کراچی کے مختلف علاقوں سے رینجرزاورپولیس نے ایم کیوایم کے مزیدپانچ کارکنوں کوگرفتار کرلیا،گرفتارشدگان میں ایک جنرل کونسلربھی شامل ہیں
رینجرزنے لیاقت آباد میں ایم کیوایم کے یوسی آفس پرچھاپہ مارااوروہاں سے دوکارکنوںیوسی آرگنائزرمحمدایوب قریشی اورجنرل کونسلرشاہدفتح کوگرفتارکرلیا
کورنگی سے کارکن اکبر ، بفرزون سے ناصر ضیاء اوراورنگی ٹاؤن سے اکبرعلی ولدمحمدعثمان کو گھروں پرچھاپہ مارکر گرفتار کرلیاگیا
چھاپوں اورگرفتاریوں کے دوران رینجرزیاپولیس نے کسی قسم کاوارنٹ پیش نہیں کیا
رینجرز کوچھاپوں گرفتاریوں کے اختیارات ختم ہوچکے ہیں ،چھاپے گرفتاریاں سراسرغیرقانونی ہیں۔ رابطہ کمیٹی
غیرقانونی چھاپے اور گرفتاریاں اس حقیقت کامنہ بولتاثبوت ہیں کہ آپریشن کامقصدایم کیوایم کوکچلناہے۔ رابطہ کمیٹی
سپریم کورٹ کے چیف جسٹس غیرقانونی چھاپوں اورگرفتاریوں کافوری نوٹس لیں۔ رابطہ کمیٹی کی اپیل
کراچی ۔۔۔ 30 جولائی 2016 ء
کراچی کے مختلف علاقوں سے رینجرزاورپولیس نے ایم کیوایم کے مزیدپانچ کارکنوں کوگرفتار کرلیاجن میں ایک منتخب کونسلربھی شامل ہیں۔تفصیلات کے مطابق ہفتہ کی شب رینجرزنے لیاقت آبادپیلی کوٹھی کے علاقے میں ایم کیوایم کے یوسی آفس پرچھاپہ مارااوروہاں سے دوکارکنوںیوسی آرگنائزر محمدایوب قریشی اورشاہدفتح کوگرفتارکرلیا۔ شاہدفتح علاقے سے منتخب جنرل کونسلربھی ہیں۔ رینجرزنے دونوں کارکنوں کوگرفتاری کے بعد نامعلوم مقام پرمنتقل کردیا ہے ۔اسی طرح رینجرزنے آج شام کورنگی سے ایم کیوایم کے کارکن اکبرولدانورکوبھی گرفتارکرلیا۔ جمعہ کی شب بھی پولیس اوررینجرنے بفرزون کے علاقے شادمان ٹاؤن سے ایم کیوایم کے کارکن ناصر ضیاء اوراورنگی ٹاؤن کے علاقے اقبال مارکیٹ سے کارکن اکبرعلی ولدمحمدعثمان کوان کے گھروں پرچھاپہ مارکر گرفتار کرلیا۔ ان چھاپوں اورگرفتاریوں کے دوران رینجرزیاپولیس نے کسی قسم کاوارنٹ پیش نہیں کیا۔
دریں اثناء ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی نے ایم کیوایم کے دفاترپر چھاپوں اور کارکنوں کی گرفتاریوں کی شدیدالفاظ میں مذمت کی ہے۔اپنے بیان میں رابطہ کمیٹی نے کہاکہ رینجرز کوچھاپوں گرفتاریوں کے اختیارات ختم ہوچکے ہیں لیکن رینجرز کی جانب سے ایم کیوایم کے دفاترپرچھاپوں اورکارکنوں کی گرفتاریوں کاسلسلہ بدستورجاری ہے ۔ یہ گرفتاریاں سراسرغیرقانونی ہیں۔ رابطہ کمیٹی نے کہاکہ یہ غیرقانونی چھاپے اور گرفتاریاں اس حقیقت کامنہ بولتاثبوت ہیں کہ آپریشن کامقصدایم کیوایم کوکچلناہے۔ رابطہ کمیٹی نے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس سے اپیل کی کہ ان غیرقانونی چھاپوں اورگرفتاریوں کافوری نوٹس لیاجائے اوریہ سلسلہ بندکرایاجائے اورگرفتارشدگان کورہاکیاجائے ۔