Altaf Hussain  English News  Urdu News  Sindhi News  Photo Gallery
International Media Inquiries
+44 20 3371 1290
+1 909 273 6068
[email protected]
 
 Events  Blogs  Fikri Nishist  Study Circle  Songs  Videos Gallery
 Manifesto 2013  Philosophy  Poetry  Online Units  Media Corner  RAIDS/ARRESTS
 About MQM  Social Media  Pakistan Maps  Education  Links  Poll
 Web TV  Feedback  KKF  Contact Us        

الطاف حسین کے جرائم تحریر۔۔۔قاسم علی رضاؔ

 Posted on: 9/17/2014   Views:2949
الطاف حسین کے جرائم تحریر۔۔۔قاسم علی رضاؔ
بشکریہ روزنامہ جنگ پاکستان کے فرسودہ جاگیردارانہ نظام کے باعث ریاست کے ہرشعبہ میں بگاڑ پیدا ہوگیا ہے ، مملکت کے ہرشعبہ پرجاگیردارانہ ذہنیت کا تسلط قائم ہے۔ سیاست میں خدمت کی جگہ مال ودولت کمانے کو ترجیح دی جاتی ہے ، اسی طرح صحافت ، وکالت، طب، تعلیم اور دیگر شعبوں میں بھی پروفیشنلزم کی جگہ کمرشلزم نے لے لی ہے ،جو جتنا زیادہ چرب زبان ہے اتنا ہی زیادہ مقبول ہورہا ہے ، جو جتنا زیادہ جھوٹا ہے ، اتناہی زیادہ شہرت حاصل کررہا ہے اور جوخلق خدا کی خدمت کا سچا جذبہ لیکر اپنی بساط کے مطابق جدوجہدکرے ، اپنی تعلیم، جوانی ، خواہشات ،امنگوں اورصحت کی قربانی دیکر نوجوانوں کی ذہنی واخلاقی تربیت میں دن رات مصروف رہے ، جلاوطنی میں عیش وعشرت کے بجائے کرب واذیت کی زندگی گزارے اور ملک وقوم کی فکر میں مبتلا رہے وہی سب سے زیادہ تنقید کانشانہ بنایاجاتا رہا ہے ۔ یہ روشن حقیقت ہے کہ جہاں غریب ومتوسط طبقہ میں سیاسی شعور بیدار کرنے والے قائد تحریک جناب الطاف حسین کے مخالفین کی تعداد کم نہیں تو وہاں ان سے محبت کرنے اور اپنی جانثار کرنے والوں کی تعداد میں لاکھوں کروڑوں میں ہے ۔ حمایت اور مخالفت کے ان پتواروں کی مدد سے جناب الطاف حسین کا یہ تحریکی سفر آج61 برس کی منزل کو چھوچکا ہے ۔ آج پاکستان سمیت دنیا بھرمیں سیلف میڈ سیاستداں جنا ب الطاف حسین کے چاہنے والے ان کا 61 واںیوم پیدائش منارہے ہیں۔  مصلح قوم ، کسی اسکول، کالج یا یونیورسٹی میں نہیں بنتے ۔۔۔قدرت خود کسی کو کسی قوم کی رہنمائی کیلئے منتخب کرتی ہے ۔۔۔قدرت ہی اس رہنماء کی تربیت کرتی ہے ۔۔۔عوام الناس کے دلوں میں اس رہنماء کی محبت پیدا کرتی ہے اوراللہ تعالیٰ جب عوام الناس کے دلوں میں کسی کی محبت پیدا کرتا ہے تو ساری دنیا کی طاقت مل کربھی اس محبت کوختم نہیں کرسکتی۔ ایم کیوایم گزشتہ 27 برسوں سے انتخابی سیاست میں حصہ لے رہی ہے، ہربلدیاتی اور عام انتخابات میں ایم کیوایم کو سندھ کے شہری علاقوں کے عوام کی بھرپور حمایت حاصل رہی،سندھ کے دیہی علاقوں کے ساتھ ساتھ صوبہ پنجاب ، خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں بھی ایم کیوایم کو عوامی پذیرائی حاصل ہے اور ایم کیوایم کے منتخب نمائندے آزادکشمیر اور گلگت بلتستان کی اسمبلیوں میں بھی موجو د ہیں۔  ایم کیوایم ملک بھرکے غریب ومتوسط طبقہ کے عوام کی ترجمان ہے اور ہرانتخابات میں عوام نے ایم کیوایم پراعتماد کا اظہار بھی کیا ہے لیکن اس کے باوجود کچھ حقائق اور عوامل ایسے ہیں جن کے باعث ایم کیوایم اورجناب الطاف حسین کو�آج تک جھوٹے ،من گھڑت اور بے بنیاد الزامات کا سہار ا لیکر بدنام کیاجاتا ہے۔