Altaf Hussain  English News  Urdu News  Sindhi News  Photo Gallery
International Media Inquiries
+44 20 3371 1290
+1 909 273 6068
[email protected]
 
 Events  Blogs  Fikri Nishist  Study Circle  Songs  Videos Gallery
 Manifesto 2013  Philosophy  Poetry  Online Units  Media Corner  RAIDS/ARRESTS
 About MQM  Social Media  Pakistan Maps  Education  Links  Poll
 Web TV  Feedback  KKF  Contact Us        

رہنما اصول GUIDING PRINCIPLES متحدہ قومی موومنٹ


 Posted on: 8/19/2020
رہنما اصول
GUIDING PRINCIPLES
متحدہ قومی موومنٹ 

ابتدائیہ:
متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیوایم) عام روایتی سیاسی جماعت نہیں بلکہ ایک سیاسی جماعت ہونے کے ساتھ ساتھ ایک ایسی سچی انقلابی تحریک بھی ہے جو پاکستان سے فرسودہ استحصالی نظام کے خاتمے کیلئے چلائی جارہی ہے ۔ ایم کیوایم کافلسفہ ، مقاصد اور نظریات پاکستان کی روایتی سیاسی جماعتوں سے یکسر مختلف ہیں اس لئے یہ ناگزیر ہے کہ ایم کیوایم کے تمام رہنماؤں، ذمہ داروں اورکارکنوں کا اخلاق وکردار ، طرز عمل ، طرز گفتگو اورانداز نشست وبرخاست بھی انتہائی شائستہ ہو تاکہ یہ عمل وکردار تحریک میں شامل افراد کے ساتھ ساتھ عوام کیلئے بھی ایک قابل تقلید مثال بن جائے ۔ 
قائد تحریک جناب الطاف حسین اپنی فکری نشستوںمیں یہ بات اکثر دہراتے رہے ہیں کہ ''انقلاب کی باتیں کرنا آسان ہے لیکن انقلاب لانا انتہائی مشکل ہوتا ہے ۔'' انہوںنے یہ بھی باربار بتایاہے کہ ''انقلاب لانا جس قدر دشوار ہوتا ہے کہ اس سے کہیں زیادہ مشکل انقلاب لانے کے بعد اسے برقرارو مستحکم رکھنا ہوتا ہے ۔'' اس لئے تحریک سے وابستہ افراد کا عمل وکردار کے لحاظ سے مضبوط ہونا انتہائی ضروری ہوتا ہے تاکہ انقلاب لانے کے بعد اسے برقراراور مستحکم بھی رکھا جاسکے '' اسی لئے قائد تحریک جناب الطاف حسین نے تحریک کی ابتداء کے اول روز سے مسلسل اس بات کادرس دیا کہ تحریک سے وابستہ تمام افراد کاطرز عمل مثالی ہونا چاہیے اور انہیں نظم وضبط کا پیکر ہونا چاہیے۔
گوکہ ایم کیوایم میں کوئی تحریری ضابطہ اخلاق تو کبھی نافذ العمل نہیں رہا تاہم اس ضمن میں قائد تحریک جناب الطاف حسین کی ہدایت ،درس اورخطابات کی روشنی میں ایک غیرتحریر شدہ ضابطہ اخلاق اورڈسپلن کے اصول بھرپورشدت کے ساتھ ہمیشہ سے نافذ العمل رہے ہیں جن پرعمل درآمد ہی کی وجہ سے دنیا بھرمیں ایم کیوایم کے ڈسپلن کوسراہا جاتارہا ہے ۔ ایم کیوایم کو آج بھی یہ اعزاز حاصل ہے کہ اس کے کارکنان اپنے کردار وعمل اورڈسپلن کے اعتبار سے مثالی عمل وکردار کے حامل ہیں تاہم بدقسمتی سے گزشتہ کچھ عرصہ سے بعض تحریکی ساتھیوں میں اس درجہ نظم وضبط دیکھنے میں نہیں آرہا ہے جو ایم کیوایم کا خاصہ اور شعار رہا ہے ۔ اس صورتحال کی وجہ سے رابطہ کمیٹی ، تنظیمی کمیٹی ، متحدہ آرگنائزنگ کمیٹی اور تحریک کے دیگر سینئر مخلص ساتھی سرجوڑ کربیٹھے اورانہوں نے یہ فیصلہ کیاکہ تحریک کے چھوٹے بڑے ذمہ داروں اورکارکنوں سے دانستہ ونادانستہ طورپرباربار جوچھوٹی بڑی غلطیاں ہوتی ہیں ان کے مستقل بنیادوں پرتدارک کیلئے تحریک کے غیرتحریر شدہ اصول وضوابط ، نظم وضبط کے بنیادی اصولوں اورضابطہ اخلاق کو باقاعدہ تحریری شکل میں لایاجائے جسے عام کارکنوںکے ساتھ ساتھ تمام تحریکی ذمہ دار باربارتوجہ سے پڑھیں تاکہ وہ خود کوڈسپلن کی خلاف ورزیوںسے محفوظ رکھ سکیں ۔ اس فیصلہ کے نتیجہ میں قائد تحریک جناب الطاف حسین کے خطابات ، تعلیمات اورہدایات کو مدنظر رکھتے ہوئے تحریکی اصول وضوابط ، تحریکی نظم وضبط کے بنیادی اصولوںاور تحریکی ضابطہ اخلاق پر مشتمل ''رہنماء اصول '' ترتیب دیے جارہے ہیں تاکہ ان پر عملد رآمد کرکے ایم کیوایم کو ایک مثالی تحریک کی صورت میں ڈھالا جاسکے ۔ 
ان ''رہنماء اصولوں'' کااطلاق کسی استثنیٰ کے بغیرتحریک کے تمام عہدیداروں ، ذمہ داروں ، کارکنوں اورمنتخب نمائندوں پر یکساں طورپر ہوگا۔
تحریک میں قاعدے قوانین اورضابطے سب کیلئے برابر ہیں:
تحریک میں قائدے قوانین اورضابطے سب کیلئے برابر ہوتے ہیں لہٰذا'' رہنما اصول '' میں شامل اصول وضوابط ، ضابطہ اخلاق اورنظم وضبط کااطلاق تحریک سے وابستہ ہرفرد پر یکساں طورپرہوگا خواہ وہ کتنی ہی بڑی تنظیمی ذمہ داری پر فائز کیوں نہ ہو۔
''رہنما اصول'' میں لفظ تحریکی ساتھی کی تعریف:
رہنما اصول میں جہاں جہاں لفظ''تحریکی ساتھی'' استعمال ہوا ہے اس سے مراد رابطہ کمیٹی ،تنظیمی کمیٹی ، متحدہ آرگنائزنگ کمیٹی ،منتخب نمائندے، صوبائی آرگنائزنگ کمیٹیاں ، زون، سیکٹر، یونٹ، لیبرڈویژن ، اے پی ایم ایس او، شعبہ خواتین ،میڈیکل ایڈ کمیٹی، لیگل ایڈ کمیٹی، ایلڈرزونگ اور ایم کیوایم اوورسیز یونٹوںکے تمام اراکین، ذمہ داران وکارکنان ہیں۔
مندرجہ ذیل اصول وضوابط متحدہ قومی موومنٹ کے تمام شعبوں کے روز مرہ کے معاملات کیلئے نافذ العمل ہوں گے۔

