Altaf Hussain  English News  Urdu News  Sindhi News  Photo Gallery
International Media Inquiries
+44 20 3371 1290
+1 909 273 6068
[email protected]
 
 Events  Blogs  Fikri Nishist  Study Circle  Songs  Videos Gallery
 Manifesto 2013  Philosophy  Poetry  Online Units  Media Corner  RAIDS/ARRESTS
 About MQM  Social Media  Pakistan Maps  Education  Links  Poll
 Web TV  Feedback  KKF  Contact Us        

جن اداروں کا کام ملک کی سرحدوں کا تحفظ کرنا ہے بد قسمتی سے انہیں ان عناصر کے تحفظ پر لگا دیا گیا ہے جو ایم کیوایم کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں، کنوینر ایم کیوایم ندیم نصرت


جن اداروں کا کام ملک کی سرحدوں کا تحفظ کرنا ہے بد قسمتی  سے انہیں ان عناصر کے تحفظ پر لگا دیا گیا ہے جو ایم کیوایم کو نقصان  پہنچانا چاہتے ہیں، کنوینر ایم کیوایم ندیم نصرت
 Posted on: 6/7/2016 1
جن اداروں کا کام ملک کی سرحدوں کا تحفظ کرنا ہے بد قسمتی  سے انہیں ان عناصر کے تحفظ پر لگا دیا گیا ہے جو ایم کیوایم کو نقصان  پہنچانا چاہتے ہیں، کنوینر ایم کیوایم ندیم نصرت 
کراچی آپریشن میں ایم کیوایم کے ہمدردوں اور کارکنوں کے گھروں پر 10ہزار سے زائد چھاپے مارے جاچکے ہیں ، اس دوران ایم کیو ایم کے 4820کارکنان گرفتار کئے گئے، جنرل راحیل شریف خدارا ن واقعات کا نوٹس لیں ، ندیم نصرت 
ایسے عناصر جو ایم کیوایم مخالفین اور عوامی حمایت سے محروم ٹولوں کی سرپرستی کررہے ہیں ان کے خلاف ہمارے پاس آڈیو  ریکارڈنگ موجود ہیں جو ہم حکام کو دینے کی پوزشین میں ہیں، ندیم نصرت 
دنیا کے تمام ممالک میں ایم کیوایم کے کارکنان کو یہ کہاجارہا ہے کہ آپ ایم کیوایم میں رہیں گے تو آپ کی زندگی گزارنا مشکل کردی جائے ، ندیم نصرت 
پاکستان میں جہادی جماعتیں جن پر پابندیاں ہیں وہ پورے ملک میں متحرک ہیں ، ٹی وی پر آرہی ہیں ، فیتے کاٹ رہی ہیں لیکن ایم کیوایم کی فلاحی تنظیم ہے خدمت خلق فاؤنڈیشن اس پر عطیات جمع کرنے کی غیر اعلانیہ پر مکمل پابندی عائد ہے ،ندیم نصرت
قائد تحریک کے خطاب پر پابندی کو فی الفور ختم کیاجائے، ندیم نصرت 
سیاسی جماعتوں کو توڑا جانا اور گروپ بنانا یہ کہاں کا انصاف ہے ؟ندیم نصرت 
نئے صوبوں کے حوالے سے ایم کیوایم کی پالسی واضح ہے ، نئے صوبوں کا قیام ضروری ہے، ندیم نصرت 
خورشید بیگم سیکریٹریٹ عزیز آباد میں لندن انٹرنیشنل سیکریٹریٹ سے ویڈیو لنک کے ذریعے پرہجوم پریس کانفرنس 
کراچی ۔۔۔7، جون 2016ء 
متحدہ قومی موومنٹ کے کنوینر ندیم نصرت نے چیف آف اسٹاف جنرل راحیل شریف سے ایک مرتبہ پھر اپیل کی ہے کہ کراچی میں آپریشن کی آڑ میں ایم کیوایم کو دیوار سے لگانے ، کارکنان کی وفاداریاں جبری تبدیل کرانے ، کارکنان کے گھروں پر چھاپے و گرفتاریوں ، انہیں تشدد کا نشانہ بنائے جانے اور جرائم پیشہ حقیقی دہشت گردوں اور کمالو گروپ کے ضمیر فروش عناصر کو ایم کیوایم کے خلاف استعمال کئے جانے کا نوٹس لیں ۔ انہوں نے کہا کہ جنرل راحیل شریف خدارا ن واقعات کا نوٹس لیں ، جن اداروں کا کام ملک کی سرحدوں کا تحفظ کرنا ہے انہیں اس کام پر لگائیں ،بد قسمتی سے ملک کے ادارے ان عناصر کو تحفظ فراہم کررہے ہیں جو ایم کیوایم کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں، ہم بھی پاکستان کے شہری اور وفادار ہیں ہمیں دیوار سے کیوں لگایاجارہا ہے ؟۔ انہوں نے کہاکہ اسٹیلشمنٹ کے علم میں لانا چاہتے ہیں کہ ایسے عناصر جو ایم کیوایم مخالفین اور عوامی حمایت سے محروم ٹولوں کی سرپرستی کررہے ہیں ان کے خلاف ہمارے پاس آڈیو ریکارڈنگ موجود ہیں جو ہم حکام کو دینے کی پوزشین میں ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ دبئی ، لندن ، امریکہ چاہے دنیا کا کوئی ملک ہو تمام ممالک میں ایم کیوایم کے کارکنان کو یہ کہاجارہا ہے کہ آپ ایم کیوایم میں رہیں گے تو آپ کی زندگی گزارنا مشکل کردی جائے گی لیکن اگرآپ نے ہزاروں جرائم کئے ہوں آپ جرائم پیشہ حقیقی دہشت گردوں اور کمالو گروپ کے ضمیر فرو ش ٹولے میں چلے جائیں گے تو آپ کے سارے گناہ معاف کردیئے جائیں گے ۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے منگل کے روز خورشید بیگم سیکریٹریٹ عزیز آباد میں ایم کیوایم انٹرنیشنل سیکریٹریٹ لندن سے رابطہ کمیٹی کے ارکان مصطفی عزیز آبادی اور قاسم علی رضا کے ہمراہ ویڈیو لنک کے ذریعے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر کراچی میں ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینر کنور نوید جمیل ، کیف الوریٰ اور شاہد پاشا بھی موجود تھے ۔ ندیم نصرت نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ گزشتہ کئی دہائیوں سے سندھ کے شہری علاقوں کے عوام اپنا مینڈیٹ متحدہ قومی موومنٹ کو دیتے چلے آرہے ہیں ، دنیا کے تمام ادارے اس بات کے گواہ ہیں کہ سندھ کے شہری علاقوں کی نمائندہ جماعت ایم کیوایم ہے جس کے قائد جناب الطاف حسین ہیں ۔ جہاں ایک طرف ایم کیوایم کے پاس عوام کا مینڈیٹ ہے وہیں دوسری جانب بعض عناصر کو جن کے پاس اختیارت اور اقتدار بھی ہے انہیں ایم کیوایم کا یہ عوامی مینڈیٹ قبول نہیں ہے ،ان کی مسلسل کوشش رہی ہے کہ وہ یہ عوامی مینڈیٹ تسلیم نہ کرکے ایم کیوایم کوعوامی نمائندگی دینے کے بجائے سندھ کے علاقوں میں بدامنی رکھیں اور ایسی صورتحال پیدا کریں جس سے کارکنان ہمدرد اورعوام ایم کیوایم سے دور رہیں اور سکون کی زندگی نہ گزار سکیں ۔ انہوں نے کہاکہ اس کا ثبوت یہ ہے کہ جب سے کراچی آپریشن شروع نہیں ہوا تھا اس وقت سے ایم کیوایم آپریشن کا مطالبہ کررہی تھی کیونکہ سندھ کے شہری علاقوں میں امن و امان کی تباہی کیلئے بد ترین صورتحال پیدا کی گئی ، پیپلزپارٹی نے شہر میں اغواء برائے تاوان کے ساتھ ، بھتہ اور مختلف نوعیت کے واقعات کے ذریعے ایسا ماحول بنایا جس کے باعث عوام اورکاروباری حضرات کیلئے سکون کی زندگی گزار نا اور کاروبار کرنا مشکل ہوگیا ، اس لئے ایم کیوایم نے آپریشن کا مطالبہ کیا ، ماضی میں بہت سے آپریشن ایسے ہوئے جس میں کچھ گیا اور کیا کچھ گیا ۔ ہم نے کہاکہ آپریشن کیلئے مانیٹرنگ کمیٹی ہونی چاہئے ، لیکن کراچی میں ایک مرتبہ پھر آپریشن کرمنلز کے خلاف آپریشن کے نام پر شروع ہوا اور اس میں صرف متحدہ قومی موومنٹ کو ہی نشانہ بنایا گیا۔انہوں نے کہا کہ 2013ء سے شروع ہونے کراچی آپریشن میں ایم کیوایم کے ہمدردوں اور کارکنوں کے گھروں پر 10ہزار سے زائد چھاپے مارے جاچکے ہیں ، اس دوران ایم کیوایم 4820کارکنان گرفتار کئے گئے ،جن کارکنان پر جھوٹے مقدمات قائم کئے گئے ، ٹارچر کیا گیا آج کے دن تک جو کارکنان جیلوں میں ہیں ان کی تعداد 1027 ہے اور155کارکنان آج کی تاریخ تک گرفتار کئے جانے کے بعد سے لاپتہ ہیں جبکہ اس دوران جو کارکنان ماورائے عدالت قتل کئے گئے ان کی تعداد د60 ہے جس میں آفتاب احمد شہید بھی شامل ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ گزشتہ دنوں کراچی میں ضمنی الیکشن ہوئے اور اس الیکشن میں ایم کیوایم نے جو کامیابی حاصل کی بعض لوگوں نے سوال اٹھایا کہ الیکشن میں ٹرن آؤٹ بہت کم رہا یہ تجزیہ تو کیا جاتا ہے کہ اتنے لوگ آئے اور اتنے نہیں آئے لیکن تمام تجزیہ نگار اس بات کاتذکرہ نہیں کررہے ہیں کہ ایم کیوایم نے کن حالات میں ان الیکشن میں حصہ لیا ہے ،ایک سیاسی جماعت جس کے ہزاروں کارکناں گھروں سے بے گھر ہوں، سینکڑوں لاپتہ ہوں، گھروں کو جائیں تو گرفتار کرلئے جائیں، جس جماعت کے دفاتر پر حملے ہور ہے ہوں ، اس کے کارکنان کی وفاداریاں ریاستی جبر کے ذریعے تبدیل کرائی جارہی ہوں وہ پھر الیکشن میں حصہ لے اور کامیاب ہوجائے تو یہ کامیابی سو فیصد کامیابی سے زیادہ کامیابی ہے جس کا کوئی تذکرہ نہیں کررہاہے ۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ پاکستان میں اگر کسی اور سیاسی جماعت کے خلاف ایسا ظلم ہوتا، ، ان کی وفاداریاں تبدیل کرائی جاتی تو وہ جماعت اب تک پارہ پارہ اورختم ہوچکی ہوتی اور اس کے بعد ایک صوبائی اسمبلی کی سیٹ تو درکنا وہ کونسلر کا الیکشن تک نہیں جیت سکتی ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کے عوام کو سمجھنا چاہئے آج ایم کیوایم جس کے خلاف تین سال سے آپریشن ہورہاہے ،اس پر بے پناہ الزمات لگائے گئے لیکن آج کے دن تک ایم کیوایم کی عوامی حمایت جاری ہے ۔ کرمنلائزیشن ، ریاستی جبر،ماورائے عدالت قتل ، گرفتار یاں وچھاپوں کے باوجود ایم کیوایم کو ختم نہیں کیا جاسکا تو گزشتہ بلدیاتی الیکشن کے موقع پر جرائم پیشہ حقیقی دہشت گردوں کو کراچی کے بعض علاقوں میں دوبارہ متحرک کردیا گیا ، ایک طرف ایم کیوایم کے کارکنان جن پر کوئی مقدمہ نہیں وہ اپنے گھروں پر نہیں رہ سکتے ، ایم کیوایم کے منتخب نمائندوں جن کے پاس لاکھوں عوام کا مینڈیٹ ہے ان پر الزمات سامنے آرہے ، دوسری طرف حقیقی دہشت گرد ہیں جو مسلح ہوکر لانڈھی ، کورنگی ، ملیر ، لائینز ، شاہ فیصل کالونی اور اب رنچھوڑ لائن کے علاقوں میں ایم کیوایم کے کارکنان پر حملے ، کارکنوں کو اغواء اور ان پر تشدد کررہے ہیں اور ان کو یہ آپشن دے رہے ہیں کہ یا تو وہ حقیقی میں شامل ہوجائیں یا علاقہ چھوڑ دیں ۔ انہوں نے کہاکہ آج کراچی میں آپریشن کلین اپ کا ڈرامہ چل رہا ہے جبکہ دوسری جانب لانڈھی ، کورنگی ، ملیر ، شاہ فیصل ، لائنز ایریا اور رنچھور لائن کے عوام بدترین ریاستی دہشت گردی کا شکار ہیں وہی رینجرز جس کو ایم کیوایم کے حوالے سے چھوٹی سے چھوٹی خبر مل جاتی ہے فوری ایکشن لیتی ہے اس پر میرا سوال ہے کہ کیا رینجرز کو لانڈھی ، کورنگی ،ملیر،شاہ فیصل کالونی ، لائینز ایریا اور رنچھوڑ لائن میں ہونے والی کھلی دہشت گردی نظر نہیں آرہی ہے ؟ااور اس پر ایکشن کیوں نہیں ہورہاہے ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو یہ بتانا ہوگا کہ آخر وہ کونسے لوگ ہیں جو حقیقی دہشت گردوں کو سپورٹ کررہے ہیں اور وہ کھلے عام رینجرز کے نام پر لوگوں کو دھمکا رہے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ جہاں حقیقی دہشت گرد ایم کیوایم کے کارکنون کو نشانہ بنا رہے ہیں وہاں 3 مارچ کو سرکاری سرپرستی میں کراچی میں لائے جانا والا ٹولہ جو پچھلے دنوں تک خیابان سحر میں بیٹھا تھا وہ بھی ااسٹیبلشمنٹ کی سرپرستی میں ایم کیوایم کو بری طرح نشانہ بنارہا ہے ۔ ٹولے میں جو لوگ شامل ہیں وہ دعویٰ کرتے ہیں کہ پورے ملک میں پیغام پھیلانے ، پاکستان کیلئے کام کرنے آئے ہیں لیکن آج کے دن تک ان دہشت گردوں ، ضمیر رفروشوں کا نشانہ صرف ایم کیوایم کے کارکنان ہی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم آج جدید انفارمیشن ٹیکنالوجی کے دور میں رہ رہے ہیں ، سوشل میڈیا کے ذریعے کوریج عوام کے سامنے آجاتی ہے ، آج اسی مارڈرن کمیونی کیشن کے دور میں کچھ لوگ ہمیں یہ یقین دلانے کی کوشش کررہے ہیں کہ کمالو گروپ اور جرائم پیشہ حقیقی دہشت گردوں کو اسٹیبلشمنٹ کی کوئی سرپرستی حاصل نہیں ہے ، میڈیا کے ذریعے یہ بیان تو دیئے جاسکتے ہیں لیکن ہم اس جھوٹ پر یقین کرلیں گے یہ آپ کی غلط بیانی ہے ۔ ہم کسی غار ، کسی چھوٹے دیہات ، گاؤں میں رہنے والے لوگ نہیں جنہیں دنیا کا پتا نہیں ، ہمارے پاس ثبوت و شواہد موجود ہیں ، نام موجود ہیں، آڈیو ریکارڈنگ موجود ہے جس میں اس گروہ کے سرغنہ لوگوں کو دھمکیاں دے رہے ہیں کہ ہمارے ساتھ شامل ہوجاؤ اگر گرفتار ہو بھی گئے تو دو گھنٹے میں باہر لے آئیں گے ۔ انہوں نے کہاکہ رمضان کا مہینہ شروع ہوچکا ہے ، ملت اسلامیہ عبادت میں مصروف ہوتی ہے ، لوگ روزے رکھتے ہیں وہاں ایم کیوایم کے ایک سو پچیس کے لگ بھگ کارکنان گرفتاری کے بعد سے لاپتا ہیں ، اہل خانہ در بدر ہیں پیاروں کی بازیابی کیلئے ٹھوکریں کھاتے پھر رہے ہیں ہر جگہ پٹیشن داخل کی لیکن کوئی سنوائی نہیں ہورہی ہے ، ایم کیوایم کے وہ کارکنان جو وفاداری تبدیل کرنے کیلئے کسی قیمت پرتیارنہیں ہیں اور قائد تحریک اور ایم کیوایم سے مخلص ہیں اور ظرف و ضمیر کا سودا کرنے کیلئے تیار نہیں ہیں وہ اپنے گھروں پر نہیں ہیں آخر ان کارکنان کا جرم کیا ہے ؟ ان کارکنان پر جو مقدمات ہیں ۔انہوں نے کہا حیدرآباد کے کارکن ندیم قاضی جو جناب الطاف حسین اور ا یم کیوایم کے وفادار ہیں ،ان پر دباؤ ڈالا کہ وفادری تبدیل کریں اور گرفتار کرنے کے بعد آج تک کسی کورٹ میں پیش نہیں کیا گیا ، ان کی کورٹ میں پٹیشن ہے ، ایم کیوایم ان کیلئے مسلسل مظاہرے کررہی ہے اور ابھی تک انصاف سے محروم ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ایم کیوایم کے جو کارکنان جیلوں میں ہیں انہیں پیشکش کی جارہی ہے آپ ایم کیوایم کا ساتھ چھوڑ دیں ایسا نہیں کیا تو بند وارڈ کیاجائے گا، مزید مقدمات بنائے جائیں لیکن آپ نے وفادری تبدیل کرلی تو مقدمات میں نرمی اور ریلیز کرادیا جائے گا ۔پاکستان میں کچھ ایسی جماعتیں ہیں جن کو جہادی گروپ کہاجاتا ہے جن پر پابندیاں ہیں آج وہ جماعتیں پورے پاکستان میں متحرک ہیں ، ٹی وی پر آرہی ہے ، فیتے کاٹ رہی ہیں لیکن ایم کیوایم کی جو فلاحی تنظیم ہے خدمت خلق فاؤنڈیشن اس پر عطیات جمع کرنے پر مکمل غیر اعلانیہ پابندی عائد ہے ، تین برسوں سے کے کے ایف کے حوالے سے بدترین پابندیاں لگائی گئی ہیں ، اس کانتیجہ یہ نکلا ہے کہ ایم کیوایم کےء ہزاروں شہید کارکنان کے اہل خانہ جو صرف کے کے ایف کی امداد پر گزارار کررہے تھے ان کو امداد نہیں دی جارہی،کے کے ایف کے معاملات کس طرح چل رہے ہیں یہ ہم جانتے ہیں یا اللہ جانتا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ کے کے ایف کے تحت نذیر حسین یونیورسٹی کا بہت بڑا پروجیکٹ ہے اس جیسی یونیورسٹی کی عمارت پورے پاکستان میں نہیں ہے ، دو ماہ سے اس کے ملازمین کو تنخواہ نہیں مل رہی تھی جس کی وجہ سے لون لیاجاتا رہا وہ بڑھتا رہا اور اب بنک کا سود ہے ۔ آج کے کے ایف کے سارے پروجیکٹ التواء کا شکار یا بندہوچکے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ سرکاری اداروں میں باقاعدہ پیغام دیاجارہا ہے کہ اگر کے کے ایف کو زکوۃ اور فطرہ دیا تو نوکریاں خطرے میں پڑ جائیں گی اور سہولت کار ی کا الزام لگا کر گرفتار کرلیاجائے گا ۔ انہوں نے کہاکہ جناب الطاف حسین کے خطابات پر ایک سال سے پابندی عائد ہے ، ایم کیوایم نے جتنے الیکشن لڑے اس میں جناب الطاف حسین کا ٹی وی ، اخبار میں کوئی بیان نہ تقریر دکھائی گئی ، قائد تحریک کے خطاب کو جو لوگ سنتے ہیں ان تک پر مقدمات بنائے گئے ، ظلم کی انتہاء یہ ہے یہ حیدرآباد میں نومبر2015 ء کو اورکراچی میں 5دسمبر 2015ء بلدیاتی الیکشن ہوتے ہیں لیکن آج جون کی 7 تاریخ ہے مگر آج تک نہ کراچی ،حیدرآباد اور نہ ہی میر پور خاص کو میئر دیا گیا ہے ۔ ، جہاں کچرے کے ڈھیر ، پانی کی مشکلات ، صحت و صفائی کا ناقص انتظام ہے ، سوک سہولت کے اداروں کو بدترین کرپشن کانشانہ بنایاجارہاہے ، کراچی کے فنڈ چھین کر کر پشن کی نذر کئے جارہے ہیں ،بربریت ، بے رحمی اور نفرت کایہ عالم ہے کہ ارباب اقتدر اس شہر کو جو پاکستان کو پال رہا ہے اس کومیئر اور اختیارات تک دینے کیلئے تیار نہیں ہیں۔