صوبہ پنجاب میں بچوں کے اغواء کی بڑھتی ہوئی وارداتوں پر ایم کوایم رابطہ کمیٹی کااظہار مذمت
ملک کے دیگر صوبوں میں آپریشن اور امن و امان کا رونا رونے والی مسلم لیگ (ن) کی حکومت پنجاب میں امن و امان حتیٰ کہ بچوں تک کے تحفظ میں بری طرح سے ناکام ہوچکی ہے،ر ابطہ کمیٹی ایم کیوایم
پنجاب میں بچوں کے اغواء کی بڑھتی ہوئی وارداتوں کا سپریم کورٹ تک نے از خود نوٹس لے لیا
لیکن پنجاب حکومت اور مسلم لیگ (ن) خاموش تماشائی بنی ہوئی ہیں ، رابطہ کمیٹی ایم کیوایم
پنجاب میں انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزیاں کی جارہی ہیں،جرائم پیشہ عناصر کھلے عام دندناتے پھر رہے ہیں ، رابطہ کمیٹی
پنجاب میں بھی رینجرز کے ذریعے آپریشن کے جائز مطالبہ کو تسلیم کرکے عوام ، خواتین اور بچوں کی زندگیوں کو تحفظ فراہم کیاجائے ،رابطہ کمیٹی
اغواء شدہ بچوں کو فی الفور باحفاظت بازیاب کرایاجائے اور بچوں کے اغواء میں ملوث گروہوں کا قلع قمع کیاجائے،ر ابطہ کمیٹی
کراچی ۔۔۔28، جولائی 2016ء
متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے صوبہ پنجاب میں بچوں کے اغواء کی بڑھتی ہوئی وارداتوں اور میڈیا اطلاعات کے مطابق کچھ بچوں کو زیادتی کے بعد قتل کردینے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ ملک کے دیگر صوبوں میں آپریشن اور امن و امان کا رونا رونے والی مسلم لیگ (ن) کی حکومت پنجاب میں امن و امان حتیٰ کہ بچوں تک کے تحفظ میں بری طرح سے ناکام ہوچکی ہے ۔ ایک بیان میں رابطہ کمیٹی نے کہاکہ پنجاب میں بچوں کے اغواء کی بڑھتی ہوئی وارداتوں پر سپریم کورٹ تک نے از خود نوٹس لے لیا لیکن پنجاب حکومت اور مسلم لیگ (ن)بچوں کے اغواء کی مسلسل وارداتوں پر نہ صرف خاموش تماشائی بنی رہی بلکہ ان وارداتوں کی روک تھام تک کیلئے پنجاب حکومت کی جانب سے کسی قسم کے کوئی اقدامات نہیں کئے گئے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ۔ رابطہ کمیٹی نے کہاکہ پنجاب میں انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزیاں کی جارہی ہیں ، سپریم کورٹ کے مطابق 7مہینے کے اندر پنجاب سے 768بچوں کو اغواء کیا گیا ہے جبکہ بچوں کے والدین کی جانب سے جب تھانے سے رجوع کیا جاتا ہے تو تھانے میں بچوں کے اغواء کے مقدمات بھی درج نہیں کئے جارہے ہیں جس کے باعث اغواء شدہ بچوں کے والدین اور اہل خانہ شدیدذہنی کرب و اذیت میں مبتلا ہیں ۔ رابطہ کمیٹی نے کہاکہ 7ماہ کے دوران سینکڑوں بچوں کے اغواء کی وارداتوں سے ثابت ہوتا ہے کہ پنجاب جرائم کا گڑھ بن چکا ہے اور وہاں جرائم پیشہ عناصر کھلے عام دندناتے پھر رہے ہیں جس پر پنجاب حکومت ، پولیس اور انتظامیہ کو شرم محسوس کرنی چاہئے اور پنجاب میں بھی رینجرز کے ذریعے آپریشن کے جائز مطالبہ کو تسلیم کرکے عوام ، خواتین اور بچوں کی زندگیوں کو تحفظ فراہم کیاجائے ۔ رابطہ کمیٹی نے اغواء ہونے والے بچوں کے والدین اور اہل خانہ سے دلی ہمدردی کااظہار کیا اور دعا کی کہ اللہ تعالیٰ اغواء شدہ بچوں کی جلد بازیاب فرمائے ۔ رابطہ کمیٹی نے وزیراعظم نواز شریف ، چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف سے مطالبہ کیا کہ پنجاب میں بچوں کے اغواء کی وارداتوں کا سختی سے نوٹس لیاجائے ، بچوں کے اغواء میں ملوث گروہوں کا فی الفور قلع قمع کیاجائے اور اغواء شدہ بچوں کی باحفاظت بازیابی یقینی بنائی جائے ۔