ایم کیوایم کے کارکنان کی غیرقانونی حراستیں، ایم کیوایم کے خلاف غیر اعلانیہ آپریشن کلین اپ ہے، حق پرست ارکان سینیٹ
گزشتہ کئی ماہ سے ایم کیوایم کے متعدد کارکنان کو گرفتار کر کے لاپتہ کر دیا گیا ہے، لاپتہ کارکنان کی فہرست میں اضافہ ہورہا ہے
چیف جسٹس ،پاکستان کے تمام اداروں کے اعلیٰ حکام، ایم کیوایم کے کارکنان کی گمشدگی کا فوری نوٹس لیں
کراچی ۔۔۔ 4 ، جون 2013ء
متحدہ قومی موومنٹ کے حق پرست اراکین سینیٹ نے ایم کیوایم کے کارکنان کی غیرقانونی حراستوں اورسرکاری حراست میں کارکنان کی گمشدگی کے واقعات پرگہری تشویش کااظہار کرتے ہوئے اسے ایم کیوایم کے خلاف غیراعلانیہ آپریشن کلین اپ قراردیا ہے ۔ اپنے مشترکہ بیان میں اراکین سینیٹ نے کہاکہ ایم کیوایم کے خلاف سازشیں ہردورمیں جاری رہی ہیں مگر گزشتہ دوماہ سے ان سازشوں میں شدیداضافہ ہوگیا ہے۔اس دوران ایم کیوایم کے درجنوں عہدیداروں اورکارکنوں کوغیرقانونی حراست کے دوران وحشیانہ تشدد کانشانہ بناکر شہید کردیا گیا ہے یا پھرمہینوں گزرجانے کے باوجود انہیں سرکاری عقوبت خانوں میں رکھ کر بدترین تشددکانشانہ بنایاجارہا ہے اوریہ تک نہیں بتایاجارہا ہے کہ ایم کیوایم کے لاپتہ کارکنان کس کی تحویل میں ہیں۔
حق اراکین سینیٹ نے کہاکہ ہم اس ملک میں کتنی آسانی سے جمہوریت اور جمہوری اقدارکے پروان چڑھنے کی باتیں کرتے ہیں اور ایک دوسرے کو مبارکباد کا مستحق قراردیتے ہیں کہ تمام اداروں کی کاوشوں سے پاکستان میں حقیقی جمہوریت پروان چڑھ رہی ہے مگر یہ کون سی جمہوریت ہے کہ جہاں ملک کے عام بے گناہ شہریوں کوغیرقانونی حراست میں بہیمانہ تشدد کا نشانہ بناکر شہید کردیا جائے یاپھر انہیں لاپتہ کردیا جائے؟انہوں نے کہاکہ گزشتہ کئی ماہ سے ایم کیوایم کے متعدد کارکنان کو گرفتارکرکے لاپتہ کردیا گیا ہے اورلاپتہ کارکنان کی فہرست میں اضافہ ہورہا ہے، ایم کیوایم کے پرزوراحتجاج کے باوجود آج تک ایم کیوایم کے 9 لاپتہ کارکنوں کے بارے میں کچھ معلوم نہیں ہوسکا ہے کہ وہ کونسے ادارے کی تحویل میں ہیں اور ان کا جرم کیا ہے۔حق پرست اراکین سینیٹ نے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس جناب افتخار محمد چوہدری اور پاکستان کے تمام اداروں کے اعلیٰ حکام سے اپیل کی کہ ایم کیوایم کے کارکنان کی گمشدگی کافوری نوٹس لیا جائے اور ان لاپتہ کارکنان کی بازیابی کیلئے مثبت اقدامات کئے جائیں۔