Altaf Hussain  English News  Urdu News  Sindhi News  Photo Gallery
International Media Inquiries
+44 20 3371 1290
+1 909 273 6068
[email protected]
 
 Events  Blogs  Fikri Nishist  Study Circle  Songs  Videos Gallery
 Manifesto 2013  Philosophy  Poetry  Online Units  Media Corner  RAIDS/ARRESTS
 About MQM  Social Media  Pakistan Maps  Education  Links  Poll
 Web TV  Feedback  KKF  Contact Us        

پاکستان ،انڈیا جنگ اورسیزفائر


پاکستان ،انڈیا جنگ اورسیزفائر
 Posted on: 5/11/2025

پاکستان ،انڈیا جنگ اورسیزفائر

پاکستان اورانڈیا کے درمیان حالیہ جنگ سے متعلق جوحقائق سامنے آئے ہیں اس سے صاف ظاہرہوتا ہے کہ اس حالیہ جنگ میں پاکستان کی مسلح افواج کوکامیابی حاصل ہوئی ہے جبکہ انڈیاکی افواج کوناکامی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ پاکستان ایئرفورس ویسے بھی دنیا بھر میں ایک بہترین اوراسمارٹ ایئر فورس کے طورپرپہچانی جاتی ہے اوراس حالیہ جنگ میں بھی پاکستان کی فضائیہ نے ایک بھرپوراور فیصلہ کن کارروائی کا مظاہرہ کیا اوروہ دنیا بھرمیں ایک اسمارٹ فورس کے طورپر سامنے آئی ہے ۔ 
اس جنگ میں پاکستان نے اپنے آپریشن کانام '' آپریشن بنیان المرصوص '' جبکہ انڈیانے اپنے آپریشن کانام '' آپریشن سندُور''۔ سندُور کسی خاتون کے شادی شدہ ہونے کی علامت اورشادی کے پاکیزہ رشتے کی پہچان ہوتی ہے۔ انڈیاکے وزیراعظم نریندرمودی نے اس آپریشن کانام '' آپریشن سندُور '' رکھنے کاجواز یہ پیش کیاکہ پہلگام میں دہشت گردی کے واقعہ میں دہشت گردوں نے معصوم لوگوں سے ان کے نام پوچھ کراوران کی شناخت کرکے ان کی بیویوں کے سامنے ان کی جان لی اور ان کی بیویوں کے سندور کواجاڑ دیا۔ لہٰذا بہنوں کے سندُور اجاڑنے والے دہشت گردوں سے اس کابھرپوربدلہ لیا جائے گا ۔ اس حوالے سے وزیراعظم نریندر مودی اوران کے دیگروزرا اوررہنماؤں نے بڑے بڑے دعوے کئے تھے لیکن تین دن کی جنگ میں جوکچھ ہواہے اوراس کی جوتفصیلات سامنے آئی ہیں اس سے تو یہی لگتاہے کہ اس جنگ میں پاکستان کی فضائیہ نے انڈیاکابھرپورنقصان کیاہے۔ 
میں وزیراعظم نریندر مودی اوران کے وزرا سے سوال کرتاہوں کہ آپ کے ان بلنددعووں کاکیاہوا؟ 
