Altaf Hussain  English News  Urdu News  Sindhi News  Photo Gallery
International Media Inquiries
+44 20 3371 1290
+1 909 273 6068
[email protected]
 
 Events  Blogs  Fikri Nishist  Study Circle  Songs  Videos Gallery
 Manifesto 2013  Philosophy  Poetry  Online Units  Media Corner  RAIDS/ARRESTS
 About MQM  Social Media  Pakistan Maps  Education  Links  Poll
 Web TV  Feedback  KKF  Contact Us        

سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کراچی میں رینجرز کی غیرقانونی اورغیرآئینی کارروائیوں پر ازخود نوٹس لیں ، الطاف حسین


سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کراچی میں رینجرز کی غیرقانونی اورغیرآئینی کارروائیوں پر ازخود نوٹس لیں ، الطاف حسین
 Posted on: 7/30/2016
سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کراچی میں رینجرز کی غیرقانونی کارروائیوں پر ازخود نوٹس لیں ، الطاف حسین
جسٹس انور ظہیر جمالی ،غیرقانونی اور غیرآئینی کارروائیوں پرڈی جی رینجرز بلال اکبراور ایس ایس پی راؤ انوار
کی گرفتاری کا حکم دیں ، الطاف حسین
اگر وہ بلال اکبراور راؤ انوار کی گرفتاری کا حکم نہیں دے سکتے تو اپنے عہدے سے استعفیٰ دیدیں، الطاف حسین
چیف جسٹس سپریم کورٹ چاردیوار ی میں ایم کیوایم کے پرامن اجتماعات پررینجرز کے چھاپے کی تحقیقات کرائیں 
پاکستان میں مہاجروں پر ظلم وستم کے پہاڑتوڑے جارہے ہیںآج پاکستان میں مہاجروں کی دادفریاد سننے والاکوئی نہیں ہے ، 
ہماری سیاسی سرگرمیوں پربھی پابندی عائدکی جارہی ہے ، ہم چاردیواری میں بھی اجلاس نہیں کرسکتے
عدالتوں سے ہمیں انصاف نہیں ملتا آخرہم کہاں جائیں؟ کس سے انصاف مانگیں؟
کراچی میں دوفوجی اہلکارماردیے گئے ، اتنابڑاواقعہ ہواہے لیکن اس کاتذکرہ کرنے کے بجائے 12 مئی کاشورمچایاجارہاہے
رینجرزکے چھاپہ مارنے اورگرفتاریاں کرنے کے اختیارات ختم ہوچکے ہیں توپھروہ کس قانون کے تحت گرفتاریاں کررہی ہے؟
قانون کامذاق اڑایاجارہاہے،آئین اورقانون کی دھجیاں اڑئی جارہی ہیں،وسیم اختر کومزیدجھوٹے مقدمات میں ملوث کیاجارہاہے
ہندوستان کی فوج مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں پرجومظالم ڈھارہی ہیں اس سے زیادہ مظالم رینجرزکراچی میں مہاجروں پرڈھارہی ہے 
انسانی حقوق کی تنظیمیں مہاجروں کے انسانی حقوق کی خلا ف ورزیوں پر صدائے احتجاج بلندکریں ، الطاف حسین 
امریکہ ، کینیڈا، بیلجئم اوربرطانیہ میں ذمہ داران اورکارکنان کے اجتماعات سے بیک وقت ٹیلی فونک خطاب

لندن۔۔۔29، جولائی2016ء
متحدہ قومی موومنٹ کے قائد جناب الطاف حسین نے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس انورظہیرجمالی سے اپیل کی ہے کہ کراچی میں رینجرز کی غیرقانونی چھاپوں ،گرفتاریوں اورغیرآئینی کارروائیوں پر ازخود نوٹس لیا جائے ۔ چیف جسٹس انورظہیر جمالی ازخود نوٹس لیکر ڈی جی رینجرز بلال اکبر کی سربراہی میں رینجرز کے غیرقانونی چھاپوں ، گرفتاریوں اور ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کے جھوٹے بیانات پر انہیں گرفتارکرنے کا حکم دیں اور اگر وہ ایسا نہیں کر سکتے تو اپنے عہدے سے استعفیٰ دیدیں۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ چیف جسٹس انورظہیر جمالی تحقیقات کرائیں کہ چاردیوار ی کے اندر ہونے والے ایم کیوایم کے پرامن اجتماعات پر رینجرز نے کیوں اورکس قانون کے تحت چھاپہ مارا ، اگر وہ رینجرز کے اس غیرقانونی اورغیرآئینی عمل کی تحقیقات کا حکم نہیں دیتے تو اپنے عہدے سے استعفیٰ دیدیں ۔ جناب الطاف حسین نے انسانی حقوق کی تنظیموں اور این جی اوز کے نمائندوں کو مخاطب کرتے ہوئے ان سے اپیل کہ وہ پاکستان میں مہاجروں کے ماورائے عدالت قتل ، مہاجروں کی فریڈم آف اسمبلی ، اظہاررائے کی آزادی پر پابندی، انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں اور مہاجروں کی بلاجواز وغیرقانونی گرفتاریوں کے خلاف صدائے احتجاج بلندکریں۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ ہندوستان کی فوج مقبوضہ کشمیر میں کشمیری مسلمانوں پر جومظالم ڈھارہی ہیں اس سے زیادہ مظالم رینجرز کراچی مہاجروں پرڈھارہی ہے ۔
ان خیالات کااظہار انہوں نے امریکہ ،کینیڈا، برطانیہ اور بیلجئم کے ذمہ داران اور کارکنان سے بیک وقت ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اپنے خطاب میں جناب الطاف حسین نے کہاکہ مہاجروں کے ساتھ ظلم وستم اور ناانصافیوں کا سلسلہ قیام پاکستان کے بعد سے آج تک جاری ہے ، قیام پاکستان کے بعد بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کاخاموشی سے قتل کردیاگیا، پھرانکے دست راست خان لیاقت علی خان کوراولپنڈی میں جلسہ عام میں گولیاں مارکرقتل کردیاگیا، محترمہ فاطمہ جناح کاانکی قیام گاہ پر خاموش قتل کیاگیا، صدارتی انتخابات میں محترمہ فاطمہ جناح کا ساتھ دینے کی پاداش میں جنرل ایوب خان کے بیٹے گوہر ایوب کی سربراہی میں کراچی میں جشن فتح کے نام پر مہاجربستیوں پر حملے کرائے گئے، مہاجروں کاقتل کرایاگیا، مہاجرخواتین کو اغواء کرایا، دکانوں اورگھروں میں لوٹ مارکرائی گئی۔ اس وقت مہاجروں کے پاس اپنی حفاظت کاکوئی سامان نہیں تھا اور وہ کسی بھی حملے کی اطلاع دینے کیلئے بجلی کے کھمبے بجایاکرتے تھے ۔ جناب الطاف حسین نے مزیدکہاکہ 1970ء کے انتخابات میں عوامی لیگ نے واضح اکثریت سے کامیابی حاصل لیکن بنگالیوں کو اقتدار کے حق سے محروم رکھاگیاجس کے نتیجے میں پاکستان دولخت ہوگیا،93 ہزار پاکستانی فوجیوں نے ہتھیارڈالے اور پاکستان کادفاع کرنے والے مہاجروں کو بھی انڈین اور بنگالی فوج نے گرفتارکرلیا، دوسال بعد ذوالفقارعلی بھٹو ، بھارتی قید سے تمام پاکستانی فوجیوں کو واپس وطن لے آئے لیکن سابقہ مشرقی پاکستان میں پاک فوج کا ساتھ دینے اور دفاع پاکستان کیلئے لاکھوں جانوں کا نذرانہ دینے والے آج 45 سال بعد بھی بنگلہ دیش میں ریڈ کراس کے کیمپوں میں کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبورہیں ،پاکستان میں ایم کیوایم اور الطا ف حسین واحد ہیں جو محصورین بنگلہ دیش کی وطن واپسی کیلئے آواز اٹھاتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ جنرل ایوب خان کے دور میں مہاجروں کو چن چن کرسول بیوروکریسی سے نکالاگیا ، ذوالفقارعلی بھٹو کے دورحکومت میں نیشنلائزیشن کی پالیسی کے تحت مہاجروں کے بنک، انشورنس کمپنیاں ، تعلیمی ادارے اورصنعتیں قومی تحویل میں لے لی گئیں اور ڈی نیشنلائزیشن کے باوجود یہ ادارے مہاجرمالکان کو واپس نہیں دیئے گئے جبکہ غیرمہاجروں کے ادارے ان کے اصل مالکان کو دیدیے گئے ۔ انہوں نے کہاکہ مہاجروں کے خلاف تعصب اورنفرت میں ہرگزرتے دن کے ساتھ اضافہ ہوتاگیا، اندرون سندھ کے تعلیمی اداروں میں مہاجرطلباء کا تعلیم حاصل کرنا مشکل بنادیاگیا، کراچی میں غیرمہاجر رکشہ ، ٹیکسی اوربس ڈرائیورکے ہاتھوں مہاجروں کو تشددکا نشانہ بنایاجاتارہا اور سب مہاجر کھڑے ہوکر یہ تماشادیکھتے رہے اور مہاجروں پر ظلم وستم اوران کے ساتھ زندگی کے ہرشعبہ میں ناانصافیوں کے ردعمل میں پہلے اے پی ایم ایس او اورپھر ایم کیوایم کاقیام عمل میں لایاگیا۔جناب الطاف حسین نے کہاکہ ایم کیوایم کوختم کرنے کیلئے مہاجربستیوں پر مسلح حملے کرائے گئے ،سانحہ قصبہ علیگڑھ، سانحہ حیدرآباد30 ستمبراورسانحہ پکا قلعہ کیاگیا اورمہاجربستیوں کو خون سے نہلایا گیا ، حملہ آور قاتلوں اور ان کے سرپرستوں کے بجائے بے گناہ مہاجروں کوگرفتارکرکے پابند سلاسل کیاگیا، ہم ان تمام مظالم پر صبروتحمل کامظاہرہ کرتے رہے اور جمہوری عمل میں حصہ لیکر انتخابات میں کامیابی حاصل کرتے رہے لیکن ایم کیوایم کے عوامی مینڈیٹ کو کبھی تسلیم نہیں کیاگیا۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ متعددمرتبہ سندھ اسمبلی میں ایم کیوایم کواکثریت کے باوجود کسی مہاجرکو سندھ کا وزیراعلیٰ نہیں بنایاگیا، ایم کیوایم کو ختم کرنے اورمہاجروں کے اتحاد کوپارہ پارہ کرنے کیلئے پارٹی میں غداری کا عمل کرایاگیا جس کا سلسلہ آج تک جاری ہے ۔19، جون1992ء میں فوج نے جھوٹ بولاکہ وہ سندھ میں 72 بڑی مچھلیوں کے خلاف آپریشن کرے گی جو چوری ، ڈکیتی اوراغواء برائے تاوان کی وارداتوں میں ملوث ہیں لیکن اس آپریشن کا رخ ایم کیوایم کی جانب موڑ دیا گیا اور کسی ایک بھی ڈاکو، پتھاریداراوراغواء برائے تاوان کی وارداتیں کرنے والے کو گرفتارنہیں کیاگیا۔ اسی طرح 2013ء کے آپریشن میں بھی کہاگیاکہ یہ آپریشن بلیک جیٹ دہشت گردوں کے خلاف کیاجائے گا جو خودکش حملے، بم دھماکے ، مساجد، امام بارگاہوں ، مزارات اورفوجی تنصیبات پر حملے کرتے ہیں اوریہ آپریشن کسی سیاسی جماعت کے خلاف نہیں کیاجائے گا۔ بلدیاتی انتخابات میں کامیابی کے باوجودمنتخب میئر، چیئرمین اور وائس چیئرمین کو اختیارات دینے کے بجائے انہیں گرفتارکرلیاگیا، ہم ان ناانصافیوں اورمظالم پر صبرکرتے رہے ، صبرکی تلقین کرتے رہے لیکن گزشتہ روز شاہ فیصل کالونی اور سرجانی ٹاؤن میں تربیتی نشستوں کے اجتماعات پر رینجرز نے دھاوابول دیا ، ایم کیوایم کے دفاترکو چاروں جانب سے گھیرکراجتماعات کے شرکاء کو زدوکوب کیا اور متعددذمہ داران کو گرفتارکرلیا۔ 
جناب الطاف حسین نے کہاکہ آج پاکستان میں مہاجروں کی دادفریاد سننے والاکوئی نہیں ہے ،ہماراچاردیواری میں اجلاس تھارینجرزنے اس کابھی کوئی خیال نہیں کیاگیا اورچھاپہ مارکربے گناہ کارکنوں اورذمہ داروں کوگرفتارکرلیا۔ انہوں نے کہاکہ پوری دنیامیں اجتماع کرنے اورسیاسی سرگرمیوں کی آزادی ہوتی ہے لیکن آج ہماری سیاسی سرگرمیوں پربھی پابندی عائدکی جارہی ہے ، ہم چاردیواری میں بھی اجلاس نہیں کرسکتے۔ عدالتوں سے ہمیں انصاف نہیں ملتا۔انہوں نے سوال کیا کہ آخرہم کہاں جائیں؟ کس سے انصاف مانگیں؟انہوں نے کہاکہ قانون کاایسادہرامعیارچل رہاہے کہ ایک فردکوتوجیل سے اسپتال بھیج دیاجاتاہے اور ہمارے نامزدمیئروسیم اختراوررکن اسمبلی رؤف صدیقی کوجیل بھیجاجاتاہے اورمزیدجھوٹے مقدمات میں ملوث کردیاجاتاہے ۔ انہوں نے کہاکہ دوروز قبل کراچی میں دوفوجی اہلکارماردیے گئے ، اتنابڑاواقعہ ہواہے لیکن اس کاتذکرہ کرنے کے بجائے 12 مئی کاشورمچایاجارہاہے۔ پاکستان میں مہاجروں پر ظلم وستم کے پہاڑتوڑے جارہے ہیں، لاڑکانہ میں صوبائی وزیرداخلہ کے بھائی کادوست رینجرزکے ہاتھوں گرفتارہوتاہے تولشکرکشی کرکے اسے چھڑالیاجاتاہے اوراسے دوبارہ حراست میں بھی لیاجاتاہے تومعمولی مقدمہ بناکرجیل بھیج دیاجاتاہے جبکہ دوسری جانب ہم پر طرح طرح کے جھوٹے مقدمات بنائے جارہے ہیں، ہمارے علاقوں میں چھاپے مارے جارہے ہیں اوراسلحہ برآمدکرنے کے ڈرامے رچائے جارہے ہیں۔ جناب الطاف حسین نے سوال کیاکہ جب رینجرزکے چھاپہ مارنے اورگرفتاریاں کرنے کے اختیارات ختم ہوچکے ہیں توپھررینجرزکس آئین اورقانون کے تحت چھاپے ماررہی ہے اورگرفتاریاں کررہی ہے؟انہوں نے کہاکہ کھلے عام قانون کامذاق اڑایاجارہاہے،آئین اورقانون کی دھجیاں اڑئی جارہی ہیں۔انہوں نے کہاکہ ہندوستان کی فوج مقبوضہ کشمیرمیں کشمیری مسلمانوں پر جومظالم ڈھارہی ہے کراچی میں رینجرز مہاجروں پراس سے زیادہ بھیانک مظالم ڈھارہی ہے ۔ جناب الطاف حسین نے چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس انورظہیرجمالی سے اپیل کی کہ رینجرز کی جانب سے غیرقانونی چھاپوں اورگرفتاریوں پر سوموٹولیں اورڈی جی رینجرز جنرل بلال اکبراور راؤ انور کی گرفتاری کے احکامات جاری کئے جائیں اوراگروہ ایسانہیں کرسکتے اورباضمیرہیں تواپنے عہدے سے استعفیٰ دیدیں۔ جناب الطاف حسین نے اس امرپربھی افسوس کااظہارکرتے ہوئے کہاکہ انسانی حقوق کی تنظیمیں مہاجروں کے ماورائے عدالت قتل عام، مہاجروں کے اجتماع پر غیرقانونی پابندی اور انسانی حقوق کی دیگر خلاف ورذیوں پرخاموش تماشائی بنی ہوئی ہیں،انہوں نے کہاکہ انسانی حقوق کی تنظیمیں اس خاموشی پر اللہ تعالیٰ کے حضور معافی مانگیں اور ان مظالم پر آوازاٹھائیں ورنہ عوام یہ سمجھنے پر مجبورہوں گے کہ وہ محض دکھاوے کی تنظیمیں ہیں۔نے امریکہ ، کینیڈا، برطانیہ اور بیلجیم کے ذمہ داران سے کہاکہ آپ نے مہاجروں پرڈھائے جانے والے مظالم کے خلاف انسانی حقوق کی تنظیموں کو خطوط لکھے جس پر آپ کو زبردست خراج تحسین پیش کرتا ہوں ، آپ مہاجروں کے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر ان تنظیموں کو خطوط لکھنے کا سلسلہ جاری رکھیں اور چار دیواری کے اندر ایم کیوایم کے اجتماعات پر رینجرز کی غیرقانونی اورغیرآئینی کارروائیوں سے بھی دنیا کوآگاہ کریں۔ جناب الطا ف حسین نے امریکہ ،کینیڈا،بیلجیئم اورتمام اوورسیزیونٹوں کے کارکنوں کومخاطب کرتے ہوئے کہاکہ وہ تحریک کے شہیدوں کوہرگزنہ بھولیں اوراس مشن ومقصدکویادرکھیں جس کے لئے ہزا روں شہیدوں نے اپنی جانوں کانذرانہ پیش کیا۔ انہوں نے تمام ترنامساعد حالات کاسامناکرنے کے باوجود ثابت قدم رہنے اورتحریک کے مشن مقصدکے لئے جدوجہدکرنے پر امریکہ، کینیڈااوربیلجئم کے کارکنوں کوخراج تحسین پیش کیا۔ 


4/25/2024 2:26:20 PM