Altaf Hussain  English News  Urdu News  Sindhi News  Photo Gallery
International Media Inquiries
+44 20 3371 1290
+1 909 273 6068
[email protected]
 
 Events  Blogs  Fikri Nishist  Study Circle  Songs  Videos Gallery
 Manifesto 2013  Philosophy  Poetry  Online Units  Media Corner  RAIDS/ARRESTS
 About MQM  Social Media  Pakistan Maps  Education  Links  Poll
 Web TV  Feedback  KKF  Contact Us        

سندھ ہائی کورٹ نے نثارپنہور اورانورخان ترین کی جبری گمشدگی کے خلاف فوری سماعت کی درخواست مسترد کردی


  سندھ ہائی کورٹ نے نثارپنہور اورانورخان ترین کی جبری گمشدگی کے خلاف  فوری سماعت کی درخواست مسترد کردی
 Posted on: 9/25/2025

 سندھ ہائی کورٹ نے نثارپنہور اورانورخان ترین کی جبری گمشدگی کے خلاف 
فوری سماعت کی درخواست مسترد کردی
 ایم کیوایم کے رہنماؤں کے وکلاء نے ارجنٹ سماعت کی تاریخ21، اکتوبر
 کے بجائے مزید جلد مقرر کرنے کی درخواست کی تھی
 نثار پنہور اور انور ترین کو16ستمبر کواغواکیاگیا ہے، لاپتہ ہوئے سات روز ہوگئے
لندن۔۔۔ 25 ستمبر 2025ء
سندھ ہائی کورٹ کی ڈویژنل بینچ نے ایم کیوایم کے سینئر اراکین نثار احمد پہنور اور انور خان ترین کی جبری گمشدگی کے خلاف پٹیشن کی فوری سماعت کی درخواست مسترد کردی اور 21، اکتوبر 2025ء کوآئندہ سماعت کی تاریخ برقراررکھنے کا حکم دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ایم کیوایم کے سینئراراکین نثاراحمد پنہور اور انورخان ترین  16، ستمبر2025ء کو تنظیمی پروگرام کے سلسلے میں گلشن حدیدسے روانہ ہوئے تھے لیکن انہیں راستے سے ہی نامعلوم افراد نے بلاجواز گرفتارکرکے لاپتہ کردیاتھا۔ 
ان کی جبری گمشدگی کے خلاف ان کے اہل خانہ کی جانب سے17، ستمبر2025ء کو سندھ ہائی کورٹ میں Habeas corpus پٹیشن دائرکی گئی تھی جس کی ابتدائی سماعت 19، ستمبرکو ہوئی اور عدالت عالیہ سندھ نے دونوں رہنماؤں کی جبری گمشدگی کی پٹیشن پر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے آئندہ سماعت ایک مہینے بعد 21 اکتوبر مقررکردی تھی۔اس پر ایم کیوایم کے سینئر اراکین نثاراحمد پنہوراور انورخان ترین کے وکلاء جوہرعابد ایڈوکیٹ، ادریس علوی ایڈوکیٹ، حسیب پنہور ایڈوکیٹ اور جمال نذر پنہور ایڈوکیٹ کی جانب سے 23 اکتوبر کو عدالت عالیہ سندھ میں درخواست 
2
جمع کرائی گئی کہ سماعت کی تاریخ فوری مقرر کی جائے۔
سندھ ہائیکورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس ظفرراجپوت اور جسٹس میران محمد شاہ پر مشتمل ڈویژنل بنچ نے آج اس ارجنٹ پٹیشن کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران وکلاء نے بینچ سے درخواست کی کہ نثاراحمد پنہور اورانورخان ترین شوگر اور دل کے عارضے میں مبتلا ہیں اور اپنے اہل خانہ کے کفیل ہیں، ان کے اے ٹی ایم کارڈ بھی ان کے پاس ہیں جس کے باعث اہل خانہ کو روزمرہ اشیاء کی خریداری میں شدید مشکلات کاسامنا کرنا پڑرہا ہے، ان کی مسلسل گمشدگی سے دونوں رہنماؤں کے اہل خانہ شدید ذہنی کرب واذیت کا شکار ہیں اوران کے اہل خانہ ان کی زندگی اورسلامتی کے حوالے سے نہایت پریشان ہیں۔ عدالت کی جانب سے اگلی سماعت کے لئے 21، اکتوبر کی تاریخ بہت لمبی ہے لہٰذا نثارپنہور اورانورترین کی زندگی کولاحق خطرات اوران کے اہل خانہ کی پریشانی کومدنظررکھتے ہوئے پٹیشن کی فوری سماعت کی جائے۔ جج صاحبان نے وکلاء کے تمام تردلائل سننے کے بعد تمام تر قانونی اورانسانی تقاضوں کوبالائے طاق رکھتے ہوئے فوری سماعت کی درخواست مسترد کردی اور کہاکہ نثارپنہور اور انورخان ترین کی جبری گمشدگی کے خلاف پٹیشن کی آئندہ سماعت کیلئے 21اکتوبر کی جو تاریخ مقررکردی گئی ہے اسے شارٹ نہیں کیاجاسکتا، متعلقہ فریقین کو21 اکتوبر کوطلبی کے نوٹس دیئے گئے ہیں لہٰذا کیس اسی تاریخ کو چلے گا۔ 
 واضح رہے کہ نثاراحمد پنہور اور انورخان ترین کو16ستمبر کو لاپتہ کیاگیا ہے اورانہیں لاپتہ ہوئے  دس روز ہوچکے ہیں اوراب تک انہیں کسی بھی عدالت میں پیش نہیں کیاگیا ہے۔
٭٭٭٭٭


9/25/2025 1:31:42 PM