 وزیراعظم نریندر مودی اوران کے وزرا اوررہنمابڑے فخر سے یہ کہتے تھے کہ انڈیاایک آزاداورخودمختار ملک ہے اوروہ پاکستان کی طرح امریکہ یادیگرممالک سے کوئی ڈکٹیٹشن نہیں لیتا لیکن انڈیا اورپاکستان کے درمیان تین روز کی جنگ کے بعد جوسیزفائر ہواہے اس حوالے سے بین الاقوامی میڈیامیں یہ بات تواترکے ساتھ کہی جارہی ہے کہ انڈیانے امریکہ سے درخواست کی تھی کہ وہ جنگ بندکرائیں اورجب امریکہ نے دونوں ملکوں کوفوری جنگ بند کرنے کوکہاتو دونوں ملکوں کے درمیان سیزفائر ہوگیاہے۔ اس سے یہ ظاہر ہوتاہے کہ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہونے کے باوجود انڈیا بھی واقعتا ایک آزاد ملک نہیں ہے ،اس نے بھی سیزفائرکے لئے امریکہ سے رجوع کیااوراس کے کہنے پر ہی اسے جنگ بندی کرنی پڑی۔ 
میں اس صورتحال کی روشنی میں انڈیا کے رہنماؤں، دانشوروں، سیاسی ودفاعی تجزیہ نگاروں، صحافیوں اور اینکرز سے یہ سوال کرتاہوں کہ وہ بتائیں کہ کیاانڈیاواقعتا ایک آزادو خودمختار جمہوری ملک ہے یاوہ بھی سپرطاقتوں کااسیر ہے؟ کیا وہ بھی سپرطاقتوں کے پاؤں پکڑنے پر مجبورہوگئے ہیں؟
میں سمجھتاہوں کہ سیزفائرضرورہواہے لیکن جس طرح یہ جنگ حادثاتی طورپرہوئی اسی طرح یہ جنگ بندی بھی حادثاتی اورعارضی ہے کیونکہ پاکستان اورانڈیا کووارزون بنادیا گیا ہے۔  
میں سمجھتاہوں کہ جب تک کوئی ایک یادوتین ملک پوری دنیا کی قسمت کے مالک ہوں گے اس وقت تک دنیا میں امن وسکون نہیں آسکتا۔ ہمیں فیصلہ کرناہوگاکہ ہمیں واقعی ایک آزاداورخودمختار ملک بنناہے یا تیسری دنیا کے غریب ممالک کی طرح غلامی میں رہناہے۔ دنیامیں ملکوں کے درمیان برابری کا رشتہ اسی وقت قائم ہوگاجب ہرقوم جرات وہمت اورخودداری اختیارکرے اور خودکوطاقتوربنائے ورنہ غلامی اور آقائیت کاسلسلہ کبھی ختم نہیں ہوگا اوربظاہرآزادرہنے والے ممالک ہمیشہ طاقتورممالک کے زیرنگیں اور ماتحت بنے رہیں گے۔ 
میری فلاسفی یہ ہے کہ طاقت کبھی بھی کمزورسے بات نہیں کرتی بلکہ اسے پیروں تلے کچل دیتی ہے۔ طاقت ،طاقت سے ہی بات کرتی ہے لہٰذا ہمیں غلام اوربھکاری نہیں بلکہ طاقت بنناچاہیے۔
اس کے لئے تیسری دنیا کے ہرغریب اورترقی پذیرملک کویہ فیصلہ کرناہوگاکہ اسے بھیک پر گزارکرنا ہے یا اپنے پیروں پر کھڑے ہوناہے۔ اس کے لئے ضرورت اس با ت کی کہ اپنی عیاشیاں ختم کی جائیں اور سادگی اختیار کی جائے ۔  
مجھے صدریاوزیراعظم نہیں بننا ، نہ میں یہ دعویٰ کرتاہوں کہ میں پاکستان کوسپرطاقت بنادوں گاالبتہ اگرمجھے  اختیارملے تومیں ملک کوکرپشن فری بنادوں گا جہاں کرپشن کرنے والے کے لئے کوئی معافی نہیں ہوگی خواہ وہ سویلین ہویاوردی والا۔ میں پاکستان کوایساملک دیکھناچاہتا ہوںجہاں آئین اورقانون کی حکمرانی ہو، جوکرپشن سے پاک ہو، جس کی پارلیمنٹ خودمختاراورعدالتیں آزادہوں اورملک کاہرادارہ اپنی آئینی حدود میں رہ کرکام کرتاہو، انصاف کانظام ہواورکسی کے ساتھ کوئی ناانصافی اورحق تلفی نہ ہو۔ 

الطاف حسین
ٹک ٹاک پر 254ویں فکری نشست سے خطاب
11مئی 2025ئ



5/17/2025 4:20:52 PM