Altaf Hussain  English News  Urdu News  Sindhi News  Photo Gallery
International Media Inquiries
+44 20 3371 1290
+1 909 273 6068
[email protected]
 
 Events  Blogs  Fikri Nishist  Study Circle  Songs  Videos Gallery
 Manifesto 2013  Philosophy  Poetry  Online Units  Media Corner  RAIDS/ARRESTS
 About MQM  Social Media  Pakistan Maps  Education  Links  Poll
 Web TV  Feedback  KKF  Contact Us        

بڑی مشکل سے ہوتا ہے چمن میں دیدہ و ر پیدا تحریر :مخدوم محمد ذکی ایڈوکیٹ

 Posted on: 9/17/2014   Views:3100
بڑی مشکل سے ہوتا ہے چمن میں دیدہ ور پیدا تحریر :مخدوم محمد ذکی ایڈوکیٹ فلسفی شاعر اقبال نے کہا تھا، ہزاروں سال نرگس اپنی بے نوری پر روتی ہے  بڑی مشکل سے ہوتا ہے چمن میں دیدہ و ر پیدا صورتحال ایسی ہی تھی کٹے پٹے مہاجروں کے درد کا درمائی کرنے والا کوئی نہیں تھا قائد اعظم محمد علی جناحؒ جلد رخصت ہوگئے اسلام کے نام لیواؤں نے اُن کو بھی نہیں بخشا تھا ۔ اک مُلحدا کے واسطے ملک کو چھوڑا یہ قائدِ اعظم ؒ ہے کہ ہے کافرِ اعظم قائدِ اعظم ؒ کے دستِ راست کا اعزاز لیاقت علی خان کو حاصل ہوا اپنی زندگی میں ہی مسلم لیگ کے سیکرٹری جنرل لیاقت علی خان کو حضرت قائدِ اعظمؒ نے پاکستان کا وزیرِ اعظم مقرر کردیا تھا ۔اس کا مطلب واضح تھا کہ قائدِ اعظم ؒ نے برطانیہ اور بھارت کی طرح پاکستان میں پارلیمانی نظام نا فذ کرنے کا فیصلہ کر لیا تھا اور قا ئد نے مہا جر وں کی غریب الوطنی کا علم بھی دیا تھا۔ قا ئدِ اعظم ؒ نے کراچی کو دارا لخلا فہ بنا یا اور لیا قت علی خان کو وزیر اعظم مگر ایک طبقہ اس صورتحال سے نا خوش تھا۔پہلے سول اور بعد میں ملٹری بیوروکریسی نے قائدِ اعظمؒ کی خواہشات کو پامال کردیا ۔16اکتو بر 1951ء کو لیا قت علی خان کو را ولپنڈی کے جلسہ عا م میں شہید کر دیا گیا ۔لیا قت علی خان کے بعد سو ل بیو رو کر یسی کے افراد اقتدار پر قا بض ہو گئے اور پھر ملٹر ی بیو رو کر یسی نے غا صبا نہ اقد ام کر کے کر اچی کی دار الخلا فے کی حیثیت ہی ختم کر دی ۔پا کستا ن بنا نے والوں کے خلا ف ستم ظریفی کے بد تر ین دور کا آغا ز ہو چکا تھا ۔با نیا نِ پا کستا ن پر تعلیم اور روز گا ر کے مرا کز بند ہوتے چلے گئے ۔وہ لو گ اقتدا ر پر قا بض ہو چکے تھے جو آزاد ی پا کستا ن کی تحریک میں کسی طور شا مل نہیں تھے ۔تب محسن بھو پا لی پکا ر اُٹھا ۔ نیر نگی سیا ستِ دوراں تو دیکھئیے  منزل اُنہیں ملی جو شریکِ سفر نہ تھے  جنر ل ایوب خان کے دور کی تر قی کا چر چا تو ہو تا ہے مگر ایوب خان نے قیامِ پا کستا ن کے نظر ئیے کی بنیا د یں ہلا دیں ۔محترمہ فا طمہ جناح قا ئدِ اعظم ؒ کی ہمشیر ہ تھیں۔وہ ملک کے حا لا ت اور صو ر تحال کو دیکھ کر الیکشن کے میدان میں آئیں تو جعلی الیکشن کے ذدیعے ما درِ ملت کو ہی ہر ا دیا گیا ۔ اس صو رتحا ل میں ’’مہا جر‘‘ اپنی بے نوری پر رو رہے تھے ۔دل زخمی تھے اور آنکھیں آنسو ؤں سے تر ۔یہ کیسا پاکستا ن ہے جس میں پاکستا ن کے خا لق ہی دربدر کر دیئے گئے تھے ۔تعلیم اور سر وس میں پاکستا ن کے کسی صو بے میں کو ٹا سسٹم نہیں ہے ۔مگر سندھ میں کوٹہ سسٹم کے نام پر میرٹ کا قتلِ عا م کر دیا گیا کیو نکہ مہا جر علم و شعو ر میں پا کستا ن کے ہر طبقہ خیا ل سے بہت آگے تھے ۔اس کو ٹا سسٹم کے نفا ذ میں بھی بد دیا نتی کے ریکا رڈ تو ڑے گئے ۔پھر اُردو کی بھی شا مت آئی ۔مہا جر وں کی ہر شناخت کو مٹا نے کی کو شش کی گئی ۔مہا جر وں کو اظہا رِ نفر ت کے لئے عجیب عجیب نا موں سے نوازا گیا ۔ APMSOکے ذریعے قا ئدِ تحریک الطا ف حسین نے پہلی بغا وت کی تھی ۔ما حو ل ،معا شر ے ،سیا سی صورتحا ل میں الطا ف حسین کی صو رت میں دیدہ ور پیدا ہو گیا ۔ قا ئدِتحریک الطا ف حسین با غی بن کر اُبھر ے ،اُنہو ں نے دیکھا کہ ظلم کی حکومت ہے اور عوا م بے کس ہیں ۔تو وہ ہی ہو ا جو ہو تا ہے ۔جا لب نے کہا تھا ۔ وہ کہہ رہے ہیں محبت نہیں وطن سے مجھے سکھا رہے ہیں محبت ،مشین گن سے مجھے
پھر جا لب کے الفا ظ میں الطا ف حسین بھائی کے ساتھ یہ بھی ہوا ، ایک ہمیں آوارہ کہنا کو ئی بڑا الزام نہیں  دنیا والے دل والوں کو اور بہت کچھ کہتے ہیں  ملک کے دیگر مظلو م طبقا ت نے االطا ف حسین کو پکا ر ا تو الطا ف بھائی نے لبیک کہا ۔متحدہ قو می موومنٹ کے ذریعے قائدِ تحریک الطا ف حسین نے نظا م کی تبدیلی اور انقلا ب کا بیڑہ اُٹھا لیا ہے ۔ ہم الطا ف بھائی سے محبت کر تے ہیں وہ اس قوم کے ’’ دیدہ ور‘‘ ہیں۔ خا طرِ ملک و ملت اُنہو ں نے جلاوطنی اختیا ر کی اور آج تک دورِ ابتلا اور صعو بت میں گر فتا ر ہیں ۔جر م کیا ہے؟ ۔عزیبو ں کا انقلا ب ۔! لیکن عزم جوان ہے ۔الطا ف حسین کا ہا تھ قوم کی نبض پر ہے ۔انقلا ب اور نظا م کی تبدیلی کے نعرے اب قومی نعرے بن چکے ہیں ۔الطا ف حسین کی پُر عزم، بہا در ،با شعور قیا دت میں انقلا ب آکر رہے گا۔یہ ہے ہما را پیا را الطا ف حسین ۔ نگا ہ بلند سُخن دلنواز جا ں پُر سوز  یہی ہے رُختِ سفر میرِ کا ررواں کے لئے جناب الطاف حسین کو 61 ویں سالگرہ مبارک ہو۔