نظم وضبط…(DISCIPLINE)
نظم وضبط کسی بھی تحریک میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔ نظم وضبط کی پابندی کسی بھی تحریک کے فروغ اورکامیابی میں اہم ترین کردار ادا کرتی ہے جبکہ نظم وضبط کی خلاف ورزی کسی بھی تحریک کی ناکامی میں اہم کردار ادا کرسکتی ہے اس لئے تمام عہدیداروں ، ذمہ داروں،کارکنوں اورمنتخب نمائندوںپرلازم ہے کہ :
٭ نظم وضبط کی سختی سے پابندی کریں
٭ میٹنگز میںوقت کی پابندی کریں
٭ اپنی ذمہ داریاں وفرائض پوری ایمانداری اور دیانتداری سے ادا کریں
٭ تنظیم کے ایسے فیصلے جنہیں ان کے اعلان سے پہلے راز میں رکھنا ضروری ہو انہیں غیرمتعلقہ افرادکے ساتھ ڈسکس (Discuss) نہ کریں۔
٭ ایم کیوایم ملک کی واحد جماعت ہے جس کاتمام ترتنظیمی ڈھانچہ جمہوری اصولوں پراستوار ہے ۔ ایم کیوایم کسی بھی بڑے فیصلے سے قبل نہ صرف ہرسطح کے تحریکی ذمہ داروں بلکہ عام کارکنوں حتیٰ کہ عوام تک سے رائے لیتی ہے اوراکثریت کی رائے کی روشنی میں اتفاق رائے سے تمام فیصلے کرتی ہے ۔ اس لئے یہ مسلمہ بین الاقوامی اصولوںاورجمہوری اقدار کے عین مطابق ہے کہ اکثریت کی رائے کی روشنی میں ہونے والے ان فیصلوں کوخوش دلی اورفراخدلی سے قبول کیاجائے اورمحض ''اختلاف برائے اختلاف'' کی غیرجمہوری روش اپناکر غیرمتعلقہ جگہوں پر ان فیصلوں کے بارے میں بلاوجہ ڈسکشن نہ کیاجائے تاکہ شرپسند عناصر اور تحریک کے دشمنوں کو گروپ بندیاں کرنے یا گروپ بندیاں کرواکر تحریک میں انتشار پیدا کرنے کاموقع نہ مل سکے ۔ 
٭ والدین ، بزرگوں ، خواتین اوراساتذہ کااحترام کریں۔
٭ یونٹ کی سطح سے لیکر مرکز کی سطح تک ہونے والے تمام اجلاسوں کے دوران تحریکی ڈسپلن کا بھرپورخیال رکھاجائے اور ہرتحریکی ساتھی صرف اپنی باری آنے پر اپنی رائے کا اظہارکرے۔ ایک وقت میں ایک سے زائد افراد ہرگز گفتگو نہ کریں۔ 

