Altaf Hussain  English News  Urdu News  Sindhi News  Photo Gallery
International Media Inquiries
+44 20 3371 1290
+1 909 273 6068
[email protected]
 
 Events  Blogs  Fikri Nishist  Study Circle  Songs  Videos Gallery
 Manifesto 2013  Philosophy  Poetry  Online Units  Media Corner  RAIDS/ARRESTS
 About MQM  Social Media  Pakistan Maps  Education  Links  Poll
 Web TV  Feedback  KKF  Contact Us        

’’ نامور مہاجرہستیوں کو فراموش نہ کریں‘‘


 Posted on: 12/16/2015
’’ نامور مہاجرہستیوں کو فراموش نہ کریں‘‘

سانحہ مشرقی پاکستان، سانحہ قصبہ علیگڑھ اور 
سانحہ آرمی پبلک اسکول پشاور کے شہداء کی اجتماعی برسی کے موقع پر منعقدہ دعائیہ پروگرام کے شرکاء سے
قائد تحریک جناب الطاف حسین کا خطاب
16 دسمبر 2015ء 



واجب الاحترام بزرگوں، محترم ماؤں، پیاری پیاری بہنوں، پرعزم جیالے بہادر ساتھیوں، اراکین رابطہ کمیٹی پاکستان و لندن، سی ای سی کے اراکین، لیبر ڈویژن، اے پی ایم ایس او، شعبۂ خواتین، ایلڈرزونگ ، میڈیکل ولیگل ایڈ کمیٹی ، شعبہ اطلاعات سمیت ایم کیوایم کے تمام شعبہ جات ونگز کے ساتھیوں !خصوصاً ایم کیو ایم ویب ٹی وی کے اراکین اورپورے پاکستان میں جہاں جہاں ویب ٹی وی کے ذریعے مجھے دیکھا جارہا ہے۔۔۔ سُنا جارہا ہے اور پاکستان سے باہر اوورسیزمیں ۔۔۔ امریکا۔۔۔ کینیڈا۔۔۔برطانیہ ۔۔۔ ساؤتھ افریقہ۔۔۔ جرمنی۔۔۔ جاپان۔۔۔ ناروے۔۔۔ سعودی عرب۔۔۔ مڈل ایسٹ۔۔۔متحدہ عرب امارات۔۔۔ غرض دنیا کے چپہ چپہ میں رہنے والوں۔۔۔ سوشل میڈیا کی ٹیم اور ایم کیو ایم ویڈیو کمیٹی کے لندن کے ساتھیوں سب کو السلام علیکم 
ساتھیو! آج 16 دسمبر ہے..... 16 دسمبر کی تاریخ دو حوالوں سے ہمیشہ یاد رکھی جائے گی..... ایک وہ جب برصغیر کے 20 کروڑ مسلمانوں کی جانوں کا نذرانہ دیکر حاصل کیا جانے والا وطن۔۔۔ پاکستان ،جو کہ 14 اگست 1947ء کو دنیا کے نقشے میں ایک آزاد وطن کی حیثیت سے ابھر کرسامنے آیاتھا..... اور 16دسمبر 1971 کو پاکستان کا آدھا حصہ سابقہ مشرقی پاکستان۔۔۔ بنگلادیش بن گیا۔۔۔نئی نسل کو پاکستان کی تاریخ اور پاکستان کی جو تصویر دکھائی جاتی ہے وہ یکطرفہ اور مسخ شدہ ہوتی کہ آج پاکستان کا جو جغرافیہ ہے۔۔۔ یہی پاکستان تھا۔ ستم ظریفی یہ ہے کہ شائد نئی نسل کو سابقہ مشرقی پاکستان کا ہی علم نہیں ہوگا۔
New generation they don't know what is the meaning of East Pakistan? They was intentionally through a conspiracy was forced to kept them away the history of East Pakistan.
