جس بے سروسامانی کی حالت میں ہمارے آباؤ اجداد نے پاکستان بنایا تھا جامعہ کراچی انتظامیہ کے باعث آج اسی طرح مہاجر طلباء و طالبات کو مہاجر ثقافتی میلے کا انعقاد کرنا پڑا، ڈاکٹر فاروق ستار
مہاجر ثقافتی میلے کے انعقاد پر کسی کے دباؤ پر جامعہ کراچی انتظامیہ کی متعصبانہ کاروائیوں سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ مہاجروں کو دیوار سے لگانے کی بھرپور کوششیں کی جارہی ہے، ڈاکٹر فاروق ستار
ہمارے آباؤاجداد نے پاکستان بنانے کیلئے کسی سے اجازت نہیں لی تھی تو ہم مہاجر ثقافتی میلے کے انعقاد کیلئے کسی کی اجازت کی ضرورت نہیں ہے، ڈاکٹر عامر لیاقت حسین
مہاجر ثقافتی میلے کے انعقاد پر کی جانے والی متعصبانہ رویے سے ایک بات واضح ہوگئی کہ مہاجر ثقافت سے بہت سارے لوگ خوفزدہ ہیں، ڈاکٹر عامر لیاقت حسین
جامعہ کراچی انتظامیہ کی جانب سے مہاجر ثقافتی میلے کے انعقاد کو روکنے کی کوشش کے خلاف پرامن احتجاجی مظاہرہ کیا گیا
اے پی ایم ایس او کے زیر اہتمام جامعہ کراچی میں منعقدہ 2 روزہ مہاجر ثقافتی میلے کے دوسرے روز آرٹس لابی میں مشاعرے کا انعقاد
کراچی ۔۔۔ 02، اگست 2016ء
آل پاکستان متحدہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے زیر اہتمام جامعہ کراچی میں منعقد کئے جانے والے 2 روزہ مہاجر ثقافتی میلے کے دوسرے روز آرٹس لابی، جامعہ کراچی میں اردو مشاعرے کا انعقاد کیا گیا۔ طلباء و طالبات نے مہاجر ثقافتی میلے کے مہمانان خصوصی ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے سینئر ڈپٹی کنوینر ڈاکٹر فاروق ستار اور نامور مذہبی اسکالر و سابق حق پرست وفاقی وزیر ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کا پرتپاک استقبال کیا۔ جامعہ کراچی انتظامیہ کی جانب سے مہاجر ثقافتی میلے کا اجازت نامہ دینے کے بعد عین پروگرام والے دن اجازت نامہ منسوخ کرنے کے خلاف سلور جوبلی گیٹ کے سامنے جامعہ کراچی سمیت شہر بھر سے ہزاروں طلباء و طالبات کی جانب سے پرامن احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرین نے اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا ئے رکھے تھے جن پر ’’مہاجر ثقافتی میلے کے انعقاد کو جامعہ کراچی انتظامیہ کی جانب سے روکنا کھلی مہاجر دشمنی ہے‘‘، ’’ہم امن و محبت کا پیغام دینا چاہتے ہیں لیکن جامعہ انتظامیہ کی جانب سے تعصب کا درس دیا گیا‘‘ ، ’’مہاجر دشمنی بند کرو‘‘ ، ’’مہاجروں کو دیوار سے لگانے کی کوششیں بند کی جائے‘‘ اور دیگر نعرے درج تھے۔ طلبہ کے پر امن احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے سینئر ڈپٹی کنوینر ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ جس بے سروسامانی کی حالت میں ہمارے آباؤاجداد نے پاکستان بنایا تھا جامعہ کراچی انتظامیہ کے باعث آج اسی طرح مہاجر طلباء و طالبات کو مہاجر ثقافتی میلے کا انعقاد کرنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ مہاجر ثقافتی میلے کے انعقاد پر کسی کے دباؤ پر جامعہ کراچی انتظامیہ کی متعصبانہ کاروائیوں سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ مہاجروں کو دیوار سے لگانے کی بھرپور کوششیں کی جارہی ہیں۔ شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے نامور مذہبی اسکالر اور سابق حق پرست وفاقی وزیر ڈاکٹر عامر لیاقت حسین نے کہا کہ ہمارے آباؤاجداد نے پاکستان بنانے کیلئے کسی سے اجازت نہیں لی تھی توہمیں مہاجر ثقافتی میلے کے انعقاد کیلئے کسی کی اجازت کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہاجر ثقافتی میلے کے انعقاد پر کی جانے والی متعصبانہ رویے سے ایک بات واضح ہوگئی کہ مہاجر ثقافت سے بہت سارے لوگ خوفزدہ ہیں۔ بعدازاں آرٹس لابی میں کیک کاٹا گیا اور شاندار مشاعرے کا انعقاد کیا گیا جس میں شہر کے نامور شعراء کرام عارف شفیق، حیدر حسنین جلیسی، عظیم راہی، سلیم عکاس سمیت بڑی تعداد میں طلبا و طالبات نے شرکت کی۔