Altaf Hussain  English News  Urdu News  Sindhi News  Photo Gallery
International Media Inquiries
+44 20 3371 1290
+1 909 273 6068
[email protected]
 
 Events  Blogs  Fikri Nishist  Study Circle  Songs  Videos Gallery
 Manifesto 2013  Philosophy  Poetry  Online Units  Media Corner  RAIDS/ARRESTS
 About MQM  Social Media  Pakistan Maps  Education  Links  Poll
 Web TV  Feedback  KKF  Contact Us        

مہاجروں کے ساتھ ظالمانہ سلوک اور ناانصافیوںکاخاتمہ کیا جائے اور انہیں اقوام متحدہ کے چارٹرکے مطابق Ritght to Self Determination ( حق خود ارادیت ) دیا جائے


 مہاجروں کے ساتھ ظالمانہ سلوک اور ناانصافیوںکاخاتمہ کیا جائے اور انہیں اقوام متحدہ کے چارٹرکے مطابق Ritght to Self Determination   ( حق خود ارادیت )  دیا جائے
 Posted on: 6/17/2025

مہاجروں کے ساتھ ظالمانہ سلوک اور ناانصافیوںکاخاتمہ کیا جائے اور انہیں اقوام متحدہ کے چارٹرکے مطابق Ritght to Self Determination  
( حق خود ارادیت )  دیا جائے
………………………………………

