معروف سماجی کارکن عبدالستار ایدھی کا انتقال قومی سانحہ ہے، ندیم نصرت
عبدالستار ایدھی کے انتقال سے خلق خدا کی خدمت کا ایک روشن باب بند ہوگیا ہے، ندیم نصرت
عبدالستار ایدھی ایک فرشتہ صفت، غریب پرور، انسان دوست ، انتہائی شریف النفس اور اچھے انسان تھے ،ندیم نصرت
عبدالستار ایدھی، بے سہارا بیواؤں، یتیموں، بزرگوں اور معذوروں کا سہارا تھا، ندیم نصرت
عبدالستارایدھی کی اہلیہ محترمہ ، صاحبزادوں اورپاکستان سمیت دنیا بھر میں مقیم ان کے لاکھوں چاہنے والوں سے اظہار تعزیت
ایم کیوایم کے ذمہ داران وکارکنان عبدالستارایدھی کی نمازجنازہ اور تدفین میں بھرپورشرکت کریں، ندیم نصرت
جو کارکنان وعوام نمازجنازہ اورتدفین میں شرکت نہ کرسکیں وہ اپنے اپنے علاقوں میں غائبانہ نماز جنازہ ادا کریں، ندیم نصرت
لندن۔۔۔8، جولائی2016ء
متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے کنوینر ندیم نصرت نے بین الاقوامی شہرت یافتہ معروف سماجی کارکن عبدالستار ایدھی کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے اور انکے انتقال کو قومی سانحہ قراردیا ہے ۔ایک بیان میں ندیم نصرت نے کہاکہ عبدالستار ایدھی ایک فرشتہ صفت، غریب پرور، انسان دوست ، انتہائی شریف النفس اور اچھے انسان تھے ،ان کی پوری زندگی دکھی انسانیت کی خدمت سے عبارت رہی اوروہ بے سہارا بیواؤں ، یتیموں ، بزرگوں اور معذوروں کا سہارا تھے اورانسانیت کیلئے ان کی خدمات کوپاکستان سمیت دنیا بھرمیں سراہا جاتا رہا ہے ۔ندیم نصرت نے کہاکہ عبدالستار ایدھی کے انتقال سے خلق خدا کی خدمت کا ایک روشن باب بند ہوگیا ہے تاہم وہ اپنے کرداروعمل اور نیک سیرت کے باعث لوگوں کے دلوں میں ہمیشہ زندہ رہیں گے ۔ عبدالستارایدھی جیسی خداترس شخصیت کا دنیا سے رخصت ہونا بلاشبہ قومی سانحہ ہے اور ان کے انتقال سے پیدا ہونے والا خلاء آسانی سے پُرنہیں ہوسکے گا۔ندیم نصرت نے عبدالستارایدھی کی اہلیہ محترمہ بلقیس ایدھی، صاحبزادوں فیصل ایدھی، رضوان ایدھی اورپاکستان سمیت دنیا بھر میں مقیم ان کے لاکھوں چاہنے والوں سے دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے انہیں صبر کی تلقین کی ۔ انہوں نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ عبدالستارایدھی کو جنت الفردس میں اعلیٰ ترین مقام عطا فرمائے اور سوگواران کو یہ صدمہ برداشت کرنے کا حوصلہ دے ۔(آمین)
دریں اثناء ندیم نصرت نے متحدہ قومی موومنٹ کے رہنماؤں ، منتخب نمائندوں ، ذمہ داروں ، کارکنوں اورہمدردوں سے اپیل کی کہ وہ معروف سماجی کارکن عبدالستارایدھی کی نماز جنازہ اور تدفین میں بھرپورشرکت کریں اور جو کارکنان وعوام نمازجنازہ اورتدفین میں شرکت نہ کرسکیں وہ اپنے اپنے علاقوں میں غائبانہ نماز جنازہ ادا کریں۔