Altaf Hussain  English News  Urdu News  Sindhi News  Photo Gallery
International Media Inquiries
+44 20 3371 1290
+1 909 273 6068
[email protected]
 
 Events  Blogs  Fikri Nishist  Study Circle  Songs  Videos Gallery
 Manifesto 2013  Philosophy  Poetry  Online Units  Media Corner  RAIDS/ARRESTS
 About MQM  Social Media  Pakistan Maps  Education  Links  Poll
 Web TV  Feedback  KKF  Contact Us        


 Posted on: 11/30/2019

 
ہمارا یہ مطالبہ نہیں کہ پرویز مشرف پرآرٹیکل6 کے تحت مقدمہ نہ چلایاجائے لیکن پرویز مشرف کے ساتھ ساتھ ان کے معاون ومددگار جرنیلوں پر بھی مقدمہ چلایاجائے،قائد تحریک الطاف حسین
ایم کیوایم نے بلوچستان میں فوجی آپریشن اور بلوچوں کے قتل عام کے خلاف ہرفورم پر صدائے احتجاج بلند کی
مسلم لیگ (ق) کے دورحکومت میں بلوچستان میں فوجی آپریشن کیاگیا تو ایم کیوایم احتجاجاً مخلوط حکومت سے باہر آگئی تھی
 جس کے بعد بلوچستان میں فوجی آپریشن روک دیا گیا تھا
 مہاجرہونے کی پاداش میں جنرل پرویز مشرف پر آرٹیکل 6 کے تحت غداری کا مقدمہ قائم کیاگیا
 جنرل پرویز مشرف کے مارشل لاء کے نفاذ میں مدد اور معاونت کرنے والے پنجابی جرنیلوں پر کوئی مقدمہ قائم نہیں کیاگیا
 جنرل باجوہ کو توسیع دی جائے لیکن توسیع اس لئے دی گئی کہ وہ پنجابی جرنیل ہیں 
پاکستان میں اگر کوئی محب وطن ہے تو وہ صرف پنجابی ہے باقی پورے ملک کے عوام
 اسرائیل اور بھارت کے ایجنٹ قراردیے جاتے ہیں 
 انڈیا کے ٹی وی چینل '' نیوز نیشن'' کے ممتاز اینکراورچینل کے مینیجنگ ایڈیٹراجے کمار کودیے گئے خصوصی انٹرویومیںاظہارخیال

