کرپشن کے خاتمہ کے حوالے سے جنرل راحیل شریف کابیان مثبت ہے ،ملک سے کرپشن کاخاتمہ ہوناچاہیے ۔الطاف حسین
سیاستدانوں کا ضروربلاتفریق حتساب کیجئے تاہم جوجرنیل اورفوجی افسران کرپشن میں ملوث ہیں ان کا بھی احتساب کیجئے
جو فوجی افسران اصغرخان کیس میں سیاستدانوں میں پیسے تقسیم کرنے میں ملوث ہیں، ان کابھی احتساب کیجئے
جن کے نام بڑی بڑی جے آئی ٹیز میں شامل ہیں انکی سرپرستی کیلئے ریاستی اداروں کا پیسہ لگانا کیا کرپشن نہیں ہے ؟
پاکستان کی ترقی کاراز اسی میں ہے کہ ملک میں جمہوری عمل جاری رہے ، اختیارات نچلی سطح پر منتقل کئے جائیں
ایم کیوایم کے رہنماؤں اورمنتخب نمائندوں کوایک سرکاری ایجنسی کے بعض افسران کی جانب سے دھمکیاں آرہی ہیں کہ خیابان سحروالوں کی پارٹی میں چلے جاؤ ورنہ سنگین نتائج کیلئے تیارہوجاؤ، کیاطاقت کایہ استعمال درست ہے ؟
طاقت کا ناجائز استعمال کرنے کے نتیجے میں پاکستان پہلے ہی دولخت ہوچکا ہے،خدارا ماضی کی غلطیاں نہ دہرائی جائیں
اگر عوام کے خلاف طاقت کے ذریعے عوام کی تحریکوں کو کچلنے کاعمل جاری رہا تو خاکم بدہن یہ طرزعمل کو نقصان پہنچانے کاسبب بنے گا
الطاف حسین کی پوری جدوجہدکرپشن کے خلاف ہے، ایم کیوایم میں کرپشن ثابت ہونے پر کارکنوں کو تنظیم سے خارج کردیا جاتا ہے
جولوگ پاکستان میں ایم کیوایم کی سیاہ وسفیدکے مالک تھے وہ آج ندیم نصرت پرکس طرح الزام لگاسکتے ہیں؟
یہ ضمیرفروش عناصر ایم کیوایم پرپابندی لگانے کامطالبہ کررہے ہیں تاکہ مہاجروں کی اس شناخت کوختم کردیاجائے
لال قلعہ گراؤنڈعزیزآباد میں ایم کیوایم شعبہ خواتین کے تحت منعقد کئے گئے خواتین کارکنوں کے اجتماع سے خطاب
لندن ۔۔۔ 19 اپریل 2016ء
ایم کیوایم کے قائدجناب الطاف حسین نے کہاہے کہ ملک سے کرپشن کے خاتمہ کے حوالے سے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف کابیان مثبت ہے ، ملک سے کرپشن کاخاتمہ ہوناچاہیے،میں سمجھتاہوں کہ سیاستدانوں کا ضروربلاتفریق حتساب کیجئے تاہم ساتھ ساتھ جوجرنیل اورفوجی افسران کرپشن میں ملوث ہیں ان کا بھی احتساب کیجئے ۔انہوں نے یہ بات پیرکی شب لال قلعہ گراؤنڈعزیزآبادمیں ایم کیوایم شعبہ خواتین کے تحت منعقد کئے گئے خواتین کارکنوں کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اجتماع میں کراچی کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والی ہزاروں خواتین کارکنوں نے شرکت کی ۔
