کیاپاکستان آزاد ہے؟
پاکستان 14 اگست 1947ء کو قائم ہوا۔ لیکن آج بھی یہ سوال موجود ہے کہ 78 برس گزرجانے کے باوجود بھی کیاپاکستان حقیقی معنوں میں ایک آزادملک ہے ؟ کیاپاکستان اپنے فیصلے کرنے میں آزاد ہے ؟ کیاپاکستان کانظام حکومت آزاد ہے؟ کیا پاکستان کی نچلی عدالتوں سے لیکرسپریم کورٹ تک کی اعلیٰ ترین عدالتیں اپنے فیصلے کرنے میں آزاد اور خودمختار ہیں؟پاکستان کی عدالت، سیاست، صحافت،معیشت، کوئی ادارہ، کوئی چیز آزاد نہیں۔ پاکستان کہنے کوآزاد ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ پاکستان آج بھی سپرطاقتوں کاغلام ہے ۔ جب پاکستان کو آج تک حقیقی آزادی میسر نہیں آئی توپھرہم کس آزادی کا جشن منارہے ہیں؟ تاریخی حقیقت یہ ہے کہ موجودہ پاکستان کے جن جاگیرداروں، وڈیروں نے برصغیر کی آزادی کے لئے جدوجہد کرنے والے حریت پسندوں کودبانے اورکچلنے کے لئے انگریزوں کا ساتھ دیا، انہیں انعام کے طورپرپاکستان حوالے کردیاگیا۔ لیکن یہ اختیارنہیں دیاکہ ہم اپنے ملک کی پالیسی بناسکیں۔ پاکستان کی خارجہ پالیسی بھی باہرسے بن کر آتی ہے، قوانین بھی باہر کی مرضی ومنشا کے بنتے ہیں، حتیٰ کہ ہمارے قوانین اور تعزیرات تک وہی چل رہی ہیں جوانگریزوں نے بنائے تھے۔ پاکستان پر آج بھی کالے انگریزوں کاراج ہے۔
دوقومی نظریہ کی حقیقت
وزیراعظم میاں شہبازشریف نے جشن آزاد ی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ قیام پاکستان دوقومی نظریہ کی فتح تھی۔میرا وزیراعظم سے سوال ہے کہ دوقومی نظریہ کے نام پربرصغیرکے مسلمانوں کویہ بتایاگیاتھاکہ ہندوستان میں ہندو الگ اورمسلمان الگ ہیں ، مسلمانوں کامذہب، رہن سہن سب کچھ ہندوؤں سے الگ ہے، ہندو اکثریت میں ہیں اورمسلمان اقلیت میں ہیں،انگریزوں کے چلے جانے کے بعد مسلمان ہندوؤں کے غلام بن جائیںگے لہٰذا برصغیرکے مسلمانوں کے لئے ایک علیحدہ وطن ہوناچاہیے۔ میرا سوال ہے کہ جب پاکستان دوقومی نظریہ کی بنیاد پربرصغیرکے تمام مسلمانوں کے لئے وجود میں آیاتھاتوکیا دو قومی نظریہ کی بنیادپر پاکستان میں ہندوستان کے تمام مسلمانوں کو بسایا گیا ؟ کیا پاکستان برصغیر کے تمام مسلمانوں کے لئے سائبان بن سکا؟ موجود ہ پاکستان کی آبادی سے زیادہ مسلمان آج بھی انڈیا میں رہتے ہیں، پھر انہیں پاکستان میں آنے کیوں نہیں دیا گیا؟ ان پر پاکستان کی سرحدیں کیوں بند کردی گئیں؟ کیا یہ عمل دوقومی نظریہ کی روح کے خلاف نہیں ؟ کیا یہ عمل کرکے ہندوستان کے مسلم اقلیتی صوبوں کے مسلمانوں کے ساتھ دھوکہ نہیں کیا گیا؟ اگرمذہب کی بنیاد پر ہندواورمسلمان دو قومیں تھیں توپھر بنگالی قوم نے کیسے جنم لے لیا؟ دوقوموں سے تین قومیں کیسے ہوگئیں؟ بنگلہ دیش کیسے وجود میں آگیا؟ کیا ان حقائق کی روشنی میں میرایہ کہناغلط ہے کہ دوقومی نظریہ کی بنیاد پر ہندوستان کے مسلم اقلیتی صوبوں کے مسلمانوں کے ساتھ دھوکہ کیا گیا؟ میں اس بارے میں ملک کے تمام مؤرخین اوردانشوروں سے مناظرہ کرنے کے لئے تیارہوں۔
مہاجروں کے ساتھ غیروں جیساسلوک کیوں؟
قیام پاکستان کے بعد ہندوستان سے ہجرت کرکے آنے والے مہاجروں کو دل سے قبول نہیں کیاگیا، ان کی حب الوطنی پر ہمیشہ مشکوک سمجھاگیا، ان کے ساتھ ناانصافیاں کی گئیں، پاکستان بنانے کے لئے قربانیاں دینے اور پاکستان کا ڈھانچہ کھڑا کرنے کے لئے رات دن محنت کرنے کے بعد انہیں دودھ میں سے مکھی کی طرح نکال کرباہرپھینک دیا گیا اورپاکستان پر انگریزوں کے نمک خوارجاگیرداروں، وڈیروں اور اشرافیہ نے قبضہ کرلیا۔
نیرنگی ء سیاست دوراں تودیکھئے
منزل انہیں ملی جوشریک سفرنہ تھے
محصورپاکستانی:
مشرقی پاکستان میں آباد مہاجرجنہیں بہاری کہا جاتا ہے، انہوں نے 1971ء میں پاکستان کوبچانے کے لئے فوج کا ساتھ دیا لیکن مشرقی پاکستان کے بنگلہ دیشن بن جانے پرہتھیار ڈالنے والی پاکستان کے 90ہزار فوجی انڈیاکی قید میں دوسال رہنے کے بعد واپس آگئے لیکن پاکستان کو بچانے کے لئے فوج کے ساتھ ملکر قربانیاں دینے والے مہاجر 54 برس گزرجانے کے باوجودآج تک بنگلہ دیش کے ریڈ کراس کے کیمپوں میں محصور ہیں اور کسمپرسی کی زندگی گزاررہے ہیں۔ میں سوال کرتاہوں کہ ان محصور پاکستانیوں کوآج تک وطن واپس کیوں نہیں لایاگیا؟ کیااسلئے کہ وہ مہاجر ہیں؟کیاپاکستان کے لئے دومرتبہ اپناسب کچھ قربان کردینے والے ان محصورین کا پاکستان پر کوئی حق نہیں؟ کیا یہ سوال اٹھانا ملک دشمنی ہے؟ کیااپناحق مانگنا ملک دشمنی ہے؟ کیامہاجروں کوہرشعبے میں نظرانداز کردینا، ان کے ساتھ دوسرے تیسرے درجے کے شہریوں جیساسلوک کرنااوراپناحق مانگنے پر انہیں ریاستی مظالم کانشانہ بنانادرست اورجائز ہے؟
مہاجروں کی نئی نسل کوسوچناہوگاکہ کیا یہ سب کچھ حقائق نہیں ہیں؟ کیاان حقائق پر خاموشی اختیار کرلینا چاہیے یا ان ناانصافیوں اورزیادتیوں کے خلاف جدوجہد کرناچاہیے؟
الطاف حسین
ٹک ٹاک پر 297ویں فکری نشست سے خطاب
13اگست 2025ئ