پاکستان ہمارے بزرگوں نے بنایا لیکن مہاجروں پران کے اپنے بنائے وطن میں ہی غیروں جیساسلوک کیاجارہاہے،ان پر روزگار، اعلیٰ تعلیم ، ترقی اورباعزت زندگی کے تمام راستے بند کردیے گئے ہیں اوران کے ساتھ تیسرے درجے کے شہریوں جیساسلوک کیاجارہاہے اوراپناحق مانگنے پر ان کاقتل کیاجاتا رہا ہے ، انہیں برسوں سے ریاستی مظالم کانشانہ بنایاجاتا رہا ہے اوراب بھی یہ ظلم وستم جاری ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ وقت آگیا ہے کہ مہاجروں کے ساتھ کئے جانے والے اس ظالمانہ سلوک اور ناانصافیوں کاخاتمہ کیا جائے اور انہیں اقوام متحدہ کے چارٹرکے مطابق Right to Self Determination 
( حق خود ارادیت ) دیا جائے ۔اقوام متحدہ کا چارٹربھی یہ کہتاہے کہ قوموں کوان کے مساوی حقوق دیئے جائیں،انہیں اپنی مرضی کی حکومتیں قائم کرنے اورانہیں اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کاحق دیاجائے ۔ 
کہا جاتاہے کہ پاکستان سب کاہے اورسب برابر ہیں، اگر سب برابر ہیں توبتایا جائے کہ جیسا بدترین فوجی آپریشن مہاجروں کے خلاف کیاگیا اورآج بھی کیاجارہاہے، کیا ایسا آپریشن پنجاب میں کیا گیا؟  جس طرح مہاجروں کا قتل عام کیاگیا اورآج بھی کیاجارہاہے ،کیااس طرح کاقتل عام کبھی پنجاب میں کیاگیا؟جس طرح کافوجی آپریشن دیہی سندھ، بلوچستان اورپختونخوا میں کیا گیا اوراب بھی کیاجارہا ہے، کیاایسا آپریشن کبھی پنجاب میں کیا گیا؟ جب نہیں کیا گیا تو پھر سارے پاکستانی برابرکیسے ہوگئے؟ 
مہاجروں نے 1964ء میں پاکستان کے فوجی ڈکٹیٹرفیلڈ مارشل جنرل ایوب خان کے خلاف بانی پاکستان قائداعظم محمدعلی جناح کی ہمشیرہ مادرملت محترمہ فاطمہ جناح کا ساتھ دیا توکراچی میں مہاجر آبادیوں پر حملے کئے گئے،مہاجروں کو قتل کیاگیا۔ 1972ء میں اس وقت کی بھٹوحکومت نے اردوزبان سے تعصب کامظاہرہ کرتے ہوئے سندھ میں لسانی بل پیش کیا ، مہاجروں نے سندھ میں لسانی بل کے خلاف احتجاج کیا تومہاجروں کا قتل کیاگیا،اندرون سندھ سے مہاجروں کودوبارہ ہجرت کرنی پڑی ،بھٹوحکومت نے سندھ میں دیہی شہری کوٹہ سسٹم نافذکرکے مہاجروں پر اعلیٰ تعلیم اور سرکاری ملازمتوں کے دروازے بندکئے ۔جولوگ ایم کیوایم پر لسانیت پھیلانے اورفساد برپا کرنے کاشرمناک بہتان لگاتے ہیں وہ بتائیں کہ 1947ء سے لیکر1972ء تک مہاجروں کاہردورمیں جوقتل عام کیاگیا، کیا اس وقت ایم کیوایم تھی؟ کیااس وقت الطاف حسین میدان سیاست میں تھا؟  
 ہم نے اپنے حقوق کیلئے ایم کیوایم بنائی اوربرسوں سے کی جانے والی ناانصافیوں کے خلاف جدوجہد شروع کی، اپناحق مانگا تو ہماری آبادیوں پر حملے کئے گئے، ہماراقتل عام کیاگیا ، مہاجروں کی واحد آواز ایم کیوایم کے ٹکڑے کرنے کیلئے اس میں گروپ بنائے گئے، ایم کیوایم پر دہشت گردی اورطرح طرح کے من گھڑت الزامات لگا کرایم کیوایم کے خلاف بار بارریاستی آپریشن کئے گئے اورآج بھی کیا جارہا ہے ، 2016ء میں ایم کیوایم کے مرکز نائن زیرو پرتالا لگادیا گیا، اس کوآگ لگاکربلڈوز کردیاگیا۔
میں فوج کے جرنیلوں سے سوال کرتاہوں کہ آخر ہماراقصور کیاہے؟ آخر ہمارے ساتھ یہ سلوک کیوں کیا جارہاہے؟ میں توفوج کے جرنیلوں کوباربار پاکستان کی سلامتی کے نام پر واسطے دیتارہا، ملک میں قومی یکجہتی کے لئے سیاسی قیدیوں کی رہائی کے لئے دہائیاں دیتا رہا، میں نے ہمیشہ ملک کی فلاح وبہبود کے لئے آوازبلند کی ، میں نے ہر سیاسی جماعت کے خلاف کی جانے والی زیادتیوں کی مذمت کی ، سندھی ہو، پشتون ہو، بلوچ، ہو، پنجابی ہو، سرائیکی ہو، کشمیری ہو، ہزارہ ہویا گلگتی ،  بلتستانی کسی بھی قوم یابرادری پر جب بھی کوئی زیادتی ہوئی تومیں نے ہرایک کے لئے آوازاٹھائی ، ہم نے کسی سے نفرت نہیں کی، تمام قوموں کے لوگوں کواپنی پارٹی میں جگہ دی ، سب کوایوانوں میں بھیجا، سب کوگلے سے لگایا لیکن ہمیں اس کا کیا صلہ ملا؟ جب جنرل پرویزمشرف نے بلوچستان میں فوجی آپریشن کا فیصلہ کیا توحکومت میں اتحادی ہونے کے باوجود میں نے اس کی کھل کرمخالفت کی جس کی وجہ سے وقتی طورپروہ آپریشن ٹل گیا تھا۔ میں آج بھی سمجھتاہوں کہ بلوچ اپنے حق کیلئے جوجدوجہد کررہے ہیں وہ جائز ہے، وہ اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق جائزہے لیکن اس جائزجدوجہد کی حمایت کرنے اور ظلم کے خلاف آوازاٹھانے پر مجھ پر ملک دشمنی کے بیہودہ الزامات لگائے جاتے ہیں اسلئے کہ الطاف حسین نے اپنے نظریے اورمشن ومقصد کا سودا نہیں کیااوروہ ظلم کوظلم کہتا ہے۔ 
میں آج ایک مرتبہ پھر واضح الفاظ میں کہتاہوں، مہاجر کسی سے اس کاحق چھیننا نہیں چاہتے ، ہم اپنے بنیادی مساوی حقوق چاہتے ہیں،ہم کسی بھی قوم سے نفرت نہیں کرتے ، ہم ان کے حقوق کابھی احترام کرتے ہیں اورتمام مظلوم قوموں کے لئے بھی مساوی حقوق چاہتے ہیں۔ 
میں اہل پنجاب اور تمام مظلوم قوموں سے بھی کہتاہوں کہ اگروہ ظلم یاانصافیوں سے نجات اوراپنے حقوق  کے حصول کے لئے میرا ساتھ دینے کے لئے تیارہیں تومیں انہیں گلے لگانے کے لئے تیارہوں، لیکن انہیں بھی بین الاقوامی قانون کے تحت ہمیں تسلیم کرناہوگا۔
میں سمجھتا ہوں کہ مہاجروں سمیت پاکستان کی تمام مظلوم اقوام کوبھی اقوام متحدہ کے چارٹرکے مطابق Right to Self Determination  ( حق خود ارادیت ) ملناچاہیے ، پاکستان سب کاہے تو پاکستان پر کسی ایک قوم یاکسی ایک طبقہ کی اجارہ داری اورفوج کے جرنیلوں کی حکمرانی کاخاتمہ ہونا چاہیے ۔ پاکستان صرف فوج کے جرنیلوں کا نہیں عوام کاہے۔ میں انٹرنیشنل کمیونٹی سے اپیل کرتاہوں کہ وہ پاکستان میں مہاجروں کے ساتھ کئے جانے والے ظالمانہ سلوک ، ریاستی جبروستم ،ناانصافیوں اورانسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کانوٹس لیں اوراقوام متحدہ کے چارٹرکے مطابق ہمارے مساوی حقوق کے لئے آوازبلند کریں۔
 میں تمام مہاجروں خصوصاً اپنے وفاپرست ساتھیوں سے کہتاہوں کہ وہ اپنی قوم کی باعزت زندگی کے حصول کے لئے الطاف حسین کاساتھ دیں۔ میں قوم کے حقوق کے حصول کے لئے جوپروگرام دوں وہ اس پر عمل کرنے کے لئے اپنے آپ کوذہنی وجسمانی طورپرتیارکریں۔ ہم کسی سے لڑنا نہیں چاہتے بلکہ پرامن جدوجہد کے ذریعے اپنے حقوق چاہتے ہیں، ہم مرنا پسند کریں گے لیکن کسی بھی قیمت پر اپنے حقوق سے دستبردارنہیں ہوں گے۔
 میں تمام وفاپرست کارکنوں سے کہتاہوں کہ وہ مہاجروں پر ڈھائے جانے والے ریاستی مظالم سے آگاہ کرنے کے لئے اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے بین الاقوامی اداروں کوباقاعدگی سے خطوط لکھیں۔ 

الطاف حسین
ٹک ٹاک پرفکری نشست نمبر271سے اہم خطاب
16جون 2025ئ



6/19/2025 6:44:03 AM