ایم کیو ایم امریکہ کے زیر اہتمام نیویارک میں جنرل ورکرز اجلاس کا انعقاد
ایم کیو ایم حق اور سچ کی تحریک ہے اس کو ختم کرنے کی سازشیں نہ تو ماضی میں کامیاب ہوئیں ہیں اورنہ ہی آئندہ کامیاب ہوں گی واسع جلیل
ایم کیوایم کے مینڈیٹ کو تسلیم کیا جائے اور نو منتخب بلدیاتی نمائندوں کو اختیارات دئیے جائیں تاکہ وہ عوام کے مسائل حل کر سکیں ۔متین یوسف
نیویارک : 05-24-2016: ایم کیو ایم امریکہ کے زیر اہتمام نیویارک میں جنرل ورکرز اجلاس منعقد کیا گیا جس میں رابطہ کمیٹی کے رکن واسع جلیل، ایم کیو ایم امریکہ کے سینٹرل آرگنائزرمتین یوسف سمیت اراکین سینٹرل آرگنائزنگ کمیٹی عارف صدیقی، گل محمد، کامران حیدر، محفوظ حیدری ، مختلف شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے ذمہ داران، نیویارک، فلاڈیلفیا، نیوجرسی اور کنکٹیکٹ کے چیپٹر انچارجز و کارکنان کی بڑی تعدا د نے شرکت کی۔ اس مو قع پر رابطہ کمیٹی رکن واسع جلیل نے اپنے خطاب میں کہا کہ 19جون 1992ء کو ایم کیو ایم کے خلاف بد ترین فوجی آپریشن شروع کیا گیاجو کسی نہ کسی شکل میں آجتک جاری ہے۔ اس دوران ایم کیو ایم کے ہزاروں کارکنوں کو پکڑ پکڑ کر ان کا ماورائے عدالت قتل کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے بزرگوں نے قیام پاکستان کے لئے 20 لاکھ جانوں کی قربانی کیا اسی لئے دی تھی کہ ان کی اولادوں کے ساتھ ایسا بھیانک سلوک کیا جائے؟ آخر ہمارا قصور کیا ہے؟ آخر کس جرم میں ہمارے پیارے پیارے ساتھیوں کی لاشیں بچھائی گئیں؟ انہوں نے کہا کہ ہمارا جرم یہ ہے کہ ہم نے اپنے حقوق کے لئے آواز بلند کی اور اس کے لئے جدوجہد شروع کی ۔ انہوں نے کہا کہ ان تمام تر مظالم کے باوجود نہ تو ایم کیو ایم کو ختم کیا جاسکا اور نہ ہی مائنس الطاف حسین فارمولا میں کامیابی ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم حق اور سچ کی تحریک ہے اس کو ختم کرنے کی سازشیں نہ تو ماضی میں کامیاب ہوئیں اور انشاء اللہ آئندہ بھی ناکامی سے دوچار ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ قیام پاکستان کے بعد سے ہی مہاجروں کے ساتھ ناانصافیوں کا سلسلہ جای ہے ان کے ساتھ زندگی کے ہر شعبہ میں تیسرے درجے کے شہری کا سلوک کیا جا رہا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ مہاجر اپنے اندر اتحاد قائم رکھیں اور مہاجر صوبہ تحریک کو کامیاب بنانے کے لئے اپنا بھر پور کردار ادا کریں۔
ایم کیو ایم امریکہ کے سینٹرل آرگنائزر متین یوسف نے اپنے بیان میں کہا کہ ایم کیوایم کے مینڈیٹ کو تسلیم کیا جائے اور نو منتخب بلدیاتی نمائندوں کو اختیارات دئیے جائیں تاکہ وہ عوام کے مسائل حل کر سکیں ۔ انہوں نے سندھ سمیت پاکستان میں مزید صوبوں اور انتظامی یونٹس کے قیام کے مطالبہ کو دھرایا اورہم چاہتے ہیں کہ ملک سے کوٹہ سسٹم جیسا غیر منصفانہ قانون ختم ہو اور فوج ، پولیس، سول سروسز سمیت تمام شعبوں میں مہاجروں کے ساتھ کیا جانے والے امتیازی سلوک ختم کیا جائے۔ آخر میں قائد تحریک جناب الطاف حسین کی صحتیابی اسیر کارکنوں کی بازیابی اور شہداء کے بلند درجات کی دعاء کی گئی۔