Altaf Hussain  English News  Urdu News  Sindhi News  Photo Gallery
International Media Inquiries
+44 20 3371 1290
+1 909 273 6068
[email protected]
 
 Events  Blogs  Fikri Nishist  Study Circle  Songs  Videos Gallery
 Manifesto 2013  Philosophy  Poetry  Online Units  Media Corner  RAIDS/ARRESTS
 About MQM  Social Media  Pakistan Maps  Education  Links  Poll
 Web TV  Feedback  KKF  Contact Us        

کرپٹ جرنیلوں نے 71ء میں پاکستان دولخت کیا،اب وہ باقیماندہ پاکستان کوبھی تباہ کررہے ہیں


کرپٹ جرنیلوں نے 71ء میں پاکستان دولخت کیا،اب وہ باقیماندہ پاکستان کوبھی تباہ کررہے ہیں
 Posted on: 3/15/2021

کرپٹ جرنیلوں نے 71ء میں پاکستان دولخت کیا،اب وہ باقیماندہ پاکستان کوبھی تباہ کررہے ہیں
 پاکستان کے چوکیداروںنے پاکستان کوبنانے والوں کو نکال کرملک پر قبضہ کرلیا ہے
ایک تیسرے فریق نے فوج اورایم کیوایم کے درمیان تعلقات کی بہتری کیلئے مجھ سے رابطہ کیا
 تیسرے فریق نے ہی تجویز دی کہ  18 مارچ کو ایم کیوایم کے یوم تاسیس پرمکہ چوک پر جمع ہوں  
میں نے رابطہ کمیٹی ، سی ای سی اوریوکے کے ذمہ داروںکو اعتمادمیں لیکر پروگرام کااعلان کیا
 عوام میں جوش وخروش پیداہوگیاتوہم سے کہا گیاکہ 18مارچ کوتصادم کاخطرہ ہے لہٰذا پروگرام نہ کریں
کارکنان وعوام ہرگزمایوس نہ ہوں، اپنادل چھوٹانہ کریں ، ہمت وحوصلے جواں رکھیں
 اب18 مارچ کوہرگھرمکاچوک بنے گااورہرگھرمیں ایم کیوایم کا یوم تاسیس منایاجائے گا 
 میں پوری سچائی سے کہتاہوں کہ اگر پاکستان کو کوئی قائم رکھ سکتاہے تووہ صرف الطاف حسین ہے
اگرمجھے موقع دیاجائے تو میں بلوچوں،سندھیوں، مہاجروں، پختونوں، سرائیکیوں کو منالوں گا  
 قائدتحریک الطاف حسین کاکارکنوں اورعوام سے سوشل میڈیاکے ذریعے براہ راست اہم خطاب

 لندن …15 مار چ 2021ئ
 ایم کیوایم کے بانی وقائدجناب الطاف حسین نے کہاہے کہ پاکستان کابیڑہ غرق سیاستدانوں نے نہیں بلکہ کرپٹ فوجی جرنیلوںنے کیاہے، جن کی غلط پالیسیوں اوراقدامات کی وجہ سے 1971ء میں پاکستان دولخت ہوگیااوراب وہ باقیماندہ پاکستان کوبھی تباہ کررہے ہیں، اگرپاکستان کے عوام کرپٹ فوجی جرنیلوں کے خلاف نہیں کھڑے ہوئے تو یہ باقیماندہ پاکستان کوبھی دنیا کے نقشے سے مٹاڈالیںگے۔جناب الطاف حسین نے ان خیالات کااظہارپیرکی شام کارکنوں اورعوام سے اپنے براہ راست اہم خطاب میں کیا۔ ان کایہ خطاب سوشل میڈیاکے پلیٹ فارم فیس بک، ٹیوٹراوریوٹیوب کے ذریعے پاکستان سمیت مختلف ممالک میں براہ راست دیکھاگیا۔ اپنے اس اہم خطاب میں جناب الطاف حسین نے 18مارچ کوایم کیوایم کے 37ویںیوم تاسیس کے موقع پر مکا چوک پر جمع ہونے کے پروگرام کی منسوخی کے فیصلے کے پس منظراوراس کے اسباب پرکارکنان وعوام کواعتمادمیں لیا۔ ملک کے سیاسی نظام پر وشنی ڈالتے ہوئے انہوںنے کہاکہ پاکستان کے سیاستداں چوراورکرپٹ ہوسکتے ہیں لیکن غدارنہیں ہوسکتے، غدارفوج کے جرنیل ہوسکتے ہیں، فوج کے جرنیل جب سروس میں ہوں توملک کولوٹتے ہیں اورجب ریٹائرہوتے ہیں توپاکستان سے باہرچلے جاتے ہیں،بیرون ملک اپنی جاگیریںاورجائیدادیں بناتے ہیںاوروہاں بال بچوں کے ساتھ عیش کرتے ہیں۔یہ جرنیل دوسروں کے بچوںکوتوجہاد پرجانے کادرس دیتے ہیں لیکن اپنے بچوںکو امریکہ ، برطانیہ، کینیڈا اوردیگریورپی ملکوں میں اعلیٰ تعلیم کے لئے بھیجتے ہیں۔ انہوںنے صحافیوں، دانشوروں اور اینکرز سے سوال کیاکہ پاکستان کے کتنے آرمی چیف ریٹائرمنٹ کے بعد پاکستان میں رہ کرملک کی خدمت کررہے ہیں؟ جناب الطاف حسین نے کہاکہ فوج اپنے خلاف سوال اٹھانے والے صحافیوںکومارتی ہے، سیاسی لیڈروںپر کرپشن کے الزامات لگاتی ہے، ان کی نظرمیں نوازشریف کرپٹ ہے، زرداری کرپٹ ہے لیکن کوئی نہیں پوچھتاکہ جنرل کیانی نے آسٹریلیا میں آئی لینڈ کہاں سے خریدا؟ ا جنرل کرامت کہاں ہیں؟ جنرل راحیل شریف سعودی عرب میں کیا کررہے ہیں؟ آج یمن میں سعودی اتحادی فوج جوحملے کررہی ہے اوریمن کے لوگوں کا جو قتل عام کررہی ہے ،جنرل راحیل شریف اس فوج کے سربراہ ہیں۔ کیایمن کافروںکاملک ہے ؟اسی طرح جنرل ضیاء الحق نے اردن میں فوج لیجاکراسرائیلیوں کانہیں بلکہ فلسطینی مسلمانوں کاقتل عام کیاتھا۔ کیاان جرنیلوںسے پوچھنے والاکوئی نہیں کہ یہ لوگ کیاکررہے ہیں؟ جناب الطاف حسین نے کہاکہ پاکستان کی مثال ایک ایسے گھرکی مانند ہوچکی ہے کہ جنہوں نے اس گھر کی بنیاد ڈالی ، اس کی بنیادوں میں اپنا خون پسینہ ڈالا اورجب وہ گھرتیارہوگیا تواس کی حفاظت کے لئے ایک چوکیداررکھا لیکن وہ چوکیدار اس گھرپر قابض ہوجائے اورگھربنانے والوںکوگھرسے بیدخل کردے ۔ پاکستان کے چوکیداروںنے پاکستان کوبنانے اوراس کی تعمیر کرنے والوں کو نکال کرپاکستان پر قبضہ کرلیا ہے اوراب یہ چوکیدار کہتے ہیں کہ جوبھی گھرپر دعویٰ کرے گا وہ غدار ہوگا۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان کوبنانے میں فوج کے جرنیلوںنے خون کاایک قطرہ بھی نہیں بہایالیکن آج فوج کے کرپٹ جرنیل پاکستان کے مالک بن بیٹھے ہیں اورجوبھی ان کی لوٹ مار کے خلاف آواز اٹھاتاہے اسے ہی غدارقراردیتے ہیں۔انہوںنے کہاکہ الطاف حسین نے پاکستان کے خلاف مردہ باد کانعرنہیں لگایاتھابلکہ ایسے ہی کرپٹ جرنیلوں کے خلاف مردہ باد کانعر ہ لگایاتھاجوملک کولوٹ رہے ہیں۔ان کے ظلم اورغلط پالیسیوں کی وجہ سے 16 دسمبر 1971ء کوپاکستان ٹوٹ چکاہے اوراگران کرپٹ جرنیلوں نے اپنی روش نہیں بدلی اوراپنے ظلم پر عوام سے معافی نہیں مانگی اوراپنے جبراورتسلط کاخاتمہ نہ کیا تو یہ ملک ٹوٹ کر آزاد بلوچستان ، آزاد پختونستان ، آزاد سندھ اورآزاد پنجاب کی شکل اختیارکرسکتاہے۔ ہوسکتا ہے کہ انڈین پنجاب بھی آزادپنجاب کاحصہ ہو لیکن شائد انڈیاایساہونے نہ دے۔ 