٭ اگر کسی تحریکی ساتھی کو دوسرے ساتھی سے شکایت ہے تو اس کے بارے میں صرف متعلقہ ذمہ داروں سے بات کریں ادھر اُدھر گفتگو نہ کریں۔ 
٭ اگر کسی تحریکی ساتھی کو نظم وضبط کی خلاف ورزی پر معطل کیاجاتا ہے تو دیگر تحریکی ساتھی معطلی کی وجوہات وغیرہ کے بارے میں غیرمتعلقہ افراد کے سامنے کوئی تبصرہ نہ کریں نہ ہی معطل شدہ فر د کے بارے میں کسی قسم کے ریمارکس دیں۔
٭ کسی تحریکی ساتھی کو ڈسپلن کی خلاف ورزی پر معطل کیاجائے تو وہ اپنی معطلی کے عرصے کے دوران کسی تحریکی ساتھی سے رابطہ نہ کرے اوراگر معطل شدہ فرد اپنی معطلی کے سلسلہ میں مزید کچھ کہنا یا وضاحت کرنا چاہتا ہو تو وہ اپنا مؤقف تحریک کی قائم کردہ ڈسپلنری کمیٹی کے سامنے پیش کرسکتا ہے ۔ اگر عوام میں سے کوئی فرد یااتفاقیہ ملاقات ہوجانے پر کوئی تحریکی ساتھی ، کسی معطل شدہ ساتھی کی معطلی کی وجوہات کے بارے میں سوال کرے تو ان کے سامنے کوئی اور جواز پیش کرنے کے بجائے صرف اور صرف وہ وجہ یا وجوہات بیان کریں جن کی بنیاد پرآپ کو تحریک سے معطل کیاگیا ہو۔ اگر کوئی ساتھی آپ سے رابطہ کرنا چاہے تو اس سے شائستہ انداز میں معذرت کرلیں اور اسے بتادیں کہ چونکہ آپ کو معطل کیاگیا ہے اس لئے آپ سے کسی ساتھی کا رابطہ کرنا مناسب نہیں ۔ 
٭ ایسے تمام کام اورعمل جن سے امتیاز جھلکتا ہو وہ تحریک میں گروہ بندی اور گروپ بندی کوجنم دینے کے ساتھ ساتھ دیگر تحریکی ساتھیوں میں احساس محرومی اور دل آزاری پیدا کرنے کاسبب بھی بن سکتے ہیں لہٰذا تحریکی ساتھی ایسے کاموں اورعمل سے گریز کریں اورازخود ایسے فیصلے نہ کریں جو ان برائیوں کا سبب بن سکتے ہیں ۔ مثلاً جیل میں اسیر کسی بھی ساتھی کی رہائی کی خوشی میں جلوس نکالنے کاازخود فیصلہ کرنا یاکسی معطل ساتھی کی بحالی کی خوشی میں جلوس نکالنے کافیصلہ کرنا۔
٭ اگر کسی تحریکی کارکن یا ذمہ دار کوتنظیمی ڈسپلن کی سنگین خلاف ورزی پر تحریک سے خارج کیاجاتا ہے تو دیگر تحریکی ساتھی اس خارج شدہ فرد سے رابطہ نہیں کریںگے۔
٭ اگر تحریک سے وابستہ کوئی فرد کسی دوسرے ساتھی کے خلاف ساتھیوں کے درمیان یا عوامی سطح پرجھوٹے الزامات لگانے میںملوث پایاگیا تو اس ساتھی کے خلاف تنظیمی ڈسپلن کے مطابق ایکشن لیاجائے گا۔ اگر کوئی ساتھی کسی دوسرے ساتھی کے بارے میں یہ سمجھتا ہے کہ وہ کسی غیرتنظیمی عمل میں ملوث ہے تو اس کے بارے میںسرعام رائے کا اظہار کرنے یا الزامات لگانے کے بجائے تحریکی ڈسپلن کے مطابق متعلقہ ذمہ داران کو آگاہ کیاجائے۔
٭ اگر کوئی تحریکی ساتھی کسی دوسرے ساتھی کے منفی طرز عمل کے بارے میں متعلقہ ذمہ داروں کو نشاندہی کرتا ہے یا اس ساتھی کو اس غیرتنظیمی طرز عمل سے آگاہ کرتا ہے تو اس ساتھی سے نہ تو دشمنی کی جائے نہ اس کے خلاف انتقامی کارروائی کی جائے بلکہ اس کے اس عمل کومثبت انداز لیاجائے۔
٭ تحریک میں اپنی قربانیاں گنوانے کا عمل تحریک کی نظریاتی روح کے سراسر منافی ہے لہٰذا اپنی قربانیاں گنوانے کے عمل سے گریز کیاجائے ۔
نظم وضبط کے تقاضوں سے مزید آگاہی حاصل کرنے کیلئے تنظیمی کتابچہ ''نظم وضبط کے تقاضے'' کامطالعہ کریں۔

ضابطہ ء اخلاق…(CODE OF CONDUCT)
لفظ بھائی کااستعمال:
٭ تمام تحریکی ساتھی ایک دوسرے کو مخاطب کرتے ہوئے یاکسی دوسرے ساتھی کاتذکرہ کرتے ہوئے ان کے نام کے ساتھ لفظ بھائی ضرور لگائیں مثلاً عبدل بھائی، کریم بھائی وغیرہ وغیرہ
٭ کوئی تحریکی ساتھی کسی دوسرے ساتھی کو صرف ''بھائی '' کہہ کرمخاطب نہ کرے ۔

رویہ:
٭ تمام تحریکی ساتھی (ذمہ داران، کارکنان ومنتخب نمائندے ) اپنے طرز گفتگو اوربات چیت کے انداز کو مکمل طورپرشائستہ بنائیں ۔ کسی سے تیز آواز اورنامناسب انداز میں گفتگو نہ کریں۔ اس ہدایت کااطلاق صرف عوام سے گفتگو میں ہی نہیں ہوگا بلکہ تحریکی ساتھیوں کی باہمی گفتگو میں بھی ہوگا۔
٭ تمام تحریکی ساتھی ایک دوسرے کامکمل احترام کریں اورایسا رویہ ہرگز نہ اپنائیں جس سے کسی دوسرے ساتھی کی دل آزاری ہو۔ 
٭ تحریک سے وابستہ کوئی بھی فرد ایسا رویہ اورطرز عمل اختیار نہ کرے جو حاکمانہ ،جاگیردارانہ اوروڈیرانہ طرز عمل کی عکاسی کرتا ہو۔
٭ تمام تحریکی ساتھی ناشائستہ زبان والفاظ استعمال کرنے سے مکمل گریز کریں۔
٭ تحریکی ساتھی ایک دوسرے کے خلاف جملے ، فقرے اورریمارکس پاس نہ کریں۔
٭ تحریکی ساتھی کسی بھی دوسرے ساتھی کے نام کے ساتھ نامناسب ،غیرضروری اورخودساختہ عرفیت ہرگز ہرگز نہ لگائیں (مثلاً چنگاری،ٹنکی وغیرہ)
٭ تحریکی ساتھی ایک دوسرے کیلئے خصوصاً ذمہ داران کیلئے نہ صرف خوشامدی الفاظ کے استعمال سے گریز کریں بلکہ خوشامدی رویے اورطرز عمل سے بھی گریز کریں۔
٭ کوئی تحریکی ساتھی ، دیگر ساتھیوں کیلئے SIR اور BOSS اور اس جیسے دیگر الفاظ استعمال نہ کرے ۔
٭ کوئی ذمہ دار یا کارکن ایک دوسرے کو تحفہ پیش نہ کرے ،کارکنان کوخصوصی طورپر ہدایت کی جاتی ہے وہ ذمہ داران ومنتخب نمائندوںکو تحائف وغیرہ بالکل پیش نہ کریں۔
٭ تحریکی ذمہ داران ، ذاتی پسند وناپسند کی بنیاد پر لوگوں کو ذمہ داریاں دینے ، اوپر لانے،گروپ بندی کرنے اور تحریک کے حوالے سے کوئی فائدہ دلانے کے عمل سے گریز کریں۔ اسی طرح تحریکی ذمہ داران ، ذاتی پسند یاناپسند کی بنیاد پرکسی تحریکی ساتھی کے جائز کام میں رکاوٹ بھی نہ ڈالیں۔
٭ کسی تحریکی ساتھی کے گھرکوئی دعوت ہو تو وہ اپنے متعلقہ ذمہ داران کے گھرکھانا لیکر نہیں جائے کیونکہ ایسا عمل خوشامد کے مترادف ہے اور خوشامد کاعمل تحریکی اصولوںکے منافی ہے ۔
٭ مجرمانہ وغیراخلاقی سرگرمیوں میں ملوث افراد کیلئے ایم کیوایم میں کوئی جگہ نہیں ہے ۔ تحریکی ساتھی نہ خود ایسی سرگرمیوں میں ملوث ہوں نہ ایسے لوگوں سے رابطہ رکھیں۔
٭ عوام سے مسلسل رابطہ رکھنا تحریک سے وابستہ تمام افراد کی بنیادی ذمہ داری ہے اسی طرح عوام سے خوش اخلاقی سے پیش آنا بھی تحریک کا بنیادی درس ہے۔ ان ذمہ داریوں سے غفلت وکوتاہی تحریکی نظم وضبط کی خلاف ورزی کے مترادف ہے ۔