لندن…30، نومبر2019ئ
متحدہ قومی موومنٹ کے بانی وقائد جناب الطاف حسین نے کہاہے کہ مہاجرہونے کی پاداش میں سابق جنرل پرویز مشرف پر آرٹیکل 6 کے تحت غداری کا مقدمہ قائم کیاگیا لیکن آرٹیکل 6 کی شق اے اور بی کے مطابق جنرل پرویز مشرف کے مارشل لاء کے نفاذ میں مدد اور معاونت کرنے والے پنجابی جرنیلوں پر کوئی مقدمہ قائم نہیں کیاگیا۔ہمارا یہ مطالبہ نہیں ہے کہ پرویز مشرف پر آرٹیکل 6 کے تحت مقدمہ نہ چلایاجائے لیکن پرویز مشرف کے ساتھ ساتھ ان کے معاون ومددگار جرنیلوں پر بھی مقدمہ چلایاجائے۔سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے آرمی چیف جنرل قمرباجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کے فیصلے کے بار ے میں انہوںنے کہاکہ آئین میں ایسی کوئی شق ہی نہیں تھی کہ جنرل باجوہ کو توسیع دی جائے لیکن توسیع اس لئے دی گئی کہ وہ پنجابی جرنیل ہیں ،اگر مہاجرہوتے تو پرویز مشرف کی طرح اسپتال میں ہوتے اور ان پر بھی غداری کامقدمہ قائم ہوتا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے انڈیا کے ٹی وی چینل '' نیوز نیشن'' کے ممتاز اینکراورچینل کے مینیجنگ ایڈیٹراجے کمار کودیے گئے خصوصی انٹرویومیں کیا ۔ 
ایک سوال کے جواب میں جناب الطاف حسین نے کہاکہ اگر پاکستان میں مجھے سچائی کااظہارکرنے کی آزادی ہوتی اور میرے سچ کو برداشت کیاجاتا تو مجھے لندن ہرگز نہیں آنا پڑتا۔ آج ہمیں اس بات کا شدت سے احساس ہوتا ہے کہ ہمارے بزرگوں نے مولانا ابوالکلام آزاد کی باتیں نہیں سنیں ، مولانا ابوالکلام 
آزاد نے دہلی کی جامعہ مسجد میں خطبہ دیتے ہوئے ہندوستان سے ہجرت کرنے والے مسلمانوں سے کہاتھا کہ ہندوتمہارا مذہبی مخالف تو ہوسکتا ہے لیکن وطنی مخالف نہیں ہوسکتااور تم اپنی زمین چھوڑ کر جس جگہ جارہے ہو وہاں کے لوگ تمہیں تسلیم نہیں کریں گے ۔ 72 سال پاکستان میں رہنے کے باوجود مہاجروں کو فرزند زمین (Son of the soil) تسلیم نہیں کیاجاتا، مہاجروں کو تعلیمی اداروں اور سرکاری ملازمتوں میں نظر اندازکیاجاتارہا ہے ، ہندوستان میں رہنے والوں کو یہ سن کر حیرت ہوگی کہ تعلیم یافتہ مہاجر سول سروس کاامتحان اچھے نمبروں سے پاس کر بھی لے تو انٹرویو میں باپ دادا کی جائے پیدائش پوچھی جاتی ہے اور کہاجاتا ہے کہ تمہارے باپ داداہندوستانی تھے، تم مہاجر ہو لہٰذا آپ کو ملازمت نہیں مل سکتی ۔ انہوں نے کہاکہ جن کے آباؤاجداد نے 20 لاکھ جانوں کا نذرانہ دیکر وطن بنایا اس وطن میں ان کی اولادوں کو مساوی حقوق میسر نہ ہوں ، عزت واحترام نہ ملے اور انہیں پاکستانی تک تسلیم نہ کیاجائے تو ایسی جگہ کون رہنے کو تیارہوگا۔ایک سوال کے جوا ب میں جناب الطاف حسین نے کہاکہ قیام پاکستان کے بعد قائداعظم محمد علی جناح کو زہردیکر قتل کردیا گیا، انکے دست راست خان لیاقت علی خان کو گولی مارکر شہید کردیا گیاتو انگریزوں کی خدمت کرنے والی پنجاب کی فوج نے پاکستان پر قبضہ کرلیا اور اس دن سے آج کے دن تک فوج، پاکستان پر بلواسطہ یا بلاواسطہ حکومت کررہی ہے ۔ ملک میں کئی مارشل لاء نافذ کیے گئے اور ایک مارشل لاء جنرل پرویز مشرف نے بھی لگایاتھا، جنرل پرویز مشرف پرتو آرٹیکل 6 کے تحت سنگین غداری کا مقدمہ بنادیاگیاکیونکہ وہ مہاجر ہیں جبکہ آرٹیکل 6 کی شق اے اور بی کے مطابق جنرل پرویز مشرف کے مارشل لاء کے نفاذ میں مدد اور معاونت کرنے والے پنجابی جرنیلوں پر کوئی مقدمہ قائم نہیں کیاگیا۔اسی طرح جنرل پرویزمشرف سے پہلے جن دیگر جرنیلوں نے ملک میں مارشل لاء نافذ کیے ان میں سے کسی ایک جرنیل پر سنگین غداری کامقدمہ قائم نہیں کیاگیا۔انہوں نے کہاکہ ہمارا یہ مطالبہ نہیں ہے کہ پرویز مشرف پر آرٹیکل 6 کے تحت مقدمہ نہ چلایاجائے لیکن پرویز مشرف کے ساتھ ساتھ ان کے معاون ومددگار جرنیلوں پر بھی مقدمہ چلایاجائے۔انہوں نے مزید کہاکہ نواب اکبرخان بگٹی نے پوری زندگی بلوچستان کی آزادی کیلئے جدوجہد کی اورایم کیوایم نے بلوچستان میں فوجی آپریشن اور بلوچوں کے قتل عام کے خلاف ہرفورم پر صدائے احتجاج بلند کی ۔ جب ایم کیوایم ،مسلم لیگ (ق) کی مخلوط حکومت میں شامل تھی اور بلوچستان میں فوجی آپریشن کیاگیا تو ایم کیوایم نے بلوچستان میں فوجی آپریشن کی شدید مخالفت کی اوراحتجاجاً مخلوط حکومت سے باہر آگئی جس کی وجہ سے بلوچستان میں فوجی آپریشن روک دیا گیا تھا۔