میرے کہنے کا مقصد یہ ہے کہ بانیانِ پاکستان اگر حیات ہیں یا والدین ۔۔۔نوجوان نسل ۔۔۔ سے کہوں گا کہ ضروری نہیں ہے کہ ان کے بچوں نے جو تعلیم اسکول میں حاصل کرلی ہے بس وہی کافی ہے۔۔۔بانیان پاکستان خود جو بھگت کر آئے ہیں اوروالدین نے جو اپنے والد سے سُنا ہے .....کم از کم ان حقائق کے بارے میں انہیں اپنے بچوں کوضرور آگاہ کرنا چاہیے۔۔۔تاکہ نوجوان نسل اصل تاریخ سے واقف رہے ۔۔۔ہمیں یہ کبھی نہیں بھولنا چاہیے کہ۔۔۔ جو قومیں اپنی تاریخ اور تاریخی رہنماؤں کو بھول جاتی ہیں..... تاریخ اور زمانہ انھیں بھول جاتا ہے..... وہ قومیں تاریخ کے صفحات سے مٹ جاتی ہیں۔۔۔ فنا ہوجاتی ہیں اس قوم کا نام و نشان مٹ جاتا ہے۔۔۔ نوجوان نسل کو تحریک پاکستان اور قیام پاکستان کی جدوجہد میں حصہ لینے والے چند رہنماؤں کے بارے میں ہی پڑھایا جاتا ہے ۔۔۔اوران رہنماؤں کی پیدائش یا اموات کے دن منائے جاتے ہیں۔۔۔مثلاً قائد اعظم محمد علی جناحؒ ۔۔۔شاعرمشرق ڈاکٹر علامہ اقبال ؒ کا دن منایا جاتا ہے ۔۔۔لیکن ۔۔۔ آپ مجھے بتائیں کہ کیا پاکستان میں سرسید احمد خان کا دن منایا جاتا ہے ۔۔۔؟مولانا محمد علی جوہر اورمولانا شوکت علی کا دن کون مناتا ہے۔۔۔ ؟ مولانا حسرت موہانی کا کون نام مناتا ہے۔۔۔ ؟آپ مجھے بتایئے۔۔۔ تحریک پاکستان کے جید رہنما جو کہ بنگال سے تعلق رکھتے تھے ۔۔۔ پاکستان میں ۔۔۔ان میں سے کس کا دن منایا جاتا ہے۔۔۔ ؟
میری ماؤں ، بہنوں ، بیٹیو! اب میں آپ کو بتاتا ہوں کہ پاکستان میں مختلف شعبہ ہائے زندگی ہیں۔۔۔جن میں ایک شعبہ۔۔۔ فنون لطیفہ کابھی ہے۔۔۔اگر میں سچ بتا کہوں گا تو پھر آپ برامنائیں گے۔۔۔ محمد رفیع مرحوم ۔۔۔مکیش ۔۔۔ایک اچھا گلو کار تھا یا نہیں ۔۔۔ ؟لتا منگیشکر۔۔۔ایک اچھی گلوکارہ ہے یا نہیں ہے ۔۔۔؟ لتاخود اعتراف کرتی رہی ہیں کہ پاکستانی گلوکار مہدی حسن کے گلے میں بھگوان بولتاہے ۔۔۔مہدی حسن کو شہنشاہِ غزل بھی کہاجاتا ہے ۔۔۔ میں تمام فنکاروں اور گلوکاروں کو پسند کرتا ہوں۔۔۔ان کی دل سے عزت کرتا ہوں۔۔۔میرے نزدیک نصرت فتح علی خان مرحوم بھی اچھے گلو کار تھے لیکن پاک وہند میں ۔۔۔غزلیات کے استاد مہندی حسن ہی تھے،لیکن یہ انتہائی تلخ اور تکلیف دہ حقیقت ہے کہ جب مہندی حسن اس دنیا سے رخصت ہوئے توان کے پاس علاج ومعالجہ کے پیسے بھی نہیں تھے ۔اسی طرحملکہ ترنم نورجہاں بہت ہی اچھی گلو کار ہ تھیں۔۔۔ہم آج بھی ان کی قدر کرتے ہیں لیکن ان کے علاوہ دیگر گلو کاراؤں کے نام کون جانتا ہے۔۔۔؟