لباس اورصفائی:
٭ لباس کے معاملہ میں خصوصی توجہ دی جائے یعنی لباس سے سادگی ، تہذیب اورصفائی واضح طورپر جھلکنی چاہیے۔
٭ جسمانی صفائی اورحلیے کا بھی خاص خیال رکھا جائے۔

گفتگو:
٭تحریکی پالیسیوں اورفیصلوں کے بارے میں اگر کوئی ابہام پایاجاتا ہے تو اس کااظہار نظم وضبط کے دائرے میں رہ کر تنظیمی اجلاس میں ذمہ داروں سے کیاجائے ، غیرمتعلقہ افراد کے درمیان تحریکی فیصلوں وپالیسیوں پرریمارکس پاس کرنا تنظیمی نظم وضبط کے منافی ہے ۔
٭اگرکوئی تحریکی ساتھی کسی دوسرے تحریکی ساتھی کے کسی عمل کوپارٹی کی پالیسی وتعلیمات کے منافی سمجھتا ہے تو اس کی رپورٹ متعلقہ ذمہ داران کو دے اور غیرمتعلقہ افراد کے درمیان اس عمل پر تبصرہ کرنے یانکتہ چینی سے گریز کرے۔ 

مراعات:
اگر تحریک میں کسی فرد کو کسی بڑی تحریکی ذمہ داری یا حکومت میں کسی پوزیشن (وزیر، مشیر،سینیٹر،اسمبلی کی رکنیت وغیرہ) کی وجہ سے کچھ مراعات ملی ہوئی ہیں تو ان کاناجائز استعمال کسی قیمت پر نہ کیاجائے۔

گاڑیوں کا استعمال:
تحریک کی گاڑیاں صرف اورصرف تحریکی مقاصد کیلئے استعمال کرنے کی اجازت ہے۔
٭تحریک کا کوئی ذمہ دار ،کارکن یامنتخب نمائندہ سرکاری اداروں ،محکموں سے نہ تو بلااستحقاق گاڑی حاصل کرے گا نہ ہی اس کا بلااستحقاق استعمال کرے گا۔
٭تحریکی گاڑیوں کے استعمال کے بارے میں ''اصول وضوابط '' بنائے گئے ہیں اورتمام تحریکی ساتھیوں کو پابند کیاجاتا ہے کہ وہ ان اصول وضوابطہ کی پابندی کریں۔

قرضوںکاحصول:
تمام ذمہ داران ومنتخب نمائندے اپنی پارٹی پوزیشن سیاسی حیثیت کی بنیاد پربنکوں ودیگرمالیاتی اداروں سے قرضے لینے یادلانے میںملوث نہ ہوں۔

تحفے تحائف:
تحریک میں ذمہ داروں یا کارکنوں کاایک دوسرے کوانفرادی تحفہ پیش کرنا تحریکی روایت کے منافی ہے اس لئے تحریکی ساتھی ایک دوسرے کو تحفہ دینے سے گریز کریں ۔ اگر کوئی ساتھی کسی دوسرے ساتھی کو تحفہ دینا بھی چاہے تو اس ساتھی سے شائستہ انداز میں تحفہ قبول کرنے سے معذرت کرلی جائے اور اسے سمجھا دیا جائے کہ یہ عمل تحریکی ڈسپلن کے منافی ہے ۔

کرپشن:
ایم کیوایم میں کرپشن اورکرپٹ افراد کی کوئی گنجائش نہیں ہے ۔ تمام تحریکی ساتھیوں پر لازم ہے کہ وہ خود کوکرپشن سے دوررکھیں ۔ تحریک سے وابستہ کوئی فرد اگر کسی بھی قسم کی کرپشن ، اقرباء پروری ،مالی بدعنوانی ، اپنے عہدے اوراختیارات کے ناجائز استعمال میں ملوث پایاگیا اور تحقیقات کے نتیجے میں اس کے خلاف 

کرپشن کے الزامات ثابت ہوگئے تو اس کو تحریک سے خارج کردیاجائے گا۔ یہ واضح رہے کہ رشوت لینا، بھتہ لینا، بغیراجازت چندہ جمع کرنا اورجبری چندہ لینا وغیرہ بھی کرپشن میں شامل ہیں۔

دوستی کارشتہ:
تحریک میں دوستی کارشتہ زہر کی مانند ہوتا ہے جوتحریک میں انتشار پیدا کرتا ہے اورتحریک کیلئے نقصان کاباعث بن سکتا ہے لہٰذا اس سے بچنے کیلئے تمام تحریکی ساتھیوں پر لازم ہے کہ :
٭ آپس میں صرف نظریاتی وتحریکی رشتہ رکھیں اور اسے کسی ذاتی دوستی میں تبدیل نہ ہونے دیں۔
٭ تحریک کے معاملات اپنے گھروںکے بجائے پارٹی کے دفاتر میں طے کریں اوربلاجواز ایک دوسرے کے گھرآنے جانے سے پرہیز کریں۔
٭ تحریک سے باہر دوست بنانے میں احتیاط سے کام لیں اوراپنے ذاتی دوستوں سے تحریکی معاملات پرگفتگو نہ کریں ۔

