سینیٹر مشاہد اللہ کراچی کی حالت زار پر نکتہ چینی کرنے کے بجائے اس کے اصلاح اور عملی اقدامات کی طرف توجہ دیں۔ انبساط ملک
سینیٹر مشاہد اللہ نے اپنے بھائیوں کو دیگر ممالک میں پی آئی اے کے اعلیٰ عہدوں پر فائز کر کے میرٹ کا قتل عام کیا
کوئی سرکاری ادارہ ایسا نہیں ہے جہاں سینیٹر مشاہد اللہ نے اپنے اثر و رسوخ سے ذاتی و خاندانی فوائد حاصل نہ کئے ہوں۔
رابطہ کمیٹی کے رکن انبساط ملک کا سینیٹر مشاہد اللہ کے بیان پر تبصرہ
لندن۔۔ 12جنوری2016ء
متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے رکن انبساط ملک نے سینیٹر مشاہد اللہ کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی کی حالت زار پر صرف نکتہ چینی کرنے کے بجائے وہ اس کے اصلاح اور عملی اقدامات کی طرف توجہ دیں۔مشاہد اللہ صرف گند پھیلانا جانتے ہیں اور اس کے بعد اس پر ماتم اور نکتہ چینی کرنا ان کا محبوب مشغلہ ہے۔ انبساط ملک نے کہا کہ مشاہد اللہ نے سب سے زیادہ گند پی آئی اے کے ادارے میں پھیلائی جہاں انہوں نے اپنے بھائیوں کو دیگر ممالک میں پی آئی اے کے اعلیٰ عہدوں پر فائز کر کے میرٹ کا قتل عام کیا ہے۔ مشاہد اللہ کے کرپشن کے چرچے پورے پاکستان میں عام ہیں۔ کوئی بھی سرکاری ادارہ ایسا نہیں ہے جہاں انہوں نے اپنے اثر و رسوخ سے ذاتی اور خاندانی فوائد حاصل نہیں کئے ہیں۔ انبساط ملک نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت مشاہد اللہ کے خلاف مقدمات قائم کر کے ان پر عائد کرپشن ، سرکاری وسائل کے ناجائز ا ستعمال اوراثر ورسوخ کے غیرقانونی استعمال کی تحقیقات اعلیٰ عدالتوں میں کی جائیں۔