رابطہ کمیٹی کے رکن اظہاراحمدخان کی غیرقانونی وغیرآئینی گرفتاری کانوٹس لیاجائے اور انہیں فی الفوررہاکیاجائے،ڈپٹی کنوینرایم کیوایم سیدشاہدپاشا
کراچی آپریشن کامقصدقیام امن نہیں بلکہ سیاسی ہے اوریہ آپریشن ایم کیو ایم کرش آپریشن میں تبدیل ہو چکاہے،سیدشاہدپاشا
آپریشن کے دوران ہزاروں کارکنان کوگرفتارکیاجاچکاہے 100سے زائد کارکنان آج بھی لاپتہ ہیں
جبکہ61کارکنان کودوران حراست بہیمانہ تشدد کا نشانہ بناکرماورائے عدالت قتل کیاجاچکاہے
ایم کیوایم کے مرکز نائن زیروسمیت ایم کیوایم کے تنظیمی دفاترپرچھاپے مارے جاچکے ہیں اور عامر خان ، کہف الوریٰ ، قمرمنصوراور سیدشاہدپاشاکو بلاجواز گرفتار کرلیاگیاتھا
صدرپاکستان،وزیراعظم ،آرمی چیف،وفاقی وزیرداخلہ اوروزیراعلیٰ سندھ سیدقائم علی شاہ سے مطالبہ کیاکہ اظہاراحمدخان کی گرفتاری کانوٹس لیاجائے اور انہیں فی الفوررہاکیاجائے
عبدالحسیب،محفوظ یارخان،اسلم آفریدی اورسینئررہنماء ڈاکٹرخالدمقبول صدیقی کے ہمراہ سیدشاہدپاشاکی خورشیدبیگم سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس
کراچی۔۔۔12جولائی 2016ء
ٓایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینرسیدشاہد پاشانے کہاہے کہ کراچی آپریشن کامقصدقیام امن نہیں بلکہ سیاسی ہے اور یہ آپریشن ایم کیو ایم کرش آپریشن میں تبدیل ہو چکاہے،اس آپریشن کے دوران ایم کیوایم کے ہزاروں کارکنان کوگرفتارکیاجاچکاہے جن میں100سے زائد کارکنان آج بھی لاپتہ ہیں جبکہ61کارکنان کودوران حراست بہیمانہ تشدد کا نشانہ بناکرماورائے عدالت قتل کیاجاچکاہے۔ انہوں نے کہاکہ ایم کیوایم کے مرکز نائن زیروسمیت ایم کیوایم کے تنظیمی دفاترپرچھاپے مارے جاچکے ہیں اور عامر خان ، کہف الوریٰ ، قمرمنصوراور سیدشاہدپاشاکو بلاجواز گرفتار کرلیاگیاتھا۔انہوں نے اظہاراحمدخان کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ خدشہ ہے کہ اظہاراحمدخان پردباؤڈال کرانہیں پاک سرزمین پارٹی میں شامل کرنے کی کوشش کی جائے گی،انہوں نے صدرپاکستان،وزیراعظم ،آرمی چیف،وفاقی وزیرداخلہ اوروزیراعلیٰ سندھ سیدقائم علی شاہ سے مطالبہ کیاکہ اظہاراحمدخان کی غیرآئینی وغیرقانونی گرفتاری کانوٹس لیاجائے اور انہیں فی الفوررہاکیاجائے ۔ان خیالات کااظہارانہوں نے ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کے ارکان عبدالحسیب،محفوظ یار خان ، اسلم آفریدی اورایم کیوایم کے سینئررہنماء ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کے ہمراہ خورشیدبیگم سیکرٹریٹ عزیزآبادمیں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔سیدشاہد پاشانے کہاکہ کراچی آپریشن کالعدم تنظیموں کے بیلک جٹ دہشت گردوں کوگرفتارکرکے دہشت گردی کے خاتمے کے لئے شروع کیاگیاتھاتاہم اس کارخ ایم کیوایم کی طرف موڑدیاگیا اور 2013ء آپریشن کے بعد سے ایم کیوا یم کے پانچ ہزاربے گناہ کارکنان کو گرفتار اور 61کارکنان ماورائے عدالت قتل کیے جاچکے ہیں ۔ سیدشاہدپاشانے سوال کیاکہ کیا ایم کیو ایم آپریشن متنازعہ بنارہی ہے؟ یا قانون نافذ کرنے والے ادارے بنارہے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ سانحہ صفورہ گوٹھ کے واقعہ میں ملوث جو لوگ ہیں ان کی سیاسی وابستگی کے باوجودان کی جماعت کے دفاترپرچھاپے کیوں نہیں مارے گئے؟ سبین محمود یا دیگر کے قتل میں جو لوگ ملوث ہیں ان کی سیاسی وابستگی ظاہرہوچکی ہے لیکن آج تک ان کی جماعت کے دفترپرکوئی ایک بھی چھاپہ نہیں ماراگیاآخرکیوں؟ انہوں نے مزیدکہاکہ ابھی گذشتہ چندروزقبل ایم کیو ایم لانڈھی ٹاؤن کے کارکن ریاض الحق جنہیں رینجرز اہلکاورں نے تقریباًایک سال قبل گرفتارکیاتھا انہیں دوران حراست بدترین تشدد کا نشانہ بناکر ماورائے عدالت قتل کردیاگیااوران کی لاش ویرانے میں پھینک دی گئی جبکہ اس سے قبل ایم کیو ایم کے سینئرڈپٹی کنوینر ڈاکٹر محمد فاروق ستارکے کوآرڈی نیٹرآفتاب حسین کوبھی ماورائے عدالت قتل کیاجاچکاہے جس کے ماورائے عدالت قتل کی غیرجانبدارانہ تحقیقات خود آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی تاہم آج تک ان کے قاتل گرفتارنہیں ہوئے ۔یہ کیسی جادونگری ہے ایک صبح سماجی کام پر ہوتے ہیں اور دوسری صبح دہشت گرد بن جاتے ہیں ،اظہار احمد خان کی گرفتاری کی وجہ نہیں بتائی جارہی ہے ،اظہار احمد خان نے رکن سندھ اسمبلی اور ٹاؤن ناظم رہ کر عوامی کی خدمت کی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اظہار احمد خان برطانوی شہریت رکھتے ہیں ان کے خاندان نے برطانوی حکومت سے بھی رابطہ کیا ہے ،اظہار احمد سمیت تمام کارکنان کی گرفتاری کا نوٹس لیں۔ایم کیوایم سینئر رہنماء ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہاکہ آپریشن کا بنیادی حدف ایم کیو ایم ہے ، طاقت کے زور پر آئین کو بالائے طاق رکھ کر کراچی میں جاری آپریشن کو سیاسی رنگ دیا جاچکا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اظہار احمد خان پر کوئی کیس نہیں اوروہ دل کے عارضے میں مبتلاہیں جس کے باعث ان کی زندگی کوشدیدخطرہ لاحق ہے۔انہوں نے کہاکہ ہمارے اعتراضات اور احتجاج پر کہا جاتا ہے کہ ایم کیو ایم آپریشن کو متنازعہ بنارہی ہے ، آپریشن کو رینجرز اور قانون نافذ کرنے والے ادارے ایم کیو ایم کے کارکنان کی غیر قانونی گرفتاری پر متنازعہ بنارہی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ایم کیوایم نے آپریشن کے خاتمے کا مطالبہ آج تک نہیں کیا ہے ۔ڈاکٹرخالدمقبول صدیقی نے کہاکہ آپریشن ایم کیوایم سمیت تمام سیاسی جماعت کی حمایت سے شروع کیا گیا تھا۔ پریس کانفرنس سے رکن رابطہ کمیٹی عبدالحسیب نے خطاب میں اظہاراحمدخان کی گرفتاری کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہاکہ آج اظہار بھائی میرے گھر پر آئے ڈرائنگ روم میں بیٹھے تھے کہ سادہ لباس میں کچھ لڑکے آئے جنہوں نے گھرکی بل بجائی تومیں نے جاکردیکھاتوانہوں نے کہاکہ اظہاربھائی کوبھیج دیں ، جس پرمیں سمجھاکہ اظہاربھائی کے ساتھ ہونگے اورمیں نے اظہاربھائی سے کہاکہ آپ کے ساتھ جولڑکے آئیں ہیں وہ بلارہے ہیں توانہوں نے کہاکہ میرے ساتھ کوئی نہیں ہے جس پرمیں لڑکوں سے معلوم کیاکہ آپ کون ہو؟توانہوں نے بتایاکہ ہم رینجرز والے ہیں۔میں نے اظہاربھائی سے کہاکہ وہ کہہ رہے ہیں کہ ہم رینجرزوالے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سول وردی میں رینجرز والے تھے جنہوں نے کہا کہ رینجرز والے ہیں اور اظہار بھائی کونیچے بھیج دیں جس کے بعدچوکیدارنے بتایاکہ ان کے ساتھ رینجرزکی موٹرسائیکلیں اورگاڑیاں بھی تھیں۔ سیدشاہدپاشانے وفاقی وصوبائی حکومتوں اوراعلیٰ احکام سے مطالبہ کیاکہ اظہاراحمدخان کی بلاجوازگرفتاری کانوٹس لیاجائے اورانہیں فی الفوررہاکرکے ایم کیوایم کے خلاف جاری غیراعلانیہ ریاستی آپریشن ختم کیاجائے اوراصل دہشت گردوں کوگرفتارکرکے کراچی میں حقیقی معنوں میں امن قائم کیاجائے