اناپرستی:
اناپرستی کاعمل تحریک کی موت کے مترادف ہوتا ہے ۔ تمام تحریکی ساتھی انا پرستی سے دور رہیں اوراپنی انا کوختم کردیں۔ اناپرستی کسی بھی انسان میں شخصیت پرستی اورانفرادیت پسندی کوجنم دیتی ہے۔

ٹیم ورک کافروغ:
تحریکوں میں''انفرادیت پسندی'' زہرکی صورت رکھتی ہے اور اس کے مضراثرات تحریک کیلئے انتہائی نقصان دہ ثابت ہوسکتے ہیں۔ کسی بھی شعبہ یاذمہ داری پراگر ایک ہی فرد کو مستقل بنیادوں پر لگادیاجائے تو غیرنظریاتی سوچ کے تحت وہ فطری طورپراپنے آپ کواس شعبہ کامالک سمجھنے لگتا ہے۔ اس کے ذہن میں یہ خیال آسکتا ہے کہ وہ سیاہ کرے یاسفید اسے،اس ذمہ داری سے کوئی ہٹانہیں سکتا۔ تحریکی ساتھیوں کو اس خرابی سے بچانے کیلئے ضروری ہے کہ تحریک میں ''ٹیم ورک '' کوفروغ دیاجائے اورتمام تحریکی فیصلے باہمی مشاورت سے کیے جائیں۔ 

سیکھنے کاعمل:
تحریکی کاموں کو بہتر سے بہتر بنانے کیلئے ہرتحریکی ساتھی بالخصوص تحریکی ذمہ دارا ن ''سیکھنے کا عمل '' ہمیشہ جاری رکھیںاورتحریک سے متعلق ہرکام سیکھیں مثلاً وڈیوفلم بنانا، فوٹوگرافی کرنا، کمپیوٹر اورفوٹواسٹیٹ مشین کااستعمال، فیکس بھیجنا اوروصول کرنا،پریس ریلیز بنانا وغیرہ وغیرہ۔ تاکہ تحریک کے پاس ہرکام سے واقفیت رکھنے والے ساتھیوں کی بڑی تعداد ہمہ وقت دستیاب ہو۔


اصول وضوابط
RULES AND REGULATIONS 
ممبر شپ کیلئے :
متحدہ قومی موومنٹ کا ممبربننے کیلئے چند اصول وشرائط مقرر ہیں(مثلاً اچھے کردار کاحامل ہونا،مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث نہ ہونا وغیرہ وغیرہ) ان اصول وشرائط پرپورا اترنے والا ہرفرد متحدہ قومی موومنٹ کا ممبربننے کااہل ہے ۔ تاہم جوممبر تحریک کاباقاعدہ رکن بنناچاہتا ہے ان کیلئے ضروری ہے کہ وہ مسلسل 6 ماہ تک اپنے متعلقہ یونٹ شعبہ کے توسط سے تحریکی سرگرمیوں وپروگراموں میں حصہ لیں۔ 
٭ دنیابھرمیں یہ مسلمہ جمہوری اصول رہا ہے کہ جب کوئی فرد کسی پارٹی کارکن بنتا ہے تو وہ کسی دوسری پارٹی کا رکن نہیں ہوتالہٰذا ایم کیوایم میں شامل ہونے والا فرد کسی اور سیاسی یامذہبی جماعت سے اپنی رکنیت قائم نہیں رکھ سکتا۔

معطل اورخارج کرنے کااختیار:
٭ صوبائی کمیٹی ، زونل کمیٹی ، سیکٹرکمیٹی اوریونٹ کمیٹی کے کسی رکن اورکسی بھی ذیلی شعبہ کے ذمہ دار کویہ اختیار نہیں ہے کہ وہ تنظیمی نظم وضبط کی خلاف ورزی پرازخود کسی تحریکی ذمہ دار کو اس کی ذمہ داریوں سے ہٹاسکے یامعطل کرسکے ۔ اسی طرح کوئی بھی ذمہ دار کسی کارکن کو ازخود معطل نہیں کرسکتا اور نہ ہی اسے تنظیم سے خارج کرسکتا ہے ۔ معطلی اوراخراج (Suspenssion and expulsion) کے سلسلے میں رابطہ کمیٹی کے پاس ایک مقررہ طریقہ کار موجود ہے جس کے تحت ہی کسی تحریکی ساتھی کو معطل یا خارج کیاجاسکتا ہے ۔ اگر کسی مرکزی یا علاقائی ذمہ دار یا کسی ذیلی شعبہ کے ذمہ دار نے مقررہ اصول وضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کسی تحریکی ساتھی کو ازخود معطل  خارج کیاتو اس کے خلاف تنظیمی ڈسپلن کے تحت کارروائی کی جائے گی ۔ 
٭ اگر کسی تحریکی ساتھی کو تنظیمی ڈسپلن کی خلاف ورزی پرپاکستان میں معطل کیاجاتا ہے تو وہ بیرون ملک جاکرکسی اوورسیز یونٹ سے اس وقت تک کام نہیں کرسکتا جب تک اسے مرکز کی جانب سے باقاعدہ اجازت نہیں دی جاتی۔

زون،سیکٹر اوریونٹ کی سطح پرتبدیلی:
٭ کسی بھی صوبائی کمیٹی ، زون،سیکٹر اور کسی بھی ذیلی شعبہ کی کمیٹی یاانچارج کو یہ اختیار نہیں ہے کہ وہ اپنی صوابدید پر کسی بھی صوبہ ، زون،سیکٹر،یونٹ یا کمیٹی میں کسی رکن کااضافہ کرسکے ۔ کسی بھی انتظامی تبدیلی یااضافے کیلئے ''مرکز کی تحریری اجازت لینا لازمی ہے '' 
٭ کسی بھی تبدیلی یااضافہ کیلئے انفرادی رائے قابل قبول نہیں ہوگی اس لئے ذمہ داران باہمی مشاورت سے سفارشات تیارکریں۔

