اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں سندھ حکومت کے متعصبانہ عمل وکردار کا سنجیدگی سے نوٹس لیاجائے ، قاسم علی رضا
اجلاس میں حکومتی ارکان کی جانب سے انورمجید کے دفاترپر رینجرز کے چھاپے کا تذکرہ کیاگیا، قاسم علی رضا
ایم کیوایم کے رہنماؤں کی غیرقانونی گرفتاریوں ،سیاسی سرگرمیوں پر عائد غیراعلانیہ پابندیوں اور مہاجروں کے
انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو نظرانداز کرنا قابل مذمت ہے، قاسم علی رضا
پروفیسرحسن ظفر ،مومن خان مومن، امجداللہ خان اشرف نور ،سلیم شہزاد احمد علی بیگ سمیت سینکڑوں کارکنان کو گرفتار کرکے
پابند سلاسل کردیاگیا ، قاسم علی رضا
اپیکس کمیٹی میں قانون نافذکرنے والے اداروں کے غیرقانونی اقدامات اور انسانی حقوق
کی خلاف ورزیوں کا تذکرہ تک نہیں کیاجارہا، قاسم علی رضا
پروفیسر ڈاکٹر حسن ظفر عارف سمیت ایم کیوایم کے تمام رہنماؤں اور کارکنوں کو رہا کیاجائے، قاسم علی رضا
سندھ کی جیلوں کو سیاسی قیدیوں سے بھر کرپیپلزپارٹی نے سندھ میں بدترین آمریت قائم کررکھی ہے ، قاسم علی رضا
متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے رکن قاسم علی رضا نے ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں ایم کیوایم کے رہنماؤں کی غیرقانونی گرفتاریوں کو نظرانداز کرنے کی شدید مذمت کی ہے ۔ ایک بیان میں قاسم علی رضا نے کہاکہ آج ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں حکومتی ارکان کی جانب سے سابق صدر آصف علی زرداری کے قریبی دوست انورمجید کے دفاترپر رینجرز کے چھاپے کا تذکرہ کیاگیا لیکن ایم کیوایم کے رہنماؤں کی غیرقانونی گرفتاریوں ، ایم کیوایم کی سیاسی سرگرمیوں پر عائد غیراعلانیہ پابندیوں اور مہاجروں کے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے واقعات کو نظرانداز کرکے جمہوری اورانسانی اقدار کی پامالی کی گئی ہے جو کہ قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہاکہ جامعہ کراچی کے ریٹائرڈ پروفیسر، تاریخ داں، دانشوراورلاکھوں طلبا کو زیورعلم سے آراستہ کرنے والے ڈاکٹر حسن ظفرعارف ، سینئر سیاستداں اوردانشورمومن خان مومن، معروف کاروباری شخصیت امجداللہ خان سمیت رابطہ کمیٹی کے رکن اشرف نور ،ایم کیوایم کے رہنما سلیم شہزاد اوراے پی ایم ایس او کے سیکریٹری جنرل احمد علی بیگ سمیت سینکڑوں کارکنان کو گرفتارکیاگیااورانہیں جھوٹے مقدمات میں ملوث کرکے پابند سلاسل کردیاگیا ہے ، ایم کیوایم کے اسیرکارکنان اورکے اہل خانہ پردباؤ ڈال کر ان کی سیاسی وفاداریاں تبدیل کرائی جارہی ہیں یا بے گناہ کارکنان وہمدردوں کی رہائی کے عوض پولیس کی جانب سے لاکھوں روپے رشوت وصول کی جارہی ہے اور ایم کیوایم کی جانب سے بیانات کے ذریعہ ان واقعات کواجاگر بھی کیاجارہا ہے لیکن افسوس اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں قانون نافذکرنے والے اداروں کی چیرہ دستیوں ، غیرقانونی اقدامات اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا تذکرہ تک نہیں کیاجارہا ،ایک طرف پیپلزپارٹی کے رہنما یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ سندھ کی جیلوں میں کوئی سیاسی قیدی نہیں ہے اوردوسری طرف کراچی اور حیدرآباد کی جیلوں کو سیاسی قیدیوں سے بھراجارہا ہے اور اس عمل سے صاف ظاہر ہے کہ پیپلزپارٹی نے سندھ میں بدترین آمریت قائم کررکھی ہے ۔ قاسم علی رضا نے وزیراعظم میاں محمد نواز شریف اور وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان سے مطالبہ کیاکہ اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں سندھ حکومت کے متعصبانہ عمل وکردار کا سنجیدگی سے نوٹس لیاجائے ، پروفیسر ڈاکٹر حسن ظفر عارف سمیت ایم کیوایم کے تمام رہنماؤں اور کارکنوں کو رہا کیاجائے اور ایم کیوایم کی سیاسی سرگرمیوں پرعائد پابندی کا سلسلہ بند کرایاجائے ۔
*****