آئی ایم ایف کے پاس نہ جانے کادعویٰ کرنیوالے عمران خان آج آئی ایم ایف سے بھیک مانگ رہے ہیں۔ الطا ف حسین
چیف جسٹس ثاقب نثار نے اسپتال سے شراب کی بوتلیں برآمدکرکے کوئی بڑاکارنامہ انجام نہیں دیا۔ الطا ف حسین
چیف جسٹس اسپتال کے بجائے بلوچستان میں اجتماعی قبروں کادورہ کرتے ، کراچی میں ایم کیوایم کے شہداء قبرستان کادورہ کرتے
میں فقیرآدمی ہوں، جس نے میراچیپٹرکلوزبندکرنے کی بات کی اللہ تعالیٰ نے اس کاچیپٹرکلوز کردیا۔ الطا ف حسین
میں نے ہمیشہ فوج کے ظلم کے خلاف بات کی، فوج کے نہیں اس کے ظلم کے خلا ف ہوں۔ الطا ف حسین
عوام کی خدمت کیلئے کسی لالچ کے بغیر فوج کاپرخلوص دوست تو بن سکتاہوں لیکن اپناسودانہیں کرسکتا۔ الطا ف حسین
لندن ۔۔۔3 ستمبر 2018ء
ایم کیوایم کے بانی وقائدجناب الطاف حسین نے کہاہے کہ عمران خان نے وزیراعظم بننے سے قبل دعویٰ کیاتھاکہ وہ مرجائیں گے لیکن آئی ایم ایف یاعالمی مالیاتی اداروں کے آگے امداد کے لئے ہاتھ نہیں پھیلائیں گے، اب وزیراعظم بننے کے بعد عمران خان اوران کے وزیرخزانہ آئی ایم ایف سے بھیک مانگ رہی ہے ۔ جناب الطاف حسین نے ان خیالات کااظہارہفتہ کو اپنے خصوصی لیکچر میں کیا۔ملک کی سیاسی صورتحال پر اظہارخیال کرتے ہوئے جناب الطا ف حسین نے کہاکہ عوام کوبے وقوف بنانے کے لئے ایک طرف توعلامہ اقبال کانام لیاجاتاہے لیکن دوسری جانب دوسروں کے سامنے ہاتھ پھیلایاجاتاہے جبکہ علامہ اقبال کاکہناتویہ تھا کہ ’’ مومن ہو توبے تیغ بھی لڑتاہے سپاہی ‘‘ ۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی جانب سے کراچی کے ایک اسپتال کے دورے اور پیپلزپارٹی کے سابق وزیرشرجیل میمن کے کمرے پر چھاپہ مارنے کے واقعہ پر تبصرہ کرتے ہوئے جناب الطاف حسین نے کہاکہ چیف جسٹس ثاقب نثار نے اسپتال کے اس کمرے سے شراب کی بوتلیں برآمدکرکے کوئی بڑاکارنامہ انجام نہیں دیا، ان میں واقعی جرات ہے تواسپتال کادورہ کرنے کے بجائے بلوچستان میں برآمدہونے والی اجتماعی قبروں کادورہ کرتے ، کراچی میں ایم کیوایم کے شہداء قبرستان کادورہ کرتے اوردیکھتے کہ وہاں کتنے نوجوان دفن ہیں جنہیں ماورائے عدالت قتل کیاگیا، چیف جسٹس ثاقب نثارنے راؤ انوارجیسے پولیس افسرکوبھی رہاکردیاجس کے ہاتھوں پر ایم کیوایم کے کارکنوں سمیت سینکڑوں بے گناہ افراد کاخون ہے ۔ جناب الطا ف حسین نے کہاکہ میں فقیرآدمی ہوں، جس نے میراچیپٹرکلوزبندکرنے کی بات کی اللہ تعالیٰ نے اس کاچیپٹرکلوز کردیا، جنہوں نے آج میرے گھر پر تالہ ڈالاہے ، جنہوں نے مہاجروں پر ظلم کیا، بلوچوں پر ظلم کیا ، ان پر اللہ تعالیٰ کاعذاب نازل ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ میں ظلم کے خلاف ہوں، میں نہ صرف مہاجروں پر ہونے والے ظلم کے خلاف آوازبلندکررہاہوں بلکہ بلوچوں، پشتونوں پرہونے والے ظلم کے خلاف بھی بول رہاہوں، میں انہیں بھی ظلم سے نجات دلاناچاہتاہوں،مجھے جدوجہدکرتے ہوئے 40سال ہوگئے لیکن میں نے اپنے ظرف وضمیرکاسودانہیں کیا، بعض لوگ پروپیگنڈہ کرتے ہیں کہ الطاف حسین جنرل ضیاء الحق کی پیداوارہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ میری تینوں گرفتاریاں ضیاء الحق کے دورمیں ہوئیں، مجھے 2 اکتوبر 1979ء کوجنرل ضیاء الحق کی سمری ملٹری کورٹ سے 9 ماہ قید اورپانچ کوڑوں کی سزاسنائی گئی اورمیں سمری ملٹری کورٹ سے سزاپانے والاواحد طالبعلم رہنما تھا ۔ انہوں نے کہاکہ میں نے ہمیشہ فوج کے غلط اقدامات کے خلاف کھل کرآوازبلند کی ، میں آج بھی فوج کے نہیں اس کے ظلم کے خلا ف ہوں، میں عوام کی خدمت کیلئے کسی لالچ کے بغیر فوج کاپرخلوص دوست تو بن سکتاہوں لیکن اپناسودانہیں کرسکتا، دنیاکی کوئی دولت ایسی نہیں جومیرے ضمیرکی قیمت لگاسکے۔
*****