کارکنوں کی غیرقانونی گرفتاریوں اور انہیں غائب کرنے کے خلاف ایم کیوایم پرامن احتجاجی مظاہرے اور جلسے جلوس نکالے گی۔ الطاف حسین
جسے پرامن عوام کو گرفتار کرنا ہے شوق سے کرے، ایک طبقہ آبادی کو نشانہ بنانے کے نتائج نہ ماضی میں اچھے نکلے ہیں نہ آئندہ نکلیں گے
سرکاری ایجنسیوں کے بعض لوگ جرائم پیشہ حقیقی دہشت گردوں کو سرپرستی فراہم کرکے دوبارہ لے آئے ہیں
یہ عناصر اپنی کارروائیوں کے ذریعے اداروں کو بدنام کررہے ہیں، جنرل راحیل شریف کو اس معاملے کا فوری نوٹس لینا چاہیے
ایم کیوایم سے نکالے گئے جولوگ آج بڑی بڑی باتیں کررہے ہیں انہیںیہ نہیں بھولناچاہیے کہ ان کانام اورمقام ایم کیوایم کی بدولت ہے
جن لوگوں نے اپنے ظرف وضمیرکاسودا کرلیاہے ان کیلئے ماؤں،بہنوں، بزرگوں، نوجوانوں اوربچوں کے دلوں میں کوئی عزت نہیں ہے
میری تنظیم میں چاہے چندلوگ ہوں لیکن ایماندار ہوں، چوری چکاری کرنے والے نہ ہوں
الیکشن میں ایک ایک ووٹ قیمتی ہوتاہے ،عوام گھرسے باہرنکلیں اور اپناووٹ ضرورڈالیں
کارکنان وعوام الیکشن کے موقع پر قطعی طور پر پرامن رہیں، اشتعال میں نہ آئیں اورقانون کوہاتھ میں نہ لیں
پی ایس 106 اور پی ایس 117 کے ضمنی انتخابات کے سلسلے میں لیاقت آباداور پی آئی بی کالونی میں اجتماعات سے بیک وقت خطاب
لندن۔۔۔29،مئی2016ء
ایم کیوایم کے قائدجناب الطاف حسین نے کہاہے کہ کارکنوں کی غیرقانونی گرفتاریوں اورانہیں غائب کرنے کے خلاف ایم کیوایم اپنا جمہوری حق استعمال کرتے ہوئے پرامن احتجاجی مظاہرے اور جلسے جلوس نکالے گی ،چاہے اس کی پاداش میں جسے پرامن عوام کو گرفتار کرنا ہے شوق سے کرے لیکن ایک بے گناہ طبقہ آبادی کو نشانہ بنانے کے نتائج نہ ماضی میں اچھے نکلے ہیں نہ آئندہ نکلیں گے ۔ سرکاری ایجنسیوں کے بعض لوگ جرائم پیشہ حقیقی دہشت گردوں کو سرپرستی فراہم کرکے دوبارہ لے آئے ہیں ،یہ عناصر اپنی کارروائیوں کے ذریعے اداروں کو بدنام کررہے ہیں ،جنرل راحیل شریف کواس معاملے کافوری نوٹس لینا چاہیے۔ان خیالات کااظہار جناب الطاف حسین نے پی ایس 106 اور پی ایس 117 کے ضمنی انتخابات کے سلسلے میں لیاقت آباداور پی آئی بی کالونی میں منعقدہ کارنرمیٹنگوں سے بیک وقت ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کارنرمیٹنگوں میں پی ایس 106 سے ایم کیوایم کے نامزد امیدوار محفوظ یار خان ، پی ایس 117 سے نامزد امیدوار میجر ریٹائرڈ قمرعباس رضوی کے علاوہ رابطہ کمیٹی کے ارکان ، حق پرست عوامی نمائندوں ، خواتین ، بزرگوں ، نوجوانوں اور بچوں نے ہزاروں کی تعداد میں شرکت کی ۔ انتخابی کارنرمیٹنگیں شرکاء کی تعداد کے لحاظ سے بڑے عوامی جلسوں کامنظر پیش کررہی تھیں ۔ اس موقع پر شرکاء بالخصوص خواتین کا جوش خروش قابل دید تھا، شرکاء نے وقفے وقفے سے ایم کیوایم اور جناب الطاف حسین کے حق میں فلک شگاف نعرے لگائے اور جناب الطاف حسین سے والہانہ عقیدت ومحبت کا اظہار کیا۔