کیا کسی کو یاد ہے کہ پاکستان کا وہ کونسا میوزک ڈائریکٹر تھاجس نے ٹیلی ویژ ن کے آغاز کے بعد بچوں کو میوزک کی تعلیم دی۔۔۔؟ کیا کسی کو پتہ ہے کہ آج وہ عظیم میوزک ڈائریکٹرسہیل رانا کہاں ہیں۔۔۔؟ہم نے سہیل رانا کی قدر نہیں کی۔۔۔ اب اردو ادب۔۔۔ شاعری کے میدان میں آجایئے ۔۔۔ فیض احمد فیض اردو غزل کا بہت بڑا نام ہے، ہم بھی ان کی عزت کرتے ہیں۔۔۔وہ ایک اچھے انقلابی شاعر تھے ، ان کا نام تو آپ نے سناہے لیکن کیا آپ نے استاد قمر جلالوی کا نام سناہے۔۔۔؟کیا استاد قمر جلالوی کے بارے میں ٹی وی۔۔۔اخبارات میں اس طرح سے پروگرام اور مضامین آتے ہیں جس طرح فیض احمد فیض کے بارے میں آتے ہیں ۔۔۔استاد قمر جلالوی نے تعصب اورعصبیت کے رویوں کا اظہار اپنے اشعار میں اس طرح کیاہے کہ 
گلستاں کو لہو کی ضرورت پڑی 
سب سے پہلے ہی گردن ہماری کٹی 
پھر بھی کہتے ہیں مجھ سے یہ اہل چمن 
یہ چمن ہے ہمارا تمہارا نہیں 
استاد قمر جلالوی کی اس نظم کو پاکستان کی ایک معروف گلو کارہ نے گایاجن کا نام منی بیگم ہے۔۔۔ جب ریڈیو پاکستان میں منی بیگم اور دیگر لوگوں نے اس نظم کو گایاتو ایوب خان اور پنجاب کی اسٹیبشلمنٹ نے ریڈیو پاکستان میں اس نظم پر پابندی لگا دی۔۔۔کیا آپ کویہ بات پتا ہے۔۔۔ ؟ آپ نے اپنی زندگی میں کبھی ریڈیو پر یہ نظم سنی ہے۔۔۔ ؟ یہ نظم آپ نے پرائیوٹ محفلوں میں۔۔۔ فنکشنوں میں۔۔۔ یا کیسٹوں کے ذریعے ضرور سنی ہوگی۔۔۔اگر سہیل رانا جیسا میوزک ڈائریکٹر آج پاکستان میں عزت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ۔۔۔ان کی قدر کی جاتی تو آج وہ پاکستان کو موسیقی کے میدان میں کس بلند مقام پرلے جاتے۔۔۔؟ فیض احمد فیض بہت اچھے قابل شاعر تھے ۔۔۔ان کے بارے میں ٹی وی۔۔۔ ریڈیو۔۔۔اور اخبارات میں بہت تبصرے آتے ہیں۔۔۔لیکن کیاآپ نے کبھی برصغیر کے انقلابی شاعر۔۔۔ جوش ملیح آبادی کاتذکرہ سنا ہے ۔۔۔؟آپ نے احمد فراز کا ضرورنام سنا ہوگا ۔۔۔ آپ مجھے احمد فرازکے پائے کے مہاجر شاعرکا نام بتایئے ۔۔۔؟اسی طرح افسانہ نگار ہوں ..... ڈرامہ نگار ہوں ..... جتنے خوبصورت ڈرامے فاطمہ ثریا بجیا لکھا کرتی تھیں۔۔۔ حسینہ معین لکھا کرتی تھی۔۔۔ اور ابن صفی کے جو ناول ہوتے تھے کیا. انکے پائے کاکوئی مصنف۔۔۔ پنجاب میں پیدا ہوا۔۔۔ ؟اب معروف شاعر مصطفی زیدی ۔۔۔انتقال کرگئے ۔۔۔ ناصر کاظمی۔۔۔ حبیب جالب۔۔۔ تابش دہلوی۔۔۔ رئیس امروہوی۔۔۔جوش ملیح آبادی۔۔۔جون ایلیا انتقال کرگئے ۔۔۔اور۔۔۔ وہ جس نے یہ معرکۃ الآراء شعر کہاکہ 
نیئرنگی سیاست کے دوراں تو دیکھئے 
منزل انہیں ملی جو شریک سفر نہ تھے 
