مہاجر صوبے کی بازگشت کینیڈین پارلیمنٹ کی دیواروں سے ٹکرا گئی‘ ایم کیو ایم کینیڈا
ایم کیو ایم کی جانب سے مسلسل ہر موڑ پر ہر ایشو پر نرم رویہ اور مفاہمتی پالیسی کی دنیا گواہ ہے لیکن اس کے جواب میں حکومت پاکستان اور ایجنسیز کی جانب سے مسلسل تلخ رویہ کی وجہ سے مہاجر قوم میں احساس محرومی اور احساس کمتری پیدا ہو رہا ہے۔ ان منفی احساسات کے خاتمے کے لئے صوبے سندھ میں مہاجر صوبے کا قیام ناگزیر ہو گیا ہے‘ حیدر عباس رضوی
ایم کیو ایم کے کارکنان کی غیر قانونی گرفتاریوں اور ان کا ماورائے عدالت قتل کا سلسلہ اب فوری طور پر بند ہونا چاہئے اور ان کے ساتھ روا رکھے جانے والے ناروا سلوک اب برداشت سے باہر ہے‘ڈاکٹر ندیم احسان
قائد تحریک الطاف حسین پر لگائی جانے والی میڈیا پابندی کی مثال دنیا کے کسی جمہوری ملک میں نہیں ملتی۔ چادر و چار دیواری کی پامالی کی روک تھام کے لئے پاکستان کی اعلیٰ عدلیہ و حکومت وقت فوری احکامات جار ی کرے۔آصف قاضی
کینیڈین پارلیمنٹ کے سامنے ہونے والے پر امن مظاہرے میں ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے رکن حیدر عباس رضوی، نگران کینیڈا ڈاکٹر ندیم احسان اور سینٹرل آرگنائزر آصف قاضی کے علاوہ ٹورانٹو، اوٹاوہ، مانٹریال اور ونڈسر شہروں سے درجنوں لوگوں کی شرکت
ٹورانٹو (پ ر) 4 ؍جون بروزہ ہفتہ متحدہ قومی موومنٹ کینیڈا کی جانب سے کینیڈا کے دارالخلافہ اوٹاوہ میں پارلیمینٹ ہاؤس کے سامنے پر امن مظاہرے کا اہتمام کیا گیا اس مظاہرے کا مقصد حکومت کینیڈا کے ارباب اختیار کی توجہ پاکستان صوبہ سندھ کے شہر کراچی میں مہاجر قوم کے ساتھ رواں رکھے جانے والے نازیبا سلوک، غیر قانونی گرفتاریوں، کارکنان کی گمشدگی، کارکنان کا ماورائے عدالت قتل اور قائد تحریک الطاف حسین کے اوپر عائد غیر قانونی و غیر جمہوری میڈیا پابندی کی طرف توجہ دلوانے کے ساتھ ساتھ حکومت پاکستان کی جانب سے سندھ میں مقیم اردو زبان بولنے والوں کے ساتھ مسلسل ناروا سلوک رکھے جانے کی وجہ سے پیدا ہونے والے احساس کمتری کو ختم کرنے کے لئے علیحدہ صوبے کے مطالبے کی طرف کینیڈین حکومت کی توجہ دلوانا اور اس ضمن میں کینیڈین حکومت کے ساتھ ساتھ عالمی اداروں، اقوام متحدہ، یورپی یونین اور امریکی حکومت کی حمایت بھی حاصل کرنا تھا۔
اوٹاوہ پارلیمینٹ ہاؤس کے سامنے منعقد ہونے والے اس مظاہرے میں ممبر رابطہ کمیٹی پاکستان حیدر عباس رضوی‘ نگراں ڈاکٹر ندیم احسان‘ سنٹرل آرگنائزر ایم کیو ایم کینیڈا آصف قاضی و سینٹرل آرگنائزنگ کمیٹی کے اراکین ‘ ٹورانٹو، ونڈسر، مانٹریال اور اوٹاوہ میں ایم کیو ایم کے مصروف عمل کارکنان کے‘ ہمدردوں اور پاکستانی ڈائسپورہ سے تعلق رکھنے والے مرد ‘ خواتین و بچوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اس موقع پر حیدر عباس رضوی نے لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی چوتھی اور صوبہ سندھ کی دوسری بڑی سیاسی جماعت ایم کیو ایم کے قیام عمل میں آنے کے فوراً بعد سے اس کے ممبران اور اردو بولنے والوں کے ساتھ مسلسل رواں رکھے جانے والے ناروا سلوک لمحہ فکریہ ہے۔ ایم کیو ایم کے کارکنان کی غیر قانونی گرفتاریاں، ماورائے عدالت قتل اور ان کے ساتھ ہونے والے ظلم و ستم کو اب مزید برداشت نہیں کیا جاسکتا۔ ایم کیو ایم کی جانب سے مسلسل ہر موڑ پر ہر ایشو پر نرم رویہ اور مفاہمتی پالیسی کی دنیا گواہ ہے لیکن اس کے جواب میں حکومت پاکستان اور ایجنسیز کی جانب سے مسلسل تلخ رویہ کی وجہ سے مہاجر قوم میں احساس محرومی اور احساس کمتری پیدا ہو رہا ہے۔ ان منفی احساسات کے خاتمے کے لئے صوبے سندھ میں مہاجر صوبے کا قیام ناگزیر ہو گیا ہے۔ اس موقع پر موجود نگران کینیڈا ڈاکٹر ندیم احسان نے بھی شرکاء سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم کے کارکنان کی غیر قانونی گرفتاریوں اور ان کا ماورائے عدالت قتل کا سلسلہ اب فوری طور پر بند ہونا چاہئے اور ان کے ساتھ روا رکھے جانے والے ناروا سلوک اب برداشت سے باہر ہے۔ سینٹرل آرگنائزر آصف قاضی نے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ قائد تحریک الطاف حسین پر لگائی جانے والی میڈیا پابندی کی مثال دنیا کے کسی جمہوری ملک میں نہیں ملتی۔ حکومت پاکستان کے ایما پر عدلیہ کی جانب سے قائد تحریک پر لگائی جانے والی غیر قانونی میڈیا پابندی ‘ کارکنان کی جبری گمشدگی ‘ غیر قانونی چھاپوں اور گرفتاریوں کی سختی سے مذمت کرتے ہوئے انہوں نے حکومت کینیڈا، اقوام متحدہ، ہیومن رائٹس کے اداروں سے بھرپور مطالبہ کیا کہ متحدہ کے قائد پر لگائی جانے والی غیر قانونی میڈیا پابندی، کارکنان کے قتل عام اور ان کی غیر قانونی گرفتاریوں کو روکنے کے لئے اپنا بھر پور کردار ادا کریں مزید برآں انہوں نے پاکستان کے شہروں کراچی‘ حیدرآباد و اندرون سندھ میں مسلسل چادر و چار دیواری کی پامالی کی روک تھام کے لئے پاکستان کی اعلیٰ عدلیہ و حکومت کی جانب سے فوری احکامات جار ی کرنے کا مطالبہ کیا ۔پروگرام کے اختتام پر قائد تحریک الطاف حسین کی صحتیابی کے ساتھ لمبی زندگی اور تحریک کے لئے قیمتی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے ساتھیوں اور ملک پاکستان خصوصاً سندھ و کراچی میں امن کیلئے خصوصی دعائیں کی گئیں۔