آخر وہ کیاجرائم ہیں جن کی بنیاد پر قومی خزانے کی لوٹ مارکرنے ، نجی جیلوں میں غریب ہاری کسانوں کو قیدکرنے ، معمولی غلطی پر غریب ہاری کسان کی خواتین کا برہنہ جلوس نکالنے ، پسند کی شادی کرنے پرجوڑے کو کارو،کاری کرنے ،غیرت کے نام پر قتل کو اپنی روایت قراردینے ،سیاسی مخالفین کو قتل کرنے اور موروثی سیاست کرنے والوں کے بجائے ایم کیوایم اور جناب الطاف حسین کو ہی تنقید کانشانہ بنایا جاتا ہے ۔  قائد تحریک جناب الطاف حسین کا یہ سب سے بڑا جرم ہے کہ وہ فرزند زمین نہیں ہیں۔ انہوں نے اپنے کارکنان اورعوام کو حقیقت پسندی اور عملیت پسندی کا فکروفلسفہ اور حق پرستی کی نظریہ دیکر ان میں شعوری بیداری کی روح پھونکی۔ سیاسی ومذہبی جماعتوں میں بٹے ہوئے غریب ومتوسط طبقہ کے عوام کو ایک پلیٹ فارم پر متحدکیا اور انہیں ایک طاقت میں تبدیل کردیااورانہیں سیاست برائے خدمت کی تلقین کی۔ مسلسل فکری لیکچرز دیکر اپنے کارکنوں کی تربیت کی اور انہیں خلق خدا کی عملی خدمت کا درس دیااورمحنت ولگن سے کام کرنے کی تلقین کی۔ غریب ومتوسط طبقہ سے جنم لینے کے باوجود ملک کے فرسودہ جاگیردارانہ، وڈیرانہ ، بے لگام سرمایہ دارانہ نظام اوراسٹیٹس کوپر کاری ضرب لگائی۔ موروثی سیاست کے خاتمے کا محض نعرہ نہیں لگایا بلکہ اس پر عمل بھی کیا،دیگر سیاسی رہنماؤں کی طرح خود الیکشن لڑنے یا اپنے بہن بھائی یابھانجے بھتیجے کوانتخابی ٹکٹ دینے کے بجائے پاکستان کی سیاسی تاریخ میں پہلی مرتبہ غریب ومتوسط طبقہ کے تعلیم یافتہ اور ایماندار افراد کو سینیٹ، قومی اسمبلی، صوبائی اسمبلی اور بلدیاتی ایوانوں کارکن بنایا۔ دیگر سیاسی ومذہبی جماعتوں کو طرح الیکشن کے موقع پر پارٹی ٹکٹ کا نیلام گھر سجانے اور کروڑوں روپے کے عوض پارٹی ٹکٹ فروخت کرنے کے بجائے میرٹ کی بنیاد پر اپنے ایسے کارکنوں کو الیکشن میں حصہ لینے کا موقع فراہم کیاجوانتخابی مہم کے بینرز تک کے اخراجات برداشت نہیں کرسکتے تھے۔ پاکستان کی روایتی تاریخ کے برعکس پلاٹ پرمٹ ، سرکاری بنکوں سے قرضے لیکر معاف کرانے اورقومی خزانے کی لوٹ مارکی سیاست کے خلاف عملی جدوجہد کی۔پاکستان کی سلامتی وبقاء اور عوام کی فلاح وبہبود کیلئے جوبات کہی ببانگ دہل کہی اور حق پرستی کی جدوجہد میں کبھی مصلحت پسندی سے کام نہیں لیا۔ جناب الطاف حسین نے فرقہ واریت کی بنیادپر قتل وغارتگری کے خاتمے کیلئے دن رات محنت کی اور شیعہ سنی فسادات کا خاتمہ کرکے تمام مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے علمائے کرام اور عوام کو ایک پرچم تلے متحد کردیااور ایک دوسرے کی جان ومال اور عبادت گاہوں کے تحفظ کی تعلیم دی۔ احکام خداوندی کے مطابق ’’اقراء‘‘۔۔۔’’لااکراہ فی الدین‘‘۔۔۔اور ’’لکم دین کم ولی الدین‘‘ کی تعلیم کو عام کیا۔ خواتین کے خلاف سیاہ قوانین اور غیرانسانی رسومات پر صدائے احتجاج بلند کی اور زندگی کے ہرشعبہ میں خواتین کو عزت واحترام کے ساتھ برابری کی بنیاد پر کام کرنے کے مواقع فراہم کیے ۔ کاروکاری، ونی اور غیرت کے نام پر قتل کی فرسودہ رسومات کو ببانگ دہل ظالمانہ ، غیرانسانی اور غیراسلامی قراردیااوران رسومات کی ہر سطح پر مذمت کی۔  پاکستان میں بسنے والے غیرمسلموں کو برابر کا پاکستانی قراردیااور ان کے بنیادی حقوق کی بھرپورحمایت کی۔ یہ وہ چند جرائم ہیں جن کی پاداش میں جناب الطاف حسین اور ایم کیوایم کو آج تک تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے ، ظرف وضمیر کا سودا کرنے والے نام نہاد دانشوروں اور کالم نگاروں کے ذریعہ ایم کیوایم کے خلاف جھوٹا اور بے بنیاد پروپیگنڈہ کرکے بدنام کرنے کی کوشش کی گئی تاکہ پاکستان کے مظلوم، محروم اور محکوم عوام کو ایم کیوایم سے دور رکھا جاسکے اور غریب ومتوسط طبقہ کی حکمرانی کا حق پرستانہ پیغام سننے کو بھی تیار نہ ہوں۔  حق پرستی کی اس جدوجہد میں کراچی ، حیدرآباد اور سندھ کے دیگر شہروں میں قتل وغارتگری کرائی گئی، کراچی اور حیدرآباد کی مہاجربستیوں پر حملے کرائے گئے ، ان سانحات میں جناب الطاف حسین کے بڑے بھائی ناصر حسین اوربھتیجے عارف حسین سمیت ہزاروں کارکنان شہید ہوئے، ہزاروں کارکنوں کو سرکاری عقوبت خانوں میں انسانیت سوز تشدد کانشانہ بناکر عمربھر کیلئے معذورکردیا گیا،درجنوں کارکنان گرفتارکرنے کے بعد لاپتہ کردیے گئے لیکن یہ غیرانسانی ظلم کسی کو نظر نہیں آتا۔۔۔اس ظلم کا تذکرہ کرتے ہوئے متعصب دانشوروں کے قلم کی سیاہی خشک ہوجاتی ہے ،کسی دانشور، صحافی یا اینکرپرسن کو یہ توفیق نہیں ہوتی کہ وہ ان سانحات کا تذکرہ کرے اور بے گناہ شہیدوں کے لواحقین اورلاپتہ کارکنان کے اہل خانہ سے اظہارہمدردی کرے۔ اقتدار مافیا اور ان کے حواری آج تک ’’جھوٹ بولو اور اتنا بولو کہ سچ لگنے لگے‘‘ کے مصداق ایم کیوایم پر بہتان تراشیوں میں مصروف ہیں لیکن یقین کامل ہے کہ سچ کو پھیلنے میں دیرلگتی ہے لیکن سچائی سورج کی کرنوں کی مانند ہوتی ہے جسے نفرت، تعصب اورعصبیت کی دیواریں کھڑی کرنے کے باوجود پھیلنے سے روکانہیں جاسکتا۔ انشاء اللہ قائد تحریک جناب الطاف حسین کی انتھک محنت رنگ لائے گی ، حق پرست شہداء کا لہو رائیگاں نہیں جائے گا ،حق پرستی کی یہ جدوجہد تمام تر مصائب ومشکلات کے باوجود جاری رہے گی اور اپنی منزل پر پہنچ کر ہی دم لے گی ۔ جس دن پورے ملک کے غریب ومتوسط طبقہ کے عوام نے دوست اوردشمن کی تمیز کرلی اورالیکشن میں جاگیرداروں اوروڈیروں کے بجائے اپنی صفوں سے غریب ومتوسط طبقہ کے تعلیم یافتہ اور ایماندار افراد کی قیادت نکال کر ایوانوں میں بھیجنے کا سلسلہ شروع کردیا اس دن وطن عزیز کی ترقی وخوشحالی کی ایسی صبح نمودار ہوگی جسے اندیشہ زوال نہیں ہوگا۔ قائدتحریک جناب الطاف حسین کا یوم پیدائش تمام تحریکی ساتھیوں کو بہت بہت مبارک ہو۔۔۔اللہ تعالیٰ جناب الطاف حسین کو صحت وتندرستی کے ساتھ درازی  عمرعطا کرے ۔۔۔قائد تحریک کا سایہ تادیر ہمارے سروں پر سلامت رکھے ۔۔۔انہیں اپنی حفظ وامان میں رکھے ۔۔۔انہیں اپنے مشن ومقصد میں کامیابی عطا کرے اورانہیں دشمنوں کی سازشوں سے محفوظ رکھے ۔ (آمین ثمہ آمین)