جناب الطاف حسین نے آرمی چیف کے بیان کے حوالے سے کہاکہ الطاف حسین کی پوری جدوجہدکرپشن کے خلاف ہے، ایم کیوایم ملک کی واحد جماعت ہے کہ اس میں جب بھی کارکنوں کے کرپشن، لینڈگریبنگ، چائناکٹنگ،زمینوں پرقبضے اوردیگرکرپشن میں ملوث ہونے کی شکایات ملتی ہیں توان کے خلاف تنظیمی ایکشن کیاجاتاہے اورثابت ہونے پر انہیں تنظیم سے خارج کیاجاتاہے، اب تک ایم کیوایم سے بے شمار کارکنوں کوخارج کیاجاچکاہے۔انہوں نے جنرل راحیل شریف کومخاطب کرتے ہوئے کہاکہ کیایہ کرپشن نہیں ہے کہ ہم نے جن افراد کوزمینوں اورپلاٹوں پر قبضوں، چائناکٹنگ، بھتہ خوری اوردیگر جرائم میں ملوث ہونے کی بناء پر ایم کیوایم سے خارج کیا انہیں ایک ایجنسی کے بعض افسران کی سرپرستی میں پاکستان لایاگیا ،ڈیفنس میں کروڑوں روپے کابنگلہ دیا گیاجہاں وہ بیٹھ کرروزانہ ایم کیوایم کی قیادت کے خلاف مغلظات بکتے ہیں اوران کی کردارکشی کررہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ یہ ضمیرفروش عناصر ایم کیوایم کے کنوینرندیم نصرت کی ذات پر بیہودہ الزامات لگارہے ہیں، ندیم نصرت کئی برس پہلے کینسرکے مرض میں مبتلاہوگئے تھے، کئی سال ان کاعلاج ہوا، اللہ نے انہیں دوسری زندگی دی ہے ، وہ امریکہ میں کئی سال سے درس وتدریس سے وابستہ تھے ،کئی سال بعد وہ تحریک کو آزمائش میں دیکھ کر تحریک کی خدمت کرنے دوبارہ آئے ہیں تووہ لوگ جواس دوران پاکستان میں ایم کیوایم کی سیاہ وسفیدکے مالک تھے جوآج تحریک سے بیوفائی کرچکے ہیں وہ ندیم نصرت پرکس طرح الزام لگاسکتے ہیں؟ جناب الطاف حسین نے جنرل راحیل شریف کومخاطب کرتے ہوئے کہاکہ میں آپ کے اس بیان سے متفق ہوں کہ کرپشن کاخاتمہ کئے بغیرملک میں پائیدارامن قائم نہیں کیاجاسکتالیکن آئی ایس آئی اور رینجرز کے بعض افسران ایم کیوایم سے نکالے گئے ان لوگوں کے خلاف کارروائی کرنے کے بجائے ان کی سرپرستی کررہے ہیں جن کے نام بڑی بڑی جے آئی ٹیز میں شامل ہیں ،کیایہ کرپشن نہیں ہے ؟ کیا کرپٹ لوگوں کی سرپرستی کیلئے ان پر ریاستی اداروں کا پیسہ لگاناکرپشن نہیں ہے ؟انہوں نے کہاکہ اصغر خان کیس میں آئی ایس آئی کی جانب سے سیاستدانوں میں پیسے تقسیم کرنے میں جن فوجی افسران کا نام ہے ، انہیں سزادیئے بغیر اس کیس کوسردخانے میں ڈالناکیاکرپشن نہیں ہے؟ انہوں نے کہاکہ کرپشن پر سیاستدانوں کااحتساب ضرور کیجئے لیکن جو جرنیل سیاستدانوں کوخریدنے کیلئے ان میں پیسے تقسیم کرنے میں ملوث ہیں، ان کابھی احتساب کیجئے ، اسی طرح فوج کے دیگر افسران جوکرپشن کے دیگرمعاملات میں ملوث ہیں ان کابھی احتساب کیجئے ۔جب تک سب کابلاتفریق احتساب نہیں کیاجائے گااس وقت تک کرپشن ختم نہیں ہوگی۔