محسن بھوپالی صاحب وہ بھی اللہ کو پیارے ہوگئے ۔۔۔لیکن ان زعما ء کا کوئی تذکرہ نہیں کیاجاتا۔آج میں ان سب سے جو الطا ف حسین کوواقعتا دل سے اپنا لیڈر مانتے ہیں۔۔۔ الطاف حسین کو معمولی سا ٹیچر سمجھتے ہیں۔۔۔ ان سے میری اپیل ہے ۔۔۔اور ہدایت ہے کہ آج کے بعد سے اپنے اپنے محلوں اور علاقوں میں ۔۔۔قائد اعظم محمد علی جناح ؒ ۔۔۔سرسید احمد خان ۔۔۔جوش ملیح آبادی سمیت تحریک پاکستان کے تمام رہنماؤں ۔۔۔ مہاجرادیبوں۔۔۔شعراء۔۔۔ میوزک ڈائریکٹروں اور گلو کاروں کابھی دن منائیں ۔۔۔اوراس عمل پر کوئی جلتا ہے تو جلتا رہے ۔۔۔اگر آپ ان بڑی بڑی نامور ہستیوں کے دن منانا شروع کردیں گے تو ان کے نام مزید بڑے نہیں ہوجائیں گے بلکہ یہ عمل ان کی خدمات کا اعتراف ہوگا اور دنیا کوبھی معلوم ہوگا کہ مہاجروں میں بھی اتنے پائے کے لوگ پیدا ہوئے ہیں اور جب آپ ان نامور مہاجرہستیوں کے رشتہ داروں کو اپنی اہم تقریبات میں مدعو کریں گے تو انہیں بھی خوشی ہوگی کہ انہیں ۔۔۔ان کی بزرگ ہستیوں کے کارناموں ۔۔۔خدمات کی بدولت کم از کم یاد تو رکھاگیا اور جب چھوٹے چھوٹے گروپ ان مہاجر ہستیوں کے دن منانے لگیں گے تو آپ سب اجلاس رکھ کران شخصیات پر چھوٹے چھوٹے مضامین تحریر کریں۔۔۔ملک اور قوم کیلئے ان شخصیات کی خدمات کواجاگر کریں۔۔۔اور جب یہ مضامین جمع ہوجائیں تو بانیان پاکستان کے رہنما واکابرین کے نام سے کتاب شائع کرلی جائے ۔۔۔اس کیلئے نوجوان نسل ۔۔۔طلبہ وطالبات کو لائبریری میں جاکر ریسرچ کرنی ہوگی ۔۔۔نامورمہاجر شخصیات کے بارے میں اپنے بزرگوں سے تفصیلات معلوم کرنی ہوگی ۔۔۔اگر دس دس۔۔۔پندرہ پندرہ نوجوانوں کا گروپ تشکیل پاجائے ۔۔۔کوئی جوش ملیح آبادی ۔۔۔کوئی محسن بھوپالی۔۔۔کوئی سرسید احمد خان ۔۔۔اور اسی طرح دیگر اکابرین کے نام کی مناسبت سے انجمن قائم کرلی جائے ۔۔۔سوسائٹی بنالی جائے تو ریسرچ کا یہ کام ایک منظم انداز میں تشکیل پاسکتا ہے ۔
اب میں اپنے اصل موضوع کی جانب آتا ہوں ۔۔۔کہ 16.دسمبر کو پاکستان دولخت ہوا۔۔۔یہ تاریخ۔۔۔اس وجہ اور المیہ سے یاد رکھی جائے گی کہ پاکستان 16، دسمبر 1971ء کو دولخت ہوا تھا ۔۔۔اسی تاریخ کو پشاور میں دوسرا المناک واقعہ رونما ہوا ۔۔۔آرمی پبلک اسکول پر طالبان دہشت گردوں نے حملہ کرکے ڈیڑھ سو معصوم بچوں کوشہید کردیا۔۔۔بچوں کی استانی کو جلا کر راکھ کردیا۔ میں کئی برسوں سے کہتا رہا ہوں کہ یہ طالبان گھس آئے ہیں لیکن نواز شریف منع کرتے تھے۔۔۔آصف علی زرادری منع کرتے تھے۔۔۔ پاکستان کے دیگر لیڈرز منع کرتے تھے کہ۔۔۔الطاف حسین جھوٹ بولتا ہے ۔۔۔الطاف حسین لوگوں کو ڈراتا ہے۔۔۔ حتیٰ کہ آئی ایس پی آر والوں تک نے کہاکہ کوئی طالبان نہیں ہے لیکن اب ان دہشت گردوں کے خلاف ضرب عضب کی جارہی ہے ۔۔۔ جس طرح ہمارے کارکنوں کا قتل کیا گیا۔۔۔اور کیاجارہا ہے۔۔۔ ہمارے بچوں کو ذبح کیاجارہا ہے۔۔۔ماضی میں اسی طرح بے گناہ بنگالیوں کا قتل عام کیا گیا ۔۔۔ اس ظلم وناانصافیوں کے مسلسل عمل نے پاکستان کو دولخت کردیا۔۔۔سابقہ مشرقی پاکستان ، بنگلہ دیش بن گیا۔۔۔ اب وہ ظلم وستم اور ناانصافیوں کا عمل محب وطن مہاجروں کے ساتھ روا رکھا جارہا ہے ۔۔۔ ہم پاکستانی ہیں۔۔۔ پاکستان کی سلامتی چاہتے ہیں۔۔۔ پاکستان کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں لیکن مہاجروں کا بلاجواز قتل عام بند نہیں کیاگیا تو پھر ظالموں کو دوبارہ قدرت کے مکافات عمل کا سامنا کرنا پڑے گا۔سابقہ مشرقی پاکستان میں ظلم وستم اور ناانصافیوں کا ایک رخ اور بھی ہے ۔۔۔بزرگوں کو چاہیے کہ نوجوان نسل کو ان تاریخی حقائق سے بھی آگاہ کریں۔۔۔جب سابقہ مشرقی پاکستان میں جنگ ہورہی تھی تو وہاں کے اردو بولنے والے جنہیں عرف عام میں’’ بہاری ‘‘کہا جاتا ہے۔۔۔ انہوں نے بنگالیوں کے بجائے پاکستانی فوج کا ساتھ دیا تھا۔۔۔ میری ماؤں ، بہنو! پاکستان کا ساتھ دینے کی پاداش میں وہ محب وطن پاکستانی (بہاری )آج بھی موجودہ بنگلہ دیش میں ریڈ کراس کے 66کیمپوں میں محصورہیں ۔۔۔ڈھائی لاکھ محصور پاکستانی ہیں ۔۔۔ وہ مہاجر ہیں۔۔۔وہ بہاری ہیں۔۔۔جنہوں نے پاکستان کا ساتھ دیا تھا ۔۔۔سقوط ڈھاکہ کے بعد ہتھیار ڈالنے والے تمام فوجیوں کو وطن واپس لے آیا گیالیکن آج 45سال گزر جانے کے باوجود ریڈ کراس کے کیمپوں میں محصور محب وطن بہاریوں کو پاکستان واپس نہیں لایا گیا۔۔۔پاکستان کے محسنوں کے ساتھ ایسا غیرمنصفانہ سلوک روا نہیں رکھاجاناچاہیے ۔۔۔میری بات یاد رکھی جائے کہ جب تک محصور پاکستانیوں کو وطن واپس نہیں لایاجائے گاتب تک پاکستان میں نہ امن قائم ہوسکے گا اورنہ ہی سکون آئے گا۔۔۔ نہ چین آئے گا۔
16، دسمبر1971ء کوسابقہ مشرقی پاکستان میں پاکستان کے دفاع کیلئے اپنی جانوں کے نذرانے دینے والے سات لاکھ مہاجروں نے قربانی دی۔۔۔شہید ہوئے ۔۔۔16، دسمبر2014ء کو پشاور میں طالبان کے ہاتھوں ۔۔۔آرمی پبلک اسکول کے معصوم بچوں کو بیدردی سے شہید کیاگیا۔۔۔ ننھے ننھے ۔۔۔معصوم بچے۔۔۔ ننھی کلیوں جیسی بیٹیاں۔۔۔ بیدردی سے شہید کردی گئیں ۔۔۔14، دسمبر1986ء کو ۔۔۔