ایک سوال کے جواب میں جناب الطاف حسین نے کہاکہ عمران خان کی حکومت کو فوجی جرنیلوںکی سپورٹ حاصل ہے، پاکستان کا بچہ بچہ اس کھلے راز سے واقف ہے کہ عمران خان ملٹری اسٹیبلشمنٹ اورآئی ایس آئی کی کٹھ پتلی ہیں ۔ عمران خان کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ وزیراعظم عمران خان کے وہی شوق ہیں جو وہ پہلے کیاکرتے تھے، اب وہ اپنے شوق نکاح کرکے پورے کررہے ہیں ، پیرنی صاحبہ سے شادی کرکے وظیفہ پڑھتے رہتے ہیں ،انہیں ملک کے عوام کی کوئی پرواہ نہیں، ملک میں عوام پانی، بجلی ، گیس اوربنیادی سہولتوں سے محروم ہیں ، غریب عوام ادویات نہ ملنے کے باعث مررہے ہیں ، مہنگائی اتنی بڑھ چکی ہے کہ 60 فیصد لوگوںکے گھروں پر فاقہ کشی ہے اور لوگوں کو انصاف تک نہیں مل رہا۔ایک سوال کے جواب میں انہوںنے کہاکہ پاکستان کے عوام میں شورش اوربغاوت کی وجہ یہ ہے کہ بلوچ ، پشتون ، سندھی ، مہاجر،سرائیکی ، گلگتی حتیٰ کہ پاکستان کے زیرقبضہ کشمیر کے عوام بھی پنجابی فوج کے کرپٹ جرنیلوں کے غلام بنادیے گئے ہیں ، ان کی کوئی عزت نہیں ہے ، پاکستان میں اگر کسی کی عزت ہے اور کوئی محب وطن ہے تو وہ صرف پنجابی ہے باقی پورے ملک کے عوام اسرائیل اور بھارت کے ایجنٹ قراردیے جاتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ پنجابی فوج نے مسئلہ کشمیر پر بھارت دشمنی میں ساری عمارت تعمیر کی ، 72 سال تک فوج کشمیرکے نام پر کھربوں ڈالرکماتی رہی ، بھارتی وزیراعظم مودی نے آئین کے آرٹیکل 370 ختم کرکے کشمیرکو بھارت میں ضم کردیا تو ملک میں عوام کی توجہ مبذول کرانے کیلئے جھگڑے کرائے جارہے ہیں تاکہ کشمیرکے ایشو سے عوام کی توجہ ہٹائی جاسکے ۔ فوج کہتی رہی ہے کہ ہم کشمیرحاصل کریں گے لیکن جب کشمیر ہاتھ سے چلاگیا تو فوج لڑکرکشمیرحاصل کرتی اور کشمیرآزاد کراتی ۔ انہوںنے کہاکہ سکھ اور مغربی پنجاب کے لوگ آپس میں مل سکتے ہیں اور کرتارپوربارڈر کھولا جاسکتا ہے لیکن سندھ کے مسلمان ہندوستان میں اپنے رشتہ داروں سے نہیں مل سکتے ۔ انہوںنے بھارتی مسلمانوں سے اپیل کی کہ مہاجروں کی حالت زار دیکھیں اور اپنی دھرتی پر ہندوؤں کے ساتھ مل کرسکون سے رہیں ۔ اس موقع پر جناب الطاف حسین نے ''سارے جہاں سے اچھا ، ہندوستاں ہمارا'' اور ''وندے ماترم ''بھی گنگنایا۔انہوں نے کہاکہ ہندوستان دنیا کا واحد ملک ہے جہاں مختلف مذاہب وعقائدکے ماننے والے ہیں ، مختلف ثقافتی ، نسلی اور لسانی اکائیاں ہیں سب کو مذہبی آزادی حاصل ہے ۔ اسی طرح میں لندن میںبھی تمام مذاہب وعقائد اوررنگ ونسل کے لوگوں کوبلاامتیاز مساوی حقوق حاصل ہیں ۔ ایک سوال کے جواب میں جناب الطاف حسین نے کہاکہ بھارت ، انڈیا کے مسلمانوں کا خیرخواہ ہے اور پاکستان پوری دنیا کے مسلمانوں کا دشمن ملک ہے ، پاکستان کی فوج کے جرنیل یمن، اردن،صومالیہ ،ایران اور افغانستان میں مسلمانوںکے قتل میں ملوث ہیں ، 26نومبر2008ء کو ممبئی پر دہشت گرد حملہ بھی پاکستانی فوج نے کرایا ،اس حملے میں صرف ہندو ہی نہیں بلکہ مسلمان ، سکھ ، عیسائی اور یہودی بھی مارے گئے تھے ۔ انہوں نے کہاکہ مودی سرکار نے ہمت کا مظاہرہ کرکے کشمیرکو بھارت میں ضم کرلیا وہ تھوڑی اور ہمت کامظاہرہ کریں اورپاکستان کے زیرقبضہ کشمیریوں ، بلوچوں ، سندھیوں، مہاجروں اور پشتونوں کو بھی آزادی دلائیںجس طرح بھارت نے انسانیت کے نام پر بنگالیوں کو آزادی دلائی ہے ۔ انہوں نے مزید کہاکہ آج ہندوستان دنیا کی بڑی معاشی منڈی بن چکا ہے ، پاکستان کے آزاد علاقے اوربھارت معاشی میدان میں امن وسکون سے زندگی گزار سکتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ اگر بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے ملاقات ہوئی تو انہیں اپنی زندگی کی 43 سالہ جدوجہد سے آگاہ کروں گا۔

٭٭٭٭٭



4/19/2024 3:55:54 PM