جناب الطاف حسین نے کہاکہ سانحہ مشرقی پاکستان کے بارے میں بنائے گئے جسٹس حمودالرحمن کمیشن کی رپورٹ میں جن افراد کوذمہ دارقراردیاگیا تھا ، جو انتقال کرچکے ہیں یاجوزندہ ہیں ،ان سب کابھی احتساب کیجئے، ان پربھی مقدمہ چلائیے ۔انہوں نے کہاکہ جھوٹے بیانات کی بنیادپر الطاف حسین پر را سے تعلق کاالزام لگایاجارہاہے کیونکہ الطاف حسین کوخرایدانہیں جاسکا۔جناب الطاف حسین نے کہاکہ آج ایم کیوایم کے رہنماؤں بشمول ڈاکٹرفاروق ستار، سینیٹرز ، ایم این ایز، ایم پی ایز اوردیگرذمہ داروں کوایک سرکاری ایجنسی کے بعض افسران کی جانب سے کھلی کھلی دھمکیاں آرہی ہیں کہ خیابان سحروالوں کی پارٹی میں چلے جاؤ ورنہ سنگین نتائج کے لئے تیارہوجاؤ، کیاطاقت کایہ استعمال درست ہے، کیایہ کرپشن نہیں ہے؟جناب الطاف حسین نے کہاکہ پاکستان کی ترقی کاراز اسی میں ہے کہ ملک میں جمہوری عمل جاری رہے ، اختیارات نچلی سطح پر منتقل کئے جائیں۔بدقسمتی سے بلدیاتی الیکشن کوچھ ماہ ہوچکے ہیں لیکن ابھی تک میئر ، ڈپٹی میئر اورچیئرمین کے الیکشن نہیں کرائے جاسکے ہیں بلکہ ہمارے منتخب نمائندوں، کارکنوں، ذمہ داروں پرجھوٹے مقدمات بنائے جارہے ہیں،انہیں گرفتار کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ طاقت کاناجائزاستعمال کرنے کے نتیجے میں پاکستان پہلے ہی دولخت ہوچکا ہے،خدارا ماضی کی غلطیاں نہ دہرائی جائیں، اگرعوام کے خلاف طاقت کے ذریعے عوام کی تحریکوں کوکچلنے کاعمل اسی طرح جاری رہاتوخاکم بدہن یہ طرزعمل کونقصان پہنچانے کاسبب بنے گا ۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ جنرل راحیل شریف کواس بات کابھی نوٹس لیناچاہیے کہ پورے ملک میں واحدالطاف حسین کی تقریرپرہی پابندی کیوں لگادی گئی ہے؟کیا اس طرح کسی کی آوازکودبانے کاعمل درست اورجائز ہے؟جناب الطاف حسین نے کہاکہ میں نے مہاجرتحریک شروع کی ، مہاجروں کوشناخت دی جوایم کیوایم کی جدوجہداورقربانیوں کی بدولت دنیابھرمیں تسلیم کی گئی ، اب یہ ضمیرفروش عناصر ایم کیوایم پرپابندی لگانے کامطالبہ کررہے ہیں تاکہ مہاجروں کی اس شناخت کوختم کردیاجائے۔انہوں نے کہاکہ طاقت اوربندوق کے ذورپرکسی بھی نظریہ کوختم نہیں کیاجاسکتا۔
جناب الطاف حسین نے کہاکہ آج بعض شاؤنسٹ تجزیہ نگارلوگوں کوگمراہ کرنے کے لئے یہ دعوے کررہے ہیں کہ لگتاہے کہ سب لوگ خیابان سحروالوں کے پاس چلے جائیں گے،ان متعصب تجزیہ نگاروں کویہ نہیں بھولناچاہیے کہ جب 1992ء میں بھی حقیقی دہشت گردوں کوفوجی ٹرکوں پربٹھاکرلایاگیاتھا اور اسی طرح پوری مرکزی کمیٹی ایم کیوایم کوچھوڑگئی تھی لیکن اس وقت بھی ایم کیوایم کے تمام کارکنان، مائیں،بہنیں اوربزرگ الطاف حسین ہی کے ساتھ تھے اور آج بھی چاہے جتنے ہی نام والے ایم کیوایم کوچھوڑجائیں،میرے کارکنان میرے ساتھ ہیں ، میری پاکیزہ اورباوفابہنیں مائیں میرے ساتھ ہیں۔ آج صرف مہاجرمائیں بہنیں ہی نہیں بلکہ پنجابی، پختون، بلوچ، سندھی، ہزار وال، سرائیکی، کشمیری ، ہندو، سکھ، عیسائی تمام قومیتوں، برادریوں اورمذاہب سے