جناب الطاف حسین نے کہاکہ فوج والے کہتے ہیںکہ الطاف حسین نے '' مردہ باد '' کہاتھا اورفوج کے خلاف بات کردی، آخرکون ہے جس جس پر ظلم ہوا اس نے مردہ باد نہ کہاہو؟ آپ نے سابقہ مشرقی پاکستان میں کلمہ گوبنگالی مسلمانوں کومارا، ان کے حقوق غصب کئے ، انہوں نے پھربھی برداشت کیااور پاکستان زندہ باد کانعرہ لگاتے رہے، جب حق مانگنے اورتمام ترجمہوری اورآئینی راستے اختیارکرنے کے باوجود انہیں ان کاحق نہیں دیاگیا اوران کاقتل عام کیاگیاتوبالآخرمجبورہوکرانہوں نے کہاکہ اب ہمیں پاکستان کے ساتھ نہیں رہناہے، اپنی بقاء کے لئے انہوں نے بھی ہتھیار اٹھالئے اورپھر وہ جنرل نیازی جو بنگالیوں کی نسلیں بدلنے کی بات کرتاتھااس جنرل نیازی نے بنگالیوں کے سامنے انڈین فوج کے آگے ہتھیارڈال دیے اور شکست نامے پر دستخط کئے ۔ ایسے ملک کوجہاں فوجی جرنیل اپنے ملک کوبیچ دیں، ہزاروں کلمہ گوہم وطنوںکاقتل عام کریں، لاکھوں بنگالی مسلمان ماؤںبہنوںبیٹیوں کی عصمت دری کریں، جس ملک کی فوج اپنے ہی ہم وطنوں پر ایساظلم ڈھائے اسے زندہ باد کون کئے گا؟جناب الطاف حسین نے سوال کیاکہ کیابینظیربھٹوکی شہاد ت پر پیپلزپارٹی کے رہنماؤں نے '' پاکستان نہ کھپے '' کانعرہ نہیں لگایا؟ کیاآصف زرداری نے فوج کی اینٹ سے اینٹ بجانے کی بات نہیں کی؟اس بات پرزرداری کے خلاف کوئی ایکشن نہیں کیاگیا کیونکہ فوج کے کچھ جرنیل اس سے کمیشن لیتے ہیں۔ انہوں نے سوال کیاکہ کیاپختون رہنما محمودخان اچکزئی نے پارلیمنٹ کے ایوان میں یہ نہیںکہاتھا کہ جس ملک میں میراپختون غلام ہوگامیں ایسے ملک کوزندہ باد نہیں کہوںگااورجوپختون اسے زندہ باد کہے گاوہ بے غیرت ہوگا؟ کیا عمران خان نے یہ نہیں کہاتھاکہ'' 20 ہزار لوگ سڑک پر لے آؤ،جرنیلوںکاپیشاب نکل آئے گا، یہ جرنیل اتنے بزدل ہوتے ہیں''  اس بات پر عمران خان کے خلاف توکوئی کارروائی نہیں ہوئی بلکہ فوج نے اسے وزیراعظم بنادیا۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ مسلم لیگ ن کے ایک رہنما میاں جاوید لطیف نے ٹی وی شومیں کہاکہ '' اگرمریم نوازشریف کوکچھ ہواتو ہم پاکستان کھپے کانعرہ نہیںلگائیںگے'' ۔ اس بات پر میاں لطیف کے خلاف کوئی غداری کامقدمہ قائم نہیں ہوا، ان کی پارٹی کے دفترکوسیل نہیں کیاگیا ، لیکن فوج نے ایک الطاف حسین کونشانہ بنارکھاہے کیونکہ وہ مہاجر ہے اورمڈل کلاس سے تعلق رکھتاہے، فوج نے چار سال سے الطاف حسین کے گھرپر تالاڈال رکھاہے اورا س پر قبضہ کررکھاہے۔