Altaf Hussain  English News  Urdu News  Sindhi News  Photo Gallery
International Media Inquiries
+44 20 3371 1290
+1 909 273 6068
[email protected]
 
 Events  Blogs  Fikri Nishist  Study Circle  Songs  Videos Gallery
 Manifesto 2013  Philosophy  Poetry  Online Units  Media Corner  RAIDS/ARRESTS
 About MQM  Social Media  Pakistan Maps  Education  Links  Poll
 Web TV  Feedback  KKF  Contact Us        

22 اگست ظلم کی قوتوں سے ہمیشہ ہمیشہ کے لئے نجات کے عزم کادن ہے ۔الطاف حسین


22 اگست ظلم کی قوتوں سے ہمیشہ ہمیشہ کے لئے نجات کے عزم کادن ہے ۔الطاف حسین
 Posted on: 8/23/2018
22 اگست ظلم کی قوتوں سے ہمیشہ ہمیشہ کے لئے نجات کے عزم کادن ہے ۔الطاف حسین
ظالم قوتوں سے نجات کیلئے یوم عزم مناتے رہیں گے ،منزل پرپہنچنے کے بعد 22 اگست کوقومی تہوارکے طورپرمنایاجائے گا
بے گناہ مہاجروں، پشتونوں اوربلوچوں کو گرفتار کرکے لاپتہ کیاجارہاہے، کیایہ عمل پاک اور جائز ہے ؟
جس ملک میں ظلم ہو ،انصاف ناپیدہو اور انصاف کیلئے آوازاٹھانے والوں پر زمین تنگ کی جارہی ہو، اسے زندہ باد کیسے کہاجاسکتاہے؟ 
ان غداروں پر لعنت بھیجتاہوں جنہوں نے قوم کے حقوق اورشہیدوں کے لہوکاسوداکیااورقوم کے دشمنوں سے جاملے
جن تحریکوں کے افراداپنی ذمہ داریوں سے غافل ہوں ایسی تحریکیں نہ صرف تباہ ہوجاتی ہیں بلکہ قوموں کی غلامی کاسبب بھی بنتی ہیں
تحریک میں شامل تمام افراداپنی اپنی ذمہ داریوں اورفرائض کو پہچانیں ۔الطاف حسین
قائدتحریک الطاف حسین کا یو م عزم کے سلسلے میں ایم کیوایم انٹرنیشنل سیکریٹریٹ میں اجتماع سے خطاب