ماہانہ چندہ:
٭ تحریکی روایت کے مطابق تمام تحریکی ساتھی اپنی اپنی مالی استطاعت کے مطابق ازخود رضاکارانہ طورپر پارٹی فنڈ میںباقاعدگی سے ماہانہ چندہ جمع کرائیں تاکہ تنظیمی اخراجات کومل بانٹ کرپورا کیاجاسکے ۔ چندہ دینے کے عمل سے یونٹ کی سطح سے مرکزی سطح کے ہرساتھی کوپارٹی معاملات میں شراکت کااحساس بھی ہوگا۔

٭ رابطہ کمیٹی ، تنظیمی کمیٹی اورایم او سی کے تمام اراکین اورمنتخب نمائندے ہرماہ باقاعدگی سے اپنی کل ماہانہ آمدنی کاکم ازکم ایک فیصد ''متحدہ قومی فنڈ'' 
میں جمع کرائیں ۔
٭ رابطہ کمیٹی ، صوبائی کمیٹی، زون، سیکٹر،یونٹ اورتحریک کے کسی بھی شعبے کاکوئی رکن''مرکز'' کی پیشگی اجازت کے بغیرعوام سے چندہ جمع نہیں کرسکتا۔ اگرکوئی بھی تحریکی ساتھی بنا اجازت اور رسید کے بغیر چندہ جمع کرنے میں ملوث پایاگیا تو اس کے خلاف تنظیمی ڈسپلن کے تحت ایکشن لیاجائے گا۔ 
٭ تمام صوبائی کمیٹیاں ، زون، سیکٹرز ،یونٹس اوردیگر تحریکی شعبے چندے کی آمد اورتنظیمی اخراجات کے باقاعدہ اندراج کیلئے رجسٹر مرتب کریں گے اورماہانہ چندے کاحساب  اخراجات باقاعدگی سے متعلقہ ذمہ داروں کو چیک کرائیں گے۔ 
٭ اگر ''مرکز'' عوام سے چندہ کرنے کی باقاعدہ اجازت دیتا ہے تو ایسی صورت میں چندہ صرف اورصرف رضاکارانہ بنیادوں پر جمع کیاجائے یعنی کسی کومخصوص رقم دینے پرکسی صورت بھی مجبور نہ کیاجائے اور نہ ہی پہلے سے رقم لکھ کررسید دیکر لکھی ہوئی رقم کامطالبہ کیاجائے ۔ایسی شکایت، تحقیقات کے نتیجے میں ثابت ہونے پر مخصوص رقم کامطالبہ کرنے یا اپنی مرضی کی رقم لکھ کررقم کامطالبہ والے ساتھی کو تحریک کی بنیادی رکنیت سے خارج کردیاجائے گا۔ واضح رہے کہ اس خلاف ورزی پر صرف اخراج ہوگا ،معطلی نہیں ہوگی۔

تنظیمی اجلاس:
٭ رابطہ کمیٹی اپنی کارکردگی کاجائزہ لینے اورآئندہ کالائحہ عمل تیار کرنے کی غرض سے لازمی طورپرپندرہ روزہ اجلاس منعقد کرے گی ۔
٭ ہرصوبائی کمیٹی، زون، سیکٹر،یونٹ باقاعدگی سے پندرہ روزہ اجلاس منعقد کرے گا جس میں تنظیمی کارکردگی کاجائزہ لیاجائے گا۔ ان اجلاسوں کی رپورٹ مرکز میں جمع کرائی جائے گی۔
٭ ہریونٹ کی سطح پر کارکنوںکے اجلاس پندرہ روزمیں ہوںگے۔
٭ ہر زون، سیکٹر،یونٹ اورذیلی شعبہ کی کمیٹی باقاعدگی سے ہرہفتہ اپنا اجلاس کرے گی اورپندرہ پندرہ روزہ کارکردگی کی رپورٹ مرکز کودے گی ۔
٭ صوبائی کمیٹیوں کے اجلاس ہرماہ منعقد ہوں گے اور صوبائی کمیٹیاں اپنی ماہانہ کارکردگی کی رپورٹ مرکز کودیں گی۔
٭ ہرصوبائی کمیٹی ، زون وسیکٹر کے ذمہ داران باقاعدگی سے اپنے متعلقہ ذیلی یونٹوں کے دورے کرکے ان کی تنظیمی کارکردگی کاجائزہ لیں گے اور ان کی کارکردگی کی رپورٹ مرکز کودیں گے۔
٭ جس صوبہ،زون، سیکٹر ، یونٹ اورذیلی شعبہ کی کمیٹی کسی معقول وجہ کے بغیرمذکورہ بالا ہدایات کی پابندی نہیں کرے گی اس کے خلاف ڈسپلنری ایکشن لیاجائے گا۔

منتخب اراکین اسمبلی کے اجلاس:
منتخب اراکین سینیٹ، قومی  اسمبلی اورصوبائی اسمبلی ہرماہ باقاعدگی سے اپنے پارلیمانی گروپ کے اجلاس منعقد کریں گے جس میں ان کی پارلیمانی کارکردگی کاجائزہ لیاجائے گا اوراتفاق رائے سے آئندہ کی حکمت عملی کاتعین کیاجائے گا ۔ متعلقہ پارلیمانی لیڈر ان اجلاسوں کی رپورٹ بناکر''مرکز'' کو دیں گے ۔ ہرمنتخب نمائندہ اپنی انفرادی ماہانہ کارکردگی کی رپورٹ بھی مرکز کودے گا۔

پارلیمانی لیڈرز ، اپنے متعلقہ ایوان کے ہراجلاس میں اراکین کی حاضری اورکارکردگی کی رپورٹ بھی مرکز کودیں گے۔

تربیتی نشستوں کا اہتمام:
٭ تمام یونٹوں اور سیکٹروں میں باقاعدگی سے تربیتی نشستیں منعقد کی جائیں گی جن میں مرکز کے مقررکردہ ذمہ داران ،تحریکی ساتھیوں کو تحریکی ڈسپلن ،تنظیم کے اغراض ومقاصد اورنظریے کے بارے میں آگاہ کریں گے ۔ 
٭ اس بات کاخیال رکھا جائے کہ کسی بھی تربیتی نشست کادورانیہ غیرضروری طورپرطویل نہ ہو۔

