھ پر دستی بم سے حملہ ہوا تو مجھےمیرے ساتھیوں نےلندن بھیجا مجھےجلاوطنی کی زندگی گزارتے ہوئے 33 سال ہوگئےلیکن میں نےاپنی جدوجہد کوترک نہیں کیا لیکن آپ جلاوطنی میں کیوں آئے؟ بیرون ملک موجود یہ اینکرزاور یوٹیوبرز اپنےپروگرامز میں بظاہرفوج کی پالیسیوں پرتنقیدکرتے ہیں اورپی ٹی آئی کی حمایت کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ جتنا ظلم PTI پر ہوا اتنا کسی اورجماعت پر نہیں ہوا۔MQM کے خلاف 1992ء سے ریاستی آپریشن جاری ہے، اس کے ہزاروں بے گناہ کارکنوں کوماورائے عدالت قتل کیا گیا، متعدد آج بھی برسوں سے لاپتہ ہیں، سینکڑوں آج بھی جیلوں میں ہیں، الطاف حسین کے بھائی ، بھتیجے اوربہنوئی کو فوج نے قتل کردیا لیکن یہ لوگ ان مظالم پر نہیں بولتے، انہیں صرف پی ٹی آئی کے خلاف ہونے والی زیادتیاں نظرآتی ہیں۔
یہ مشرقی پاکستان کے بنگالیوں کوکیوں بھول جاتے ہیں؟ انہیں بلوچستان میں بلوچوں پر ہونے والے مظالم کیوں نظر نہیں آتے؟ انہیں خیبرپختونخوامیں ڈرون حملوں میں معصوم بچوں کی شہادت کیوں نظرنہیں آتی؟ یہ لوگ اچھی طرح جانتے ہیں کہ جب بھی جس کسی سیاسی جماعت یااس کے رہنماؤں کےساتھ کوئی زیادتی ہوئی تو میں نے اس کےخلاف آواز بلند کی، جب نوازشریف کی صاحبزادی مریم نواز کو گرفتارکیا گیا تومیں نے اس کی کھل کر مذمت کی۔ عمران خان نے مجھ پر الزامات لگائے،مجھے ڈرون سے مارنے کی بات کی لیکن جب عمران خان کوگرفتار کیا گیا اوران کی پارٹی کے خلاف کریک ڈاؤن شروع ہواتو تمام تر سیاسی اختلافات اورعمران خان کے ایم کیوایم کے خلاف منفی طرز عمل کے باوجود میں نے عمران خان کے حق میں آوازبلند کی اورمیں گزشتہ دو سال سے ا پنے ٹوئٹس، وی لاگ اور فکری نشستوں میں ان کیلئے آواز اٹھارہاہوں اور PTI کے کارکنان پر ڈھائے گئے ظلم کی مذمت کررہا ہوں۔کونسا مظلوم ہےجس کے لئے میں نے آوازنہ اٹھائی ہو، میں نے صرف مہاجروں پر ہونےوالےظلم پرہی آواز نہیں اٹھائی بلکہ سندھیوں، بلوچوں، پشتونوں ، سرائیکیوں، کشمیریوں، گلگتی بلتستانیوں، ہزارے وال سمیت ہر قوم کےلئے میں نے آوازاٹھائی، میں ہر مظلوم کے ساتھ ہوں۔ میں صرف یہی کہتاہوں کہ ہمارے قتل پر ، ہم پر ڈھائے جانے والے ظلم پر خوشی سے بغلیں نہ بجائی جائیں بلکہ ہم پر ہونے والے ظلم کوبھی ظلم کہا جائے اوراس کے خلاف آواز بلند کی جائے۔ ہمارے ساتھ نفرت اورتعصب کابرتاؤ نہ کیاجائے۔  میں سپریم کورٹ آف پاکستان سے مطالبہ کرتا ہوں 9ستمبر 2022ء کوایم کیوایم کے مرکز نائن زیروکوآگ لگانے کے واقعہ کی جوڈیشل انکوائری کرائی جائے اورمجھ پر ستمبر 2015ء میں عائد کی جانے والی غیرآئینی وغیرقانونی پابندی ختم کی جائے ۔  الطاف حسین  ٹک ٹاک پر 314ویں فکری نشست سے خطاب 9 ستمبر 2025ئ مکمل فکری نشست دیکھئے 👇 youtu.be/wmN3zfl7cn4?si


9/25/2025 12:54:20 PM