Altaf Hussain  English News  Urdu News  Sindhi News  Photo Gallery
International Media Inquiries
+44 20 3371 1290
+1 909 273 6068
[email protected]
 
 Events  Blogs  Fikri Nishist  Study Circle  Songs  Videos Gallery
 Manifesto 2013  Philosophy  Poetry  Online Units  Media Corner  RAIDS/ARRESTS
 About MQM  Social Media  Pakistan Maps  Education  Links  Poll
 Web TV  Feedback  KKF  Contact Us        

17 ستمبر خوشیوں کا یومِ پیدائش تحریر: نفیس فاطمہ

 Posted on: 9/17/2014   Views:2008
17 ستمبر خوشیوں کا یومِ پیدائش نفیس فاطمہ میرا دل چاہتا ہے کہ ایک خوشیوں کی ویب سائیڈ بنائی جائے اور اس میں خوشیوں بھرے تمام دن اور تمام لمحات ڈاؤن لوڈ کئے جائیں اور ۱۷ستمبر کی تاریخ کو اس ویب سائیڈ میں خوشیوں کی علامت کے طور پر مخصوص کیا جائے تاکہ ۱۷ستمبر آتے ہی ایک مسرت بھری خوشی کی لہر وجود کو خوشی کے احساس سے بھر دے کہ اس دن ہمارے پیارے قائد ہر دلعزیز رہنما نہ بکنے والے، نہ جھکنے والے، ماؤں کا لاڈلہ بیٹا، بہنوں کا محافظ بھائی، کارکنوں کا خیال رکھنے والا لیڈر ملک کی حفاظت کے لیے سرحد پر اگلے مورچوں پر دشمن سے لڑنے والا جانباز سپاہی، ہر مشکل گھڑی میں ثابت قدم رہنے والے نڈر اور بے باک قائد اس دنیا میں آئے تھے۔ اور اپنی خداداد صلاحیتوں اور محسور کن شخصیت کے ساتھ نہ صرف اپنے ساتھیوں کے دل پر یکدم دنیائے سیاست کے افق پر چھاتے چلے گئے۔اپنی قائدانہ صلاحیتوں کی بناء پر انہوں نے نہ صرف اپنی قومی بلکہ بین الاقوامی مسائل پر بھی گہری نظر رکھی۔ انہوں نے صرف زبانی جمع خرچ سے کام نہیں لیا۔ قربانی کی ایک ایسی مثال پیش کی جس کی مثال نہیں ملتی۔ ان کے بھائی اور بھتیجے بھی تحریک کی راہ میں جامِ شہادت نوش کرچکے ہیں لیکن اس کے باوجود ان کے عزائم اور حوصلے بلند ہیں۔۱۷ ستمبر کو پیدا ہونے والے الطاف حسین کو اپنی سوچ اور فکر اور ملک و ملت سے محبت کرنے کی سزا ملی کہ نہ صرف ملک میں بلکہ وہ بین الاقوامی سازشوں کا بھی شکار بنے جس کا انہوں نے نہایت جواں مردی سے مقابلہ کیا اور کررہے ہیں، مختلف الزامات لگاکر ان کے عزائم کو توڑنے کی کوشش کی گئی تمام تر الزامات کے بعد بھی ان کے پائے استقامت میں جنبش نہیں آئی۔الطاف حسین نے اپنی فکر اور سوچ کے ذریعے غریبوں کو جگایا اپنے وعدے کے مطابق متوسط طبقے کی قیادت کو ایوانوں میں پہنچایا اور اپنی سوچ کے ذریعے قوم کو سراٹھا کر چلنے کی راہ دکھائی۔ تو اب سوال یہ ہے کہ ہمارا فرض کیا ہے، کیا ۱۷ ستمبر کو یومِ پیدائش قائد کے طور پر منائیں، کیک کاٹیں، خوش ہوں اور اگلے ۱۷ ستمبر کا انتظار کریں یا پھر اس دن یہ عہد کریں کہ ہم قائدِ تحریک کے افکار و نظریات کو ان کے پیغام کو نہ صرف آخری سانس تک یاد رکھیں گے بلکہ اسے اپنا نصب العین بنائیں گے۔ ہماری جانیں قائد پر قربان، خدا قائد کو عمرِ خضر عطاء فرمائے (آمین)۔ عزت کامیابی، کامرانی اور خوشیاں قدم قدم پر قائدِ تحریک کا نصیت بنیں اور خدا کرکے آپ عزت و منزلت کے اس مقام پر پہنچیں لوگ جس کی تمنا کرتے ہیں اور خدا ہمیشہ آپ کا حامی و ناصر ہو۔