جب میں کراچی سینٹرل جیل کی کال کوٹھڑی میں قید تھا .۔۔۔اور بی بی سی ریڈیو پر نیوز سنی کہ علی گڑھ کالونی اور قصبہ کالونی پر پہاڑیوں سے اتر کرآنے والے مسلح افراد نے حملہ کردیا ہے ۔۔۔ تین سوسے زائد مہاجروں کو گاجر مولی کی طرح کاٹ دیاگیا ہے ۔۔۔6،گھنٹے تک یہ قتل عام ہوتا رہا۔۔۔نہ کوئی پولیس آئی ۔۔۔ نہ کوئی فوج آئی۔۔۔ کوئی کمشنر نہیں آیا ..... لیکن اللہ تعالیٰ تو یہ منظر دیکھ رہا تھا۔۔۔ تو ہم ایک ساتھ 16دسمبر اور 14دسمبر کے شہداء کی برسی کے سلسلے میں ایک ہی دن قرآن خوانی کا اہتمام کرتے ہیں۔۔۔ آج یوم شہدائے قصبہ و علیگڑھ بھی منارہے ہیں اور ان کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی کررہے ہیں ..... علی گڑھ و قصبہ کالونی پر یہ حملہ 14دسمبر 1986ء کو ہوا تھا لیکن آج کے دن تک اس سانحہ کے ایک بھی قاتل کونہیں پکڑا گیا۔ہم ان سانحات کے شہداء کے درجات کی بلندی کی دعائیں کرتے ہیں۔۔۔ان شہداء کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی کرتے ہیں اور موم بتیاں روشن کرکے تجدید کرتے ہیں ۔۔۔ہم اپنے شہداء کو کبھی فراموش نہیں کریں گے۔۔۔اور حقوق کی جدوجہد جاری رکھیں گے ۔ 
14دسمبر 1986ء کو سانحہ قصبہ وعلی گڑھ کالونی میں قتل عام کی سازش سے واقفیت رکھنے والے لوگ آج بھی زندہ ہیں۔۔۔جو انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس میں گواہی دینے کیلئے تیار ہیں کہ قتل عام کی اس سازش میں کون کون قصور وار ہے لہٰذا فوراً انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس میں اس سانحہ کا کیس داخل کرایاجائے اورسفاک قاتلوں ،انکے سرپرستوں اور سہولت کاروں کوقانون کے مطابق سخت ترین سزا دی جائے ۔
میرے بھائیو !
میں وفاقی حکومت اور فوج سے مطالبہ کرتا ہوں کہ بنگلہ دیش میں ریڈ کراس کے 66کیمپوں میں ایڑیاں رگڑ رگڑ کر بھوک، افلاس اورغربت کی ۔۔۔کسمپرسی کی زندگی گزارنے والے ڈھائی لاکھ محصورین کو فی الفور پاکستان واپس لایاجائے ۔۔۔دوسرا مطالبہ یہ ہے کہ داعش ۔۔۔پاکستان میں اور کراچی میں بہت تیزی پھیل رہی ہے ، صفورا گوٹھ کا واقعہ اس کی دلیل ہے۔۔۔لہٰذا۔۔۔ طالبان ، القاعدہ اور داعش کا پاکستان سے مکمل صفایا کردیاجائے۔۔۔ انہیں انڈیا ، افغانستان یا کسی اور ملک میں پراکسی وار کیلئے جمع نہ کیا جائے کیونکہ یہ بعد میں مونسٹر بن جاتے ہیں ۔۔۔ پوری انسانی تاریخ بھری پڑی ہے کہ ایسے عناصر دشمنوں کے بجائے اپنے بنانے والوں کو ہی کھانے لگتے ہیں ۔۔۔یہ سفاک دہشت گرد اب تک آٹھ ہزارسے زائد فوجی افسران اور جوانوں کو کھا چکے ہیں ۔۔۔