فکری وتربیتی نشست:
تحریکی ساتھیوں کی فکری ونظریاتی تعلیم وتربیت کیلئے جس نشست سے قائد تحریک جناب الطاف حسین خطاب کرتے ہیں وہ ''فکری نشست '' کہلاتی ہے جبکہ جس نشست سے دیگر تحریکی ذمہ داران گفتگو کرتے ہیں وہ ''تربیتی نشست''کہلاتی ہے۔

پارٹی دفاترمیں تنظیمی لٹریچر:
ہرصوبہ، زون، سیکٹر، یونٹ اورشعبہ جات کے دفاترمیں تحریکی لٹریچر ،دیگرانقلابی تحریکوں سے متعلق کتابیں رکھی جائیں نیز ایسے اخبارات بھی لازماً رکھے جائیں جو تحریک کے بیانات وخبریں نمایاں اورمکمل طورپرشائع کرتے ہوں۔تحریکی ساتھی ان کاباقاعدگی سے مطالعہ کریں اورآپس میں اسٹڈی سرکل کریں۔ 
تمام تحریکی ساتھی تحریکی پالیسی، مؤقف اورتازہ ترین حالات وواقعات سے آگاہ رہنے کیلئے قائد تحریک جناب الطاف حسین کے خطابات، بیانات اورتحریکی بیانات کاباقاعدگی سے مطالعہ کریں۔ نیز تمام تحریکی ساتھی ایم کیوایم کی ویب سائٹ www.mqm.org   کاپابندی کے ساتھ وقتاً فوقتاً وزٹ کیاکریں اور جس جس واٹس ایپ گروپ میں شامل ہیں ہرگروپ کی پوسٹس کا لازمی مطالعہ کریں تاکہ update رہ سکیں۔

سالگرہ ودیگر تقریبات:
٭ اگر کوئی تحریکی ذمہ دار یامنتخب نمائندہ اپنی سالگرہ پر ، اپنی شادی کی سالگرہ یااپنے بچوں کی سالگرہ پر کوئی تقریب منعقد کرناچاہتا ہے تو ایک سادہ تقریب منعقد کرکے اپنے رشتہ داروں واہل محلہ کو مدعو کرسکتا ہے تاہم وہ اس تقریب میں پارٹی کے ذمہ داروں ، منتخب نمائندوں ،کارکنوں ، حکومت وانتظامیہ کے حکام اورسیاسی شخصیات کوہرگز مدعو نہیں کرسکتا۔
٭ تحریک کے ذمہ داران ومنتخب نمائندے دیگر نجی تقریبات اورمحفلوں میں بھی سادگی کاخیال رکھیں اوران تقریبات میں بھی تحریکی ذمہ داروں ، منتخب نمائندوں، کارکنوں، حکومت وانتظامیہ کے حکام اور سیاسی شخصیات کو مدعو کرنے سے گریز کریں۔
٭ ہرتحریکی ساتھی پرکسی بھی دوسرے تحریکی ساتھی کو انفرادی طورپرتحفہ دینے پرپابندی ہے ۔
٭ کارکنوںکی سطح سے لیکر مرکزی سطح کے ذمہ داروں اور منتخب نمائندوں کی شادی میں کوئی ساتھی انفرادی تحفہ نہ دے بلکہ ساتھی مشترکہ تحفہ دیں۔ ان شادیوں میں دیے جانے والے تحائف کی مالیت میں یکسانیت کو مدنظررکھاجائے۔

٭ کسی بھی تحریکی ساتھی کے بھائی بہن، بیٹے بیٹی کی شادی میں رابطہ کمیٹی کاایک رکن ہرگز شرکت نہیں کرے گابلکہ رابطہ کمیٹی کے دوارکان شرکت 
کریں گے اسی طرح اگر کسی تحریکی ساتھی یا اس کے عزیزواقارب کی عیادت کیلئے جاناہوتب بھی رابطہ کمیٹی کے دو ارکان جائیں گے ۔

لفظ ''گارڈ'' کااستعمال:
٭ لفظ گارڈ استعمال کرنے پرپابندی عائد کردی گئی ہے ۔
٭ ایسے ساتھی جو سفر وغیرہ کیلئے ذمہ داران کے ساتھ ہوں انہیں ''معاونین'' کہاجائے گا۔

شکایت کی تحقیقات:
٭ تنظیم سے وابستہ کسی فرد یاافراد کے بدعنوانی یاکسی اورخرابی میں ملوث ہونے کی شکایت سامنے آئے تو اس معاملے کی تحقیقات پر جن افراد کومامور کیاجائے وہ مثبت کردار وعمل کے حامل ہوں اورتنظیمی ڈسپلن کے پابند ہوں تاکہ تحقیقات کے عمل کو شک وشبہ سے پاک اورشفاف بنایاجاسکے ۔
٭ کسی بھی شکایت کی تحقیقات کا دورانیہ تین دن سے زیادہ نہیں ہونا چاہیے تاہم ناگزیر وجوہات کی بناء پر تحقیقات کادائرہ زیادہ سے زیادہ سات روز تک بڑھایاجاسکتا ہے ۔

تحریکی ساتھیوں کی امداد:
عموماً دیکھنے میں آیا ہے کہ کسی ضرورت مند ساتھی کی امداد کیلئے بعض ذمہ داران ، تحریکی اصول وضوابط کوبالائے طاق رکھ کر اپنی صوابدید پردانستہ یانادانستہ طورپر اس ساتھی کی امداد کردیتے ہیں ۔ اس طرح نظریاتی طورپر ناپختہ ساتھی اسی ذمہ دار کے گُن گانے لگتا ہے جس کے ذریعے اسے امداد ملتی ہے جس کے نتیجے میں اس ذمہ دار میں ''انا '' کاعنصر غیرمحسوس طریقے سے بڑھنے لگتا ہے جو آگے چل کرتحریک کیلئے انتہائی نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے لہٰذا رابطہ کمیٹی کے اراکین سمیت کسی بھی تحریکی ذمہ دار کو یہ اختیار نہیں ہے کہ وہ مروجہ طریقہ کار کی پابندی کئے بغیر اپنی جانب سے یا پارٹی کی جانب سے کسی بھی تحریکی ساتھی کی امداد کرے۔ اگر کسی انتہائی ہنگامی صورتحال کے پیش نظر کوئی امداد کرتا ہے تو ایسا کرنے کے بعد اس کی اطلاع مرکز کودینا لازمی ہے۔

