Altaf Hussain  English News  Urdu News  Sindhi News  Photo Gallery
International Media Inquiries
+44 20 3371 1290
+1 909 273 6068
[email protected]
 
 Events  Blogs  Fikri Nishist  Study Circle  Songs  Videos Gallery
 Manifesto 2013  Philosophy  Poetry  Online Units  Media Corner  RAIDS/ARRESTS
 About MQM  Social Media  Pakistan Maps  Education  Links  Poll
 Web TV  Feedback  KKF  Contact Us        

ایم کیو ایم کے بانی الطاف حسین کا پیمرا سے گستاخانہ مواد نشر کرنے پر فوری ایکشن لینے کا مطالبہ


ایم کیو ایم کے بانی الطاف حسین کا پیمرا سے گستاخانہ مواد نشر کرنے پر فوری ایکشن لینے کا مطالبہ
 Posted on: 12/30/2025

پارلیمنٹ، عدلیہ، صنعت اور فیکٹری سمیت دنیا کے ہرادارے کےاصول وضوابط ہوتے ہیں، اسی طرح شعبہ صحافت کےبھی کچھ اصول وضوابط، صحافتی اقدار اور تقاضے ہوتےہیں اورآزاد صحافتی ادارےکا سب سے بڑا پیمانہ غیرجانبداری ہوتا ہے۔اگر صحافت کا شعبہ صرف طاقتور لوگوں کاہمنوا بن جائے،کسی ایک جماعت کی حمایت اور دوسری جماعت کی مخالفت کرنےلگے، کسی عوامی لیڈر یا جماعت کےخلاف جھوٹ پرمبنی پروپیگنڈہ پیش کرتا رہے، ہرچیز کاالزام اس لیڈر اور اس کی جماعت پر دھرتا رہے لیکن اسے اپنا مؤقف پیش کرنے کا موقع نہ دے توکیا یہ رویہ جانبدارانہ رویہ نہیں کہلائے گا؟ 28، دسمبر2025ء کو فارم 47 کے تحت وجود میں آنے والے ایک نام نہاد وفاقی وزیر اور ایم کیوایم پاکستان کے ایک فرد نے اپنی پریس کانفرنس میں مجھ پر اور میری ایم کیوایم پرشہید انقلاب ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل اوردیگر سراسر جھوٹے، من گھڑت اور بے بنیاد الزامات لگائے۔اس شخص نے بیہودہ الزامات لگانےکے ساتھ ساتھ جو غلیظ ترین زبان استعمال کی وہ کسی بھی مہذب مہاجر، سندھی، پنجابی، بلوچ، پختون، سرائیکی، گلگتی، بلتستانی، ہزاروال اور کشمیری کے گھرمیں استعمال نہیں کی جاتی۔ میں تمام باضمیر صحافیوں، اینکرپرسنز، یوٹیوبرز، وی لاگرز، سیاسی تجزیہ نگاروں، سیاسی رہنماؤں، کارکنوں اورعوام سے سوال کرتاہوں کیا ٹیلی ویژن یااخبارات میں کسی پر جھوٹے اور بے بنیاد الزامات لگانا، گالم گلوچ، بیہودہ زبان استعمال کرنا درست عمل ہے؟ اگرکوئی کسی کے خلاف غلیظ زبان استعمال کرے،تو کیا اُسے ٹیلی ویژن پر نشر اوراخبارات میں شائع کرنا چاہیے؟ اگرکوئی فرداخبارات، رسائل اور ٹیلی ویژن پر آکر کسی پر بے بنیاد الزامات لگائے تو کیا ان صحافتی اداروں کا یہ صحافتی فرض نہیں بنتا کہ جس پر الزامات لگائے گئے ہوں انہیں بھی جواب دینے اور اپنا مؤقف پیش کرنے کا موقع دیاجائے؟ الزامات ایم کیوایم اور اس کے بانی وقائد پر لگائے جائیں تو کیا اسے جواب دینے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے؟ ستمبر2015ء سے میری تحریر وتقریر پر لاہورہائی کورٹ کی جانب سے صرف 6 ماہ کیلئے پابندی لگائی گئی تھی لیکن آج دس برس گزرجانے کے باوجود وہ پابندی بغیر کسی توسیع کے آج تک جاری ہے جو غیرقانونی ہے۔ میڈیا مجھ پر عائد غیراعلانیہ پابندی پر عمل کررہا ہے اور میرا مؤقف بیان نہیں کررہا ہے۔ عمران خان کی تحریرو تقریر پربھی پابندی ہے لیکن تحریک انصاف کے تمام رہنماؤں کو پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا پر آنےکی اجازت ہے۔لہٰذا اگرمجھ پر عدالتی حکم کے تحت پابندی عائد ہےلیکن ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی اورسینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی موجود ہے،ان کو پارٹی کا مؤقف پیش کرنے کا موقع دیاجانا چاہیے تھا۔میری رابطہ کمیٹی اورسی ای سی اورپاکستان کے ساتھیوں کوٹاک شوز میں پیش کیاجانا چاہیے۔   میراسوال یہ ہے کہ جب لائیوپریس کانفرنس کے دوران یہ گالم گلوچ اور بیہودہ زبان استعمال کی جارہی تھی تو اُس وقت نیوز چینلز نے اسے نشرکرنے سےکیوں نہیں روکا؟ اس وقت PEMRA  (پاکستان الیکٹرونک میڈیاریگولیٹری اتھارٹی) نے اس کا فوری نوٹس لیتے ہوئے کوئی ایکشن کیوں نہیں لیا؟ انہیں اس طرح جانبداری کامظاہرہ نہیں کرناچاہیے تھا۔میڈیا کو بھی اس حوالے سے میرے ساتھیوں کامؤقف لیناچاہیے تھا کیونکہ یکطرفہ مؤقف پیش کرنا صحافتی اصولوں کے خلاف ہے۔میں چیئرمین پیمرا اور دیگر حکام سے مطالبہ کرتاہوں کہ وہ اس معاملےکافوری نوٹس لیں۔  مجھ پرجس شخص نے شہیدانقلاب ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل کابیہودہ الزام لگایاہے، جب اس شخص کے الزام کے حوالے سے ڈاکٹرعمران فاروق شہید کے والد فاروق احمد مرحوم سے سینئر صحافی وجاہت سعید نے سوال کیا تھا تو فاروق احمد نے خود کہاتھاکہ” سب کو پتہ ہےکہ عمران فاروق کے قاتل کون ہیں۔ہم ان کو جانتے ہیں اوروہ اس شخص کے ساتھ بیٹھے ہیں “۔ ان کی یہ گفتگو ریکارڈ پر موجود ہے۔وقت آیاتو میں قوم کوقاتلوں کے نام بھی بتاؤں گا۔  میں اپنے ساتھیوں سے اپیل کرتاہوں کہ وہ مجھ پر الزامات اورگالم گلوچ کے معاملےپر اپنےجذبات کو قابو میں رکھیں اوراپنامؤقف پیش کرنے میں تہذیب وشائستگی اختیار کریں۔  میں اُن تمام باضمیر صحافیوں، اینکر پرسنز، یوٹیوبرز، وی لاگرز، سیاسی تجزیہ نگاروں، سیاسی رہنماؤں،کارکنوں اورہر قومیت سے تعلق رکھنے والے عوام کا بھی تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے میرے خلاف بیہودہ اورغلیظ زبان استعمال کرنے والے فرد کے جھوٹے الزامات کا نہایت شرافت اور تہذیب اور دلائل کے ساتھ جواب دیا ۔  الطاف حسین ٹک ٹاک پر فکری نشست سے خطاب


12/30/2025 9:11:19 PM