ایم کیوایم کے قائدجناب الطاف حسین نے کہاہے کہ 22 اگست ظلم کی قوتوں سے ہمیشہ ہمیشہ کے لئے نجات کے عزم کادن ہے ،ہم ظالم قوتوں سے نجات کیلئے یوم عزم مناتے رہیں گے اورمنزل پرپہنچنے کے بعد 22 اگست کوقومی تہوارکے طورپرمنایاجائے گا۔ انہوں نے ان خیالات کااظہار بدھ کی شام یو م عزم کے سلسلے میں لندن میں ایم کیوایم یوکے کے زیراہتمام انٹرنیشنل سیکریٹریٹ میں اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجتماع میں ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کے اراکین، یوکے کے ذمہ داران اور مختلف یونٹوں کے کارکنان ،بزرگوں،خواتین اور بچوں نے شرکت کی ۔ جناب الطاف حسین نے تمام حاظرین کو عیدالاضحی کی مبارکبادپیش کی اور کہاکہ جس طرح کسی اہم واقعہ کی یاد منائی جاتی ہے اسی طرح 22 اگست کی تاریخ بھی نہایت اہم ہے جوقوم کواہم موڑپرلے آئی ہے کہ جب قوم کویہ معلوم ہوگیاکہ فریڈم ہی ان کی بقاء اور مسائل کاواحد حل ہے ۔ انہوں نے کہاکہ جوشخص بھی حرام کوحلال قراردے وہ اللہ تعالیٰ، سرکار دوعالم ؐ اورانبیائے کرام کی تعلیمات کے مطابق گناہ کبیرہ کامرتکب ہوتاہے۔ انہوں نے کہاکہ جس طرح اگر کسی جائے نماز پر غلاظت لگ جائے اوروہ ناپاک ہوجائے تواس کوپاک قرارنہیں دیاجاسکتااوراس پر نمازادانہیں کی جاسکتی اسی طرح کسی حرام اورناپاک چیز کوحلال اورپاک قرارنہیں دیاجاسکتا۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ ہمارے بزرگوں نے لاکھوں جانیں دے کرپاکستان بنایاتاکہ یہاں عوام کو جان ومال کاتحفظ حاصل ہو،امن وسکون ہو، جائز حقوق میسرہوں، انصاف ہو لیکن اس کے بجائے یہاں ظلم وجبرہو، ناانصافی ہو، چوری،رشوت ستانی عام ہوتوپھر اس کوپاک اورجائز کس طرح کہا جاسکتا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان عوام نے بنایالیکن اس پر فوج قابض ہے، اس فوج کے جرنیلوں کے آباؤاجدادنے انگریزوں سے آزادی کیلئے جدوجہد کرنے والے حریت پسندو ں کی مخبریاں کیں، انگریزوں کے ساتھ ملکر انہیں قتل کیا، آج بھی وہ بانیان پاکستان کی اولادوں کوظلم کانشانہ بنارہے ہیں۔ قرآن مجید میں لکھاہے کہ ایک انسان کاقتل پوری انسانیت کاقتل ہے ۔انصاف یہ ہے کہ آنکھ کے بدلے آنکھ، کان کے بدلے کان اورخون کابدلہ خون ،لیکن پاکستان میں بے گناہ مہاجروں، پشتونوں اوربلوچوں کوکسی وارنٹ کے بغیرگرفتارکیاجارہاہے اورلاپتہ کیاجارہاہے، کیایہ عمل پاک اور جائز ہے ؟ اگرکسی کو عدالت میں پیش کئے بغیر ماورائے عدالت قتل کردیاجائے توکیایہ عمل پاک ہوگا؟ 22ہزار مہاجرقتل کردیے گئے جن میں میرا بھائی اوربھتیجا بھی شامل ہے ، 72سالہ پروفیسرڈاکٹرحسن ظفر عارف تک کونہیں بخشاگیا، ہزار وں کارکن آج بھی جیلوں میں ہیں اورسینکڑوں لاپتہ ہیں، کیااس ظلم کوپاک کہاجائے گا؟ ایم کیو ایم کے متعدد کارکنوں کو گرفتارکرکے ان کی مسخ شدہ لاشیں سڑکوں اورویرانوں میں پھینکی گئیں،جس ملک میں ایساظلم ہورہاہو ،جہاں انصاف ناپیدہو اور انصاف کیلئے آوازاٹھانے والوں کوبھی ظلم کانشانہ بنایا جارہا ہو اور ان پر ملک کی زمین تنگ کی جارہی ہو، کیااس ملک کوزندہ باد کہاجاسکتاہے؟ جناب الطاف حسین نے کہاکہ اگرظلم کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے میں نے مردہ باد کہاتوکیامجھ سے قبل یہ بات محمودخان اچکزئی اوراسفندیارولی نے نہیں کہی؟ مولانافضل الرحمن، خواجہ آصف ، عمران خان اورآصف زرداری نے نہیں کی ، پھر صرف میرے گھرپر تالہ کیوں ڈالاگیا؟ صرف میری تقریرپرپابندی کیوں ہے؟ انہوں نے کہاکہ میں سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف اورموجودہ آرمی چیف جنرل قمرباجوہ کو تحریری طورپر معافی کے خطوط لکھے لیکن میری بات کی معافی نہیں ہوئی۔ جناب الطاف حسین نے کہا کہ جب اگست 2016ء میں ریاستی مظالم کے خلاف کراچی پریس کلب پر بھوک ہڑتال کی جارہی تھی ، کوئی فریاد سننے والانہیں تھا، میں تقریرکررہاتھاتومجھ سے پہلے توفاروق ستار، خالدمقبول اورعامر خان نے کہاتھاکہ یہ پاکستان ہمارے بزرگوں نے بنایالیکن یہاں ہمارا قتل کیاجارہاہے، ہمارادل اس پاکستان کے لئے زندہ بادکہنے کونہیں چاہتا۔ اس پر میں نے بھی انہی جذبات کوآگے بڑھایا اورکارکنان وعوام کے جذبات کی ترجمانی کی ۔ میں ان غداروں پر لعنت بھیجتاہوں جنہوں نے قوم کے حقوق اورشہیدوں کے لہوکاسوداکیااورقوم کے دشمنوں سے جاملے۔ جناب الطا ف حسین نے کہاکہ ہم پر پاکستان کی زمین تنگ ہے، ہم نبی کریم ؐ کی سنت پر عمل کرتے ہوئے اپنے وطن سے ہجرت کرگئے اورایسے نظام کے قیام کیلئے اپنی جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں جہاں سب کو بلاامتیاز حقوق حاصل ہوں اور کوئی ہم پر ظلم کرنے کاتصوربھی نہ کرسکے۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ آج یوم عزم ہے ، میرے گھرپر تالہ لگادیاگیا، دفتر مسمار کردیے گئے، ظلم کے پہاڑتوڑے جارہے ہیں لیکن الطاف حسین نے آج تک ظلم کے سامنے ہتھیارنہیں ڈالے اوراس کا یہ عزم ہے کہ وہ آخری سانس تک اپنی جدوجہدکرتارہے گا۔ انہوں نے اجتماع میں موجود کارکنوں اورتحریک میں شامل تمام افرادسے کہاکہ وہ اپنی اپنی ذمہ داریوں اورفرائض کو پہچانیں اورآج پھراس عزم کودہرائیں کہ ہم اپنی قوم کی بقاء اورآنے والی نسلوں کے بہترمستقبل کے لئے جدوجہدکرتے رہیں گے ۔ انہوں نے کارکنوں سے کہا کہ وہ یادرکھیں کہ جن تحریکوں کے افراداپنی قومی ذمہ داریوں سے غافل ہوں توایسی تحریکیں نہ صرف تباہ ہوجاتی ہیں بلکہ وہ قوموں کی غلامی کاسبب بھی بنتی ہیں۔ انہوں نے یوکے اوردیگراوورسیزیونٹوں کے کارکنوں سے کہاکہ وہ برطانوی حکومت اوراپنے اپنے علاقے کے ارکان پارلیمنٹ کوخطوط لکھ کرانہیں اپنی قوم پر ہونے والے مظالم سے آگاہ کریں، تحریک کودرپیش مالی مشکلات میں کمی کے لئے باقاعدگی سے عطیات دیں۔ انہوں نے الیکشن کابائیکاٹ کرنے پر پاکستان میں کارکنان وعوام کوخراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے عیدالاضحی پر قربانی کاگوشت شہداکے لواحقین اوراسیروں،لاپتہ کارکنوں کے مستحق اہل خانہ تک پہنچانے والے کارکنوں اورہمدردوں کوبھی سلام تحسین پیش کیا۔ انہوں نے خطاب کے آخرمیں شہداء کوخراج عقیدت پیش کیا، ان کے لئے دعائے مغفرت کی اورتحریک کی کامیابی اورساتھیوں کی ثابت قدمی کے لئے دعاکی ۔ 

*****

10/8/2024 12:13:08 AM