انہوں نے کہاکہ آج عدلیہ ، وفاقی حکومت ، صوبائی حکومت اور قانون نافذ کرنے والے دارے ان کی داد رستی کیلئے تیار نہیں ہے ، مہاجر عوام بے بسی اوربے کسی کی تصویربنے ہوئے ہیں، ہم نے ووٹ ، پرامن احتجاج کے ذریعے پوری دنیا کو مقدمہ پیش کیا المیہ یہ ہے کہ ہم جتنے پرامن انداز میں انہوں نے کہاکہ عالمی سطح پر میڈیا میں پاکستان کو شدید تنقید کا نشانہ بنایاجارہاہے ، باقاعدہ پرپوزل چل رہے ہیں کہ پاکستان پر کس طرح پابندی لگائی جائے ۔ آج پوری دنیا میں یہ باتیں کی جارہی ہیں کہ پاکستان کس طرح سفارتی طور پرتنہا ہوچکا ہے ، پاکستان کے اپنے میڈیا نے تذکرہ کیا ہے ، اسی طرح ہمارے عرب دوست ممالک جن کیلئے ہمیشہ پلکیں بجھائیں وہ ممالک اپنی پلکیں ہمارے لئے نہیں بھارت کیلئے بچھا رہے ہیں اور آج بھی ان کو دوست بنا رہے ہیں ، اسٹیبلشمنٹ کی آنکھیں کب کھلیں گی ، ایم کیوایم نے آج تک پاکستان کو توڑنے کی بات نہیں کی اور اس پاداش میں ہمیں دیور سے لگا دیا گیا لیکن اس کے باوجود ہم ملک دشمنوں کے آلہ نہیں بنے ،کچھ لوگ ایم کیوایم کو جھوٹے بیانات کے ذریعے ملک دشمن بنا رہے ہیں جس طرح بعض لوگوں نے ماضی میں غلطی کی اور پورے ملک کوخمیازہ بھگتنا پڑا، آج کچھ لوگ ایسی غلطیاں کررہے ہیں ، ایسے نظام کو فروغ دیں جس کے تحت کوئی فرد پورے ادارے کو استعمال نہ کرسکے ، ہم سمجھتے ہیں کچھ لوگ ذاتی عناد پر ایم کیوایم کو دیورا سے لگا ررہے ہیں ،اسے روکنا ہوگا اگر پاکستان کو بچانا ہے ،پاکستان کو سپورٹ کرنا ہے اور ایسی خارجہ اور داخلہ پالیسی بنانی ہے جس کی وجہ سے ہم سفارتی تنہائی سے نکلیں اور پاکستان میں تمام لوگ پاکستان زندہ باد کے نعرے دل سے لگائیں ، ریاست کو اپنا دشمن نہیں سمجھیں ، لوگوں کو ختم کرنے کی پالیسی پر گامزن رہنے کے بجائے انصاف فراہم کرنے کی پالیسی اپنانی ہوگی ۔۔ انہوں نے کہاکہ خدارا عقل کے ناخن لئے جائیں یہ مذاق بند کیاجائے ، 47ء سے ملک کو کچھ نہیں دیا، اب خدارا متحد ہوجائیں، سب کو قومی دھارے میں لایا جائے ۔ انہوں نے ببانگ دہل کہا کہ صوبوں کے حوالے سے ایم کیوایم کی پالیسی واضح ہے ، نئے صوبوں کا قیام ضروری ہے ، کراچی کی آبادی دنیا کی ممالک سے زیادہ ہے ، پاکستان میں انتظامی صوبے کا مہاجر صوبے کا مطالبہ نہیں کررہے ہیں ، صوبے کے حوالے سے ہماری تحریک رمضان کے بعد تیز ہوگی ، اور انشاء اللہ اس پر کام ہوگا ۔ ندیم نصرت نے مطالبہ کیا کہ ایم کیوایم کے تما م لاپتہ کارکنان کو بازیاب کرکے اہل خانہ کے سپرد کیاجائے ، گرفتاریاں کا سلسلہ بندکیاجائے ، اسیر کارکنوں کو اس رمضان کی برکت سے رہاکیاجائے اور کوشش کی جائے بنیادی مسائل پانی ،بجلی پر توجہ دی جائے، نوگوایریاز کو ختم، حقیقی ، ضمیر فروش کی سرپرستی بند کیاجائے ، آزادی اظہار ہر انسان کا حق ہے قائد تحریک کے خطاب پر پابندی کو فی الفور ختم کیاجائے۔

4/26/2024 8:42:28 PM