کراچی کے تعلیمی بورڈز میں دیہی سندھ سے افسران کی خلافِ قانون تقرریاں قابل مذمت ہیں، رابطہ کمیٹی
یہ تقرریاں خلاف قانون ہہں، یہ سپریم کورٹ کے فیصلوں کی صریحاً خلاف ورزی اور حکومت سندھ کی اہل کراچی کے منظم استحصال کی پالیسی کا حصہ ہیں ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی
لندن ۔۔۔۔۔ 4 نومبر 2025
متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے کراچی کے تعلیمی بورڈز بالخصوص میٹرک بورڈ اور انٹرمیڈیٹ بورڈ میں دیہی سندھ سے تعلق رکھنے والوں کی ڈیپوٹیشنز پر غیر قانونی تقرریوں کی شدید مذمت کی ہے۔ ایم کیو ایم انٹرنیشنل سیکریٹریٹ لندن سے جاری کردہ اپنے بیان میں رابطہ کمیٹی نے کہا کہ کراچی کے اداروں میں موجود میرٹ پر پورا اترنے والے سینیئر اور اہل افسران کو نظر انداز کرکے بیرونِ کراچی سے ناتجربہ کار افسران کا کلیدی عہدوں پر تقرر کیا جا رہا ہے، جو نہ صرف تعلیمی بورڈز کے افسران کی حق تلفی ہے بلکہ اس سے ادارہ جاتی نظام متاثر ہوا ہے۔اس اقدام سے کراچی کے طلبہ میں بھی شدید تشویش اور بے چینی پائی جاتی ہے۔
رابطہ کمیٹی نے کہا کہ یہ تقرریاں خلاف قانون ہیں اور سپریم کورٹ کے فیصلوں کی بھی صریحاً خلاف ورزی ہیں ۔ ہم سمجھتے ہیں کہ حکومت سندھ کا یہ اقدام تعصب پر مبنی ہے اور اہل کراچی کے منظم استحصال کی پالیسی کا حصہ ۔
رابطہ کمیٹی نے مطالبہ کیا ہے کہ دونوں تعلیمی بورڈز میں تمام غیر قانونی اور خلافِ قواعد ڈیپوٹیشنز فی الفور ختم کی جائیں اور سپریم کورٹ کے فیصلوں اور متعلقہ سروس رولز کے مطابق میرٹ پر مستقل تقرریاں کی جائیں۔ کراچی کے اداروں میں موجود اہل افسران کی حق تلفی بند کی جائے اور اندرونی سینیارٹی و قابلیت کے مطابق ذمہ داریاں سونپی جائیں۔ حالیہ نتائج میں سامنے آنے والی بے ضابطگیوں کی آزاد اور شفاف انکوائری کرائی جائے اور ذمہ دار عناصر کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔ یونیورسٹیز اینڈ بورڈز ڈپارٹمنٹ میں شفافیت، میرٹ اور مقامی نمائندگی کو یقینی بنایا جائے۔
ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی نے سُپریم کورٹ سے فوری مداخلت کی اپیل کی ہے تاکہ کراچی کے بچوں کے مستقبل کے ساتھ مزید کھلواڑ روکا جا سکے اور امتحانی اداروں میں قانون، میرٹ اور شفافیت کی بالادستی قائم ہو۔ ایم کیو ایم والدین، اساتذہ اور طلبہ کو یقین دلاتی ہے کہ وہ بانی و قائد جناب الطاف حسین کی قیادت میں ہر آئینی و قانونی فورم پر ان کے حق میں آواز بلند کرتی رہے گی اور تعلیمی اداروں سمیت تمام اداروں میں میرٹ پر مبنی، غیرجانبدار اور شفاف نظام کے لئے مسلسل جدوجہد جاری رکھے گی۔