متحدہ قومی موومنٹ کے قائد جناب الطاف حسین نے تمام کور کمانڈرز، جنرل راحیل شریف سمیت تینوں مسلح افواج کے سربراہاں سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ اگر فوج میں ذرہ برابر بھی دیانتداری باقی ہے تو فرائض سے غفلت برتنے والے فوجی افسران و اہلکاروں کو قانون و آئین کے تحت سزا دی جائے۔ انہوں نے یہ مطالبہ چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس سجاد علی شاہ کے بیٹے اویس شاہ کی خیبر پختونخواہ کے ضلع ٹانک سے بازیابی کی خبروں کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئی کی۔ انہوں نے کہا کہ اویس شاہ کی بازیابی پر فوج کو بغلیں بجانے کے جائے اپنے اداروں کی نااہلی پر ماتم کرنا چاہیے۔ سجاد علی شاہ کے بیٹے کو کراچی کے انتہائی پوش اور حساس علاقے سے دن دہاڑے سرکاری وردی میں ملبوس افراد ایک قانون نافذ کرنے والے ادارے کی نمبر پلیٹ لگی گاڑی میں اغواء کرکے لے گیے تھے۔ انہیں کراچی سے اغواء کرکے ہزار میل دور ٹانک لے جایا گیا، راستے میں کم از کم پچاس سے زائد فوجی ناکہ، چوکیاں اور چیک پوسٹوں کی موجودگی میں اغواء کاروں کا ان پچاس سے زائد چوکیوں پر موجود اہلکاروں اور افسران کی آنکھوں میں دھول جھونک کر ٹانک تک لے جانا فوج اور اس کے زیر اثر اداروں کی نااہلی کا ثبوت ہے ۔ لہذا جنرل راحیل شریف سے میں مطالبہ کرتا ہوں کہ تمام فوجی چوکیوں پر تعینات عملہ اور فوجیوں کو فی الفور گرفتار کیا جائے اور انہیں سخت سے سخت سزا دی جائے اور بازیابی پر بغلیں بجانے کے بجائے ادروں کی ناہلی پر ماتم کیا جائے۔