فوج نے مسلم لیگ ن کے کسی رہنماکوتونہیں ماراپھربھی وہ پاکستان کے خلاف بات کرتے اس کے باوجود ان کے خلاف کوئی مقدمہ نہیں بنتا،الطاف حسین کے توبھائی بھتیجے کوشہیدکردیاگیا، میرے ہزاروں معصوم وبے گناہ ساتھیوںکو بیدردی سے ماورائے عدالت قتل کردیاگیا، میں نے اس ظلم کے خلاف مردہ باد کہا، میں نے دل سے نہیں کہاتھا بلکہ حالات سے مجبورہوکرکہاپھر بھی مجھ پر غداری کے ہزاروں مقدمات بنادیے گئے ، میرے دفاترکوسیل کردیاگیا۔ انہوںنے کہا کہ فوجی جرنیلوںکی جرات وہمت کرپٹ لیڈروںکوپکڑتے وقت کہاں چلی جاتی ہے ، جب وہ کرپٹ لوگوں پر ہاتھ ڈالتے ہیں توان سے پیسوں کی لین دین ،کمیشن اوربارگین کے ذریعے معاملہ طے کرلیتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ جب معاملہ طے ہوجاتا ہے تو میاںنوازشریف اورمریم صاحبہ بھی سال بھر کے لئے چپ کاروزہ رکھ لیتے ہیںاورزرداری کابیٹابلاول بھی فوج کی حمایت میں کہہ دیتاہے کہ ادارے نیوٹرل ہیں۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ ملک کے سیاسی معاملات سے فوج کاکیاتعلق ہے، کیا فوج کایہ کام ہے کہ اس کے جرنیل سیاسی رہنماؤںاورارکان پارلیمنٹ کوفون کرکے دباؤ ڈالیں کہ عمران خان کی پارٹی کو جوائن کرو؟ یہ کرپٹ لیڈر قوم کوکبھی سچ نہیں بتائیں گے کہ کس کس جگہ فوج نے بندوق کی نوک پر لوگوںکی وفاداریاں بدلوائیں،الطاف حسین ایک سچالیڈر ہے جو ہمیشہ عوا م کے سامنے سچ اورحق بیان کرتاہے ، اگرالطاف حسین عوام کا سچا لیڈر نہ ہوتا اوروہ عوام کے اجتماعی مفاد کے بجائے اپنے اوراپنے خاندان کے مفاد کے لئے جدوجہد کررہاہوتاتو وہ پہلے خود قومی ویا صوبائی اسمبلی یاسینیٹ کا الیکشن لڑتا یااپنے بھائی بھتیجے کوالیکشن لڑواتا، وہ کراچی کامیئریاناظم، یاگورنر، وزیرمشیراپنے کارکنوں کو نہیں بلکہ اپنے خاندان والوںکوبناتالیکن الطاف حسین نے ایسانہیں کیا۔
جناب الطاف حسین نے حالیہ دنوں میں بعض شخصیات سے ہونے والے رابطوں کے بارے میں تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ دوڈھائی مہینے پہلے ایک ساتھی نے بتایاکہ ایک بزرگ آپ سے بات کرناچاہتے ہیں، ان سے بہت تفصیلی بات ہوئی ، انہوں نے مختلف باتوں کے بعد میرے سامنے یہ بات رکھی کہ ہم چاہتے ہیں کہ فوج اورآپ کے درمیان فاصلے کم ہوجائیں اور افہام وتفہیم سے معاملات طے ہوجائیں، میں نے ان سے کہاکہ میں نے غلط فہمیوںاوردوریوںکے خاتمے کے لئے 22  اگست 2016کے روز ہی اپنے بیان کے ذریعے فوج اورتمام مقتدرشخصیات سے معافی مانگی، میں نے جنرل راحیل شریف اورجنرل قمر باجوہ کے نام خطوط لکھے ، ان سے معافی مانگی جو میری سوچ وفکر کے خلاف تھی۔ میری اس بات پر ان بزرگ نے مجھ سے پوچھاکہ اگرمعاملات کوطے کرناہوتوآپ کس سے بات کرنا چاہیںگے تومیں نے انہیں جواب دیاکہ میںیاتوآرمی چیف جنرل قمرباجوہ صاحب سے بات کروںگایاآئی ایس آئی چیف جنرل فیض حمید صاحب سے بات کروںگا۔ ا س کے بعد ان صاحب کاکئی بار اسلام آباد جاناہوا۔ جس کے بعد انہوں نے تجویز دی کہ آپ  18 مارچ کو ایم کیوایم کایوم تاسیس بھرپور طریقے سے منائیں، مکہ چوک پر جمع ہوں اورایم کیوایم کے یوم تاسیس کاکیک کاٹیں۔ میں نے یہ تمام باتیں رابطہ کمیٹی کے سامنے رکھیں، رابطہ کمیٹی کے ساتھ ساتھ سینٹرل ایگزیکٹوکمیٹی اوریوکے کے ذمہ داروںکوبھی اعتمادمیں لیا۔میرے ساتھیوں نے کہاکہ اگر وہ افہام وتفہیم سے معاملات طے کرناچاہتے ہیں توایساکرکے دیکھ لیاجائے ۔ میرے پرانے ساتھی اچھی طرح جانتے ہیںکہ میں نے اپنے ساتھیوںسے کوئی بات نہیں چھپائی ، میں پردوں میں سودے نہیں کرتا۔میں نے فوج کی حمایت کی توکھل کر کی ، فوج کی حمایت میں ملین مارچ کیا، کھڑے ہوکرفوج کوسیلوٹ کیا،میرے کہنے پر میرے لاکھوںلوگوں نے کھڑے ہوکرفوج کوسیلوٹ کیا۔ رابطہ کمیٹی نے اس کے بعد تیسرے فریق کی جانب سے ہمیںکہا گیاکہ 18 مارچ کوایم کیوایم کا37 واں یوم تاسیس بھرپور طریقے سے منانے اور مکا چوک پر جمع ہونے کااعلان کیاتوکارکنوں کے ساتھ ساتھ عوام ماؤں بہنوںبزرگوںاوربچوں میں بھی جوش وخروش پیداہوگیا ۔ پھر تیسرے فریق کی جانب سے ہمیں یہ پیغام دیاکہ فوج کے متعلقہ بریگیڈیئر صاحب کاکہناہے کہ الطاف بھائی کارکنوںاور عوام کے نام اپناایک آڈیوپیغام جاری کردیں اوران سے مکاچوک پر جمع ہونے کی اپیل کریں۔ میں نے طبیعت کی ناسازی کے باوجود آڈیوپیغام ریکارڈ کرایا جسے سن کرکارکنان و عوام کے جذبات اورشدیدہوگئے اور'' چلوچلو…مکاچوک چلو '' کی مہم شروع ہوگئی۔ ہمارے کارکنان اورہمدرد خوش تھے کہ ہم تک پھر تیسرے فریق نے رابطہ کیااورکہاگیاکہ فوج کی سیکوریٹی ایجنسیوںکی اطلاع ہے کہ 18مارچ کوتصادم کاخطر ہ ہے لہٰذا 18مارچ کاپروگرام نہ کیاجائے، حالانکہ ہم نے 18مارچ کومکاچوک پر جمع ہونے کے پروگرام کااعلان ان ہی کی تجویز پر کیا تھا ۔ ہم نے انہیں قائل کرنے کی بہت کوشش کی لیکن ان کی جانب سے پھرٹال مٹول سے کام لیاجانے لگا،دوسری جانب کراچی میں کارکنان وعوام کو ہراساں کیا جانے لگا۔اس صورتحال کوسامنے رکھتے ہوئے ہم نے 18مارچ کومکاچوک پر جمع ہونے کا پروگرام منسوخ کرنے کااعلان کردیا۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ تحریک کے کارکنان مائیں بہنیں، بزرگ اور بچے جویوم تاسیس منانے پر خوش تھے اوراس کی تیاریاں کررہے تھے جب انہیں پروگرام کی منسوخی کاپتہ چلاتووہ شدت غم سے رونے لگے، ان میں مایوسی پھیلی۔ میں اپنے تمام ساتھیوں، ماؤں، بہنوں، بزرگوںاور بچوںسے کہتاہوں کہ وہ ہرگزمایوس نہ ہوں، اپنادل چھوٹانہ کریں۔اپنی ہمت اورحوصلوںکوجواں رکھیں۔ انہوں نے 18مارچ کومکاچوک پر پروگرام نہیں ہونے دیا، اب18 مارچ کوہرگھرمکاچوک بنے گا، اب 18مار چ کوہرگھرمیں ایم کیوایم کا یوم تاسیس منایاجائے گا،ہرگھرمیں کیک کٹے گا ۔ماؤںبہنوںسے کہتاہوں کہ وہ یوم تاسیس کی خوشی منانے کے لئے گھرمیں چھوٹاساکیک بنالیں اور سب کوبتادیں کہ جبراورستم کے ذریعے یہ آپ کے دلوںسے تحریک اور الطاف بھائی کی محبت نہیں نکال سکتے ۔ اب ہمیں ہرطرح کی قربانی کے لئے تیاررہناہوگا، انشاء اللہ وقت بدلے گا اورایک دن ہم کھل کریوم تاسیس منائیںگے۔ 
جناب الطاف حسین نے کہاکہ ہم نے اس امیدپر فوج سے تعلقات بہترکرنے کی کوشش کی کہ شائد انہوں نے ماضی سے سبق حاصل کیا ہو اور ایم کیوایم کے مینڈیٹ اورالطاف حسین کے مشن کوسمجھ لیاہوکہ وہ پاکستان سے فرسودہ جاگیردارانہ ، وڈیرانہ سردارانہ نظام کاخاتمہ چاہتا ہے، وہ ملک میں ایساحقیقی جمہوری نظام چاہتاہے چاہتاہے جہاںعوام کی اصل حکمرانی ہو، جہاں کسی بھی شہری کے ساتھ رنگ، نسل، زبان، جنس، فقہ، مذہب یاعقیدے کی بنیاد پر کوئی امتیاز نہ برتاجائے اورسب کے ساتھ مساوی سلوک ہو۔انہوں نے کہاکہ اپنے اس مشن ومقصد کے لئے الطاف حسین نے جوقربانیاں دی ہیں ،ملک کاکوئی لیڈر اس کامقابلہ نہیں کرسکتا، میں نے کئی بارکہاکہ میں ملک کی حقیقی خدمت کرنا چاہتاہوں لیکن ملک کے لئے میری سچائی اورخلوص کی کوئی قدر نہیں کی گئی ، مجھے ملک کادشمن سمجھاگیا اور مجھے ہی ملک کے سیاسی منظرسے ہٹانے اورختم کرنے کی سازشیں کی گئیں، لندن میں مجھے مروانے کی کوششیں کی گئیں۔میں نے کسی سازش کے آگے گھٹنے نہیں ٹیکے ، میں کسی کے آگے نہیں جھکا، ہمیشہ میراسر صرف اللہ کے آگے جھکاہے۔ انہوںنے کہاکہ میں آج بھی پوری سچائی سے کہتاہوں کہ اگر پاکستان کو کوئی قائم رکھ سکتاہے ،کوئی جوڑکررکھ سکتاہے تووہ صرف الطاف حسین ہے،اگرمجھے موقع دیاجائے توخدا کی قسم میں بلوچوںکومنالوںگا، میں سندھیوں کومنالوںگا، میں مہاجروں کو منالوںگا، میں پختونوں، سرائیکیوں کومنالوںگا، میں پاکستان کو بچالوںگا، الطاف حسین کواپنے لئے کچھ نہیں چاہیے، الطاف حسین کوملک میں انصاف کانظام اورتمام عوام کے لئے مساوی حقوق چاہئیں۔ اگرالطاف حسین چاہتاتواپنے لئے پورے ملک میں محلات اورجاگیریں بناسکتاتھا مگرمیری جددجہد پیسے کے لئے نہیں ہے۔
جناب الطاف حسین نے تمام کارکنوںاورہمدردوںکوایم کیوایم کے 37 ویں یوم تاسیس کی مبارکباد پیش کی اوران سے کہاکہ وہ ان کے لئے دعاکریںکہ اللہ تعالیٰ مجھے مکمل طورپرصحتیاب کردے تاکہ میں اپنے لیکچرز کاسلسلہ دوبارہ سے شروع کروں
 اور عوام کوتاریخی حقائق سے آگاہ کروں۔ جناب الطاف حسین نے اپنے خطاب کااختتام منظربھوپالی کی مشہورنظم کے اس مصرعہ پر کیا، 
طاقتیں تمہار ی ہیں اورخدا ہمارا ہے
٭


4/20/2024 12:36:31 AM