ملازمتیں:
ملازمتوں کے سلسلے میں تحریک نے ایک باقاعدہ سسٹم بنایا ہوا ہے جس سے کوئی بھی تحریکی ساتھی (خواہ وہ کتنا ہی بڑا ذمہ دار کیوں نہ ہو) مستثنیٰ نہیں ہے لہٰذا تمام تحریکی ساتھیوں کو پابند کیاجاتا ہے کہ وہ اس سسٹم کی پابندی کریں اوراپنی پوزیشن کی بنیاد پر اپنے اہل خانہ ، رشتہ داروں اوردوستوں وغیرہ کو براہ راست ملازمت دلانے کے عمل سے گریز کریں۔ اگرآپ سمجھتے ہیں کہ آپ کے اہل خانہ ، رشتہ داروں یادوستوں وغیرہ میں سے کوئی فرد نوکری کیلئے واقعتا مستحق اور اہل ہے تو اس ضمن میں تحریک کے متعین کردہ سسٹم کے تحت ہی اس کی ملازمت کی درخواست جمع کرائیں۔

منافع بخش ملازمتوں پر تقرری:
عہدہ ، منصب اورپوزیشن انسان کی نفسیات پر گہرے اثرات مرتب کرتے ہیں ۔ جب کسی بھی فرد کو کسی ایسے مقام پر فائز کردیاجائے جہاں بغیرمحنت ناجائز کمائی 
کی فراوانی ہو تو عموماً ایسی صورت میں اس کیلئے اپنی خواہشات پر قابو پانا ممکن نہیں رہتا اور وہ کرپشن کی دلدل میں دھنستا ہی چلا جاتا ہے ۔
تحریکی ساتھیوں بالخصوص ذمہ داران کو اس قسم کی برائیوں سے محفوظ رکھنے کیلئے یہ اصول وضع کیاگیا ہے کہ تحریک کاکوئی بھی ذمہ دار ایسی کوئی بھی پوسٹ قبول نہیں کرے گا جہاں ناجائز کمائی کاامکان ہو اور رشوت کے حصول کی خواہش پیدا ہوتی ہو مثلاً محکمہ لینڈ ڈیپارٹمنٹ وغیرہ۔
غیرتنظیمی معاملات میں مداخلت:
٭ تحریکوں میں خرابیاں اسی وقت جنم لیتی ہیں جب تحریکی اورنظریاتی فکروفلسفہ کے فروغ کی جدوجہد پر توجہ دینے کے بجائے پارٹی دفاتر (صوبائی، زونل، سیکٹرویونٹ) میں گھریلو یاذاتی مسائل مثلاً شادی بیاہ،طلاق، مالک مکان وکرایہ دار کے جھگڑے اور کاروباری معاملات میں پیسوں کے لین دین جیسے مسائل سنے جاتے ہیں ۔ بعض اوقات ان مسائل میں بعض ذمہ داران کے جانبدارانہ رویہ کوپارٹی کا فیصلہ سمجھ لیاجاتا ہے اس طرح فیصلہ جس فریق کے حق میں جاتا ہے وہ پارٹی سے خوش ہوجاتا ہے اورجس فریق کے خلاف جاتا ہے وہ پارٹی سے ناراض ہوجاتا ہے ۔ اس لئے یہ ضروری ہے کہ تحریکی ذمہ داران نجی نوعیت کے مسائل میں مداخلت سے قطعی گریز کریں۔ 
٭ کسی بھی تحریکی آفس میں گھریلو یا ذاتی نوعیت کے مسائل سننے کی ممانعت ہے ۔ ایسے تمام معاملات صرف اورصرف منتخب ارکان ہی سن اوردیکھ سکتے ہیں۔ 
٭ تحریک سے وابستہ افراد کی سرکاری دفاتر میں مداخلت اوربے جاآمد ورفت پرپابندی ہے ۔ اس قانون کااطلاق لیبرڈویژن سمیت دیگر تمام تنظیمی شعبوں پربھی ہوتاہے ۔
تنظیمی چھٹی:
تحریک کاکوئی بھی کارکن یا کسی بھی سطح کاذمہ دار اگر اپنی ناگزیر نجی مصروفیات کی بناء پر چند دن یاایک مخصوص مدت تک کیلئے تحریکی سرگرمیوں میں حصہ نہیں لے سکتا تو وہ متعلقہ ذمہ داران کو باقاعدہ تحریری صورت میں مطلع کرے ۔ پیشگی اطلاع یا کسی معقول وجہ کے بغیر اپنی تحریکی ذمہ داریاں پوری نہ کرنے والے تحریکی ساتھی کے خلاف ڈسپلنری ایکشن لیاجائے گا۔
سگریٹ نوشی:
٭ تمام تنظیمی میٹنگز و اجلاسوں کے دوران سگریٹ نوشی ، تمباکو نوشی وپان کھانے کی ممانعت ہے۔
٭ تنظیمی دفاتر میں سگریٹ نوشی وتمباکو نوشی کی ممانعت ہے ۔
٭ سگریٹ نوشی صحت کیلئے مضر ہے ، اگر یہ عادت ترک کردی جائے تو بہت اچھا ہے وگرنہ تمام تحریکی دفاتر میں سگریٹ نوشی وتمباکو نوشی کیلئے ایک جگہ مخصوص کی جائے۔
٭ وزرائ، منتخب نمائندے اور خصوصی نمائندے سرکاری فرائض کی انجام دہی میں بھی ان قواعد وضوابط کی پابندی کریں۔
٭٭٭٭٭

4/18/2024 5:11:56 AM