مخصوص نشستوں کے کیس میں سپریم کورٹ کے آئینی بینچ کا فیصلہ پاکستان کی عدالتی تاریخ میں انصاف کے بے رحمانہ قتل کے طورپر ہمیشہ یاد رکھاجائے گا۔
تحریک انصاف اورعمران خان کے طرزسیاست سے اختلاف کیاجاسکتا ہے لیکن اسے حکومت سے باہر کرنے کے بعد عمران خان کوقید کرکے ، اس کوسزائیں دینے کے بعد سپریم کورٹ کے فیصلوں کے ذریعے جس طرح تحریک انصاف سے اس کا انتخابی نشان چھینا گیا، جس طرح اسے الیکشن سے دور رکھنے کی کوشش کی گئی اورپھرالیکشن کے بعد اسے جس طرح اسمبلیوں کی مخصوص نشستوں سے محروم رکھنے کی کوششیں کی گئیں وہ سب کے سامنے ہیں اور آج سپریم کورٹ کے آئینی بینچ کے ذریعے پی ٹی آئی کو مخصوص نشستوں سے محروم کرنے کاجو فیصلہ کروایا گیا ہے وہ انصاف کا بدترین قتل ہے ۔
آئینی بینچ کے اس فیصلے نے میرے ان خدشات کودرست ثابت کردیا ہے کہ چند ماہ قبل آئینی ترمیم کے ذریعے سپریم کورٹ میں چیف جسٹس اورججوں کی تقرری کے قوانین میں جو تبدیلی کی گئی ہے اورسپریم کورٹ کے اوپر آئینی بینچ کاجوقیام عمل میں لایا گیا ہے وہ انصاف کے لئے نہیں بلکہ جمہوریت کاگلا گھونٹنے، انصاف کاقتل کرنے اورحکمرانوں کے مقاصد کی تکمیل کے لئے کیاگیا ہے ۔
مستقبل میں یہی کچھ دیگرسیاسی جماعتوں کے ساتھ بھی کیاجائے گا۔
الطاف حسین
آئینی بینچ کے فیصلے پر تبصرہ
27جون 2025ء