شمالی وزیرستان، فاٹا کے علاقوں میں، ملک کے مختلف حصوں میں ۔۔۔ امام بارگاہوں ، مساجد ، مزارات اور بازاروں پر بم دھماکوں میں تقریباً 70ہزار سے زائد پاکستانی سویلین کو کھا چکے ہیں لہٰذا ان دہشت گردوں کا صفایا کیا جائے ۔۔۔غیرجانبدار ٹیمیں تشکیل دیکر ملک بھر میں قائم مدارس کی مانیٹرنگ کرائی جائے کہ وہاں بچوں کو کیا تعلیم دی جاتی ہے،اگر ذرا سا بھی اشارہ ملتا ہے کہ کسی مدرسے میں فرقہ واریت اور فسادات کی تعلیم دی جاتی ہے توایسے مدرسے کومحض بند نہ کیاجائے بلکہ مسمار کردیاجائے ۔ 
میں اپنے پنجابی ، بلوچ ، سندھیِ پختون ، سرائیکی ، ہزارے وال ، گلگتی بلتستانی اور کشمیری بھائیوں کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں کہ انہوں نے بلدیاتی الیکشن میں اردو بولنے والوں سے آگے بڑھ کر ۔۔۔اوراپنی جان ہتھیلی پر رکھ کرحق پرست امیدواروں کوووٹ دیکر ،ایم کیوایم کو کامیاب کرایا ہے ۔۔۔ اور ان کی جانب سے بھی ملک میں نئے صوبوں کا مطالبہ کیاجارہا ہے ۔۔۔انشاء اللہ صوبہ ہزارہ بھی بنے گا .....، بلتستان بھی بنے گا ..... گلگت بھی بنے گا .....اور سرائیکی صوبہ بھی بنے گا۔
ماشاء اللہ ایم کیوایم میں تمام قومیتوں ، مسالک، عقائد اور مذاہب کے لوگ شامل ہیں۔۔۔جو اصل پاکستان دیکھنا چاہتا ہے وہ ایم کیوایم میں دیکھ سکتا ہے جہاں ہندوبھی ہے۔۔۔سکھ بھی ہے۔۔۔ عیسائی بھی ہے۔۔۔ بوہری بھی ہے ..... اسماعیلی بھی ہے ۔۔۔کشمیری بھی ہے۔۔۔ گلگتی بھی ہے۔۔۔ ہزار وال بھی ہے ۔۔۔ پشتون بھی ہے۔۔۔ قبائلی بھی ہے ۔۔۔سرائیکی بھی ہے۔۔۔ پنجابی بھی ہے۔۔۔ بلوچ بھی ہے۔۔۔ اردو بولنے والا بھی ہے۔۔۔ سندھی بولنے والا بھی ہے .....اسے کہتے ہیں پاکستان ۔۔۔اللہ تعالیٰ ، ایم کیوایم کی مدد کرے گا اور ہم ایسا پاکستان بنائیں گے جہاں سب امن سکون سے زندگی گزاریں اور سب کو برابری کی بنیاد پر انکے حقوق میسر ہوں۔ اللہ تعالیٰ آپ سب کو اپنی حفظ و امان میں رکھے۔۔۔آپ کی جائز مرادوں کو پورا کرے۔۔۔آپ کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کرے۔۔۔ بری باتوں سے دور کھے۔۔۔اساتذہ ، والدین ، خواتین اوربزرگوں کی عزت کرنے کی توفیق عطا فرمائے ۔۔۔کارکنان وعوام نے ہرکٹھن ، مشکل اور آزمائش کے مرحلے میں تحریک کا بڑھ چڑھ کر ساتھ دیا ہے ۔۔۔میں آپ کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے کھڑے ہوکر سیلوٹ کرتا ہوں۔
بہت شکریہ ۔ اللہ آپ کو سلامت رکھے۔۔۔اب اجازت دیجئے 
اللہ حافظ 
*****

4/18/2024 3:50:19 PM