اپنے خطاب میں جناب الطاف حسین نے کہاکہ آپریشن کلین اپ کے نام پرکراچی ، حیدرآباد، میرپورخاص، سکھر، نواب شاہ، سانگھڑ اور ٹنڈوالہیار میں آج بھی چھاپے مارے جارہے ہیں اور ایم کیوایم کے بے گناہ کارکنوں کو گرفتارکرکے لاپتہ کیاجارہا ہے جبکہ ہم سے باربار یہ وعدے کیے گئے کہ یہ آپریشن صرف بلیک جیٹ دہشت گردوں کے خلاف کیاجائے گا جو مساجد، امام بارگاہوں، مزارات ،فوجی تنصیبات ، اسکولوں اور بازاروں میں بم دھماکے کرتے ہیں ، قانون نافذ کرنے والے ادارے ان انتہاء پسند عناصر کے خلاف کارروائی کریں گے لیکن حقیقت یہ ہے کہ انتہاء پسند دہشت گردوں کے بجائے ایم کیوایم کے کارکنوں کے گھروں پر چھاپے مارکرانہیں گرفتارکیاجارہا ہے ۔جناب الطاف حسین نے کہاکہ ہم نے اپنی زندگی کے40 برس وقف کرکے گمنام قوم کو شناخت دی ، انہیں نام دیا ، اس دوران 20 ہزار سے زائد کارکنان شہید کردیئے گئے ،ان کی تدفین کیلئے شہداء قبرستان بنایاگیا، اسے وسیع کیاگیا جوکہ شہداء کی قبروں سے بھرگیا اور اس تیزی کے ساتھ ماورائے عدالت، آئین اورقانون نوجوانوں کا قتل کیا گیا کہ قبرستان میں جگہ کم پڑگئی۔ ایم کیوایم کے ہزاروں کارکنوں کو گرفتارکرکے حراست کے دوران بہیمانہ تشدد کا نشانہ بناکر شہید کردیا گیا۔قانون نافذ کرنے والے اداروں کے وردی پوش اہلکاروں کوملزموں اور مجرموں کی گرفتاری کا حق ہے لیکن ملک کا آئین اورقانون انہیں کسی کو قتل کرنے کی اجازت نہیں دیتا ۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کے عوام نے جعلی مقابلوں کے وہ مناظر بھی دیکھیں ہوں گے کہ ایم کیوایم کے اسیر کارکنوں کو ہتھکڑیاں اوربیڑیاں ڈال کر جیل سے نکالا گیا اور پھرانہیں ماورائے عدالت قتل کرکے ان کی لاشیں پھینک دی گئیں ۔ انہوں نے کہاکہ ا ن مظالم کے باوجودمیں اور میرے ساتھی مایوس نہیں ہوئے اور ہم نے اپنی جدوجہد جاری رکھی اور نامساعد حالات میں قوم نے بھی ایم کیوایم کا بھرپورساتھ دیا۔ جناب الطاف حسین نے شرکاء سے کہاکہ اللہ نہ کرکے کسی کے گھر جوان بیٹے کا لاشہ آئے، میرے ہزاروں ساتھی شہید کردیئے گئے ،آپ کیلئے وہ محض ایک خبر ہوتی ہے لیکن شہید کے گھروالوں کے دل پر قیامت ٹوٹ جاتی ہے ۔انہوں نے شرکاء سے اپیل کی کہ آپ ایک لمحہ کیلئے اپنی آنکھیں بند کرکے تصورکریں کہ ایک ماں کھانا گرم کرکے اپنے بیٹے کے انتظار میں بیٹھی ہے کہ وہ اتنے دن بعد آیا ہے اور کھانا چھوڑ کر نجانے کہاں چلاگیا ہے تھوڑی دیر بعد وہ بیٹا لاش کی صورت میں گھرلایاجائے تو ایک ماں کے دل پر کیاگزرے گی ؟ انہوں نے کہاکہ ہمارے لوگوں کا قتل کیاجارہا ہے ۔سرکاری حراست کے دوران سینئر کارکن آفتاب احمد کو تشددکا نشانہ بناکرشہیدکردیاگیاجن کی تشددزدہ لاش کے فوٹو دیکھے نہیں جاتے، چار روز قبل ملیرمیں ایم کیوایم کے کارکن عاصم حسین اور ہمدرد امیرحیدرکو جرائم پیشہ حقیقی دہشت گردوں نے گولیاں مارکرشہید کردیا اس سے قبل ملیر میں ایم کیوایم کے کارکن فہد ذکی کو شہید کیاجاچکا ہے ۔ شہادت کے ان واقعات کی خبریں اور تصاویر اخبارات اورمیڈیاپر جاری کی گئی اور واضح بتادیا گیاکہ سرکاری ایجنسیوں کے بعض لوگ جرائم پیشہ حقیقی دہشت گردوں کو سرپرستی فراہم کرکے دوبارہ لے آئے ہیں،قانون نافذ کرنے والے اداروں اورپولیس کے یہ ایسے متعصب عناصرہیں جن کے ہاتھ ایم کیوایم کا کوئی کارکن لگ جائے تو اسے ماورائے عدالت قتل کرنے میں دیر نہیں لگاتے ، ایسے متعصب اورظالم عناصر اداروں کو بدنام کررہے ہیں ۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ آج ایک بارپھرلائنزایریا، لانڈھی، ملیراورشاہ فیصل کالونی میں سرکاری ایجنسیوں کی سرپرستی میں حقیقی دہشت گردوں کو سرگرم کردیاگیاہے ،انہیں دہشت گردی کی وارداتوں کالائسنس دیدیاگیاہے ،وہ ایم کیوایم کے کارکنوں اورہمدردوں کودہشت گردی کانشانہ بنارہے ہیں، ایم کیوایم کے کارکنوں کوشہیدکررہے ہیں لیکن ان کے خلاف پولیس یارینجرزکی جانب سے کوئی کارروائی نہیں کی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اسٹیبلشمنٹ کے حکام کوبھی سوچناچاہیے کہ کیاان حقیقی دہشت گردوں کی سرپرستی کرنے والوں کواللہ کے آگے جواب نہیں دیناہے؟ جناب الطاف حسین نے کہاکہ ایک طرف یہ صورتحال ہے اوردوسری جانب ایم کیوایم کے بے گناہ کارکنوں کی گرفتاریاں کی جارہی ہیں اورانہیں لاپتہ کیا جارہاہے، ایم کیوایم حیدرآبادکے کارکن ندیم قاضی کوپانچ روزقبل گرفتارکیاگیاتھالیکن آج تک ان کاکوئی پتہ نہیں ہے۔ ندیم قاضی کے اہل خانہ نے شہر کے تمام تھانے اور اسپتال چھان مارے لیکن ان کا کچھ پتہ نہیں چلا،اسی طرح سینکڑوں کارکنان کوگرفتاری کے بعد لاپتہ کردیا گیا ہے جن کے اہل خانہ شدید ذہنی کرب واذیت کاشکار ہیں۔
انہوں نے بتایاکہ کارکنوں کی ان غیرقانونی گرفتاریوں اورلاپتہ کئے جانے کے خلاف کارکنان وعوام کل صبح حیدرآباد، ٹھٹھہ اور سجاول کے پریس کلب کے سامنے احتجاجی دھرنا دیں گے اور اسی طرح روزانہ سندھ کے دیگر شہروں میں بھی احتجاجی مظاہرے اور دھرنے دیئے جائیں گے ، غیرقانونی گرفتاریوں اور کارکنوں کو لاپتہ کرنے کے خلاف جلسے جلوس بھی نکلیں گے جن میں صرف اردوبولنے والے ہی نہیں بلکہ حق پرست سندھی، بلوچ، پختون ، پنجابی ، کشمیری ، سرائیکی ، ہزاروال اور دیگر قومیتوں کے لوگ بھی شریک ہوں گے ۔انہوں نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ ایم کیوایم اپنا جمہوری حق استعمال کرتے ہوئے پرامن احتجاجی مظاہرے اور جلسے جلوس نکالے گی ، آپ پرامن عوام کو گرفتارکرنا چاہیں تو شوق سے کریں ، آپ کے پاس طاقت ہے جس کاآپ نے بہت مرتبہ استعمال بھی کیا ہے لیکن ایک بے گناہ طبقہ آبادی کو نشانہ بنانے کے نتائج نہ ماضی میں اچھے نکلے ہیں نہ آئندہ نکلیں گے ۔